بنگلہ دیش کی دارالحکومت ڈھاکا میں ایک خصوصی عدالت نے اس وقت تک کے وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کے تینوں معاملات میں مجموعی طور پر 21 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
تینوں مقدمات میں کل 22 افراد ملزم نامزد کیے گئے تھے، جن میں سے 21 مجرم قرار پائے جبکہ ایک شخص کو بری کر دیا گیا۔ ان میں شامل ہیں: سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ، ساجِب وجید جوائے، ان کے صاحبزادے صائمہ وجید پُتول، ان کی صاحبزادی سابق وزیر مملکت برائے ہاؤسنگ و پبلک ورکس شریف احمد اور RAJUK کے متعدد سابق سینئر افسران۔
اس معاملے میں کل 6 مقدمات دائر کیے تھے جو ان تینوں سے متعلق ہیں۔ باقی مقدمات جن میں شیخ ریحانہ اور برطانوی رکن پارلیمنٹ ٹیولپ رضوانہ صدیق کے نام بھی شامل ہیں ان کی سزائیاں 1 دسمبر کو سنائی جانے کی توقع ہے۔
تینوں مقدمات میں کل 22 افراد ملزم نامزد کیے گئے تھے، جن میں سے 21 مجرم قرار پائے جبکہ ایک شخص کو بری کر دیا گیا۔ ان میں شامل ہیں: سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ، ساجِب وجید جوائے، ان کے صاحبزادے صائمہ وجید پُتول، ان کی صاحبزادی سابق وزیر مملکت برائے ہاؤسنگ و پبلک ورکس شریف احمد اور RAJUK کے متعدد سابق سینئر افسران۔
اس معاملے میں کل 6 مقدمات دائر کیے تھے جو ان تینوں سے متعلق ہیں۔ باقی مقدمات جن میں شیخ ریحانہ اور برطانوی رکن پارلیمنٹ ٹیولپ رضوانہ صدیق کے نام بھی شامل ہیں ان کی سزائیاں 1 دسمبر کو سنائی جانے کی توقع ہے۔