شاہ محمود سے ملاقات کرنے والے بھگوڑے، ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں: حامد خان
شاہ محمود قریشی سے ملنے والے لوگ بھاگے ہوئے بھگوڑے ہیں، ان کی ملاقات کے بارے میں کوئی اہمیت نہیں۔ حامد خان نے بتایا کہ جو لوگ پی ٹی آئی کو چھوڑ کر شاہ محمود سے مل گئے انہیں کوئی حق نہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے بارے میں بات کریں، یہ لوگ پی ٹی آئی کے غدار ہیں۔
شاہ محمود سے کسی کی ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں، یہ صرف ان کی عادات ہیں جس میں پھر سے آائیں راستہ کھو گئے ہیں۔ چھبیسویں ترمیم واپس لیا جانا اور آئین کے مطابق ملک چلایا جانا ہੈ، اس سے صرف ایک کوئی اچھا راستہ نکل آئے گا۔
حامد خان نے بتایا کہ عدلیہ کی بے بسی نے چھبیسویں آئینی ترمیم کو چیلنج کیا ہے، لیکن ہمیں عدالتوں سے امید نہیں لی جائی گے۔ اس کے بجائے ہمیں عدالتی نظام سے ریلیف چاہتے ہیں۔
27ویں ترمیم کے حوالے سے کسی سے بھی بات ہوسکتی ہے، اس پرinciple پر بات ہوسکتی ہے۔ حامد خان نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی کی بات سے کوئی اہمیت نہیں ہے، یہ صرف ایک شخص کے لیے ہیں جس کی طرف انھوں نے اپنا خیال بھرایا ہے۔
وہ لوگ جو پی ٹی آئی کو چھوڑ کر شاہ محمود سے ملنے آئے وہ بہت حقیقی لوگ نہیں، وہ صرف اس غارے کی رات گزارنے والے ہوتے ہیں جس میں شاہ محمود سے ملنا ان کا مقصد ہوتا ہے۔
شاہ محمود کی ملاقاتوں سے کوئی اچھا راستہ نکلنے والا نہیں ہوتا، یہ صرف ان کے عادات کی باری ہوتی ہے جو دوسرے لوگوں کو متاثر کرتی ہیں
یہ لوگ پی ٹی آئی کے غدار وہی ہیں جو اٹھارہویں صدی میں تین پھور کی گولیاں کھا رہے تھے... ہاؤس کی نالیوں میں پانی چلایا جاتا ہے تو پانی سے باہر نکلنے والی دھار سے بھی ایک پیٹ کھانے کے لیے کوئی فائدہ نہیں ہوتا... شاہ محمود کی باتوں کو لینے والے لوگ یہ سوچتے ہیں کہ وہ اپنے لئے ایک راز بھر گئے ہوئے ہیں...
بھی دھیمے کھڑے! یہ لوگ پی ٹی آئی سے چھوڑ کر شاہ محمود سے ملنے والے بھاگے ہوئے بھگوڑے ہیں، ان کی بات پر کوئی اہمیت نہیں! مگر جس کا خیال ہو اس کی بات کو سمجھنا چاہیے, اس وقت کو لاکھوں لوگوں کے لیے اہم، انہیں اپنی آرزوؤں کی پورا کرنے کی موقع ملا ہوا ہے!
شاہ محمود سے ملاقات کرنے والے لوگ اس پر توجہ دیتے ہیں؟ یہ صرف ان کی خواہش کا شکار ہوتے ہیں، لیکن عملی طور پر ہمیشہ اچھی نتیجے سے نہیں نکالتے۔ پی ٹی آئی کو چھوڑ کر اس سے ملنا کی کیا اہمیت ہے؟ یہ لوگ ایک دوسرے کو دیکھتے ہوئے کچل گئے ہوتے ہیں، اپنی قوم کی کافی مایوس کرنا بھی کرتے ہیں। #پیٹیٹ آئی #شاہمحمودقریشی #ملاquat
شاہ محمود سے ملنے والے یہ لوگ جیسے ہیں، ایسے ہی ان کی بات کا کوئی اہمیت نہیں چھوڑ بھاگتے ہوئے بھی. پی ٹی آئی کو چھوڑ کر شاہ محمود سے ملنے والے لوگ کیا فائدہ مند ہیں؟ ان کی بات میں کوئی حق نہیں ہے، ان کو پی ٹی آئی پر غدار کے طور پر دیکھنا چاہئے. 27ویں ترمیم میں کسی سے بات ہوسکتی ہے؟ نہیں، اس پرinciple پر صرف بات ہوسکتی ہے، بھاگتے ہوئے بھگونوں کو کچھ نہیں سنا چکا.
شاہ محمود کی عادات تو پھر سے آئے راستے کھو گئی ہیں، جس کے نتیجے میں صرف ایک کو اچھا راستہ نکلا گا.
