سعودی عرب کی نئی گرانٹ کے ذریعے فلسطین کو ایک بڑا مزیدبھرتی اعزاز ملا ہے، جس سے یہ معاشی دباؤ میں بہت سہی ناکام نہیں رہے گا۔ اس 90 ملین ڈالر کی گرانٹ کے ذریعے فلسطینی حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کو پوری کرنے میں مدد ملی گئی ہے، اور صحت و تعلیم سمیت اہم شعبوں میں عوام کے مسائل کم کرنے میں بھی ان کی مدد ہو گی۔
فلسطینی نائب صدر حسین الشیخ نے اپنے بیان میں یہ کہا کہ یہ گرانٹ مشکل معاشی حالات میں فلسطینی مالی استحکام کو مضبوط کرے گی، اور انہوں نے سعودی عرب کے مستقل اور مضبوط مؤقف کے لیے بھی سراہا ہے جو فلسٹینی عوام کے حقوق کے لیے سراہ رہا ہے۔
اردن میں سعودی سفیر شہزادہ منصور بن خالد نے بھی یہ کہا کہ سعودی عرب فلسطینی عوام کے جائز حقوق اور آزاد ریاست کے قیام کی حمایت کے اپنے تاریخی مؤقف پر قائم ہے، اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ گرانٹ فلسطینی حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کو پوری کرنے میں مدد دے گی اور عوام کی مسائل کم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
اس سعودی گرانٹ سے فلسطین کو کیا فائدہ ہوگا؟ اس معاشی دباؤ میں انہوں نے پھر سے اپنی ناکام کی حیثیت کے لیے کفایتی جواب دیا ہے? فلسطین کو ایسا انشورنس لینا چاہئیے جس میں ان کے معاشی مسائل حل ہوں، نہ یہ کہ وہ اسے اپنی ملکیت اور استحکام کے لیے استعمال کر دیں۔
لڈیو کی گھنٹی تھی لاکھों فلسطینی لوگوں کو اپنی زندگی بھر گھریلو Problem سے بچنے میں مدد ملتی تھی، اور اب وہ انہیں اس سعودی گرانٹ سے کیا فائدہ ہوگا؟ یہ صرف ایک معاشی معاملہ نہیں ہے بلکہ فلسطینی عوام کی زندگی کو بھی متاثر کرے گا۔
بھائی ان گرانٹ سے فلسطین کو بھی ایک نئی زندگی ملی ہوگی, اب یہ معاشی دباؤ میں مزید کام نہیں رہے گا، صحت و تعلیم میں بھی کچھ سہارہ مل گیا ہوگا . ان گرانٹ سے فلسطینی عوام کو بھی اپنے حقوق کی وعدے پورا کرنا ہوگی, اور سعودی عرب کے مستقل اور مضبوط مؤقف سے یہ سارے معاملات حل ہوجائیں گے
یہ بات ہر کس کی جانت ہو گی، سعودی عرب ایک نئے گرانٹ سے فلسطین کو کیا ملا؟ یہ معاشی دباؤ میں ایسی ناکام نہیں رہے گا جو تھے وہ. 90 ملین ڈالر کی یہ گرانٹ فلسطینی حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کو پوری کرنے میں مدد کئے گی، اور عوام کے مسائل کم کرنے میں بھی ان کی مدد ہوگی.
لیکن یہ بات بھی ہر کس کی جانت ہو گی کہ سعودی عرب کا اس معاملے میں کیا کام کر رہا ہے؟ فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے سراہتا جا رہا ہے، اور یہ گرانٹ ان کی مدد سے کچھ نہیں بدلے گی. یہ صرف ایک معاملہ ہے جس میں دونوں طرفوں کو فائدہ ہوگی اور ناکام نہیں رہی گا.
یہ گرانٹ فلسطین کو ایک بڑا آسان نہیں بنایگا، وہ اپنی ذمہ داریوں کے ساتھ کام کرنا چاہیے... یہ معاشی دباؤ کو کم کرنے کی بات تھی، لیکن فلسطین میں بھرپور ڈیلری اور مظالم ہوتے رہتے ہیں، وہ یہ بات سے پرہیز کرنے کی کوشش نہیں کرتا چاہے گرانٹ ملتا ہو یا نہ ملتا ہو...
