سونے سے بنے کموڈ کی حیران کن فروخت

حکمت والا

Well-known member
ایک سونے کا بیت الخلا، جو مکمل طور پر فنکشنل اور انفرادی طور پر بنایا گیا تھا، اب دنیا بھر میں لاکھوں تک فروخت ہوا ہے۔ اسے ایک متعدی اطالوی آرٹسٹ موریتزیو کیٹیلان نے تخلیق کیا جسے پہلے بھی کیلے کو ٹیپ سے دیوار سے لگا کر ایک آرٹ ورک بنایا اور اسے لاکھوں میں بیچا گیا تھا، لیکن اس سونے کے بیت الخلا کی فروخت کی قیمت 12.1 ملین ڈالرز تک پہنچی۔

یہی بیت الخلا جو 223 پاؤنڈ وزنی ہے، مکمل طور پر 18 قیراط سونے سے بنا ہوا تھا اور اس کی ابتدائی قیمت $10 ملین تھی، جو اس وقت سونے کی مارکیٹ ویلیو کے برابر تھی۔

کہتے ہیں کہ ایسے کام میں دولت کی حد سے زیادہ بھرمار اور فضول خرچی پر ٹیکسٹ کرنے کا مقصد ہوتا ہے، لیکن ایسا یہاں نہیں تھا۔ کیٹیلان کے کہنا ہیں کہ وہ چاہتے تھے کہ کچھ قیمتی چیز سب سے عام اور ضروری جگہ پر رکھی جائے تاکہ اعلیٰ فن اور عام استعمال کے درمیان تعلق دکھایا جا سکے۔

اس سونے کے بیت الخلا کو نیلامی میں سوتھ بیز کی نیویارک ہیڈ کوارٹر میں دیکھنے کی اجازت دی گئی، لیکن استعمال کی اجازت نہیں تھی۔ اس کے بعد یہ سونے کا بیت الخلا نیویارک سے انگلینڈ بھیجا گیا اور بلین ہیم پیلس میں رکھا گیا، لیکن بعد میں یہ چوری ہو گیا، دو افراد کو سزا ہوئی مگر بیت الخلا کبھی واپس نہیں ملا۔
 
اس سونے کی دھول کی قیمت لاکھوں میں پہنچی اور اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا بھر میں لوگ اب بھی فن اور فنکشنل سائنس کی معیشت میں نگیج کر رہے ہیں تو یہ کام پلاٹینم یا سونے کی دھول پر ہی جارہا ہے۔ لیکن اس کے علاوہ وہ لوگ جو پیسہ بہت کم لائے ہوتے ہیں، ان کے لیے یہ سونے کی دھول ایک ہنسی مچھلی بن جاتی ہے۔
 
"عقل اور بھavana ایک دوسرے کی طرح جھٹکی نہیں کرتیں، بلکہ ایک دوسرے سے متاثر ہوتی ہیں"

اس سونے کا بیت الخلا کو چوری کی پائی جانی مگر اس کی عائدہ کی پائی نہیں تھی ، ایسے میں کیا اس کو چوروں کے لیے ایک پیغام کے طور پر بنایا گیا ہے؟
 
اس سونے کے بیٹھ خلا کی قیمت اس وقت تک پہنچ گئی جب اسے دنیا بھر میں لاکھوں تک فروخت ہو گیا ہے اور یہ بات تو باضابطہ ہے کہ کسی فرد کو ایک سونے والی چیز کی قیمت پہنچانے میں اس حد تک بھرمار ہوجاتا ہے۔

لیکن یہ بات بھی اچھی ہے کہ نیلامی میں اسے دیکھنے کی اجازت دی گئی لیکن اس کے استعمال پر اجازت نہیں دی گئی ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگ اس سونے والے بیت الخلا کو دیکھتے ہیں اور اس کی قیمت پہنچاتے ہیں لیکن اسے اپنی جگہ پر لینا نہیں چاہتے، اور یہی وجہ ہے کہ اسے انگلینڈ بھیج دیا گیا تاکہ اسے معمر بنایا جا سکے۔
 
اس سونے کے بیت الخلا کی فروخت کی قیمت 12.1 ملین ڈالرز تک پہنچی، یہ تو بہت اچھا کاروباری معاملہ ہے। لیکن یہ سوچنا مشکل ہے کہ ایسا سونے کا بیت الخلا کیسے بنایا گیا، ابھی تو اس کی فروخت کی قیمت ایک پالٹی میں بیچنے والوں کو ٹیکسٹ کرنے کی پوری لازمی ہے।
 
