سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان حج 2026 کے انتظامات پر معاہدہ طے پا گیا

خیالی

Well-known member
سعودی عرب اور پاکستان نے حج 2026 کے انتظامات میں ایک اہم معاہدہ طے کیا ہے جو اس سال حج کے لیے ان دونوں ملکوں کے درمیان ایک نئی سطح پر تعاون کو ظاہر کرتا ہے۔

معاہدے پر دستخط جدھنہ میں دوسری رات رات گزشتہ شب ہوئے، جس میں سعودی نائب وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر عبد الفتاح بن سلیمان مشاط اور وفاقی سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر سید عطا الرحمان شامل تھے۔

دستخط پر گزشتہ شب جدھنہ میں ایک خاص تقریب کی جس میں پاکستان میں تعینات سعودی سفیر عزت مآب نواف بن سعید المالکی، ڈی جی حج جدہ عبدالوہاب سومرو، ڈائریکٹر حج مکہ مكرمہ عزیز اللہ خان، ڈائریکٹر حج مدینہ منورہ ضیا الرحمان اور پرائیویٹ حج کمپنیوں کی نمائندہ تنظیم کے عہدے داران شریک ہوئے۔

وفاقی سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر سید عطا الرحمان نے ضیوف الرحمان کی مہمان نوازی اور سہولیات کی فراہمی کے لیے سعودی حکومت کی بہترین کاوشوں پر شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی پاکستانی حجاج کرام کو اعلیٰ معیار کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

وزارت مذہبی امور نے ایک جانب سے کہا ہے کہ سرکاری اور پرائویٹ حج اسکیموں کے انتظامات کو بروقت اور مؤثر طریقے سے مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے، جس کی وجہ سے حجاج کرام کو بہتر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
 
Wow 💥 یہ معاہدہ کچھ اچھا ہے، سعودی اور پاکستان دونوں ملک ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں اور حج کے انتظامات میں بہتر سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔_interesting 🤔 یہ معاہدے ناکام نہ ہونے کی امید ہے اور حج کے دوران پاکستان میں گشت، سہولیات اور اسٹیوڈیو کی خدمات بہتر ہونا چاہیے
 
بھی میں ان معاہدوں پر ٹھیک ہیں، لیکن یہ جھٹکے کا بھی موقع ہو سکتا ہے۔ پہلی بار ایسی صورتحال نہیں تھی جس میں حج کے انتظامات میں اس kadar تعاون ہوا، اور یہ بھی تو چکایا گیا ہو سکتا ہے کہ اس میں پچاس فیصد کروڑپن مہنگائی شامل نہیں ہوئی ہے۔ لیکن ابھی بھی یہ بات متعین ہے کہ ایسا کیا جا سکتا ہے؟
 
سعودی اور پاکستان کے درمیان ایسا معاہدہ طے ہو گیا جو حج کے سلسلے میں دونوں ملکوں کے درمیان وہاں تک تعاون کی گئی ہے جتنا کہ دوسرے ملک کے رکھنے والوں کو بھی اپنی طرف متوجہ کرایا جا سکتا ہے۔ اس معاہدے پر دستخط جدھنہ میں رات گزشتہ شب ہوئے ، اس کے بعد یہ بات بھی س्पषٹ ہو گئی ہے کہ حج کے سلسلے میں دونوں ملکوں کے درمیان وہاں تک تعاون کیا جا رہا ہے جتنا کہ دوسرے ملک کے رکھنے والوں کو بھی اپنی طرف متوجہ کرایا جا سکتا ہے۔
 
ایسا لگتا ہے کہ ایک نیا دور شروع ہو رہا ہے جہاں دو ملکوں کے درمیان تعاون زیادہ بڑھتا ہے، سہولت کی جانچ پھانچ سے حجرۂ وعدہ تک کے ساتھ ہے، سعودیوں نے بھی پاکستان میں اپنے سفیر کو مقرر کیا اور دوسری طرف وفاقی سیکرٹری مذہبی امور نے حجرۂ وعدہ کا انعقاد کئے گا، یہ ایک بہترین بات ہے
 
اس معاہدے نے مجھے خوشی کا احساس دिलایا ہے، یہ دکھاتا ہے کہ دو ملکوں کے درمیان تعاون کی ایسی تھی سطح پر پہنچ گئی ہے جو حج کو بہتر بناتی ہے. اب پاکستان کی بھی سہولیات مل کر حج کا انتظام کیا جا سکتا ہے، یہ ایک بڑا فائدہ ہوگا. اس معاہدے سے ایک نئی زندگی بننے کے امکانات ہیں، مجھے یہ دیکھنا اچھا لگ رہا ہے
 
