روسی آئل ٹینکر کو سمندری ڈرونز سے تباہ کر یوکرین نے بحیرہ اسود میں ایک بڑا حملہ کیا، جس کے نتیجے میں جہاز مکمل طور پر ناکارہ ہو گیا۔
یوکرینی حکام کے مطابق، ٹینکر یوکرین کے خصوصی اقتصادی زون سے گزر رہا تھا اور روس کی جانب جا رہا تھا۔ جب وہ بحیرہ اسود میں پھنس گیا تو سمندری ڈرونز نے اس پر حملہ کیا، جس سے ٹینکر کو شدید نقصان ہو کر تباہ کر دیا گیا۔
یوکرینی حکام نے ویڈیو بھی جاری کی ہے جو اس واقعے کی پوری صورتحال دکھاتا ہے، جس میں ٹینکر کو آگ میں لaga دیا گیا ہے اور ناکارہ ہو کر تباہ ہو گیا ہے۔
ایسے حملوں کے ساتھ، یوکرین نے دو ہفتوں میں دوسرا بھی حملہ کیا اور بحیرہ اسود میں کشیدگی میں اضافہ دیکھنے لگا ہے۔ یہ Russian بحری جہازوں پر یوکرین کا تیسرا حملہ ہے، جو بحیرہ اسود میں کشیدگی کو مزید تیز کرتا ہے۔
آج کی یہ مہم جسمانی نقصان سے بھرپور اور اس کے بارے میں تفصیلات نہیں دی گئیں، لیکن بحیرہ اسود میں کشیدگی کی آگ لگنے لگ رہی ہے، جس سے بحران کو مزید تیز کیا جاتا ہے۔
روسی ٹینکر کو سمندریں توڑ کر یوکرین نے بحیرہ اسود میں ایک بڑا حملہ کر دیا ہے اور وہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے. ایسے حملوں کے ساتھ یوکرین نے دوسرا بھی حملہ کیا اور کشیدگی میں اضافہ دیکھنے لگا ہے. بحیرہ اسود میں روس کی جانب سے بھی تیزاب پھینकनے لگا ہے اور یہ بحران مزید تیز ہو رہا ہے...
اس واقعے کے بارے میں یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ کسی بھی جانب سے یہ کچھ نہ کچھ حقیقت ہوگی اور اس پر کیا تعقید کرنا پڑے گا؟ اس مہم میں ایسے کیے گئے حملوں سے یوکرین کو بھی نقصان ہوگا، اب وہ کیسے جائیں گے اور بحیرہ اسود میں کیسے پھنس کر رہن گے؟
میں کیا دیکھ سکتا ہوں کہ یوکرین نے کس معیار پر ان حملوں کو کیا ہے اور اس کی وضاحت کیسے دی جائے گی؟ میں یہ بھی دیکھنا چاہتا ہوں کہ روس نے کیا کیا ہے، اس پر کیسے جواب دیا جائے گا؟
میں ان تمام پ्रश्नوں کا جواب دے سکتا ہوں تو کیے ہیں اور یہی بات ہے، کوئی بھی جانب سے کسی بھی بات پر ایک حقیقتی رپورٹ پیش کرنے کی کوشش کریں گے تو یقیناً اس پر دیکھنا پڑے گا!
رूस کے ساتھ جنگ ہونے پر بحیرہ اسود میں کشیدگی بڑھی ہے، اب یوکرین نے روسی ٹینکر کو سمندری ڈرونز سے تباہ کر دیا ہے اور اب اس کے بعد بحیرہ اسود میں یوکرین کی بھی گہرائی آئی ہے، لیکن یہاں ایک سوال ہے کہ یہ ٹینکر تاکر کس طرف جانا تھا؟ یہ پوری صورتحال جاری کرنے والے نے کسی بھی چیز کو ظاہر نہیں کیا ہے، تو کیوں آگ لگی دی گئی؟ بحیرہ اسود میڰ کشیدگی بڑھنے سے بحران مزید تیز ہوتا جاتا ہے اور یہاں کسی نے اس پر ایک پہل کہی نہیں، لیکن میرا Opinion ہے کہ یوکرین کو ایسے حملوں سے بچنا چاہیے اور بحیرہ اسود میں کشیدگی کا خاتمہ کرنا چاہیے
یہ واقعہ بھی ایک یاد دلاتا ہے کہ ملک کی سلامتی کے لیے خود کو تیار رکھنا چاہئے۔ مگر یہ بات بھی آم سے پوچھنی چاہئے کہ شانہداری اور ہمت سے کوئی جہاز بحیرہ اسود میں جانے کے لیے کس قدر بہادرانہ ہوتا ہے؟ یہ واضح طور پر دکھای رہا ہے کہ جہاز چلنے والوں کی جان کس قدر اہم ہے، ایسے حالات میں بھی اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ساڈے حاکمین پر تکلیف نہیں ہونی چاہئیے۔
اس حملوں کا یہ جائزہ دیکھتے ہوئے بے حوصلاتی ہوتا ہے، یوکرین نے ابھی تو روس کی جانب سے بے نقصان کیا پہ لگاتار روس یوکرین پر حملے کر رہا ہے...
