سوڈان میں بھاری تباہی، پندرہ ہزار کا ایک شکار
جارحانہ طاقت کے حصول کے لیے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لئے وفاقی اور نیم فوجی فورسز نے یہ معاملہ شروع کی تھی، پہلی بار 12 ستمبر کو اور اب ایسے میں گزرتے ہی اس جارحانہ جنگ کا ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے دنیا بھر میں دھنچک لگایا۔
سوڈانی فوج کے مشرق میں جہاں ان کا ایک اہم تارہ لیوشین آئی ایل-76 موجود تھا اس پر تباہی کا شکار ہوگیا تھا۔ یہ ایسا ایک طیارہ ہے جس کو سوڈانی فوج نے سوویت یونین کے زمانے سے اپنا کر لیا تھا اور اس پر پندرہ ہزار کی تعداد میں ہمیشہ کی تعداد میں اہلکار اور سامان منتقلی کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
تلاش سے پتا چلا کہ اس حادثے نے کتنے افراد کو حیات کھو دیا تھا یہ بھی معلوم نہیں ہوسکا اور جس کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے اس کے لیے حال ہی میں کوئی جائزہ نہیں کیا گیا تھا۔
جس طرح یہ حادثہ واقع ہوا تھا اس وقت جارحانہ جنگ جاری تھی اور اس جنگ کی وجہ سے 12 ملین افراد بے گھر ہو چکے تھے اور ایک ہزار سے زائد لوگ شہید ہو چکے تھے۔
تلاش کرتے ہوئے پتا چلا کہ اس حادثے میں دہشت گردی کا کوئی عنصر نہیں شامل تھا اور کسی بھی گروپ کے ذمہ دار بننے کے لئے وہیں یہ شواہد موجود نہیں ہیں۔
جارحانہ طاقت کے حصول کے لیے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لئے وفاقی اور نیم فوجی فورسز نے یہ معاملہ شروع کی تھی، پہلی بار 12 ستمبر کو اور اب ایسے میں گزرتے ہی اس جارحانہ جنگ کا ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے دنیا بھر میں دھنچک لگایا۔
سوڈانی فوج کے مشرق میں جہاں ان کا ایک اہم تارہ لیوشین آئی ایل-76 موجود تھا اس پر تباہی کا شکار ہوگیا تھا۔ یہ ایسا ایک طیارہ ہے جس کو سوڈانی فوج نے سوویت یونین کے زمانے سے اپنا کر لیا تھا اور اس پر پندرہ ہزار کی تعداد میں ہمیشہ کی تعداد میں اہلکار اور سامان منتقلی کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
تلاش سے پتا چلا کہ اس حادثے نے کتنے افراد کو حیات کھو دیا تھا یہ بھی معلوم نہیں ہوسکا اور جس کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے اس کے لیے حال ہی میں کوئی جائزہ نہیں کیا گیا تھا۔
جس طرح یہ حادثہ واقع ہوا تھا اس وقت جارحانہ جنگ جاری تھی اور اس جنگ کی وجہ سے 12 ملین افراد بے گھر ہو چکے تھے اور ایک ہزار سے زائد لوگ شہید ہو چکے تھے۔
تلاش کرتے ہوئے پتا چلا کہ اس حادثے میں دہشت گردی کا کوئی عنصر نہیں شامل تھا اور کسی بھی گروپ کے ذمہ دار بننے کے لئے وہیں یہ شواہد موجود نہیں ہیں۔