شہباز شریف اور سعودی ولی عہد نے اپنے درمیان ایک اہم ملاقات کی جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی خصوصی دعوت پر فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس میں شرکت کیلئے ریاض پہنچا ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح رابطے کیDiscussion کی گئی ہے۔
سعودی ولی عہد نے اپنے فیصلے سے یہ بتایا کہ ان کا مقصد پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے، لہذا وہ اسے ایک اعلیٰ سطح پر ترمیم کرنا چاہتے ہیں۔
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں ان کی بھرپور حمایت کی ہے، اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ دونوں ممالک کی دوطرفہ تعلقات کو ایک اعلیٰ سطح پر ترمیم کرنا ہی ضروری ہے۔
شہباز شریف اور سعودی ولی عہد نے اپنے درمیان ایک اہم تبادلۂ خیال کی جس میں دونوں رہنماؤں نے توانائی، تجارت اور نئے منصوبوں پر غور کیا ہے۔
بھی ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اعلیٰ سطح رابطے جاری رکھنے پر اتفاق ہوا تھا، اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ دونوں ممالک کو ایک اعلیٰ سطح پر تعلقات بنانے میں بھرپور مشق کرنا ہی چاہیے۔
ملاقات کی شروعات وفاقی وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کیا تھا جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد سے ملاقات کیا اور دونوں رہنماؤں نے اپنے درمیان ایک اہم تبادلۂ خیال کی تھی۔
شہباز شریف کی موجودگی میں اس ملاقات میں پوری کوشش کی گئی تھی، جس میں بھی ہر رکن پاکستانی وفد نے اپنا کردار ادا کیا اور ابھی تک اس ملاقات میں شاملوں کی کوشش کی گئی تھی۔
ابھی تک اس ملاقات میں کوئی نئا منصوبہ پرفرمیٹ ہوا نہیں اور اس میں کچھ اور باتوں پر تبادلۂ خیال کی گئی تھی، لیکن اس ملاقات سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنानے کا راز واضح ہو گیا ہے۔
یہ بات کتنی چھوتی ہے کہ شہباز شریف نے ایک بار پھر فیچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس میں شرکت کیلئے سعودی ولی عہد کی خصوصی دعوت پر ریاض پہنچا ہے؟ میری وہ فیکس ہوا تھی جس پر اس نے کہا تھا کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ ٹرین لے کر سعودی عرب جانا چاہتا ہے، اور اب یہ وہی پہلے تھا جس پر انہوں نے کہا تھا کہ وہ اپنی بیوی کو نئی گولڈ جیسے لینے والا ہے!
ایسا لگتا ہے کہ سعودی ولی عہد کی ایک بڑی صلاحیت ہے کہ وہ اپنے معاشرے میں تبدیلی لانے کے لیے ہمیشہ تیار رہتے ہیں، اس سے انھیں دنیا بھر میں ایسی شراکتوں کی تلاش کرنے کا موقع ملتا ہے جس کے ذریعے وہ اپنے معاشرے کو زیادہ ترقی پسند بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کی ایسی شراکت بھی بہتر ہوگی جس سے دونوں ممالک کی معاشی زندگی میں اضافہ ہوگا
اس بات پر غور کرو کہ سعودی ولی عہد نے انٹرنیشنل اینویسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس میں بھی شرکت کی تھی اور وہ اسے ایک اعلیٰ سطح پر ترمیم کرنا چاہتے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ دونوں ممالک کی ایک مشترکہ پالیسی بنائی جا سکتی ہے۔ لہٰذا، اس ملاقات سے ان کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں یقین رہا ہے جس سے دونوں ممالک کی ترمیم اور منصوبوں پر کام ہوا۔
ایسا محض ایک اور معاملہ ہی نہیں تھا جس پر تبادلۂ خیال ہوا، ابھی بھی ملکی اور بین الاقوامی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے ایسی ملاقاتوں کی ضرورت ہے۔ اس پر واضح طور پر بات چیت ہونے سے پہلے کی ضرورت ہے، اور یہ بات بھی تازگی کا باعث بنتی ہے جس سے ملکی معاملات میں ترمیم کرنی مشکل نہ ہو سکتی ہے۔
شہباز شریف اور سعودی ولی عہد نے ایک اہم ملاقات کی جس میں دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر فokus رکھا ہے، یہ ایک بڑی بات ہے!
