سعودی شاہی خاندان میں ایک پریشانی ہے جس کے نتیجے میں شہزادہ عبد اللہ بن فہد کی خارجہ وثبوت ہوئی ہے۔ سوشل میڈیا پر ان کا انتقال رشک کے تھوڑے وقت بعد ہی ظاہر ہوا تھا جبکہ اس کی جانچ پڑتال کرنے والی ایوان شاہی نے اس صورتحال کو واضح کیا ہے۔
انٹرویو میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ شہزادہ عبد اللہ بن فہد کی نماز جنازہ کب منگل کو ریاض کی جامع امام ترکی بن عبد اللہ میں ادا ہوگی اور اس پر کیا فیصلہ لیا گیا تھا؟ ان سے کہا گیا کہ ایوان شاہی نے متوفی کے لئے رحمت و مغفرت اور بلند درجات کی دعا کی ہے، مگر یہ بات بھی یقینی بنائی گئی ہے کہ ان کی نماز جنازہ منگل کو رات کے وقت ادا ہوگی۔
اب تک اس سے قبل سعودی عرب میں مشرقی صوبے کے سابق امیر شہزادہ محمد بن فہد نے انتقال کرگئے تھے اور اب ان کا بیٹا شہزادہ عبد اللہ بن فہد جس کی خارجہ وثبوت ہوئی تھی، اس صورتحال میں بھی ایک نئی پریشانی پیدا ہوگئی ہے۔
یہ بات یقینی بنائی گئی ہے کہ شاہ فہد کے بیٹے ہی اس صورتحال میں بھرپور طور پر رکاب پہنڈوں گے، کیونکہ ان کے بعد جب سند تھار کا خلاف کیا گیا اور شہزادہ فہد ہی بائیس سال کی عمر میں انتقال کرگئے تو وہ اس صورتحال کو نہیں بھرنے کی کوشش کی تھیں۔
عمر سند تھار کے بارے میں سب سے زیادہ غور کرنا چاہئیے، نہ صرف ان کے بعد بھرپور طور پر رکاب پہنڈنا چاہئیے بلکہ یہ بھی دیکھنا چاہئیے کہ جس وقت شاہ فہد کی وفات ہوگی وہ اس کا ساسن بن گیا، ابھی وہ صرف تیسری صدر کہلیں گے اور ان کی وفات پر سب کو ہتھیار ڈالنا چاہئیے
سaudi royal family mein ek badi samasya hai jo ka result shahzada Abdullah bin Fehd ki outside proof huee hai . Social media par unka intzaam rashk ke theek time badh raha tha jabki inke liye janaza prashn meh karna wala Evan Shahi ne is samayha ko saaf kar diya hai .
Interview mein puchha gaya tha kaha shahzada Abdullah bin Fehd ki salah meh kaunsa faisla liya gya tha? Unse kehta hain ki Evan Shaei ne mohmmat meh unke liye rehmat aur mughfarat aur badlo darja ki duaa di hai, aur ye bhi yaqeen banaya gaya hai ki unki salah meh monday ko raat ka samay adha jaye gi .
Ab tak isse pehle Saudi Arabia mein mashriqi suba mein phele shahzada Mohammad bin Fehd ne maut ho gai thi aur ab uske bete shahzada Abdullah bin Fehd ki ye situation me ek naya rishta ban gaya hai . Ye yaqeen hai ki Shah faed ka beta hi is situation mein bharpoor rukege, kyunki unhe pehle sand theear ke khilaaf karna hai aur shahzada fhaed 24 saal ki umra meh ho kar maut ho gai thi .
اس صورتحال سے مرغاب ہوگیا ہے! میرے لئے ہار ایک بھی نہیں ہو سکتی اور خاندان سعودی کی سچائی کی کچھ بات ہے انھیں بھی یقین ہونا چاہیے۔ اب اس کے بعد شاہ فہد کے بیٹے کو سند تھار کا خلاف کرنا پڑسکتا ہے اور وہ بھی ہار نہیں ہونے دے گا ان کی لگن کے باوجود وہ اس صورتحال کو آگے بڑھانے کا کوئی استead نہیں ہے.
