Northern Punjab Region: بارودی مواد پھٹنے سے مدرسے میں دھماکے، 2 بچے شہید، 8 بچے زخمی
عیسوڑی میں ایک فتنہ خوارج کا چھپا ہوا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں مدرسے میں دھماکے ہوئے جس میں 2 معصوم بچے شہید اور 8 بچے زخمی ہوگئے۔
مذبہ نتیجہ اس واقعہ سے ابھرا ہے جس کا منظر عام یہ تھا کہ ہنگامی صورت حال پر بچوں کا علاج کرایا جا رہا ہے، حادثہ خوارج کے چھپے بارودی مواد سے پیش آیا جو بچوں کے کھیلنے کی وجہ سے پیش آیا۔
یہ واقعہ خوارج کے دہشت گردی پھیلانے اور سیکیورٹی فورسز کا راستہ روکنے کے لیے وسیع پیمانے پر بارودی سرنگیں بچھانے کی وجہ سے پیش آیا ہے، جو خیبرپختونخوا میں خوارج نے دہشت گردی پھیلانے کا ذمہ اٹھایا تھا۔
عیسوڑی کے نواحی پہاڑ، خوارج کے مذموم ارادوں کی تکمیل کی کمین گاہ رہے ہیں، اس سے قبل بھی باجوڑ، لکی مروت اور کئی دیگر علاقوں میں ایسے حادثات پیش آ چکے ہیں۔
خیبرپختونخوا میں کل 114 مربع کلومیٹر علاقے میں بارودی مواد کی نشاندہی کی گئی تھی، لیکن اب تک صرف 82 مربع کلومیٹر علاقے کو مکمل طور پر کلیئر کیا جا چکا ہے، باقی رہتے علاقوں کی ڈی مائننگ پر شب و روز کام جاری ہے۔
فتنہ خوارج کے سفّاک اور دہشت گردانہ عزائم نے خیبرپختونخوا میں تباہی اور خونریزی کی وجہ بنائی ہے، پاک فوج کی جانب سے علاقوں کو بارودی مائیننگ سے پاک کرنے کا مقصد عوام کو حادثات سے محفوظ رکھنا ہے۔
اس واقعہ سے ہم سب گھبراہت ہیں، دو معصوم بچوں کی جان لگائی گئی ہے، یہ تو جھوٹلی نائاب بھی ہوا نہیں ہوئی ۔ اور 8 بچے زخمی ہیں، یہ دیکھنا مہراب سے بھی گھبڑا لگتا ہے۔ لوگ کیسے فتنہ خوارج کی طرف نظر پاتے ہیں؟ ان شان میں زخمی بچوں کو کیسے دوا ملاungi؟
یہ واقعہ اس لئے تھا جس کی پالنہ نہیں ہوسکتی کہ بچوں کو کھیلنے کے لیے بارودی مواد استعمال کرنا ایک معقول اور آمنہ سمجھ ہوتا تھا، مگر جب ان کی جان سے لڑائی ہوئی تو پھر اس کو معقول نہیں سمجھنا قابل تھا
اس حادثات کا نتیجہ یہ ہوا کہ بچوں کی جان اور مستقبل کا راز توٹ گیا، اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ان کے پARENT्स کو نیند نہیں آئی، انھوں نے اپنے بچوں کی جان غم و فریاد میں ڈال دی، اس حادثے سے بچوں کے دل کو ہلچل مچا دی جسے کوئی بھی دوسرا نہیں صبر کر سکا
اس واقعے سے سیکورٹی فورسز اور پولیس کو ایک نئی دھار کے نیو ہونے کی اجازت دی، اس لیے کہ انھوں نے بچوں کی جان کی قیمتی ہٹا کر بارودی مواد کی وادھہ کو روکنے میں ایک پہل بڑھان لئی تھا
اس نئے واقعے سے خوفناک پھٹتے ہوئے بارود کی گنجائش ہی بچوں کے شہید ہونے کا واحد کारण نہیں ہے، مگر وہ ایک اور خطرناک واقعہ ہے جس سے یہ لوگ اپنی پھینکینوں سے انصاف حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