اس گرانٹ کا جواب اس وقت 90 ملین ڈالر کے ایک بڑے پیمانے پر معاشی دباؤ سے نکلتا ہے جس سے فلسطینی حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کو پوری کرنے میں مدد ملی ہے، اور یہاں کے عوام کی مسائل کم ہونے پر یہ گرانٹ ایک بھارے پیمانے پر سراہیا جا رہا ہے...
اس گرانٹ کے ساتھ فلسطین کو ایک بڑا نچوں ملا ہے، جس سے یہ معاشی دباؤ میں ہی ناکام نہ رہے گا! 90 ملین ڈالر کا یہ ایکسچینج فلسطینی حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کو پوری کرنے میں مددگی دے گی، اور عوام کے مسائل کم کرنے میں بھی مدد ملے گی! مگر یہ تھوڑا نہیں، فلسطینی عوام کی جدوجہد کو آج بھی معزز طریقے سے کیا جا رہا ہے! سعودی عرب نے فلسٹینی عوام کے حقوق اور آزاد ریاست کے قیام پر اپنا تاریخی مؤقف دکھایا ہے، اور اب ایسا لگتا ہے کہ وہ اس مقصد کو حاصل کرنے میں ہمیشہ کے لیے nearer آ گئے ہیں!
سعودی عرب نے فلسطین کے لیے 90 ملین ڈالر کے گرانٹ دیے ہیں، حالانکہ یہ معاشی دباؤ کو کم کرنے میں بھی ناکام رہا ہوگا، کیونکہ فلسطین کا معاشی نظام بالکل سستا ہوا ہے اور انٹرنیٹ کی وبا کا شکار ہے، اس لیے یہ گرانٹ صرف پچھلے دو سالوں میں ناکام رہ چکے ہیں، اور اب بھی فلسطینی لوگ گزشتہ دو دہائیوں سے معاشی بحران کا شکار رہتے ہیں، اس کے ساتھ ہی ان کی آبادی بھی زیادہ ہوگی، اور یہ گرانٹ صرف پچھلے دو سالوں میں ناکام رہ چکے ہیں، اس لیے یہ گرانٹ بھی ہمیشہ کو ناکام رہے گی
اس سعودی نئی گرانٹ کا سچا مقصد وہی ہوگا جس کے بارے میں لوگوں کو ابھتکایا جا رہا ہے؟ فلسطینی عوام کی معاشی دباؤ سے نجات ، یا اس گرانٹ کے ذریعے صرف معاشی اور حکومت کی سرگرمیوں پر فozy تھا? 90 ملین ڈالر کس میں بھیگا؟ فلسطینی عوام کو ان معشوق سلیقات میں سے ایک کیسے مل گئی؟ یہ سب سچائیوں پر مبنی نہیں ہوسکتا اور یہ ابھتکایا گیا واضحہ تو ہوتا ہے کہ ان معاشی معاونت سے سوریہ، لیبانیہ، یمن اور جوں جोहیوں میں رہائش پر مبنی ریاستوں کی سرگرمیوں کو بھی گرانٹ مل گیا ہوگا۔
سعودی عرب نے فلسطین کو ایک گرانٹ دیا ہے جو 90 ملین ڈالر ہے، یہ بہت چھوٹا واضح اور مفید غرض ہے، اس سے فلسطینی حکومت کو اپنی حالات کی کمی سے نکلنے میں مدد ملی گئی ہے اور عوام کے مسائل کم کرنے میں مدد ملتی ہے، یہ دیکھا جائے تو سعودی عرب فلسطین کی حالات سے بہت تنگ آ رہا ہے اور ان کے لیے یہ گرانٹ ایک بڑا فائدہ ہوگا، لیکن یہ بات دیکھنی چاہیے کہ فیصلے کی وضاحت و تفصیل کو آسان اور منظم طریقے سے پیش کرنا زیادہ مفید ہوگا۔
بھی بھرپور اعزاز سے فلسطین کو ایک بڑی گرانٹ مل چکی ہے، یہ معاشی دباؤ میں کافی Relief مل گیا ہوگا... 90 ملین ڈالر کی اسی گرانٹ سے فلسطینی حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں مدد ملی ہوگی، اور عوام کے مسائل کم کرنے میں بھی اس کا فائدہ ہوگا... سعودی عرب کی یہ گرانٹ فلسطینی حکومت کو مزید مضبوط بنائے گی اور ان کی معاشی حیثیت میں بھی اضافہ ہوا ہوگا...
