شیخ حسینہ واجد کی سزا بنگلہ دیش کا اندرونی معاملہ ہے:پاکستان

جنگل کا راجا

Well-known member
پاکستان کا واضح یہ عزم ہے کہ اس نے بنگلہ دیش میں حقیقی اندرونی معاملات کا احترام کرتے ہوئے، کسی بھی غیر ملکی مداخلت کا خंडن کیا ہے۔

پاکستان کی حکومت نے پاکستانی عدالت میں سزا کا فیصلہ بنگلہ دیش کی حقیقی تحریک اور جمہوری واعظ آئین سے مشورے کرتے ہوئے قرار دیا ہے جو انفرادی طور پر کسی ایسی مداخلت کا شکار نہیں ہوگا جو پاکستان میں اندرونی معاملات کو ختم کرتی ہے۔

بھرپور باتا جائے کہ بنگلہ دیش کی پوری جمہوری واعظ آئین اس حقیقت پر مبنی ہے کہ یہ ملک اپنے عوام کے لیے ہی ایسی قوت اور مرواجہ کا استعمال کرے جو انہیں جمہوری اور انسانی حقوق سے پرہیز کرے۔

جس کا منصوبہ پاکستان میں بھی کافی ہو، جس کی وجہ سے اس میں اپنی فخر کرتے ہوئے بھرپور اور صاف اور واضح ناکام رہا ہے۔

جب تک بنگلہ دیشی عوام اپنے ملک کی جمہوری واعظ آئین سے مسائل سلجھانے کی اہلیت کا استعمال کرتی ہیں، اس میں کوئی مداخلت نہیں کرنا چاہیے۔
 
پاکستان کی حکومت نے یہ بات سچ میں رکھی ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں کسی غیر ملکی مداخلت کا خंडن کرے گی، اور اس لئے انھوں نے ایسا فیصلہ سنا ہے جیسا کہ وہ اپنی عدالت میں سزا کا ارادہ بھی رکھی ہے۔ لیکن یہ بات بھی سچ ہے کہ بھر پور، بنگلہ دیش کی جمہوری واعظ آئین انھوں نے اپنی عوام کو ایسی قوت اور مرواجہ کا استعمال کرنے کی اجازت دی ہے جو انھیں اپنے حقوق سے روکے رکھے۔ یہ بات بھی سچ ہے کہ پاکستان نے بھی اس طرح کا منصوبہ بنایا ہے لیکن وہ سچ سے ناکام رہ گیا ہے۔
 
ਸੱچ مANN SAKTA HI NAAH! ਬھرپور بات کی جائے تو پاکستان کا یہ فیصلہ بہت اچھا لگتا ہے کہ وہ کسی غیر ملکی مداخلت کا خंडن نہیں کرے گا۔ اس کی حکومت نے اپنی عدالت میں سزا کا فیصلہ بھی صاف اور واضح کیا ہے۔

لیکن، یہ سوچنا ہمیں بہت اچھی بات لگتی ہے کہ اگر وہ اپنے ملک کی جمہوری واعظ آئین کو محفوظ رکھتا ہے تو وہ اور دوسری ملکیں ایسے معاملات میں مداخلت کر سکتے ہیں جو ان کی اپنی شرفت کا خلاف ہوں۔

اس لیے، یہ بات بھی ہمیں تصدیق ملنی چاہیے کہ اگر کسی ملک نے اپنی جمہوری واعظ آئین کو محفوظ رکھ دیا ہو تو وہ ہمیشہ ایسے معاملات میں مداخلت کر سکتا ہے جو ان کی شرفت کا خلاف ہیں۔
 
اس وضاحت پر توجہ دے رہا ہو کہ بھرپور بات کرتے ہوئے یہ کہتا ہوا کہ بنگلہ دیشی عوام کو اُس کی جمہوری واعظ آئین سے مسائل سلجھانے کی اہلیت ہے، اس پر یقین نہیں رکھا جاسکتا। مٹھمٹھا کرتے ہوئے تو چاہے بھرپور اور صاف یا واضح، لیکن جس سے اُس کی جمہوری واعظ آئین کی وضاحت ہو رہی ہے، وہ کیا ہو گیا ہے؟ یہ پورا معاملہ توڑنے پر زور دیا جا سکتا تھا، اب میں نہیں سمجھتا کہ کوئی اس پر چیلنج کرے گا…
 