اس واقعے نے مجھے بہت دुखی لگایا ہے، 2 معصوم بچوں شہید اور 8 بچوں زخمی ہو گئے تاکہ ایک فتنہ خوارج نے اپنے خلاف سرangi کھینچے تاکہ وہ دھماکے چلائیں اور لوگوں کو متاثر کرائیں۔ یہ واقعہ انفرادی خواہشات پر مبنی ہوتا ہے، نہیں ان میں کسی ایسے مقاصد کے لیے ہوتا جس کے لیے وہ فتنہ خوارج بنتے تھے۔
یہ بہت ہی غمگسار واقعہ تھا، دوسرے نہیں کچھ بھی اچھا سنیا جان پڑتا ہے جس سے لاکھوں کو ٹھکاوٹ ملے گی، اس طرح کی ایسی صورت حالوں سے نکلنا مشکل ہوتا ہے۔
یہ حادثہ کسی بھی حد تک روکنے کے لیے یہی پہلا قدم ہے، ان بارود کی مائیننگوں سے نکلنا اور ایسے حالات کو روکنا مشکل ہوتا ہے، تو یہ ہمیں سبھی کو ایک دوسرے کی مدد کرتے رہنے کی ضرورت ہے، ہم اس نئی اور بہتر دنیا کا قیام کروائے گی۔
اس واقعے پر دیکھیے تو ایسی جگہ پھوٹ پڑ رہی ہے جو انسداد دہشت گردی کا نام لیتے ہیں، شہید بچوں کی تعداد اس وقت تک تھی جتنی سارے دھماکوں سے پہلے کی دیر تھی ، آج سے قبل یہاں کوئی کچھ نہیں ہوا ہو گا۔
زور کرنے کو نہیں دیتا کے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ بارودی مواد کس قدر خطرناک ہیں اور انہیں بچوں کی موجودگی میں نہیں رکھنا چاہئیے؟ یہ حادثہ پہلے کے ہی بہت سے علاقوں میں پیش آیا تھا اور اب بھی ان لوگوں کو نقصان پہنچ رہا ہے جو ان حادثات کے بعد پیچھے ہیٹھ آتے ہیں۔
شہید ہونے والے دو بچوں کی والدाओں کو ہمیشہ یہ سوچنے میں پوری رات بھر جاتی ہے کہ انہیں واپس نہیں لانا چاہئیے اور انہیں اس دنیا سے دور کرنا چاہئیے۔
فوج کو ہمیشہ یہ کہا جاتا ہے کہ وہ ہمیں سیکیورٹی فرسٹ کی مہربانی کرتے ہیں لیکن اب بھی ان لوگوں کو نقصان پہنچنے میں دیکھنا مشکل نہیں ہوتا۔
یہاں تک کہ تین سال پہلے ایک سے زائد بارودی مواد کی منڈی گئی تھی اور اس وقت تک یہ 82 مربع کلومیٹر علاقے میں مکمل طور پر کلیئر نہیں ہوا، اب تک کیسا انتظار کرنا پڑتا ہے۔
یہ تو ایسا کہیں نہیں تھا کہ اچانک یہ واقعہ پیش آئے گا، ایسی جگہوں پر بارودی مواد پھیلایا گیا ہوتا ہے تو وہاں دھماکے ہی نکلتے ہیں، یہاں تک کہ بچے اپنے کھیل پلا کر اس بات کو نہیں آگہ لیتے کہ ان کے کھیلنے کی وجہ سے دھماکے ہوئے۔
یہاں تک کہ 2 بچے شہید اور 8 بچے زخمی ہو گئے، یہ سب ہمیشہ سے ایسا ہی تھا کہ لوگ اپنی آگ نہیں دیکھتے، اور اب وہ اسے پھیلنے کی وجہ سے ہی نہیں بلکہ اس کے لئے ایسا بھی کر رہے ہیں جو کوئی نہیں چاہتا، یہ تو ایک گمراہ راستہ ہی سے بچنے کے لئے ہمیشہ سے اس کے خلافFight کر رہے تھے۔