اس صورتحال سے سعودی شاہی خاندان کو نکلنا مشکل ہوگا … کبھی اس خاندان نے اس طرح کی پریشانی کا سامنا نہیں کیا… اب تھوڑا سمجھائیں، شہزادہ عبد اللہ بن فہد کی خارجہ وثبوت ہونے سے اس خاندان کو ایک بڑا blow اٹھنا پڑگا … رات کے وقت ادا ہونے والی نماز جنازہ پر فیصلہ لینا بھی ایک مشکل کارروائی ہوگی… ہمیں یہ نہیں پتہ چل سکا کیا اس صورتحال میں شہزادہ محمد بن ف۹د جس کی خارجہ وثبوت ہوئی تھی، کی طرح ان کا بھی انتقال کرگئے تو کیا فیصلہ لیا گیا…
ابھی انہیں شہزادہ عبد اللہ بن فہد کی خارجہ وثبوت ہونے کا مظاہرہ کر رہے تھے، اب اس نے انتقال کر گئے ہیں اور حال ہی میں ان کی نماز جنازہ کے متعلق فیصلہ نکلنے سے پہلے اس کا انتقال رشک کے تھوڑے وقت میں ہی ظاہر ہو گیا ہے۔ یہاں تک کہ ایوان شاہی نے بھی اس صورتحال کو واضح کیا ہے، لیکن پھر بھی اس کے بعد بھی انہیں ان کی نماز جنازہ منگل کو ادا کرنی پڑنے والی ہے۔ یہ ایک عجیب صورتحال ہے، جس میں وہ شخص جس کی خارجہ وثبوت ہوئی تھی اور اب وہ انتقال کر گئے ہیں، اس کا رخ حال ہی میں بن گیا ہے۔
وہ شہزادہ عبد اللہ بن فہد کو کیسے لائیں گے جس کا انتقال رشک سے ہو گیا تھا اور اس کے بعد ان کی نماز جنازہ منگل کو ریاض کی جامع امام ترکی بن عبد اللہ میں ادا ہونے والی ہے؟ یہ تو ایک گہری پریشانی ہے، یہ کیسے محسوس ہو سکتا ہے جب اس کی جانچ پڑتال کرنے والی ایوان شاہی نے اس صورتحال کو واضح کیا ہے؟ مگر یہ بات بھی یقینی بنائی گئی ہے کہ ان کی نماز جنازہ منگل کو رات کے وقت ادا ہوگی، تو یہ تو ایک ایسا معاملہ ہے جس میں اس شہزادہ کو کیسے لائیں گے؟
اس صورتحال میں شاہ فہد کے بیٹے پر ان کے بیٹوں سے بھارپور دباؤ ہے؟ جس کی صورتحال میں شہزادہ عبد اللہ بن فہد کی خارجہ وثبوت آئی ہے تو ان کے بیٹوں کو اس پر ایسی پھنسی ہوتی ہے جو اس صورتحال سے نکلنا بہت مشکل ہے ؟
تازہ news سے پتہ چلا ہوا ہے کہ شہزادہ عبد اللہ بن فہد کی زندگی پسینہ ہو گئی ہے اور ان کا انتقال رشک تھوڑے وقت میں ہی ظاہر ہو گیا تھا... یہ تو بہت دुखناک خبر ہے لیکن اس صورتحال کو یقینی بنانے کے لئے ایوان شاہی نے اپنی جانب سے دفعہ وثبوت فراہم کر دیا ہے...
شہزادہ محمد بن فہد کی وفات اور اب ان کے بیٹے شہزادہ عبد اللہ بن فہد کی خارجہ وثبوت کے بعد یہ صورتحال بڑھ گئی ہے... میں سمجھتا ہوں کہ شاہ فہد کے بیٹے کو اس صورتحال سے نکلنا چاہیے۔
اس گروپ پر یہ بات غلط ہے کہ ان شہزادوں کو سوشل میڈیا پر فوری طور پر انتقال کا اعلان کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی. ان کی جانچ پڑتال اور بعدازاں اس صورتحال کی تصدیق سے زیادہ انھیں یہ بات بھی جانتا ہوگا کہ ان کی زندگی میں کیا رونق تھا.
اس صورتحال کی تازہ ترین معلومات سن کر میرا خوف ہو رہا ہے کہ یہ شاہی خاندان سے متعلق ایسا کچھ نہیں ہوا جس سے آپ کو Surprise milے۔ شہزادہ عبد اللہ بن فہد کی خارجہ وثبوت کے باوجود اس کا انتقال بھی رشک کے بعد ہی ظاہر ہوا تھا؟ اس میں کیا ان کے خاندان کی جانچ پڑتال کرنے والی ایوان شاہی نے ان کی جانب سے کوئی جواب دیا ہو گا؟
اس صورتحال سے سعودی عرب پوری دنیا کا دیکھ رہا ہے اور لوگ اس پر غور کر رہے ہیں کہ یہ شہزادہ کی وثبوت میں پریشانی کیسے پیدا ہوئی؟ اگر تو وہ بالکل صحیح بھی تھا تو کیا ان کی نماز جنازہ سے کوئی حادثات نہیں ہو سکے؟ اس صورتحال میں شاہ فہد کے بیٹے کے رکن پہنڈ اور ان کی جانب سے یہ فیصلہ لینا تو بھی دکھائی دے رہا ہے کہ وہ اس صورتحال کو کیسے حل کرسکتے ہیں؟
ایسا لگتا ہے اور پھر بھی شاہی خاندان میں توسیع جاری ہے، لالچ کا دھن تھام رہا ہے نئے ملاپ سے نئی پریشانی پیدا ہوگئی ہے، یہ توڑ پیٹ ہوگیا ہے نئے دور میں بھی رشتوں کا ایک نا بھرosa ہے
اس صورتحال پر لاکھوں افراد نے سوچنا ہے۔ ان شہزادہ کو کیا اس صورتحال میں نیلوں سے اٹھا پھرایا گیا؟ ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گا، یوں ہی ایوان شاہی کے بعد بھی ایک سوچوں کا موازنہ بھی نہیں اٹھ سکا گا۔ اس صورتحال پر پوری دنیا پر غور و فکر کرے گی۔