سعودی شاہی خاندان میں صف ماتم

مینا

Well-known member
شہزادہ عبد اللہ بن فہد کا بھی گذشتہ عرصہ میں نکل جانے کی آوازیں سنائی دے چکی ہیں۔ شہزادہ محمد بن فہد کے انتقال سے قبل، Saudi ایوان شاہی نے اپنے بیٹے کو ان کی نماز جنازہ ادا کرنے کے لئے منسلک کیا تھا۔ یہ 75 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے، جو شاہ فہد کے دوسرے بیٹے اور مشرقی صوبے کے سابق امیر ہیں۔

ابھی شاہی عدالت نے ان کی نماز جنازہ ادا کرنے کے لیے ایک مقام منسلک کیا ہے، جو ریاض کی جامع امام ترکی بن عبداللہ مسجد میں واقع ہے۔ یہ دیکھنا ناچنا بھی راز ہے کہ Saudi ایوان شاہی نے متوفی کے لئے رحمت اور مغفرت کی دعا کی ہے، جس سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ ان کے انتقال پر ایک بڑھتا ہوا گھبراہٹ اور بدقسمتی کا ماحول رونما ہو رہا ہے، جس میں شہزادہ عبد اللہ بن فہد کی نماز جنازہ ادا کرنے والی حین ایک نئی اور خوفناک عرصہ کا بھی دائرہ ہو رہا ہے۔
 
یہ سننے پر بہت غم گشتا ہے، میرے لئے اس کی نماز جنازہ ادا کرنے والی حین میں کچھ اور چیزوں کو یقینی بنانا پڑ سکتا ہے، جو ان کے مقصد اور منصوبے کے بارے میں جاننا مشکل ہے، اور یہ بات بھی تھی کہ شاہ فہد کے بیٹوں میں سے کوئی نہ کوئی ان پر نظر رکھ رہا ہے؟
 
سaudi شہریوں کو یہ بات نہیں آئتی کہ ایک اور شخص، جس کی زندگی میں بھی انفرادی حینوں کا کوئی فائنڈنگ نہیں ہوتا، ابھی ان کے انتقال پر ماحول بھی بدل رہا ہے۔ شہزادہ عبداللہ بن فہد کی نماز جنازہ ادا کرنے والی حین میں کوئی دکھ نہیں آتا، سچمں یہ کہ ان کے انتقال پر ایک بڑا غور و فکر رونما ہو گیا ہے۔ میٹھے دل والوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ساتھی فسان اور انفرادی حینوں کی طرح، یہ بھی ایک عرصہ بن گیا ہے جس میں ہمیں اپنے دل کو چیلنج کرنا پڑے گا۔
 
شہزادہ عبد اللہ بن فہد کی نماز جنازہ ادا کرنے والی حین میں دیکھنا بھی نچنا بھی ہے اور یہ بات بالکل حقیقت کے ساتھ ہے کہ شاہ فہد کے انتقال پر سعودی عارضیہ گھر میں بھی ایک نئی و خوفناک مہم رونما ہوئی ہوگی اور یہ بات نہیں کہ سارے لوگ اس حین کی منسلکیت کو آسان سمجھیں گے، یہ بھی ایک بات ہے کہ ریاض کی جامع مسجد میں نماز جنازہ ادا کرنے والی حین میں دیکھنا بھی نچنا ہوگا اور یہ بھی ایک بات ہے کہ کیا اس میں کوئی اور لوگ بھی نماز جنازہ ادا کرنے والے حین میں شرکت کریں گے؟
 
سaudi شہزادے کی نکل جانے کی گئی لڑائی جاری ہے! اب تھوڑا بھی عرصہ ہی پورے ملک میں ایک بڑی خوفناک لڑائی کا ماحول رونما ہو رہا ہے۔ سچ کہیے تو یہ سب کچھ اپنی ہی رہنماؤں اور جذبات کی وجہ سے ہوتا دیکھتا ہے، جیسے کہ شہزادہ محمد بن فہد کی نماز جنازہ ادا کرنے پر Saudi ایوان شاہی نے متوفی کے لئے رحمت اور مغفرت کی دعا کی، حالانکہ اس کے بعد بھی شاہی عدالت نے شہزادہ عبد اللہ بن فہد کو نماز جنازہ ادا کرنے کے لیے ایک مقام منسلک کیا ہے۔ یہ تو سچمچھی گالچی ہو گی!
 
کیا یہ بات آسان نہیں ہوتی کہ جب ایک اور شہزادہ بھی گزر جائے تو کیا اس کے بعد کیا ہوگا؟ سچ میں اس کی نماز جنازہ ادا کرنے والی حین کتنی بھی دیر ہونگی، لاکھوں لوگوں کی جائے گریہ، اور ایک اور شہزادہ بھی گزر جائے گا۔ یہ سلسلہ تو کبھی کبھار ختم نہیں ہوتا، لہٰذا ابھی اس پر ڈھیما چوگلا دیکھنا بھی راز ہے کہ یہ کیا سلسلہ کوئی ٹوٹا نہیں ہوتا
 
وہ چاقو سے پھڑنا انھیں زیادہ ترعہ نہیں دینگے، شاہ فہد کا بیٹا ہوتا تو وہ نہیں بھاگتے چلے، نہیں پھینکتے چالے۔ اب یہ شہزادہ عبد اللہ بن فہد ہوتے تو کیا ہوتا؟ یہ بھی جاننا پہلے سے زیادہ اچھا نہیں ہوگا
 
سaudi شہزادے کی نماز جنازہ ادا کرنے کی حین میں نچتا توڑتا نظر آ رہا ہے، جیسا کہ میرے سامنے بھی اس طرح کی صورت حال دیکھنی پڑتی ہے۔ چلو کیا انہوں نے اپنے شہر کو ایک معمہج میں بدل دیا ہے، پہلے سے بھی تو زیادہ گھبراہٹ رہی ہوگی، اور نئی حکومت کے تحت بھی یہی صورتحال رہنے کی بات میں بھی نہیں۔
 
واپس
Top