امریکی صدر نے واشنگٹن میں اسے انھیں خوش آمدید کیا
سعودی ولی عہد کو وائٹ ہاؤس میں بھی خوش آمدید کیا گیا
امریکی صدر نے اس کے ساتھ تعریفی کلمات کی
لڑاکا طیاروں نے سلامی دی
مذہbos میں 40 سالہ محمد بن سلمان نے اپنے دور پر دستے رکھے ہوئے
عالم بھر میں ان کی قائدانہ صلاحیتوں کو منا لیا جاتا ہے اور وہ ابھرتے ہوئے لیڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
امریکی صدر کی دعوت پر سعودی ولی عہد نے اپنا سرکاری دورہ अमریکا میں شروع کیا جو اس وقت تک 40 سالوں سے نئی ہوئی ہے جبکہ اس دورے کے بعد نئے صدر بننے والے ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ ایک اور سال میں تھا۔
اس وقت سعودی ولی عہد نے امریکا کے ساتھ بڑے معاہدوں طے کرنے کی امید ہے جن میں لڑاکا طیاروں کی خریداری اور مشرق وسطی میں ایک نئی صورتحال کے درمیان آگے بڑھنے کی یقین بنتی ہے۔
یہ بات تو صفر پرStand کر جاتی ہے کہ سعودی ولی عہد کو امریکی صدر نے خوش آمدید کیا ہوں۔ اب یہ سوال نہیں رہتا کہ وہاں کی مذہب پرچھا ہوئی ہے یا نہیں؟ کس طرح انھوں نے امریکی صدر سے تعریفی کلمات کی۔ اور لڑاکا طیاروں نے سلامی دی، یہ تو منچ بن کر گئے ہیں۔ یہ امریکا کے لیے ایک بڑا معاہدہ ہوگا اور انھوں نے اس میں اپنی ناک پھیلائی ہوئی ہے۔ لگتا ہے کہ اب یہاں کی صورتحال ایک نئی طرف بڑھ رہی ہو اور سعودی ولی عہد اس میں اپنی ناک پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وہ بہت دلچسپ دورہ ہوا، امریکی صدر نے اس پر بہت سے احترام کے gestures دکھائے, لڑاکا طیاروں کی خریداری میں بھی ان کی مدد کیا جگہ مشرق وسطی میں آگے بڑھنے کی یقین بنتی ہے, ان کے دورے پر ایک نئی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے تو کہیں ان کا یہ راز چل جاتا ہے؟
اس دورے سے پہلے میں تھوڑا بھی سوچو، اب وہ یہاں ایک نیا صدر مل کر آ رہے ہیں، کیا اس کے بعد سے شام بھی اپنی جگہ پر بیٹھ جائے گی؟ نہ تو واشنگٹن نے انھیں خوش آمدید کیا، نہ ہی لڑاکا طیاروں نے سلام کی کوشش کی، اس کا مطلب یہ ہوگا کہ وہ یہاں کسی کو بھی خوش نہیں رکھنے دیتا ، مگر ایسے میں اب تو اس کے ساتھ معاہدے کرنا اور لڑاکار طیاروں کی خریداری سے نکلنا کچھ نہیں ہے، یہ بھی ایک کھیل ہے جس میں دنیا کو تھیمر دینے والا ہوتا ہے اور دنیا کے لوگ اس کے ساتھ گھنٹوں گزارنا پڑتے ہیں
امریکی صدر کی دعوت پر سعودی ولی عہد کا یہ دورہ بہت منفید ہو سکتا ہے اس لئے کہ وہ لوگ نہیں جانتے کہ کیسے ایسا کرنے پر غور کریں اور اپنی دباؤں کی پھرکی نہ کرنے پر غور کریں لہٰذا یہی معاملہ ان کے خلاف بھی ہو سکتا ہے نہیں تھوڑا سا مزید بھی جس میں سعودی ولی عہد نے اپنے دور پر دستے رکھے ہوئے اور اس لئے کہ وہ دنیا بھر میں ان کی قائدانہ صلاحیتوں کو منا لیا جاتا ہے اور وہ ابھرتے ہوئے لیڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں تو اس لئے کہ وہ لوگ نہیں جانتے کہ کیسے ایسا کرنے پر غور کریں اور اپنی دباؤں کی پھرکی نہ رکھیں
