سنگھاڑا؛ موسم سرما کی اس سوغات کو ابال کر کھانا کیوں بہتر ہے؟

موتیا عاشق

Well-known member
سنگھاڑا موسم سرما کی ایک اچھی سوغات ہوتا ہے جو اپنے اعلیٰ کاربو ہائیڈریٹس، پروٹین اور وٹامن کے اعزاز سے ممتاز ہوتا ہے، جبکہ اس کی شیریں کھانے میں بھی اپنی مزیداریت دیتی ہے۔

موسمی سرما ٹھنڈی ہواؤں کے ساتھ آتی ہے، جس کے نالے میں ایک اچھا وغیرہ پودا پینا بھی شامل ہوتا ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ سنگھاڑے کی صحت کے اعزاز میں سے ایک ہی یہ پودا بھی شامل ہوتا ہے، جس کا پودا تالاب میں آگتا ہے اور اس کے لہجے میں سنگھاڑے کو گاڑھا کرنے کے لیے ایک پائیدار اجزا دیتا ہے، جس سے اس کی رنگت سیاہ پڑتی ہے اور اس میں اچھی گونگال کھانے کی چاہن تھوڑی کم ہوتی ہے۔

اس پھل میں کار بو ہائیڈریٹس، پروٹین، وٹامن بی، پوٹاشیم اور کاپر سبز اور گندھا جیسے اجزا ہیں جو ان کے ساتھ ہی شیریں کھانے کی مزیداریت بھی دیتی ہے، جس سے اس میں موجود مضر صحت اجزا کم ہوتے ہیں اور یہ پھل اپنی صحت کو تازگی کے ساتھ دلاتا ہے، لیکن اگر اسے کچا یا کھانا کھایا جائے تو ان میں موجود مضر اجزا بھی شیریں کھانے میں دلاتے ہیں اور سنگھاڑا کھانے سے پہلے اس کی اچھی دھونے کی ضرورت ہوتی ہے، تاکہ اس پھل میں موجود مضر اجزا دور کر دیئے جائیں اور اس کا فائدہ استعمال کیا جا سکے۔
 
ایسے نہیں، وغیرہ پودے کھانے سے صحت کے اعزاز میں کمی ہوتی ہے؟ میرا خیال ہے کہ سنگھاڑے کی شیریں جو دیتی ہیں وہ صرف تازگی اور صحت کی دیکھ بھال کرتی ہیں، نہ کہ صحت کے اعزاز کو کم یا زیادہ کرتی ہیں۔
 
یہ تو ایک بڑا معیار ہے کہ سنگھاڑا اپنے صحت مند اجزا سے محصور ہوتا ہے، مگر یہ بات جھوٹی نہیں کہ اسے شیریں کھانے میں بھی مزیداریت ملتی ہے؟ میرے لئے اگر کسی پودے سے میری صحت بھی محفوظ رہے تو یہ ایک بڑا فائدہ ہوگا، لیکن ان شیریں کھانے کی مزیداریت کے بارے میں کچھ جانتا ہوں اور میرے خیال میں یہ بات بھی صریع ہے کہ اس پھل کو کھایا بے پرہیز نہیں کیا جاسکتا، چاہے وہ شیریں کھانے میں رکھ دیا جاے یا پھر کسی کچا میں ڈال دیا جائے تو اس میں موجود اجزا نہیں ملتے، اور یہ بھی بات نہیں کہ اس پھل کو دھونا چاہیے یا نہیں؟
 
یہ بات تو سچ ہے کہ سنگھاروں کی صحت کے اعزاز میں انھیں شامل کرنا چاہئے لیکن اس کی شیریں کھانے کی مزیداریت کو کس کی حد تک تسلیم کیا جاسکتا ہے؟ مجھے لگتا ہے کہ اگر پودہ کھایا جائے تو اس میں موجود اجزا ایسی ہیں جو شیریں کھانے کی مزیداریت کا سبب بنتے ہیں اور وہ پھل اگر چاہے سایب ہو تو اس میں موجود اجزا ایسی ہیں جو سنگھاروں کے ساتھ گنگال کرنے کی مدد دیتے ہیں اور یہ پھل صرف صحت کا استعمالات کے لیے ہی ہونا چاہئے نہ کوئی بھی فائڈ برتی ہو।
 
