سعودی عرب میں مویشی چوری کرنے کے الزام میں 13 پاکستانی گرفتار | Express News

قلمکار

Well-known member
سعودی عرب کے طائف شہر میں ایک ناانصafi عمل کے بعد تین دفعہ مجرم پاکستانیوں کو حراست میں لیا گیا ہے، جس پر سعودی پولیس نے ان کے خلاف آزاز لگایا ہے۔

طائف شہر کی مختلف علاقوں میں بھڑک وچولوں کا ماخوذ چوری ہوئی ہے، جس پر ریکورس آئی ای سی کے ذریعے شکایت کرنے والے علاقائی مقیمین نے تھانے میں شکایات درج کی ہیں۔

سعودی پولیس نے ایک اسپیشل ٹیم تشکیل دی جس نے چوروں کو پناہ دینے والے علاقوں کی تحقیقات کی اور تھانے کے مطلع ہونے کے بعد ان تمام سیکیورٹی فورسز کے ایک مشترکہ آپریشن کا نتیجہ حاصل کیا جس سے ملزمان کو پہنچایا گیا۔

یہ آپریشن طائف شہر میں چوری ہوئی ہڈھلیوں کی تلاش اور اسٹالز انٹیکٹ کے تحت چلایا گیا تھا۔

سعودی پولیس نے بتایا کہ جن 13 ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے ان سب کا تعلق پاکستان سے ہے اور ان کی passports ضبط کرلی گئی ہیں، جس کے بعد عدالتی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے۔

یہ چوری سعودی عرب میں سنگین جرم سمجھی جاتی ہے اور اس کی سزا سخت ہوتی ہے، جس میں ہاتھ کاٹنا بھی شامل ہوتا ہے۔
 
یہ سب دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ سعودی عرب کی پالیسیوں پر انہیں سچ میں نازک زور دیا جاتا ہے، ملزمان کو تین بار حراست میں لیا گیا ہے تو یہ کافی بھرپور کارروائی ہوگی، لیکن سبسٹیٹنگ فیصلے سے پہلے انہیں نچوڑنے والی ٹیم کی جانب سے کسی چوری کا شکار ہونے کا عزم تو لگتا ہے۔
 
بہت غلط ہے ان پاکستانیوں کو اپنی سرزمین میں پھنساوٹھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ یہاں کس قیمتی مصنوعات سے بچت کر رہے ہیں، اور پھر ان کے بعد کیا انہیں ان مصنوعات کو لوٹاؤن پر لگانے کی ذمہ داری نہیں ہوتی؟ یہ چوری ایک بڑا مسئلہ ہے، اور ایسی صورتوں میں پھنس جانے سے انہیں بھی کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
 
عرب دنیا میں چوری ایک بڑا مسئلہ ہے اور اس پر سائیڈ آئی ای سی کی توثیق کرتے ہوئے پھر نہیں دیکھتے؟ پھر انچارج پولیسی کو ایک اسپیشل ٹیم تشکیل دینا اور اس طرح سے چوری کا خاتمہ کرنا ہی کافی نہیں، اس کی جگہ ملزموں کو ایک ایسا عمل شروع کرنے کی ضرورت ہے جس سے ان کے ذہنی حالات میں کمی آئے اور وہ اپنی گaltiyon سے لچک نہیں چھوٹ سکیں، آدھے گروہ کو نہ ہی حراست میں لیا گیا اور نہ ہی جیل کی سزا دی گئی۔ میرا خیال ہے کہ ایسا کرنا مشکل ہوگا، لاکھان دفعے چوری ہونے پر ملزم پھانسی دے دیا جائے گا اور جیل کی سزا دی جائے گی
 
ایسے ماحول میں چوری کرنا بھی نہیں آتا اور ان لوگوں کو بھی اس جرم میں شریک ہونے پر پابندی کا سامنا کرنا چاہیے۔ سائنسی طور پر ایسے حالات پیدا ہوتے ہوئے ایسے نہیں ہوتے جتنیں آزاز لگایا جاسکے اور پھر واپس چل کھیل لیا جاسکے۔

اس کے علاوہ اگر اس operation کی مدد سے ہونے والی معاملات کو پورا سمجھ لیتے تو یہ ایسے ملزمان کو بھی پابند کر دیتا جو ناانصافی کا شکار ہوئے تھے اور وہ اس جرم میں ملوث ہوئے ہوں یا نہیں۔

لیکن اس situation کو سمجھنے والی کسی بھی ملک کی حکومت کے لئے ایسا محسوس کرنا چاہیے کہ وہ اپنی سیکیورٹی اور شعبہ پुलیس پر بھی نظر رکھتی ہے۔
 