امریکا کا اس دورہ جس پر انھوں نے سعودی ولی عہد کو خوش آمدید کیا وہ ایک بڑا حوالہ ہے۔ لہزہ اور بھال کی سیریز میں بھی انھوں نے چارٹر جاری کیے ہوئے۔ وہ ایک بڑا حوالہ ہے، مگر کیا یہ صرف ایک خفیہ معاملہ ہی ہو گا کہ اس میں وہ کتنی سرچنجی بات چیت کر رہے ہیں؟ انھوں نے لڑاکا طیاروں کی خریداری پر بات کی ہو سکتا ہے یا کیا وہ امریکا میں ایک نئے معاشرے کے لئے بھی ایمریکن فوج کی مدد کی پیغام دے رہے ہیں؟ یہ 40 سالوں سے نئی ہوئی بات ہے اور یہ ان کے لئے ایک بڑا فائدہ ہوگا کیونکہ وہ اس معاملے پر پورا توجہ نہیں دے رہے ہیں جس کے لئے انھوں نے اپنا سرکاری دورہ شروع کیا ہے۔
اس سیریز کے بعد تو یہ بہت حیرانی کن بات ہے کہ سعودی ولی عہد کو اب وائٹ ہاوس میں بھی خوش آمدید کیا گیا ہے؟ اس کی قائدانہ صلاحیتوں کو پہچاننے والے لوگ نہیں ہوتے جو اس وقت وائٹ ہاوس میں بیٹھتے ہیں اور خوش آمدید کرتے ہیں؟ یہ تو واضح طور پر بھارتیوں کو یہ بات دیکھنے کی ضرورت ہے کہ اگرچہ انہیں اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو پہچاننا چاہئے لیکن اس طرح سے کیسے کیا جاتا ہے؟
سعودی ولی عہد کو وائٹ ہاؤس میں خوش آمدید کیا گیا تو یہ بہت ہی دلچسپ بات ہے ... لکین میرا خیال ہے کہ اس دورے کی ایسی ایک نئی صورتحال پیدا ہونے کی امکانیت 100 فیصد ہے ... انھوں نے امریکا سے وائٹ ہاؤس میں خوش آمدید کیا تو اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ وہاں کے معاشرے میں ان کے حالات کو بہتر بنانے کی بات کا لگ رہا ہے ... اور یہ ایک بڑا کامیابی کی کہتنی ہو گی یہی ...
بھی پچا کی جاسکتا ہے کہ امریکی صدر کے ساتھ سعودی ولی عہد کا دورہ اس وقت تک نئی ہوئی 40 سالوں کی بات کر رہا ہے! ان 40 سالوں میں سعودی ولی عہد نے اپنے دور پر دستے رکھے ہوئے اور دنیا بھر میں ان کی قائدانہ صلاحیتوں کو منا لیا جاتا ہے، ابھرتے ہوئے لیڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں!
عرب دنیا میں ایک نئی صورتحال کے درمیان وہ اپنے معاہدوں کو طے کرنا چاہتے ہیں، لڑاکا طیاروں کی خریداری اور اس کے علاوہ بھی! یہ ایک بڑا معاملہ ہوگا تو آئے وہ، انہیں اب امریکا نے خوش آمدید کیا، لاکھان کے ساتھ خوش آمدید کی!
امریکی صدر کو اس کا اچھا آمدید لگ رہا ہے، وہی جس پر اس نے فخر کیا تھا۔ سعودی ولی عہد کی بڑی دورے کے بعد اب بھی صدر امریکیا ساتھ واکھ بھرا معاملا کرنا چاہتے ہیں، یہ تو ایک اچھا رشتہ بننے کے لئے محفوظ ہوگا۔ مگر اس کی پوری سنجیدگی دیکھنی پڑے گی کہ وہ آخری دورے میں کیا چاہتا تھا۔
Wow اس دورے سے بڑا ایک اچھا خطہ ہے سعودی ولی عہد کو امریکی صدر کے ساتھ مل کر ہمیشہ زیادہ وہی رونما ہوتا ہے لڑاکا طیاروں کی خریداری سے لے کر طویل مدت کے معاہدوں میں جتنا ترتیبات، اس کا خیال ہے یہ معاہدے منعقد کئے جا سکتے ہیں لیکن ایک بات بھی یقینی نہیں ہوسکی چاہے ان کی وضاحت کیا جائے، اس دورے پر بھی سعودی ولی عہد کا منظر سے لگتا ہے وہ اپنے دور میں آئے ہوئے ۔