سندھ پولیس کی گھوٹکی میں بڑی کارروائی، 12 بدنام زمانہ ڈاکو مارے گئے

ساحل دوست

Well-known member
سندھ پولیس نے ایک بڑی کارروائی میں 12 انتہائی خطرناک مجرموں کو مار دیا ہے۔ آپریشن ڈی آئی جی سکھر کے دوران پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کی نتیجے میں 12 مجرم مارے گئے ۔

ایس ایس پی گھوٹکی انور کھیتران، ایس ایس پی سکھر اظہر مغل اور ڈی ایس پی اوباڑو عبدالقادر سومرو نے اپنی بہار کھیل کر اس آپریشن میں بہت اہم کردار ادا کیا ۔

پولیس نے بتایا کہ ان 7 عسکریت پسندوں کی لاشیں قبضے میں لے لی گئیں، جبکہ 5 لashiں ساتھیوں نے اندھیرے کا فائدہ اٹھانے کے لیے اپنی رانی چھوڑ دینی پڑیں۔

مسلح ڈاکو شدید زخمی بھی ہوئے، جس میں شاہ نواز عرف شاہو کو بھی شامل تھا جن کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر تھی۔ اس گروہ نے طویل عرصے سے علاقے میں خوف و دہشت کی علامت بنایا تھا۔

گھوٹکی پولیس کے مطابق سرچ آپریشن کے بعد بھی حال ہی میں ہونے والی ایک کارروائی کا ذریعہ نہیں دیا گیا تاکہ مزید کوئی داعوہ نہ ہو۔

وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے اس آپریشن کی سرाहनے کا اعلان کیا اور اس پر ڈی آئی جی سکھر، ایس ایس پی گھوٹکی اور دیگرPolice کے کارکنوں کی سراہ نے کہی تاکہ ان کی جرات مندانہ اور پیشہ ورانہ حکمت عملی کے باعث کامیابی ملی ہو۔

انھوں نے اس پر زبردست یقین کا اظہار کیا کہ یہ آپریشن ان بدنام اور خوفناک ڈاکوؤں کی جانب سے فوری خاتمہ کا مظاہر ہوا ہے، جس سے فورس کا حوصلہ بہت بلند ہوا ہے۔
 
یہ اچھا ہے کہ پولیس نے یہ کارروائی کرائی ہے، لیکن یقین ہے کہ یہ صرف ایک کارروाई ہی نہیں بلکہ ایک دھار کا آغاز بھی ہے۔ پچاس سالوں سے ان گروہوں کے خلاف فوج کے لئے ایسی کارروائیاں ہوتی رہتی ہیں لیکن ابھی تک کوئی نتیجہ نہیں دیکھا گیا ہے۔ میتھو سے اچھے کپڑے پہننے کے لئے 30 منٹ بھی لگتا ہے، تو کیا ان کے خلاف کارروائیاں ایسی ہی نتیجہ دیتی ہیں؟
 
یے تو یہ واقفین گھنڈے کا دباو ہو رہا ہے! سندھ میں ایسے ملوث کارروائیوں کی آوازیں سن رہی ہیں جو کوئی نہ کوئی کھان لینے والا ایک دوسرے پر گول لگاتا ہے ۔ یہ واقفین مجرموں کی بھی اچھی طرح کوئی مراد نہیں رکھتے! ان کے ساتھ فائرنگ ہوتی رہتی ہے اور اب وہاں سے ایسے مجرموں کی لاشیں بھی نکالی گئی ہیں جو اپنے آپ کو اچھی طرح خطرے میں پڑاتے تھے! ان کے سر پر 50 لاکھ روپے لگائے گئے تھے، یہ تو واقفین کے لیے ایک فریڈوم کی دنیا بھی نہیں!

لنجار صاحب کو اپنی باتوں سے یہ پوچھنا چاہئے کہ کیا ان بدنام ڈاکوؤں کو اب سندھ پھونک کھیلنے میں کیوں ماحول بنایا گیا ہے؟ کیا ان کے لیے سندھ کو ایک گھر نہیں بنایا جائے گا? یہ ایسے تینوں کا کام ہے جو اپنے آپ کو خطرے میں پڑاتے ہیں!
 
