شہر بھی ماڈرن اور وہاں کے چور بھی ماڈرن۔۔چھیننے کیلئے کونسا فون انکا پسندیدہ ماڈل

آرٹسٹ

Well-known member
لندن، ایک شہر جو اپنی جدیدیت اور ماڈرنٹی سے مشہور ہے، اس شہر میں چوری کی ایسی پالیسی ہے جس کا یہاں لوگ حیران ہو رہے ہیں۔

جس شہر میں چور آئی فونز کو اپنی ترجیح کے طور پر دیکھتے ہیں وہ لندن ہیں جہاں اس شہر کی معیشت کی وجہ سے انہوں نے آئی فونز کو اپنی چوری کی ترجیح کے طور پر استعمال کیا ہے۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لندن کے متعدد شہریوں نے ان واقعات کو رپورٹ کیا جن میں چوریوں نے ان کے فونز کو چھین کر کے اسے آئی فون ہوا تو لے کر بھاگتے ہیں یا اگر وہ ایسا نہیں ہوتے تو ان کے فونز کو پھینکنے کی کوشش کی جاتے رہے۔

اس سلسلے میں یہ بھی بات آئی کہ ان چوریوں نے ایسا آپنی ترجیح کے طور پر آئی فون کو لینے کی کوئی دیر نہیں کی جب انہیں علم ہوا کہ ان کے ہاتھ میں ایسا آپنی ترجیح کے طور پر موجود ایک دیوس نہیں تھا۔

سیکیورٹی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس سے چھپی وجہ یہ ہے کہ آئی فون کی ری سیل ویلیو زیادہ تھی جبکہ اینڈرائیڈ فونز کم مالیت کے۔ ان سیکیورٹی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چوری کی اس پالیسی نے معاشرے میں بھی ایسا اثر و رسوخ پایا جیسا کہ انہیں آسانی سے آئی فون کو لینے میں مدد ملتی تھی اور اس لیے چوریوں نے ایسا آپنی ترجیح کے طور پر آئی فون ہی کو اپنایا۔
 
لندن میں یہ تھیٹر جارہا ہے کہ لوگ اپنا فون چوریوں کی بھاگدادی کے لئے دیتے ہیں اور پھر وہ لوگ ان کو اپنی ترجیح کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ یہ سچ ہے کہ ایپل فون زیادہ مہنگے ہیں اور اس کی قیمتی جہت ہے، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ اس نے معاشرے میں ایسا اثر پایا ہے کہ لوگ اسے اپنی ترجیح کے طور پر دیکھ رہے ہیں، لہذا یہ بھی ضروری ہے کہ کسی بھی فون کو چوری سے محفوظ بنانے کی پالیسی بنائی جائے۔
 
لندن میں چوری کی پالیسی بھی ان کے لیے کیا ہے اس کا یہاں کے لوگ جسد پر تھوڑا سا غور کر رہے ہیں، کئی ماڈل فونز کو بھی چوری میں شامل کیا جا سکتا ہے، لیکن آئی فون کو اس جگہ پر لینے کی پالیسی کی ایسا نہیں ہوتا جو کیے جانے والے کے لیے بھاگنے میں مشکل ہو جا۔
 
یہ بھی دیکھتے ہیں کہ لوگ اس شہر میں اپنی معیشت کی وجہ سے آئی فون کو چوری کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ انہوں نے آپنی ترجیح کے طور پر بھی اسے اپنایا ہے۔ لندن میں چوری کی پالیسی کی وجہ سے لوگ اپنا فون چھین کر بھاگتے ہیں اور ان کا فون پھینکتے رہتے ہیں یہ دیکھ کر تو حیران ہو جاتے ہیں۔
 
میری زبانیں سے لگتا ہے کہ یہ چوریوں کی پالیسی میں ایک سادہ اور منصوبہ بندی پوزیشن ہے جو نہیں کہلتی بلکہ اس پر کوئی بات نہیں کھیلتی جس سے اس کو واضح طور پر سمجھ لیا جا سکے. آئی فون کی دیکھ بھال کی کمی نے اس شہر میں ایسے واقعات پیدا کیے ہیں جس سے اب یہ لوگ حیران ہو رہے ہیں. 🤯
ایک بات یہ ہے کہ معاشی طور پر معاشرے میں ایسا پھیلاؤ ہوا ہے جو لوگوں کو آئی فون کو چوری کی ترجیح کے طور پر لینے پر مجبور کر رہا ہے. یہ معاشی حالات ایسے نہیں ہوتے جس سے لوگ اپنی دیر اور کوشش کے بغیر آئی فون کو لینے کی کوشش کرن۔ 💸
 
لندن میں چوری کی پالیسی بہت حیران کن ہے، آئی فونز کو اپنی ترجیح کے طور پر دیکھتے ہیں تو یہ کہاں سے لگتا ہے کہ ان کے پاس معاشرے کی معیشت کے اعتبار سے آئی فونز کی جتنی زیادتی تھی وہی چوری کے لیے اپنے فون کو لینے کی ترجیح بن گیا ہے! یہ بہت حیران کن بات ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ معاشرے کی معیشت اور لوگوں کی ترجیحات کتنی زیادتی ہوسکتی ہے! 😱
 
میں لندن جانے کا ایک منظر ہوا ہے جس میں لوگ ان آئی فونز کی تنگائی سے حیران رہے۔ یہ بات بھی رہی ہے کہ میرا ایک بچوں کا ایک فون لندن میں چوریا گیا اور ان لوگوں نے اسے اپنی ترجیح کے طور پر آئی فون لینے کی کوشش کی تو کیا وہ انہیں یقینی رکھتے ہو?

