سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین کی کئی بڑی کارروائیاں ہوئی ہیں، انہیں سرکار نے اقامہ، لیبر اور سرحدی قانون کی خلاف ورزی پر دبایا ہے۔ اس کارروائی میں 21 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکین کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جس میں اقامہ کے مظالم پر 13 ہزار 128 افراد کو گرفتار کیا گیا، 4 ہزار 826 غیر قانونی سرحد عبور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے، اور 3 ہزار 180 قانون محنت کی خلاف ورزی پر ۔
لیکن یہاں ایک راز بھی ہے، یہ کہ سوریہ جیسے ملکوں میں تاریکی اور غیر سدبيانہ حالات کی وجہ سے وہاں سے بھگتے جانے والے لوگ خود کو پھینکنے کاRisk لیتے ہیں، ان میں 57 فیصد ایتھوپین اور 42 فیصد یمنی شامل ہیں۔
یہ بھی بات قابل ذکر ہے کہ سرحد پار کرکے ہم سایہ ملکوں میں داخل ہونے کی کوششوں میں مصروف تھے، جس کے نتیجے میں 13 افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں رہائش، سفر اور روزگار کی کوششوں کے لیے شامل تھے۔
مجموعی طور پر 31 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکین کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، جس میں 29 ہزار 538 مرد اور ایک ہزار 553 خواتین شامل ہیں۔
لیکن یہاں ایک راز بھی ہے، یہ کہ سوریہ جیسے ملکوں میں تاریکی اور غیر سدبيانہ حالات کی وجہ سے وہاں سے بھگتے جانے والے لوگ خود کو پھینکنے کاRisk لیتے ہیں، ان میں 57 فیصد ایتھوپین اور 42 فیصد یمنی شامل ہیں۔
یہ بھی بات قابل ذکر ہے کہ سرحد پار کرکے ہم سایہ ملکوں میں داخل ہونے کی کوششوں میں مصروف تھے، جس کے نتیجے میں 13 افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں رہائش، سفر اور روزگار کی کوششوں کے لیے شامل تھے۔
مجموعی طور پر 31 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکین کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، جس میں 29 ہزار 538 مرد اور ایک ہزار 553 خواتین شامل ہیں۔