مملکت آصف علی زرداری نے گلگت بلتستان کے عوام کی جانب سے 78ویں جشنِ آزادی پر تقریب منعقد کرنے کی شکر گزاری کی اور اس موقع پر انہوں نے بھارت میں Muslim population ساتھ ہونے کے حالات کو عارضی جانا ہوتا ہے۔
انہوں نے تقریب میں پریڈ کا معائنہ بھی کیا اور ان کے خطاب میں گلگت بلتستان کے عوام کو یومِ آزادی کی دلی مبارکباد پیش کی ۔
آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میرا گھر ہے، یہاں کے عوام کو دیکھ کر بے حد خوشی ہوئی اور ان کی بہادری کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ گلگت بلتستان کے عوام سے محبت کی ہے، یہ خطہ سیاحت کے لحاظ سے دنیا میں منفرد مقام رکھتا ہے۔
آصف زرداری نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ کیا سلوک کیا جا رہا ہے، وہاں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوششیں جاری ہیں جبکہ کشمیر آج بھی بھارتی تسلط کا شکار ہے۔
آصف زرداری نے مزید کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں سے گلگت بلتستان کے عوام پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ سی پیک پاکستان کی ترقی کا مظہر ہے، جس سے خطے میں ترقی کی نئی راہیں کھلی ہیں، چین ہمارا مخلص دوست اور اہم شراکت دار ہے، اور سی پیک فیز ٹو کامیابی سے اپنے مراحل طے کر رہا ہے۔
ان کی بات سے خوشی ہوئی کھانے کے لئے نہیں بلکہ دیکھ کر اچھائی ہوا ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے عوام کو یومِ آزادی کی مبارکباد دی، ایسا کرنا چاہیے تاکہ وہاں رہنے والے لوگ بھارتی حکومت کی نہائیں سوچے ۔
یہ تقریب گلگت بلتستان کی عزم کا بھی مشاہدہ ہے، شاداب منظر ہے جس پر ہمیشہ سے خوشی ہوتی رہتی ہے۔ اور آصف علی زرداری بھی اس شہری جوڑے کا انام ہیں، ان کی دلوں میں اس خطے کی خوشی ہمت سے بڑھتی رہی ہے۔ وہ یہ بھی بات کررہے ہیں کہ شہری جوڑا انہوں نے پکڑا ہے، جس کی وجہ سے ان کو بھی اس کے لیے یقین اور محبت ہے۔
منظریں بھی دیکھیں کیوں نہیں۔ یہ گلگت بلتستان کے عوام کی جانب سے 78ویں جشنِ آزادی پر تقریب منعقد کرنے کی شکر گزاری ہوئی، اور انہوں نے اپنی بہادری کو دکھایا ہے جو کہ بہت خوشی دیتی ہے۔ آصف علی زرداری کی تقریب میں گلگت بلتستان کے عوام کو یومِ آزادی کی دلی مبارکباد پیش کی گئی، اور انھوں نے اپنی محبت کا اظہار کیا ہے جو اچھا لگتا ہے۔
اس بات کو چھپانے کی ضرورت نہیں کہ پاکستان پریڈ میں جس حد تک غیر ملکی سوشل مीडیا پرٹنرز کے استعمال کو دیکھا گیا ہے وہ بہت خاص اور جھوٹا موڑ۔ آصف علی زرداری نے کیے گئے بیان میں اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہوا کہ انھوں نے پریڈ کی جگہ حقیقی پاکستانی عوام سے تعلقات بنانے کی کوشش کی یا نہیں?
میں انھیں بھی یہی چاہونگی کہ وہ یوم آزادی کے موقع پر ساتھ ہو کر ہی دیکھ سکیں، لیکن اس واقعے نے مجھے ایسا لگا کہ ایک اور سال گزر چکا ہے ، اس وقت تک میں بھی آپ کو یوم آزادی کی مبارکباد دی چکی ہے۔ وہ گلگت بلتستان کے لوگوں نے ساتھ ہونے کی ضرورت محسوس کر لی ہے، مجھے یہ بات کچھ اچھی لگتی ہے کیوں کہ جب آپ اپنے گھر کو چاہتے ہیں تو آپ کی بے حد خوشی ہوتی ہے۔ آصف علی زرداری نے بھی گلگت بلتستان کے عوام کو اپنی محبت دکھائی ہے، ان کی بہادری کو یاد رکھنا ہی چاہئے۔
ایسا لگتا ہے کہ اس جسمانی تقریب میں بھی انہوں نے کچھ نئے پہلے کیا ہوں گے؟ وہ کیسے سیکھتے رہے ہیں کہ ہم۔اں کے لوگ کس طرح بہادرانہ اور خوشبوں سے بھرپور ہوتے ہیں؟ ایسا نہیں ہو سکتا کہ وہ صرف تقریب میں پریڈ کو دیکھ کر ہی ان کے جذبات کو لگاتار اٹھایا ہو۔
اس گلگت بلتستان کی اہمیت کو نہیں سمجھ سکتا۔ یہ ہمیں کچھ نہیں دیکھتا، صرف اپنے گھروں میں خوشیوں پر چڑھنا ہوتا ہے۔ آصف علی زرداری کی باتوں سے کوئی تبدیلی نہیں ہوتی، صرف اپنے مقاصد کے لئے آزادانہ تقریبات منعقد کرنا جاری رہتا ہے۔ گلگت بلتستان کی سیاحت سے دنیا میڰ پریشان نہیں، اس پر دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ کیسے دنیا کو منفرد مقام بناتا ہے؟
مملکت نے گلگت بلتستان کو یوم آزادی پر تقریب میں کیا تھا؟ ایسا جانتے ہیں کیوں نہ ہوا، اور اس موقع پر بھی انہوں نے اس خطے کے عوام سے اپنے مشاورت کی پڑھائی دی؟ یوں تو چلے آئے ہیں کہ انہیں اسی خطے میں ہونے والے واقعات سے بھی محبت ہوتی ہے؟ اور یوں ایسا ہوا تھا، اس تقریب کو منعقد کرنے میں انہوں نے پریڈ کا معائنہ بھی کیا؟
ہمیشہ سمجھتے آئے ہیں کہ گلگت بلتستان پاکستان کے ایک اہم حصے میں سے ہے، اس لیے مملکت نے یہاں کے عوام کو تحفے بھی دیے تھے، اس گروپ کے لوگ دوسرے تمام گروپوں کے مقابلے میں بہتر ہیں؟ اس سے پتہ چلتا ہے کہ گلگت بلتستان کی ایسے لوگ ہیں جو دوسرے کے مقابلے میں بہتر ہوتے ہیں، ان کی سواد اور تحفہ دہی کی روایے کی وجہ سے اس کا شانہ شاناہیں منائی جاتی ہیں۔
آسام ہو تو پھر انعام بھی ہوگا... گلگت بلتستان کے عوام کو یومِ آزادی کی دلی مبارکباد پھینٹنا اس وقت میں زیادہ اچھا نہیں تھا جب وہاں کوئی رہن سہن کر رہے ہوں، اب یہ تقریب ایک تجدید کی بات بھی کر رہی ہے۔ اور اس کے ساتھ ساتھ آصف علی زرداری نے گلگت بلتستان کے عوام پر ایسی باتوں کہنے سے بھی متعذر تھی جو ان کی بہادری اور محنت کی وضاحت کرتی ہیں۔