یہ لگتا ہے کہ یہ آپریشن اس نوجوانوں کی جانوں کا بدلाव کر رہا ہے جو دھارکوں کی دنیا میں اپنے اور ان کی فامیلی کی زندگی کو خطرے میں ڈال رہے تھے 🙏

ایس ایس پی گھوٹکی انور کھیتران کا یہ کردار بہت اچھا ہے، اس نے اپنی جان بھی خوف و دہشت سے لڑتے ہوئے ایسے داعوے میں بہٹنے کی کوشش کی جو انہیں سمجھائی نہیں جاتا۔ ان کا یہ عمل جنت و انار کی جانب سے ہمیشہ کی پابندی اور نوجوانوں کو ان کی حقیقت کا علم دینے کی کوشش کی گئی ہے 💖
 
جب تک ان داعوؤں کو روکنے کی کوشش کرتے رہیں، اپنی زندگی بھی نچوڑ لیتے ہیں! 😩 یہ سب ہی نہیں ہے، ان جھگڑوں میں کتنا خطرہ ہوتا ہے، وہ لوگ جس پر چل رہے ہیں ان کی خواتر بھی نہیں، ایسے لئے ہی Police کو اچھی طرح ادراک کرونی چاہیے۔
 
یہ واضح ہے کہ Police اور انڈر گریوز کو ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے۔ انڈر گریوز بھی اپنے آپ کو Security کی آگ لگا رکھتے ہیں، اس لیے وہ Police کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں تو کئی مٹھیاں چلو جاتی ہیں۔ ابھی یہ آپریشن دیکھا گیا ہے، اس کی واضح فائدہ ہوگی اور سچم پیس پوڈا نہیں رہیں گے۔ 🙌
 
یہ بات تو صاف ہے کہ اس آپریشن میں کم از کم ایک بھرپور کارروائی ہوئی اور یہ سرچ آپریشن کے بعد بھی نہیں ہوا تاکہ مزید داعوہ نہ ہو۔ ان انتہائی خطرناک مجرموں کو مارنا ایک بڑا فائدہ ہے، لیکن یہ بات بھی یقین رکھی جا سکتی ہے کہ یہ آپریشن صرف ایک شروعات تھی اور اس کے بعد زیادہ کارروائیوں کی ضرورت ہوگی۔

ایس ایس پی گھوٹکی انور کو اپنے کام کی وجہ سے بھی معزز دیکھا جا رہا ہے، چاہے وہ اس آپریشن میں شاہ نواز عرف شاہو کو مار کے یا نہیں، یہ بات بھی سچ ہے کہ ان کی جانب سے گروہ کو ختم کرنے کی حکمت عملی میں ان کے سر پر اہم کردار تھا۔
 
اس آپریشن میں 12 انتہائی خطرناک مجرموں کو مار دیا گیا تو اس کی جانب سے یہ سوسائٹی کے لئے بھی ایک اچھا سے اچھا مہیا ہوگا، پھر یہ آپریشن ان بدنام گروہوں کو اس کی جانب سے فوری خاتمہ کا مظاہر ہوا ہے، اور ان 7 عسکریت پسندوں کی لاشیں قبضے میں لے لی گئیں تو اس کے ساتھیوں نے اپنی رانی چھوڑ دینی پڑیں، یہ سب ایک اچھا معاملہ ہے، لیکن وہ جس شاہ نواز کو بھی شدید زخمی ہوئے ان کی میرت یوں تو چلنی پڑی ہے جو کہ آپریشن کے بعد ہونے والی ایک کارروائی کا ذریعہ نہ دیا گیا، اس پر ہمیں توجہ دینی چاہئے
 
اس کارروائی میں شاہ نواز عرف شاہو کی لاش بھی مل گئی تھی، اس لیے جسے اچانک سٹاپ کرنا پڑا، یہ آپریشن ان لوگوں کے خلاف بھی ایک کارروائی تھی جو 5 سال تک جھگڑے میں تھے۔