شہباز شریف کی موجودگی میں ملاقات کو ایک ہی سطح پر سرانجام دینا مشکل ہو گا، لہذا اس کی موجودگی میں کچھ نئے منصوبوں کی بھی پرفارمنس کروائی جانی چاہیے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جا سکے!
ملاقات کے بعد کیا ہوا، یہ بات واضح نہیں ہوسکتی، لہذا اس میں ایسے منصوبوں کو پیش کرنا چاہیے جو دونوں ممالک کے لیے فائدہ دے سکیں!
شہباز شریف اور سعودی ولی عۡاد کی ملاقات سے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کا راز واضح ہو گیا ہے، یہ ایک بڑی بات ہے!
سعودی ولی عہد کی خصوصی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف نے فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس میں شرکت کے لیے ریاض پہنچنا بھی اچھا ہے، ابھی تک یہ بات متعین تھی کیونکہ وہ ملک کے لیے بہت اچھے اقدامات کر رہے ہیں۔ اب یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ وہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر توجہ دے رہے ہیں، جس سے میں بھی یقین کرتا ہوں کہ اچھے تعامل کی باقیات بھی سرانجام دی گئیں گی۔
بڑے پیمانے پر سعودی عرب کی مدد سے ہم پختہ Pakistan بن سکتے ہیں، لیکن ایسا کہنا مشکل ہے کہ کس حد تک مدد دی جا سکتی ہے اور کیسے دی جائے گی۔ مگر یہ بات واضح ہے کہ دونوں ممالک کی دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں بھرپور مشق کرنا ضروری ہے۔
عجیب ہے کہ اس ملاقات کی یہ توقع کی گئی تھی کہ اس میں کوئی نئا منصوبہ پرفورٹ ہو گا، لیکن ابھی تک یہ بات واضح ہونے کی جگہ ہے کہ اس سے کچھ نتیجہ نہیں نکلا ہے
یہ بہت اچھا کہ شہباز شریف اور سعودی ولی عہد نے ایسے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا ہے جو پاکستان اور سعودی عرب کے لیے فائدہ دے سکتے ہیں . یہ بات واضح ہوتی ہے کہ دونوں ممالک کی دوطرفہ تعلقات کو ایک اعلیٰ سطح پر ترمیم کرنا ہی ضروری ہے، اس سے تجارت اور تنوع لائی جانے میں مدد مل سکتی ہے.
بلاشبہ سعودی ولی عہد کی بڑی بھرپور ملاقات سے دونوں ممالک کو ایک نئی پہچان مل چکی ہے، اب یہ بات واضح ہو گی کہ پاکستان اور سعودی عرب میں تعلقات کی کوشش کو بڑھا دیا جائے گا۔ مزید یہ بات واضح ہوئی کہ دونوں ممالک میں ایک نئی طاقت پیدا ہونے والی ہے جو اس خطے کی ترقی کو آگے بڑھانے میں مدد دے گی۔ مزید یہ بات واضح ہوئی کہ دونوں ممالک نے ایک نئا آغاز کیا ہے جو اس خطے کی ترقی کو آگے بڑھانے میں مدد دے گا۔
عربی دنیا میں سعودی عرب کی ایسی اہم نئی نائٹ کھیلتے ہیں جو پاکستان کو بھی لاتے ہیں۔ اس ملاقات سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ایسے ہی منصوبوں کی کوشش کرنا چاہئیے جو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہوں، اور یہ وہ منصوبہ ہو سکتا ہے جس سے پاکستان اور سعودی عرب دونوں اپنے معاشی جیسے دیگر شعبوں میں ترمیم کر سکیں۔