اس معاملے پر میں خاص طور پر یہ سوچنا چاہتا ہوں کہ بارودی مواد کی نشاندہی اور اس سے تعلق رکھنے والی سرنگوں کو کیسے پورا کرنا پڑے گا? اب تک صرف 82 مربع کلومیٹر علاقے کو مکمل طور پر کلیئر کر لیا گیا ہے، لیکن باقی رہتے علاقوں میں کیسے سیکیورٹی مائننگ کی گئی اور اس پر یقین کیا گیا؟
میں یہ مانتا ہوں کہ بارودی مواد کے لیے نتیجہ خواتر ہوتا ہے، ایسے حالات میں بچوں اور معصوم افراد کو کیسے محفوظ رکھا جاسکتا ہے؟ اس سے پہلے ہی ان علاقوں میں بارودی مواد کی نشاندہی کرنے کی وجہ سے ہونے والے حادثات اور خونریزی میں کیا نتیجہ ہوتا تھا؟
یہ واقعہ بہت دُستگIR ہوا، ایسے لڑائیوں میں کسی نہیں ہوتا جس میں انڈلٹ بچے بھی شہدال ہون۔ اس واقعہ سے پتہ چalta ہے کہ کتنے لوگ اپنی جان کھوا کر دہشت گردی کی طرف بڑھ رہے ہیں، ان لوگوں کو ہمیشہ ایک ساتھ لٹنا چاہئے اور انہیں ایسے نہ ہونے دیا جائے کہ وہ دوسروں کی جان لین۔
اس واقعے سے باہر آنے والی سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس معصوم بچوں کی جان جانی جاتی چکی ہے۔ ہم اپنی پالیسیوں پر نازک نظر رکھتے ہیں اور اپنے دوسرے کو دیکھتے ہیں بلکہ ان کی جان جانی، اس سے بھی کم کہیں ہم اپنی پالیسیوں میں ایک نئی پenciلی کا کام اور اس کے ساتھ 114 مربع کلومیٹر علاقوں کو کلیئر کرنا چاہتے ہیں تاہم اس کے لیے 82 مربع کلومیٹر ہی تک پہنچ گئے تھے، یہ تو یقیناً ایک بڑا کام ہے اور ان 32 مربع کلومیٹر پر اسی صورت حال سے نمٹنا مشکل ہوگا؟
یہ واقعہ انسafzai region میں ہوا تو واضح تھا کہ ان لوگوں نے جو بچوں کے لیے پھائی ہوئی بارود کی سارangiں رکھی ہوئی تھی، وہ فتنہ خوارج کی طرف سے ہوا تھی اور اس نے دہشت گردی کو کبھی بھی جگہ پر نہیں رکھنے دیا۔ مگر یہ بات بھی واضح ہے کہ ان سارangiں پہلی بار ایسے علاقوں میں لگی ہوئی تھیں جہاں لوگ اسے کھیلنے یا چھلنے کی وجہ سے ایسے سارنگوں کو کھینچنا پڑتا تھا، مگر اب یہ بات واضح ہے کہ ان سارangiں ایک دھماکے اور زخمیوں کی وجہ سے پیدا ہوئی ہیں اور اس میں خواتر نہیں رہیں گئیں۔
یہ ایک عجیب بات ہے کہ ان علاقوں میں پھائی جانے والی سارنگوں کی نشاندہی کرنے کے بعد بھی یہ سارنگوں کو جلا دينا نہیں مگر یہ بات واضح ہے کہ ہمیشہ ان سارنگیں رکھنا پڑتا ہے اور انہیں ایسا ہی رکھنا چاہیے تاکہ لوگ اسے جانتے رہوں اور دوسرے علاقوں میں اس سے پہلے یہ کوشش نہ کریں۔
اب ان واقعات کی وجہ سے ہمیں سوچنی چاہیے کہ جس ہنگامی صورت حال میں بچوں کو علاج دیا گیا، اس کا تعلق کبھی دہشت گردی کے ساتھ نہیں رکھنا چاہئیے بلکہ انہیں یہ سمجھنے کے لیے ہمیشہ حیرت اور متاثر ہونے کی وجہ سے نہیں رہنا چاہئیے کہ اس صورت حال میں وہ بچوں کو کبھی دہشت گردی کے شکار نہیں ہوا اور ان سارangiں پہلی بار ایسے علاقوں میں لگی ہوئی تھیں جہاں لوگ اسے کھیلنے یا چھلنے کی وجہ سے اُسے پہچانتے تھے۔