جس کے بعد سے ان شانہ و شانہ آپریشن چلائے جا رہے ہیں۔ اس آپریشن نے لاکھوں لوگوں کو شاہد بنایا ہو گا کیونکہ اگر کبھی ان 7 عسکریت پسندوں کے ذریعے سرچ آپریشن نہیں ہوتا تو وہ اپنی رانی چھوڑ کر اندھیرے میں چلے گئے ہوتے۔

اب اس کے بعد جس کے بارے میں کہی جا سکتا ہے، وہ یہ ہے کہ سندھ کی پولیس نے اچانک آپریشن ڈی آئی جی سکھر کا مطلع کیا جو ان انتہائی خطرناک مجرموں کو مار دیا ۔

یہ ایک بڑا پیروکار تھا، جس نے یہ آپریشن سندھ کی پولیس کی جانب سے کیا تھا۔
 
یہ ایک بڑا یقین ناکام ہے کہ ان 7 عسکریت پسندوں کی لاشزں kabz mein le li gai hain. yeh toh kuch bhi nahi hai, unki lashiyan to apne saathiyon ne andhera ka faayda uthane ke liye chhod di hain. aur shaa nuaz ko toh usi tarah woh aisa hi mar gya tha jo usse marna tha.
 
یہ ایک بڑا قدم ہے! پھر چالچل کرنے والوں پر اٹھنا اور ان کے دلوں سے دل دھق ڈالنا یہ آپریشن کی طرف لے جا رہا ہے۔ گھوٹکی پولیس کو بھی کامیابی حاصل ہوئی اور ان انتہائی خطرناک مجرموں کے خاتمہ کے لیے ایک اچھا قدم ہے۔

ابھی ساتھیوں نے بھاگ کر اپنی رانی چھوڑ دی، اس سے ان کی لاش کو بھی پہچانا جا سکتا ہے اور ان کے آپریشن میں شامل ہونے والے سب کو دھمکاکار تھام لیا جاسکتا ہے!

وزیر داخلہ کی سرाहनے سے لاکھ و lakh دلوں کی شکرگزاری ہو گئی ہے! یہ آپریشن ان بدنام اور خوفناک ڈاکوؤں کو فوری طور پر ختم کر دیا، اور پولیس کے کارکنوں نے ایک بھرپور کارروائی میں حصہ لیا.
 
اس آپریشن کا ایک اور ایسی بات جس پر فکر کرنا چاہئیے وہ اس کے بعد کی صورت حال کی بھر پूरتی تصدیق ہونے کی صلاحیت کیا جا سکتی ہے؟ آپریشن سے ڈی آئی جی سکھر اور اس کے کیریکٹرز نے کامیابی حاصل کی، لیکن اب جس ساتھیوں کو چھوڑنا پڑا تھا وہ آپریشن کے بعد بھی سڑک پر آئے ہیں؟ اس پر یقین نہیں رکھنا چاہئیے، ابھی تک انہوں نے انہیں کیسے پکڑ لیا اور کس طرح نجات کی گئی؟ اس پر زیادہ تحقیق اور جांچ کرنا چاہئیے تاکہ آگے بھی یوکراسٹی مل سکے
 
بھی ہی یوں ہوتا رہتا ہے آپریشن ڈی آئی جی سکھر کے بعد بھی ان بدنام مجرموں کو پکڑنا مشکل نہیں ہوا؟ اس گروہ کا سربراہ شاہ نواز عرف شاہو بھی شدید زخمی ہوئے تو آپریشن میں کیے جانے والے کارروائی کو منہ بولنے نہیں دیا گیا؟

اس آپریشن میں کچھ نئی باتوں نہیں سامنے آئیں؟ سندھ پولیس کی جانب سے اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کیا جس کے نتیجے میں 12 مجرم مارے گئے؟ اس آپریشن کو منہ بولنے والی ایسی گھوٹکی پولیس کا بھی کردار تھا جو ابھی سے اچھا نہیں لگتا?
 
واپس
Top