شاہ محمود سے ملنے والے لوگ صرف ان کی بے بسی کے حوالے سے بات کر رہے ہیں، عدالتی نظام سے ریلیف چاہتے ہیں. ہمیں عدالتوں سے امید نہیں لی جائی گے۔
یہ بھیو لگ رہا ہے کہ لوگ اس میڈیا میں پچتائیوں کی ایک ڈیڑھ بھر نہیں پاتے! شاہ محمود سے ملاقات کرنے والے جو بھاگے ہوئے بھگوڑے ہیں ان کی بات تو ایک ہی جگہ پر ہی چلا رہی ہے! حامد خان کے یہ کہنا تو بہت اچھا ہے، لیکن اس بات کو سمجھنا ضروری ہے کہ شاہ محمود سے ملاقات کرنے والے لوگ پی ٹی آئی کی باتوں سے بھاگتے ہوئے ہوتے ہیں، ان کو یہ بات کا حق نہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے بارے میں کوئی بات کریں!
شاہ محمود سے ملنے والے لوگ ایسے ہیں جو پی ٹی آئی کو چھوڑ کر شاہ محمود کی طرف سے دوری پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ وہ جس معاملات سے اپنی دوری پیدا کر رہے ہیں وہ کون سی ہیں؟
میں اس بات پر حامد خان سے متفق نہیں ہوں، کہیں ایسی بات کی وجہ نہیں کہ شاہ محمود جس معاملات میں اپنی دوری پیدا کر رہے ہیں ان کے بارے میں پوچھنا نہیں چاہئے؟ اس پر ہمیں کوئی بات کرنی چاہئے۔
27ویں ترمیم پر بات ہونا اچھا ہوگا، لیکن یہ نہیں کہ ہر شخص جس معاملات سے اپنی دوری پیدا کر رہا ہے وہ اسے ایک اور طریقے سے بات کرنے کا حق رکھتا ہوگا؟
اس بات پر غور کریں کہ شاہ محمود جس معاملات میں اپنی دوری پیدا کر رہے ہیں وہ اچانک چلنا نہیں چاہئے، بلکہ اس پر ایک ایسا حل تلاش کریں جس سے ملک کی طرف بھی اپنی دوری پیدا کر دی جا سکے۔
یہ سب کچھ تو مایوس کن ہے ، شاہ محمود سے ملنے والے لوگ بھاگتے ہوئے بھگوڑے ہیں اور ان کی بات کو کچھ کامیاب نہیں سمجھا جاسکتا… ایسا لگتا ہے کہ یہ لوگ صرف اپنے آپ کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں اور others پر ان کے غلط رویے سے فائدہ اٹھاتے ہیں…
شاہ محمود سے ملاقات کرنے والے لوگ بھاگے ہوئے ہیں، یہ تو چالیس کروڑ سے بھی زیادہ جانتے ہوں گے؟ حامد خان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ پی ٹی آئی کو چھوڑ کر شاہ محمود سے ملنے والے بھاگے ہوئے ہیں، لیکن وہ آپ کی جائز نہیں کرتے تاکہ وہ پی ٹی آئی کے بارے میں بات کریں؟ یہ تو ایک غدار ہیں، اسے بھی کوئی حق نہیں کہ وہ اپنے فیکشن سے واپس آ جائیں!
شاہ محمود سے ملاقات کرنے والے لوگ تو کچھ اچھے بھی کہ سکتے ہیں، لیکن وہ اس کی کوئی اہمیت نہیں کرتے جیسے کہ یہ شاہ محمود سے ملاقات کرنا ان کے لیے ایک عظیم موقع ہو گا۔ وہ لوگ جو پی ٹی آئی کو چھوڑ کر شاہ محمود سے مل رہے ہیں انہیں یہ بات نہیں کہ لی جاسکتی کہ وہ پی ٹی آئی کی بات کریں اور اس میں کوئی حق کھو بیٹھنا چاہتے ہیں۔ وہ لوگ جو شاہ محمود سے مل رہے ہیں ان کی بات کو کوئی اہمیت نہیں دیتے، لیکن وہ شاہ محمود کی عادت ہی ہے کہ وہ لوگوں سے مل کر بات کریں گے۔
یہ واضح ہے کہ لوگ ابھی بھی آئین سے باہم رہنے کی کوشش کر رہے ہیں، شاہ محمود کو ملنے والے ان شخصوں نے پی ٹی آئی چھوڑ کر یہ بہت سہلے کھیل لیا ہے۔ لیکن حامد خان کی بات کے مطابق وہ اچھے راستے پر نہیں آئے ہیں۔
اس کے بجائے ہم ان لوگوں سے بات چیت کرنے کی بھلائی کی طاقت دیکھ رہے ہیں جو اچھے راستے پر چلتے ہیں، اس سے ہمیں یقین ملتا ہے کہ آئین کو بھی ہم ان کی طرح استعمال کرسکتے ہیں۔
عمر کرواتے ہوئے پی ٹی آئی پر بات کرنا، یہ صرف ایک گیم ہے جو سارے لوگ ڈھونڈ رہے ہیں، لیکن پچاس ہزار روپے کا فون چھوڑ کر شاہ محمود کو ملنا، یہ تو بھاگے ہوئے بھگوڑے ہیں… اور اس میں کسی کی اہمیت نہیں ہے؟ میرا خیال ہے کہ لوگ پی ٹی آئی کو چھوڈ کر شاہ محمود سے ملنا، یہ صرف ان کی توجہ کھینچنے کی کوشش ہے۔ لیکن شاہ محمود کو ملنا ایک گیم ہے جس میں کہیں تک کہنے کے لئے بھی ہر کوئی کھیل رہا ہے…