پشاور میں دھول لگا کر کھلے عام ہوا ڈرگ فری مہم کی مبینہ بے قاعدگیوں کا واقعہ ایکسپریس نیوز کو آئی۔ انکوائری سے پتہ چلتا ہے کہ ڈرگ فری مہم پر پہلے مرحلے میں 32 کروڑ روپے، دوسرے اور تیسرے مرحلے میں 16 کروډ روپے خربوس کی گئی تھی۔
اس سے قبل اس مہم کو سابق صوبائی وزیر اور ڈپٹی کمشنرکے دور اقتدار میں شروع کیا گیا تھا۔ ڈرگ فری پشاور منصوبے میں مبینہ بے قاعدگیوں، کرپشن اور ملازمین پر من پسند نجی تنظیموں کو ٹھیکے دینے کے الزامات سامنے آئے ہیں جس کی وجہ سے محکمہ سماجی بہبود کا ڈپٹی ڈائریکٹر معطل کر دیا گیا ہے۔
منصوبے کی مجموعی لاگت 515 ملین تھی جسے مالی سال 23-2022 میں شروع کیا گیا تھا۔ اس منصوبے کے تحت 4 ہزار 485 افراد کو علاج کیا گیا ہے جس میں نجی بحالی سینٹرز اور نجی اسپتالوں کے ساتھ معاہدے طریقہ کار کے تحت کیے گئے۔
سیکریٹری سماجی بہبود نے بتایا کہ ہم نے باضابطہ وزٹ کرکے بحالی سینٹرز اور اسپتالوں کو منتخب کیا جس کی وجہ سے کسی قسم کی سرکاری پیسوں کی ادائیگی نہیں کی گئی، تاہم وہ ادائیگی بہت سے کیسز میں معائنہ اور تصدیق کرکے ایڈجسٹمنٹ کے بعد جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محکمے کا آڈٹ اور ذمہ داری کا ربوسٹ سسٹم ہے، حتمی ادائیگی عائد کردہ جرمانوں کی ایڈجسٹمنٹ کے بعد جاتی ہے۔
سیکریٹری نے تردید کرتے ہوئے وضاحت کی کہ پیسوں کی کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی ہے تاہم صرف پروسیجرل مسئلے ہیں۔
یہ بھی واضح تھا کہ سارے منصوبوں میں ایسے نوجوان جو اپنی زندگی کو بدلنا چاہتے ہیں ان کی مدد کرنے کا مقصد، اور انھیں پوری کروانی کے لیے بھی قیمتی ساتھیوں کا ملاپ کرنا تھا। حالانکہ اس پر تو یہ واضح ہو چuka ہے کہ اب یہ منصوبہ ایسے ساتھیوں نے پورا کر دیا ہے جن کو واضح طور پر معائنہ اور تصدیق کے بغیر جاری رکھا گیا تھا۔
ایسا لگتا ہے کہ ڈرگ فری مہم کی اس سیریز میں ناکاموں کو ٹھیکے دینے کی بات بھی تھی جس سے ان کی معاملات میں گمراہی ہوئی تھی، اور اب پابندی لگائی گئی ہے تو یہ دیکھنا مشکل ہو گیا ہے کہ ناکام کس کو ٹھیکہ دیا گیا تھا اور کیس کی کیا گزرتے رہے؟ یہ بات کوڈرار سے نہیں لگتی لیکن جب محکومے میں اس طرح کی سرگرمیوں پر ناظر ہوتا ہے تو اس کا ایسے لوگوں کی طرف اشارہ کرنا پڑتا ہے جو سچائی کو پکھتے ہیں۔
منصوبے میں دھول لگا کر ڈرگ فری مہم کا حال نہ تو متفق ہوا اور نہ ہی اس کی تصدیق ہوئی، اب یہ بات سامنے آئی کہ محکمہ سماجی بہبود میں بھی بے قاعدگیوں کی پھرکی ہوئی...
