شیخ حسینہ واجد کی قسمت کا فیصلہ ہو گیا

جذباتی

Well-known member
بنگلہ دیش کی دارالحکومت ڈھاکا میں ایک خصوصی عدالت نے اس وقت تک کے وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کے تینوں معاملات میں مجموعی طور پر 21 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

تینوں مقدمات میں کل 22 افراد ملزم نامزد کیے گئے تھے، جن میں سے 21 مجرم قرار پائے جبکہ ایک شخص کو بری کر دیا گیا۔ ان میں شامل ہیں: سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ، ساجِب وجید جوائے، ان کے صاحبزادے صائمہ وجید پُتول، ان کی صاحبزادی سابق وزیر مملکت برائے ہاؤسنگ و پبلک ورکس شریف احمد اور RAJUK کے متعدد سابق سینئر افسران۔

اس معاملے میں کل 6 مقدمات دائر کیے تھے جو ان تینوں سے متعلق ہیں۔ باقی مقدمات جن میں شیخ ریحانہ اور برطانوی رکن پارلیمنٹ ٹیولپ رضوانہ صدیق کے نام بھی شامل ہیں ان کی سزائیاں 1 دسمبر کو سنائی جانے کی توقع ہے۔
 
یہ تو ایک بدنیا بھارپور واقعہ ہوا! پلاٹ الاٹمنٹ کے معاملات میں سزائیاں اتنا اچھی طرح نکل رہی ہیں، یوں تو یہ تو ان لوگوں کو سزا ملتی ہے جو اپنی غلطیوں کے لیے نہیں لگتے ہیں، حالانکہ کچھ لوگ اس پر معارضہ کرن گے تو کہیں نہ کہیں، لیکن یہ بات بھی صاف ہوگی کہ ان مملکت میں لائسنس دینے والا ایسا ایک نظام ہونا چاہیے جس سے کسی کی معاشی اور سیاسی زندگی کو بدل نہیں سکے، یوں تو یہ تو پلاٹ الاٹمنٹ کے معاملات میڰ سزائیاں اتنی اچھی طرح ہو رہی ہیں!
 
یہ وہ عجیب سا معاملہ ہے جس پر کچھ لوگ غور نہیں کر رہے، یہ بات تو پتہ چلتی ہی نہیں کہ جن لوگوں کو اس معاملے میں معینات ملنے والی ہیں وہ کیسے مل کر دھANDلے کھیل رہے تھے، یارو! یہ صرف توڑ پھوٹ سے اور دھANDلے معاملات میں شامِل ہوئے ہیں نہیں؟

لیکن اس کا اہم بات یہ ہے کہ جب بھی ان لوگوں کو پٹیا گیا تو انہوں نے اب بھی اپنی وہی جادو کی سازیشی لہرتی رہی، اور اب تک یہ معاملہ کیسے حل ہوتا؟

ماہنے وہیں یہ معاملات دھونے کی کوشش کر رہے تھے اور اب بھی وہیں تھے، اور جب ان پر انہوں نے پٹیا تو ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے اپنی دھANDلے سازیشی کی پلیٹ لگائی تھی!
 
یہ تو ایک بدامنی والا معاملہ ہو رہا ہے! 21 سال تک کوئی اس طرح کی مہنات نہیں دھونے پائے گے، یہ ایک بڑا خطرات والا معاملہ ہے کہ ان لوگوں پر سزا سنائی جا رہی ہے جو نئے پاکستان کی بنیادوں لگا رہے تھے، اس کے علاوہ یہ بھی دیکھنی چاہئے کہ ان سزا کے بعد وہ لوگ کیا کرن گے؟
 
اس معاملے کی جنجال کی وجہ سے پورے ملک میں غم غم ہوا ہے، لیکن کیا 21 سال قید میں اچھی شان نہیں کی جائے گی؟ یہ سزا کسی کی گزشتہ ماضی کے خطرات کو بھر پور طور پر ظاہر کرتی ہے، لیکن اس سے ان کے باقی وقت کی زندگی میں کیا نیک کارنامے ہو سکتے ہیں؟
 
یہ گalti saabit nahi hai kya Bangladesh ka وزیر اعظم Sheikh Hasina ko 21 year ki jail di gayi? Yah kaisa banta tha? Kuch logon ke hisaab se yeh sach ho sakta hai, lekin main sochta hoon ki koi bhi farz nahin hota ki kisi bhi insaan ko uski galtiyon ka peechha dekhkar is tarah jail me daala jaye.
 
عمر پوری تہر ہو گیا ہے یہ وہ معاملہ جس کے لئے ان لوگوں کے ساتھ آرمی رکھی تھی جو اب تک اس پر چل رہے ہیں۔ 21 سال کی سزا ایک بھارتی فلم سے نہیں لگتی جتنی زیادہ کئی لوگ جیل میں رہ کر گزرتے ہیں۔ لیکن یہ وہ انتہا ہے جس کا جواب نہیں دے سکتا۔ سزا کی سزا کیسے چلتی ہے اگر سزائیاں اس طرح دی جاتی ہیں تو فوج اور پولیٹیکل مینو کیسے کام کرتے ہیں۔
 
یہ معاملہ تو ہر کوئی سن رہا ہو گا، پھر بھی یہ بات نہیں آئی کہ ان لوگوں کی اقدامات سے کوئی معاف نہیں ہوا، ان کو اپنی جگہ پر بیٹھنا پیارہ ہے 🤷‍♂️
 
وہ معاملہ تو اچھا اور بڑا معاملہ ہے کہ 21 سال تک جیل میں رہنے والے لوگ اب واپس آئیں گے ان کو. یہ سزا دیر سے لگی اور اب جب اس پر فیصلہ کیا گیا تو وہ سب بھاگ جائیں گے. حالانکہ ان کی سزائیاں سنائی جانے کے بعد ہی وہ سزا پاتیں گئیں اور اب اس پر فیصلہ ہونے کے بعد تو یہ چیلنج ہے کہ اس معاملے میں کی گئی سب سزائیاں جواب دہ ہوں گی یا نہیں. 😐
 
اس معاملے میں تقریباً چار سाल گزر گئے ہیں اور اچھا خیرات کرو کہ ایسے مظالم پر احاطہ کرنے والوں کو اپنی جانب سے جواب دینے کی کوشش نہیں کی جائے۔ اس معاملے میں سزا سنانے کا فیصلہ ایک اچھی بات ہے، لیکن اس پر احاطہ کرنے والوں کو ایسے معاملات میں آگہ کیا جانا چاہئے جیسے ان کے ساتھ جڑے ہوئے مظالم کو حل کی گئی جا سکے۔
 
بھلے اور بھلے، یہ تو دیکھنا پہلنے والا ہی کچھ ہے! ڈھاکا میں سب سے واضح بات یہ ہے کہ قانون نافذ ہو رہا ہے۔ 21 سال کی سزا تو بالکل ایک دہشتگار کارروائی ہے!

یہ بھی دیکھنا پچتا ہے کہ جو لوگ اپنے جائزے پر رہتے ہیں وہ کتنے عظیم ہوتے ہیں!

اس معاملے میں سزائیاں سنانے والوں کا کام بھی کوئی بات نہیں!
 
واپس
Top