بھابھو ! 🤯 یہ بھاگ رہا ہوا کہ پاکستان کی حکومت سے انفرادی طور پر یہ جاننے کا موقع ملا ہے کہ وہ جمہوری واعظ آئین کو ان لوگوں کی مدد کرتے ہیں جنہوں نے اپنے ملک میں دھڑکنے والے مسائل کو حل کرنے کا یہ راستہ اختیار کیا ہے جس سے وہ ان کے حقوق کو بھی برقرار رکھ سکتے ہیں! 🙌

اس نے مجھے ہر وقت اچھا لگا۔
 
وہ پاپولر اسٹارٹ اپز ہی دیکھتے ہیں جس میں لوگ اپنے بچوں کے لیے بھلائی کی تلاش کرتے ہیں، لیکن وہاں ان سے پوچھتے ہیں کہ یہ بچے کس طرح اپنے مندرجہ ذیل معاملات میں مدد اور مشورے لیتے ہیں؟ یہ سہولت دیکھتے ہو اس طرح کوئی بھی معاملہ جس میں وہ انفرادی طور پر مداخلت کرتا ہے وہ بچے ایسے ہی نہیں ہونگے جو اپنے ہی ملک کے لیے کام کر سکتے ہیں۔
 
بنگلہ دیش کی جمہوری واعظ آئین بھی ایسی ہی ہے جو پاکستان کی ہی۔ اس کے لئے ناکام رہنا بے فایڈ ہے، چاہے وہ کتنی بھرپور بات کرتا ہو، اگر ان میں کچھ نا سائنIFIC تبدیلیاں ہیں تو وہ کمزور دکھائی دیتا ہے۔
 
بنگلہ دیش کی حکومت کا یہ فیصلہ تو بہت اچھا ہے، اب وہ اپنی جمہوری واعظ آئین کو دیکھ رہی ہے جو اسے ایک سہی ملک بنانے میں مدد دے گی। پاکستان کی حکومت نے بھی آگہی حاصل کر لئی ہے کہ وہ اپنے ملک کے اندرونی معاملات کو خارجہ مداخلت سے ختم نہ کریں।
 
میری فخر کیا ہوگا اگر بھرپور اور صاف اور واضح رہتا ہوں، جس کی وجہ سے میں اپنی فخر کرتا ہوں 🙏۔ یہ بات بھی میرے لئے اس بات کا تعذیب ہے کہ پاکستان نے کسی بھی غیر ملکی مداخلت کا خंडن کیا ہے، جو کیا تو بہت اچھا ہوگا... پاکستان کی حکومت کو اس پر بڑا پہلو ہے! 😊
 
بنگلہ دیش کی یہ اعلان پوری ٹی وی پر دیکھا جاتا ہے کہ وہ پاکستان کو حقیقی اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کا عزم کرتے ہوئے ہیں؟ اس سے بھارپور بات کیا جاسکتا ہے اور یہ پوری دنیا کو دیکھائی دیتا ہے کہ وہ اپنے عوام کے لیے ہی ایسی قوت اور مرواجہ کا استعمال کر رہی ہیں جو انہیں جمہوری اور انسانی حقوق سے پرہیز کرتی ہے... 🙏
 
ایسا لگتا ہے کہ یہ فیصلہ بھرپور تھا، لیکن مجھے یہ سوچنے پر مجبور کیا گیا ہے کہ اس کی وجہ سے ہم نے اپنی انفرادی مداخلت کو جیسا کہ بھرپور باتا جاتے ہیں، اسے بھی پہچانتے ہیں اور اس سے متعلق کسی بھی نئی تبدیلی کی وکالت کرنے کا Risk لے رہتے ہیں۔
 
واپس
Top