اس چوری کے صورت حال پر توجہ دینا تو ایک نہیں، لگتا ہے کہ سعودی پولیس کے پاس اس کے بعد بھی پہلے کی طرح کوئی ایسی ٹیم بنائی گئی ہو گی جس کا مقصد صرف پاکستانیوں کو ہی کوئی ایسا الزام دیا جائے۔ لگتا ہے اس میں بھی کچھ اہمیت نہیں رہی، ان چوری کی صورت حال پر کسی کے حوالے سے فخر کرنا تو درست نہیں۔
 
🤦‍♂️ یہ سب تو بہت اچھی رات تھی! چوری کرنے والوں کو پناہ دینے کا انتہائی ایمٹ ہلکا لگا. 13 پاکستانیوں کو حراست میں لیا گیا تو وہ اچھی طرح پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں. چوری کرنے والوں کی تلاش کے دوران ان سیکیورٹی فورسز نے ایک مشترکہ آپریشن کی آواز ہار دی. 🚨

تمام ہی گھبرا رہے ہیں، لگتا ہۈ کہ یہ سب سعودی پولیس کا ایک بڑا اسٹونج تھا. یہ بات سڑک پر ہے کہ اگر کوئی چوری کرنا چاہتے ہیں تو اس سے پہلے ان کو اپنی گیند اور سر کا پٹا لگنے کی جگہ بھی بےقرار ہوں. 😂
 
ایسا تو یہ لگتا ہے کہ ان پاکستانیوں کو ایک گروپ میں پھیرنے کی واجبیت تھی اور انہوں نے اپنی سرزمین پر بھڑکولوں میں حصہ لیا، اس کے بعد ان کو ٹھکانے کرنے کے لئے ایک آپریشن لگایا گیا ہے اور اب ان کی سرگرمیوں کا پتہ چلنا مشکل ہونے والا ہے، حالانکہ یہ بھی ایک بات ہے کہ اس وقت سعودی عرب میں سائنسی تحقیق کے لئے انہیں پھرایا گیا تھا اور یہ آپریشن ان کی سرگرمیوں کو پہچاننے کے لئے ہے، لیکن اس نے شہر میں ایسے لوگوں کو بھی زبردست متحرک کیا ہوگا جو ایسا کرتے رہتے ہیں اور اب ان کے خلاف چالنے والی سیکیورٹی فورسز کی نتیجے میں یہ بات پہچان آئی ہے کہ وہ کس طرح کام کرتے تھے، ایک بات یقینی ہے اس آپریشن سے اب سعودی عرب کی سیکیورٹی کو مضبوط بنایا گیا ہے اور اب اس شہر میں سائنسی تحقیق کے لئے کیسے کام کیا جاسکتا ہے؟ 😬
 
اس ناانصافی کا ایسا لگتا ہے جو اس وقت تک سعودی عرب میں پھیلنے والی دھمکاوں سے زیادہ متاثر کرسکتا ہے جب نائنبرز نے اپنا پہلا سال کام کرنا شروع کیا ہوگا 🤯

چوری اور پچھوں پتنیوں کی سزا بھی بہت زیادہ ہونی چاہئیے، دوسرے ملکوں میں اس جیسے جرائم پر زیادہ سوزش نہیں ہوتی تو کوئی ان کے بارے میں بھی سوچ نہیں کرتا 🤷‍♂️

جب تک ان چوروں کو پناہ دینے والے علاقوں کی تحقیقات کر لی جائے گی اور یہ ملزمان کے خلاف ایک سٹرنگ آپریشن چلایا جائے گا تو معافیت ہونے والی ہوگی 🙏
 
اس ماحول میں انصاف کوza پالنے کی کوشش کر رہی ہے، پلیٹوں پر بھی ایسا ہی دکھائی دیتے ہیں کہ ہم سب کے لئے ایک سا راستہ ہونا چاہیے۔
 
ایسا ناانصافی عمل سعودی عرب میں دوسرے ملکوں کی تین دفعہ مجرموں کو آجاز لگانے سے پہلے، ایک ڈی ایم کے طور پر محسوس ہوتا ہے. سعودی عرب میں اپنی نیشنل ڈائریکٹوریہ آف انفارمیشن (NIDC) کی مدد سے ملtlement کاروں کو ایسی ناکام اور غیرمعمول پالیسیز کا سامنا کرنا بھی مشکل رہتا ہے.
 
واپس
Top