تھوڈا کچھ سمجھ آ رہا ہے اس نئی ڈرگ فری مہم پر ایسے بھی حالات سامنے آ گئے جن سے ڈرگ فری میں انٹرچنگ ہونے والی نجی تنظیموں کی پکڑ لینے کی بات ہوتی ہے، بھانے وہ کس طرح معاملات میں ملوث تھیں ان کو بتانے میں بھی آج تک کوئی حل نہیں نکالا گیا ہے۔ پتہ چلتا ہے کہ محکمہ سماجی بہبود کا ڈپٹی ڈائریکٹر معطل کر دیا گئا ہے جو یہ دیکھنے لायक ہے کہ کس طرح آدھے کاروبار میں بھی معاملات کو پکڑنا مشکل ہو گیا ہے، اور یہ کہ محکمہ سماجی بہبود نے کیسز میں ادائیگی کی وضاحت کر رہا ہے جو سچ چاہیے وہ لوگ جو معاملات کو پکڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہ بھی سوچنا چاہئے کہ آدھے کاروبار میں ایسے حالات سامنے آ سکتے ہیں جو پوری نجی تنظیم کو توھر دیتے ہیں۔
بھائی یہ تو واضح طور پر کچھ پیسے نکل گئے ہیں پھر بھی اس سے کیا فیصلہ کوئی ہوا؟ منصوبے میں جس 32 کروڑ روپے خربوس کی گئی تھی وہ اسی پر چل رہا ہے جس سے محکمہ سماجی بہبود کو معطل کر دیا گیا ہے؟ یہ تو پورا معاملہ توڑ ڈالنا ہی کچھ ہے نہ کہ اس پر ساتھ ہونے والے کوششوں کو بڑھانے کی کوشش کرنا
یہ واقفہ کھوڑا اور اس سے متعلق سرکاری کہانی ایک طرف کی ہے، پچیس لاکھ روپے کھرب سے کچھ لوگ ہاتھ بڑھا رہے ہیں، جس سے سرکاری پیسوں میں بھی تیز گریو نہیں ہوسکی۔ انکوائری کے نتائج ایک حقیقی کھلے کھڑے کی طرح دیکھتے ہیں، یہ سچا بھی ہوگا کہ کچھ نجی تنظیموں کو ٹھیکے دیا گیا ہے اور اس پر منصوبے کی بے قاعدگیاں دیکھنی پڑ رہی ہیں۔
بے پناہ! یہ سچ لگ رہا ہے کہ لوگوں کو نئی پالیسیوں اور منصوبوں میں وافادار ہونا ہوتا ہے تاہم اس کی دیکھ بھال کس پر ترجیح دی جاتی ہے؟ ہر ایک اپنی جگہ کے لیے لڑتا ہے اور نئی پالیسیوں کی وافاداری کا معاملہ سچ کھیلتے ہیں۔
یہ واقعہ کچھ گھنٹوں سے ہوا ہے اور تو ایسا لگتا ہے جیسے لوگوں کو دھول میں رہنا پڑ گیا ہو، پھر بھی مجھے یہ بات کچھ حیرت کی جاتی ہے کہ ایسا کیا ہوا اور اس پر ان کو کیسے جواب دیا جائے گا؟
منصوبے میں منفرد زحمت اور ذمہ داری سے لوگ نے معاونت کی، چاہے وہ بھولے ہو یا ناجب ہیں، لیکن یہ بات یقینی ہے کہ ان کو انفرادی طور پر ان کی مدد کے لیے معیار بنایا جائے گا تاکہ ایسی صورت نہ ہو کہ وہ پھر دھول میں رہنے کے لیے مجبور ہون۔
کیا ہم ان تمام ملازمتوں کو لینے کے لیے ایک ساتھ اٹھنا چاہتے ہیں؟ اس سے پہلے جب بھی کچھ ناجب اور حیرت انگیز واقعات دیکھے گئے تھے، تو ہم ان پر غور کرنے کی کیوں نہیں تھیں؟
تمام لوگ ایک ہی ماحول میں رہتے ہیں اور ایسا ہونے کا کوئی بھی سبب نہیں ہوتا، لیکن یہ بات یقینی ہے کہ اگر ہم صحت مند معاملات کی سرپہچانی کریں گے تو اس سے انki وکاس میں کمی نہیں ہوگی!