یہ بات بھی تازا نہیں آئی ہے کہ میرے دوست نے بھی اپنا ایک آئی فون چوریا گیا اور ان کی پالٹی ہوئی تو اس لئے کہ وہ اپنی ایسی پالیسی کو اچھا دیکھتے تھے جس میں وہ اپنے فونز کو چوریوں سے بچانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔

یہ بات بھی پوچھنی چاہیں گی کہ اس پالیسی نے معاشرے پر کیا اثر دالا اور اب اس سے بچنے کی کوئی راز نہیں ہوگا؟
 
لندن میں چوری کی پالیسی سے بھرپور ہے! یہاں لوگ حیران ہو رہے ہیں اور جس کے لئے وہاں کے لوگ اپنی ترجیح کے طور پر آئی فون کو چوری کی پالیسی میں شامل کر رہے ہیں، یہ تو مندرجہ ذیل ہے کہ معیشت سے جو لینے کی تنگاتنگ نہیں!

میں سمجھتا ہوں کہ اگر وہاں کے لوگ اپنے آپ کو یہی بھی بتایں تو یہ معاشی پالیسی کس کی بات کرتے ہیں! لندن میں ایک شہر جو آزادیت سے ہے، اس شہر میں لوگ اپنی آزادی کو یہی بھی مفت و شاندار کرتے ہیں! 🤯
 
تمام دیکھنا بھرنا ہوا یہ رپورٹ تو بھی ہرکس کی سرگرمی ہے ان لوگوں کا یہاں تو جال ہے جو اپنے فون کو چوری کے لیے استعمال کرتے ہیں اور دوسروں کی غلطی پر بھاگتے ہیں 🤦‍♂️ اور ان سیکیورٹی تجزیہ کاروں نے بھی اپنی جانب دیکھ لیا تھا وہ کہنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ایسے واقعات سے ان لوگوں کو روکنا چاہئے جو اپنی غلطی پر بھاگتے ہیں اور آسانی سے دوسروں کی سंपتی کو استعمال کرتے ہیں 😔
 
اس شہر میں لوگ انہاں چوروں سے پتھر بھی نہیں کرتے تو کیوں؟ آئی فونز کو ایسا لینے کی کوئی بات نہیں جبکہ انہوں نے ساتھ ہی اپنے کپڑوں، پائے وغیرہ بھی لیے ہوتے ہیں? ایسا بھی ہوا تو اسے لینے کی کوئی ذمہ داری نہیں کہیں سے اور نہیں، جبکہ وہ لوگ جو اپنے سامان کو چھونے کے لیے کس کو بھی نہیں دیکھتے تو کیسے پتھر سکتے ہیں?
 
لندن کی چوری کی پالیسی میں بھی غلطی ہے نہیں؟ آئی فونوں کے لیے دیر کرنا چاہیے، اس سے لوگ اسے جھٹکے کے طور پر استعمال نہیں کریں گے 🤔
 
🤣 لندن میں چوری کی پالیسی ایسی ہے کہ وہاں لوگ اس بات پر حیران رہتے ہیں کہ یہ کس نے اپنی ملازمت سے آئی فون لینے کا فیصلہ کیا! 🤦‍♂️ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ان چوریوں کو اپنے منہ پر یہی سلیب کرتے رہتے ہیں، یا کہیں پھر ایک نا بولے گھر کے بچے ہوں! 🤣
 
ہاں، یہ تو لندن کی جدیدیت اور ماڈرنٹی سے بھی کچھ نہ کچھ معیشت اور معاشیات کی بات ہوتی ہے ، لیکن اپنی چوری کی پالیسی سے لینے والے لوگوں کو یہاں تک کہ ایسا بھی معلوم نہیں کہ ان فونز میں کتنے آمریکی ڈالر چھپے ہوتے ہیں . لندن کے لوگ آئی فون کو اپنی ترجیح کے طور پر دیکھتے ہیں کیوں کہ وہاں کی معیشت اور معاشیات سے یہ بات صاف نکلتی ہے .
 
یہ لندن کی معیشت میں ایک دلچسپی دہ پالیسی ہے جو لوگوں کی جانب سے بھرپور توجہ مل رہی ہۈ۔ یہ بات واضح ہے کہ آئی فونز کو لینے کی ترجیح کیسے ایک چوری کی پالیسی میں آئی ہوئی، اور یہ بات بھی یقینی ہے کہ ان سیکیورٹی تجزیہ کاروں نے بھی یہ بات ثبوت دی ہوئی ہۈ کہ معاشرے میں یہ پالیسی کی توجہ اور اس پر چوریوں کی مدد ہوئی ہیں۔
 
واپس
Top