ایسے سونے کے ٹیپز کی پیداوار اور فروخت میں دیکھنے کو کچھ غیر معمولی باتوں ہیں 🤑

اس بیت الخلا کی ابتدائی قیمت تین دفعے تک ہونے کی خبر تو نہیں تھی، اور اس کی فاصلہ بھی تو دیکھ لیا گیا تھا۔ اور یہ بتایا گئا کہ اسے انگلینڈ میں رکھنا ہوا تھا، پھر واپس نیویارک بھیج دیا گیا؟ تو یہ صرف ایک اور معاملہ ہو گا! 🤔

ایسی کامیابیوں پر غور کریں، لیکن کیا اس کے پیچھے باقی سب کی قیمت کیسے ہوئی? اور اس سونے کی پیداوار میں کس نے دلچسپی لائی تھی؟ یہ بات ایک جگہ گزری، لیکن دوسری جگہ تو ابھی بھی رہتی ہے 🤷‍♂️
 
ایسے فنکاروں کی کوشش بھی ہونی چاہیے جیسا کیٹیلان نے کیا ہے، لیکن یہ بات غلبہ ہے کہ ان کی تخلیق سے لاکھوں پیسہ کمایا گیا ہے۔

اس سونے کے بیت الخلا کو چوری نہیں بھیڑنے دؤو۔
 
اس سونے کی ایک بات تو یہ ہے کہ اسے اب لاکھوں تک فروخت ہوا ہے اور اس پر 12.1 ملین ڈالرز کی قیمت پہنچ گئی ہے، یہ تو بھی کہتے ہیں کہ ایسا نہیں تھا کہ وہ صرف دولت کو ٹیکسٹ کرنے کے لیے بنائے اور فخر سے، بلکہ اس کا مقصد اسے عام لوگوں میں بھی لائیں تاکہ وہ فرار ہو جائے تو یہ نہیں تھا، اور اس کی قیمت اس وقت تک پہنچ گئی کہ سونے کی مارکیٹ ویلیو بھی اس سے زیادہ تھی! 🤯
 
عجب کی بات ہے، یہ سونے کا بیت الخلا اس سے زیادہ مقبول تھا جو بیلے کو ٹیپ سے دیوار لگایا کر بنایا گیا! اور اب اس کی قیمت 12.1 ملین ڈالرز تک پہنچی ہے، یہ واضح ہے کہ موریتزیو کی فن کاریت نے بھی ان کی پوری کوئی مہنت کا نہیں چھوٹا! یہ تو لاکھوں تک فروخت ہونے سے ایک فخر کا مقام ہے، اور اس لیے بھی اسے دنیا بھر میں ایک متعدی مقبولیت حاصل ہوئی ہے!
 
سونے کی ایسی چیزوں پر ٹیکسٹ کرنا ہمیں بھرمار اور فضول خرچی پر لگتا ہے۔ یہاں یقین رکھیں کہ کچھ نہ کوئی ڈالر کا ملازمت فراہم کر سکتا ہے? 😐
 
اس سونے کے بیت الخلا کی فروخت کی قیمت 12.1 ملین ڈالرز تک پہنچی ہے، یہ تو بھاگتے ہوئے سونے کی فیکٹری سے بننے والا کاروبار کیا ہے۔ لاکھوں کے علاوہ اسے بیچنے کے لیے مایوس کن طور پر ایک ٹیپ سے دीवار کو جوڑ کر ایسا کاروبار چلایا گیا ہے جس میں اور بھی بہت سے لوگ شامل ہیں۔ اس کی ابتدائی قیمت $10 ملین تھی، یہ سونے کے مارکیٹ کی قیمت پر ہی تھی۔
 
اس سونے کا بیت الخلا کی دیکھ بھال کرنے والوں کے لئے یہ بات خوشی کا ایک لچک ہے 🤩
جب کہ اس کے فخر کرنے والوں کو بھی اپنی میرت سے اچھا لگتا ہے
اس کی خریداری پر $12.1 ملین لگی، جس میں 18 قیراط سونے سے بنایا گیا تھا
جیسے کہ کہتے ہیں اور 10 ملین ڈالرز میں بھی بیچا گیا تھا، لیکن یہ سونے کا بیت الخلا ایک بہت اچھا کام ہے
اس کی دیکھ بھال کرنے والوں کو بھی اس کے فخر میں بھی رہتا ہے

اس کے بعد یہ سونے کا بیت الخلا نیویارک سے انگلینڈ بھیجا گیا اور بلین ہیم پیلس میں رکھا گیا، لیکن بعد میں یہ چوری ہو گیا
دو افراد کو اس کے لیے سزا دی گئی مگر بیت الخلا کبھی واپس نہیں ملا
 
واپس
Top