بہت گھٹنے کا کلام! یہ منصوبہ بہت ساری چیلنجز کا سامنا کر رہا تھا، پھر بھی ایسا لگتا ہے جیسے کہ کسی کو بھی ناہداتی فطرت نہیں دکھائی دی تھی. 515 ملین روپے کا یہ منصوبہ ملازمین پر من پسند نجی تنظیموں کو ٹھیکے دینے کے الزامات سے ڈر گئی پھر بھی ان کی لاگت ادائیگی کے لیے کوئی جسمانی ذمہ داری سے نکل نہیں سکا. کیا اس سے ایسا لگتا ہے کہ اسے بھی بھرپور ریکارڈ کرنا چاہئیں؟
بہت گھمندہ تھا یہ واقعہ، 32 کروڑ روپے سے شروع ہو کر 16 کروډ روپے تک دیکھتے ہی منصوبہ خراب ہو گیا لگتا ہے ۔ اور ان سب کی سرکار بھی نہیں رکھ پائی ۔ ایسا لگتا ہے کہ پیسوں کو دیکھتے ہی کسی کا دباؤ تیز ہو جاتا ہے اور ان تمام معاملات پر چل پڑتا ہے۔ اس طرح سے ایک منصوبہ جو لاکھوں کی بجائے کروڈ روپے میں شروع کیا گیا تھا، اب ایسا دیکھ رہا ہے جیسے یہ صرف ایک معاملات پر چل پڑا ۔
اس سے پہلے اس منصوبے کی شروعات کیا گیا تھا کہ اب وہی تو نہیں، اب دیکھ رہا ہوں گا کہ اسی طرح کے نئے معاملات پیدا ہونگے ۔ یہاں تک کہ محکمہ سماجی بہبود کا ڈپٹی ڈائریکٹر معطل کر دیا گیا تھا، اب اس کی جگہ کیا رکھن گئے؟ یہ ایک بھی۔
یہ تو ایک بڑا مظالم ہوا ڈرگ فری مہم کا حال! 32 کرोड روپے سے لے کر 16 کرود روپے تک کیا انہوں نے خرچ کیا؟ یہ واضح ہے کہ ایسے منصوبوں میں بھی پتہ چلنے والی معاملات تھیں اور سیکرٹری سماجی بہبود نے یہ وضاحت دی ہے کہ پیسوں کی کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی، بس procedureal problems ہیں! لیکن اس پر ایسا کیا بناتے ہیں؟ 515 ملین روپوں پر منصوبہ شروع کیا گیا اور اب پچاس لاکھ افراد کو علاج کرایا گیا، یہ تو بے قاعدگی کی ایک بڑی تاریخ!
اس دھول لگا کر کھلے عام ہونے والی ڈرگ فری مہم کا یہ واقعہ پچیس لاکھ روپے کھرب کی لاگت میں آتا ہے، اور اس میں بھی کوئی منصوبہ نہیں ہے؟ 32 crore روپے ایک مرحلے میں اور انھیں 16 crore روپے دو دوسرے مرحلوں میں لگائے! اور محکمہ سماجی بہبود کا دیrector عائد کردہ جرمانوں کی ایڈجسٹمنٹ کے بعد اپنا ملازم کو واپس پہنچایا! یہ سب من پسند نجی تنظیموں پر چل رہا ہے، اور انھیں ٹھیکے دینے کا الزام بھی لگاتار دیا گیا ہے!
منصوبہ دریڈ پشاور سے 515 ملین روپے کی لاگت کیا گا؟ یہ بات یقینی نہیں ہے کہ یہ پیسوں کو ٹھیک کرنے میں استعمال ہوئے یا نہیں... اس منصوبے کی جسمانی لاگت 32 کرोड روپے اور 16 کرود روپے تھی، لیکن یہ کیا یہ پیسوں کو سدھا کرنے کے لیے استعمال ہوئے؟ محکمہ سماجی بہبود کا ڈپٹی ڈائریکٹر معطل کر دیا گیا، یہ تو واضح ہو چکا ہے کہ منصوبے میں بھی کوئی جسمانی ضابطہ نہیں تھا...