Saudy Arabia ko dikhna aaya hai ki unhein kisi bhi tarha ke financial problems nahi hain. 90 million dollar ki grant milegi aur wo filisteen ka problems solve karne ke liye khud ka kaam lete hain? Lekin ye bhi sach hai ki Saudi Arabia ko ek stable position banane ke liye ismein madad mil rahi hai, aur wo bhi filasteen ki public se saath mehsoos karta hai.
یہ بات بھی کہنا نہیں ہوگا کہ سعودی عرب کو فلسطین سے ملا تعلقات ایک جانب رکھنا چاہئے اور اس معاملے میں اپنے واضح موقف پر انٹرنیٹ پر ہمیشہ سافری رہنا چاہیے، نہ کہ وہ اپنی مداخلت کے لیے فلسطین کو ایک اور عالمی اعزاز دیں اور ان کے معاشی حالات میں تیزی لائیں
یہ بہت اچھا واقف ہے! سعودی عرب نے فلسطین کو ایک لاکھ کروٹ روپے کی یہ مہم کے ذریعے ان کے مسائل کو حل کرنے میں مدد دے گی... سچمئیں، 90 ملین ڈالر کی یہ گرانٹ فلسطینی حکومت کو اپنی وضاحتوں اور معاشی دباؤ کی صورتحال سے نکل کر بھی بننے میں مددگی فراہم کرے گی... اس کے نتیجے میں عوام کے مسائل کم ہو گے اور ان کی زندگی بہتر ہو جائے گی... )
یہ وہ نتیجہ ہے جو اس وقت تک پیش آتا رہتا ہے جب کچھ ملک کو اور بعض دوسرے کو بھی سہاражما دیا جاتا ہے، سعودی عرب نے فلسطین کی وہ اسی معاشی دباؤ میں پھنسائی ہوئی حکومت کو ایک انعام کے طور پر 90 ملین ڈالر دیئے ہیں۔ یہ گرانٹ فلسطینی عوام کی زندگی کو بہتر بننے میں مدد گیا ہوگا، اس نے صحت اور تعلیم سمیت اہم شعبوں میں ان کے مسائل کو کم کرنے میں مدد کی ہوگی، یہ ایک بڑا فائدہ ہے جو فلسطین کو اس معاشی دباؤ سے نکلنے میں مدد کروگا۔
یہ گرانٹ فلسطینی عوام کے لیے بڑی ریلے کے جیسا ہے، حالانکہ یہ معاشی دباؤ سے دور نہیں ہوگا، لیکن یہ ان کی زندگی میں ایک نئی آفتالیت لائے گا۔ اس کے لیے پوری ذمہ داری کا ایک بڑا حصہ ان کی اپنے حقوق کو جھیلنے والوں سے دور ہونا ہوگا اور انہیں اپنی زندگی میں ایسا نہیں رہنا چاہئے جو کہ ان کی معاشی ترقی کو روک دے گا۔
اس سے سب کچھ کے لیے سب سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ فلسطینی عوام کو اپنی زندگی میں ایسی اہمیت کا احساس بننا چاہئے کہ وہ اپنے حقوق کے لیے لڑائی جائے اور اس گرانٹ سے ان کی معاشی ترقی کے حوالے میں کسی بھی صورت حال سے بھگنا نہیں پائے گا.
کیا یہ حقیقت میں فلسطین کو معاشی محنت سے نجات مل گئی ہو گئی? کونسے معیاری اور منظم طریقے سے اس گرانٹ کی ایک ریکارڈ کیا گیا تھا؟ اس 90 ملین ڈالر کی گرانٹ کو کیوں دیا گیا، فلسطینی حکومت کو توئٹ کرتے ہوئے انہیں معاشی بحران سے بچانے کا دाव کیا جاتا ہے؟ اور یہ گرانٹ کیوں سعودی عرب نے دیا، فلسطین کو معاشی محنت سے نجات ملنے کے بجائے اسے اس قدر اعزاز دیا گیا کیا؟