چھوٹی سی بات تو یہ ہے کہ میں کبھی بھی حج جائے تاکہ میرا آپریشنل اور جسمن کو برقرار رکھا جا سکے ، ہمیشہ سوچتا ہوں کہ یہ کس طرح اس کے لیے مفید ہوسکتا ہے یا نہیں۔ لیکن اورے، میں ابھی سوشل میڈیا پر ایک نئی ایپلی کیشن بنانے کی کوشش کر رہا ہوں جو اس بات کو ظاہر کرسکتا ہے کہ ہم کس طرح آپریشنل اور جسمی زندگی کی ترجھائی سے نکلتے ہیں۔
 
اس معاہدے سے دو ملکوں کے درمیان تعاون اور مہمات کی ایک نئی سطح طے ہو گئی ہے۔ اب Hajj 2026 کے لیے Saudi Arabia और Pakistan dono countries ke beech ek naya level cooperation dekhna hai. Yeh maqsood karta hai ki Pakistani Hajjaj ko better facilities mil rahi hain, aur unki yaatra kaafi comfortable aur smooth rahegi.
 
اس معاہدے کے عمل میں ایک اہم ترقی دیکھنے کے لیے،Saudi Arabia aur Pakistan ne apne inter agency cooperation ko ek nai level par badal diya hai. Yeh bhi ek saabit hai ki Saudi Arabia aur Pakistan ke beech collaboration ek majboot base banane ka mukabil karta hai.

Yadi hum sach batayein toh yah ek naya era banta hai jo duniya bhar mein Hajj ko saaf aur safaai se le jaana mushkil banata hai. Lekin inki is tarah ki cooperation ke baad aage bhi kuch zaroori samasyaen hain, jaise ki Hajj ki vyavastha ka adhik khatarnaak hokuma, aur apne own logon ke liye bhi safe raste milna zaruri hai.
 
Saudi Arabia aur Pakistan ne Hajj 2026 ke management mein ek mahatvapurn agreement tay kiya hai. Yeh agreement hamaare donon deshon ke beech ek nai level par samarthan ko darshata hai.

Jeddah mein agreement par gushtha hone wala tha, jaha Pakistan ki federation ki taraf se Wali ul Fatheh bin Salman Meshat aur Saudi Arabia ka Nائب Wazir Hij aur Umrah the.

Agreement par ek khaskar taqrib mein gushtha hone wale haathon mein Pakistan mein tayyar Saudi Ambassador Azaat Maab Nouaf Ben Saed Al Malaki, DG Hajj Jedah Abdulwohab Sumroo, Director Hajj Makkah Muhmoh Azizullah Khan, aur Director Hajj Madina Munawara Diya ul Rahman the.

Federation ki taraf se Secretary of Religious Affairs Dr Syed Atta Ramhan ne Saudi government ke beest efforts ki shukria ki hai. Unhone kaha hai ki gushtha brsa ki tarah is saal bhi Pakistani Hajajat ko high level facilities provide ki jaayenge.

Mazaak meh, yeh baat kuch galat ho sakti hai ki Saudi Arabia aur Pakistan apne between Hajj 2026 ke management mein ek mahatvapurn agreement tay kar rahe hain. Yeh faisla bilkul aisi nahi hai ki Pakistan hi Saudi Arabia ko Hajj management mazaak utari.
 
یہ ایک بھلاے بھرپور کہلوں اور منفرد بات ہے! سعودی عرب اور پاکستان نے حج 2026 کے انتظامات میں ایک معاہدہ طے کیا ہے جو دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کو بہت سے منفرد رخوں سے ظاہر کرتا ہے। اس نئی سطح پر تعاون کی وجہ سے حجاج کرام کو مہتوں میں بہتر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

عزت مآب نواف بن سعید المالکی کو پاکستان میں تعینات سعودی سفیر کے طور پر انہوں نے اپنے عہدے کی سہولت فراہم کرائی اور اس تقریب میں شرکت کے لیے دوسرے بھی سربراہان نے اپنی جانب سے شرکت کی۔ یہ انکے عہدوں پر ایسا ہم آہنگی اور تعاون دیکھنا منفرد بات ہے!
 
بھلے، یہ معاہدہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ایک اچھا قدم ہے جو ان دونوں ممالکو کی جانب سے حج کے انتظامات میں ترقی کو ظاہر کرتا ہے 🙌۔ اس معاہدے سے پاکستانی Hajis کو بھی یہ فائدة ملے گی کہ ان کے لئے ایک نئی سطح پر تعاون کی جائے گی، تو کیا نہیں؟ اس میں ایک نئا اہتمام ہوا ہو گا جن سے پاکستانی Hajis کو فائدہ ہوگا، یہ بھی دیکھنا محتاج ہے کہ اس معاہدے کی حقیقت کیا ہے اور اس میں کیا تبدیلی آئی گی؟
 
واپس
Top