اس بحیرہ اسود میں کشیدگی کو مزید تیز کرتے ہوئے ان سے اس علاقے کی امنیت کیسے برقرار رکھی جائے؟
یوکرین کی جانب سے روس کے بحری جہاز پر ایسی حملے کرنے کی بات تو تو بھی نہیں، لکین آمدنییت کو پہچانتے ہو یہ بھی دیکھنا کہ بحیرہ اسود میں کشیدگی کی آگ لگنے لگ رہی ہے تو آج سے پہلے کی بات کرنے والے نہیں، یوکرین بھی اپنی جان میں جائے گا تاہم اس پر روس کو ان کے جہازوں پر حملہ کرنا ہے تو وہ نہیں ہوگا، آج یوکرین بھی اپنے حقوق کی بات کر رہا ہے تو دوسروں کے ساتھ پہچانتے ہوئے ہی کرسکتا ہے، آج یوکرین کو ان پر حملہ کرنا چاہتے ہوت تو وہ بھی ان کے حقوق پر پھر سے نہیں دیکھتے تھے
یوکرین نے روس کے اوپر اس طرح کی حملہ آوریت کا مظاہرہ کیا ہے، یہ تو سچ ہے لیکن دیکھتے ہیں تو ایسی صورتحال کیسے پیدا ہو سکتی ہے؟ سمندری ڈرونز کو ناکام بنانے کی یہ پالیس، کسی کو بھی یقینات فراہم کرتی ہے۔ اس سے پہلے تو کیا تین ہفتوں میں دو حملے کیسے ہوئے؟
آج کی بھی حملہ پر یوکرینی حکام نے واضح نہیں کیا کہ اس کے پیچھے کس کو یہ سارے کوششز کی ضرورت تھی؟ یوکرین کا یہ عمل تو، پچھلے حملوں پر بھی تھا اور جیسے جیسے اس پر دیکھا گیا ہے یوکرین نے پہلی بار، بحری جہاز کے ساتھ دھمکیوں اور چلے گئے، اور اب اس نے حملے کی جانشین میں دی ہیڈ وائٹ ہے؟
یوکرین کی ایسی بھرپور مہم جو اس وقت تک نہیں دیکھی گئی، اس نے بحیرہ اسود میں کشیدگی کو مزید تیز کیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ روس کی جانب سے بھی انٹرنیشنل ایجنسیز سے بھی محفوظ کے طور پر منظر نامہ ہونے کا کوشش کر رہا تھا، لیکن یوکرین نے انہیں ایسے طریقے سے اپنی طرف جھوٹھا کر دیا ہے جو اب تک دیکھنے کو ملے ہیں۔
Russia ke oil tanker ko samundri drones se tabaah kar diya gaya hai Ukrainian authorities ne, jahan se Russia ki taraf ja raha tha. Unhein samundar mein pighalne par drones ne attack kiya aur tanker ko bahut bada nuksan pala diya! Video bhi hai jo is event ka pura scenario dikhata hai, jisme tanker ko aag mein lagaya gaya hai aur woh to kamzor ho kar tabaah ho gayi hai!
Aise attacks ke sath, Ukrainian authorities ne do hafte me dobara attack kiya hai aur samundar mein tension badhti dekhni lagee hai. Russian naval ships par Ukrainian attack se samundar mein tension badh rahi hai!
اس کھیل کو جتانا ہمیشہ آخر میں باقی ہوتا ہے، جیسا کہ یوکرین نے روس کے ایک آئل ٹینکر کو سمندری ڈرونز سے تباہ کر دیا ہے. اس کی وہی لالچ جو پہلے سے زیادہ تیز تھی، اب اسے ایک بحیرہ اسود میں حملے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے. یوکرینی حکام نے اس حادثے کی ویڈیو شائع کی ہے، جو دیکھنے لگتے ہی دل کا دورہ دینے والی ہے. آج یوکرین نے دوسرا حملہ کر دیا ہے، جو بحیرہ اسود میں کشیدگی کو مزید تیز کرتا ہے.
اس کی سچائی کو جھانکنے والی نہیں ہو گی بلکہ یہ کہ اس کے اس سے متعلق تفصیلات نہیں دی گئیں۔ یہ ایک خطرناک پالیسی ہے جو بحران کو مزید تیز کرتا ہے اور ابھی انہوں نے اسے ہمیں دکھایا ہے۔
چلے لائیں یہ بھی ایک بات، یہ کہ بحیرہ اسود میں کشیدگی ایک خطرناک پالیسی ہے اور اگر انہوں نے اس کو مزید تیز کیا تو ایسا ہوتا تو ایسا ہی ہوا ہو گا۔
حال ہی میں یوکرین نے روس کی جانب سے آتے ایک آئل ٹینکر پر حملہ کر دیا ہے، جس کے بعد وہ بحیرہ اسود میں پھنس گیا تھا، سمندری ڈرونز نے اس پر بھی حملہ کر دیا، اب ان کو مکمل طور پر ناکارہ ہو چuka ہے
اس کے بعد یوکرین نے ایک دوسرا حملہ کر دیا تھا، اور اب بحیرہ اسود میں کشیدگی زیادہ سے زیادہ بڑھ رہی ہے
اس دفعہ کبھی پوچھو کے روس کی جانب سے آتے ایک آئل ٹینکر پر حملہ کرنے کا کیا مقصد تھا؟
اس حملے سے نکل کر ایک گناہ بھی نکلتا ہے، یوکرین کی جانب تو ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ وہ اپنی سرحدوں کو یوں محفوظ بنانے کی کوشش کرے جو اس پر حملہ کرنے کے لیے روس کو ملزمی بنا دے۔ لیکن یوکرین نے ایک بڑا قدم آایا ہے، جس سے دوسرے ممالکو کو بھی آگ کے پہلو پر چلنا پڑتا ہے۔ یوکرین کی جانب سے یہ ایک بڑا ساتھ دہش ہے، جس نے اسے اپنے خلاف بھی استعمال کیا ہے۔