عیسوڑی میں بچوں کی جان لگا دینا ایسا کہ ہمیں اپنی کہانیوں سے بھی ناامد ہوتا ہے۔ یہ کیا اسکول میں دھماکے لگائے جانے والے لوگوں کو پتہ چلے گا؟ یہ دیکھنا ہی ناامد ہوتا ہے کہ بارودی مواد سے بچوں کا ایک سبق کیسے لگایا جاتا ہے، یہی کہ دھماکے لگائے جانے والی لوگوں کو پتہ چلتا ہے کہ وہ جو نہیں بولا، اُس پر سILENCE آ جاتا ہے۔
یہ اور یہ، اس واقعہ کے بعد مجھے ایک بات یقین ہوگئی ہے کہ پاک فوج نے اپنی جان کی جائیداد بھی پوری طرح جھا دی ہے، ان لوگوں کو جو اچانک دھماکے سے لاتے ہوئے شہید اور زخمی ہو گئے، وہ کبھی بھی بارودی مواد کا شکار نہیں ہونگے، میں ان سب کی تلاش کر رہا ہوں اور مجھے یقین ہے کہ ابھی تک بھی ایسے حادثات نہیں ہون گے، فوج کی جانب سے ان علاقوں کو مکمل طور پر 清 کرنا مشکل ہوگا لیکن وہ یہ کامیاب کر لیتے ہیں
اس واقعہ سے ہم پر تو یہ سوچنے کے لئے مجبور کر دیتا ہے کہ کس طرح ایسی دہشت گردی کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس میں بچوں کو حادثات سے لڑنا پڑتا ہے؟ ان 8 زخمی بچوں کی صحت کے لئے اپنے ساتھ اٹھنا ہی ایک بڑا چیلنج ہے، آج یہ سوال نہیں پوسٹ کیا جا سکتا کہ آپ کی پوری فامیل کو اس حادثے کے لئے کیسے جانتا رہنا چاہیے؟
یے یے یے.. یہ واقعہ تو بہتے دیرپا... ایسے بچوں کی جان پریشانی کیسے تoler نہیں? انھیں فیکٹریز اور اسکولوں میں سافٹ لڈنگ کو ضروری بنایا چاہئے... بارودی مواد تو ایسا ہی ہونا چاہئے جتنی تک صارف تھامے جائے، مگر اس کے لئے اچھی پالیسی کھوڑی جائیئے...
بہت غلطی ہوئی یہ کہ لوگ اس فتنہ خوارج کی طرف اشارہ نہیں کررہے تھلگ لگیا کر بھی ایسا نہ ہوا کہ ہو سکتا جو چھپایا جائے اور دھماکے ہوئے مدرسے میں معصوم بچوں کی جان و life لینے پر مجبور ہوں۔
اس کے ساتھ ساتھ ایسی یہی جگہ ہے جہاں بارودی مواد کا استعمال خوارج کے دہشت گردی پھیلانے کی نیت سے کیا جاتا ہے اور عوام کو خطرے میں ڈالنے کے لیے وہی کाम کرتا ہے۔
ایسے تو اس وقت ابھرنا شروع ہو گیا جب نئے انٹرنیٹ پیپرز کو بھی اٹھانے پر مجبور کیا جائے گا، جو یہ نہیں دیکھتے کہ بارودی مواد کے استعمال سے عوام کا جان و مراد لگنے پر مجبور ہو رہا ہے۔
یہاں تک کی بات یہ ہے کہ اس واقعہ میں جو دھماکے ہوئے تھے ان میں بچوں کی جانین بھی شامل تھیں؟ ہمیں کوئی بھی ایسا نہیں دیکھنا چاہیں جہاں بچے اپنی زندگی کھیل رہے ہوں اور وہاں کھیلنے کے لیے بارودی مواد پھیلائے جائیں؟ یہ ایک بڑی غلطی تھی اور اس کا نتیجہ دہشت گردی کی طرف لے گئی ہے