سنگھاروں کو شیریں کھانے کی اچھی بات یہ ہے کہ وہ صحت مند ہوتے ہیں، لیکن اگر انہیں اچھی طرح دھونا نہیں کیا جائے تو ان میں موجود اجزا صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں। یہ ایک بات ہے جو ہر شخص کو پتہ چلنی ہوگی، اس لئے کہ اس کھانے سے قبل دھونے کی ضرورت ہوتی ہے اور ان اجزاؤں کو دور کرنا بھی ضروری ہے۔
 
ایسے میتھوں کو لگتا ہے جو موسم سرما کی ایک اچھی سوغات ہوتی ہے، لیکن ایسا نہیں کہ جس کا انہیں شیریں کھانے میں فائدہ ہو۔ یہ پودا تالاب میں آگتا ہے اور اس کی رنگت سیاہ پڑتی ہے، جو لگتا ہے کہ ایک بھی کوئی اس کو کھانا چاہے گا، لیکن اگر اسے دھونے سے پہلے کھایا جائے تو اس میں موجود مضر اجزا دور ہو جائیں گے اور یہ صحت کے اعزاز سے بھرپور ہو جائے گا۔
 
سنگھاڑا موسم سرما کی ایک بہترین سوغات ہوتا ہے، یہ پھل اپنی اعلیٰ کاربو ہائیڈریٹس، پروٹین اور وٹامن کے اعزاز سے ممتاز ہوتا ہے...

موسمی سرما ٹھنڈی ہواؤں کے ساتھ آتی ہے، جس میں ایک اچھا وغیرہ پودا پینا بھی شامل ہوتا ہے جو سنگھاڑے کی صحت کے اعزاز میں سے ایک ہی یہ پودا بھی شامل ہوتا ہے... اس پودے کے لہجے میں سنگھاڑے کو گاڑھا کرنے کے لیے ایک پائیدار اجزا دیتا ہے، جس سے اس کی رنگت سیاہ پڑتی ہے اور اس میں اچھی گونگال کھانے کی چاہن تھوڑی کم ہوتی ہے...

اس پھل میں کاربو ہائیڈریٹس، پروٹین، وٹامن بی، پوٹاشیم اور کاپر گرین اور گندھا جیسے اجزا ہیں جو شیریں کھانے کی مزیداریت بھی دیتی ہے... لیکن اگر اسے کچا یا کھانا کھایا جائے تو ان میں موجود مضر صحت اجزا شیریں کھانے میں بھی دلاتے ہیں، اس لئے سنگھاڑا کھانے سے پہلے اس کی اچھی دھونے کی ضرورت ہوتی ہے...
 
سنگھاڑا موسم سرما کی ایک بڑی نیند کی ایسی بات ہوتی ہے، جو مہنگے اور چلنے والے کھانے جیسے واٹر پاپ لڈز کو اپنی موت کا تذکرا دیتی ہے، اس کے ساتھ ایسے پودے بھی ہوتے ہیں جو سڑکوں پر آگ لگا کر رہتے ہیں اور لوگوں کی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
 
mujhe lagta hai ki log sangharo ko kafi achi sukhagat mana rahe hain, lekin woh toh bahut hi sehati hain! ye phal humesha ek achha paoana hota hai jismein carbo hidrate aur protein ka bahut adhik hissa hota hai. sangharo ki sheriyan bhi bahut mazidari deti hain, lakin unhe pehle se acchi dhone ki zarurat hoti hai to ki sabse mazid ajazaat khane se bach jaayein.
 
سنگھاڑا ہی نہیں تو سرما کی سانس بھی محفوظ ہوتی۔ آپ لوگ جاننے والوں، اُن لوگوں کو لگتا ہے کہ سنگھاڑے کھانے سے پہلے اسے صاف کرنا ضروری نہیں تھا? یہ تو ایک دوسرے کی سasti بات ہو گی۔ اور اگر آپ لوگ جانتے ہیں تو ان میں موجود کاربو ہائیڈریٹس کے لئے ایک بھارپور پھل بھی ہوتا ہے جو آپ کو ٹھیک رہنے میں مدد دیتا ہے۔
 
واپس
Top