کیتھولک چرچ کئی سال سے دو ریاستی حل کی حامی ہے پوپ لیو

ہاکی پلیئر

Well-known member
عیسائیوں کا روحانی سربراہ ایک اور بار ایسریال اور فلسطین کے تنازعے کو حل کرنے کی جانب پیش آ رہا ہے جس سے وہ دونوں ملکوں میں صلح کا راستہ تلاش کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ پوپ لیو نے کہا ہے کہ اس تنازع کو حل کرنے کے لیے ایک فلسطینی ریاست کی بنیاد رکھی جانی چاہیے۔

پاپ لیو ان کے مطابق فلسٹین کو ریاست تسلیم کرنا تھا اور اس کے لیے سارے ممالک کی جانب سے حمایت کی ضرورت ہے۔ وہ ایسریال کے ساتھ بھی بات چیت کر رہے ہیں۔

عیسائیوں کا سربراہ فلسطین اور اسرائیل دونوں کی جڑوجگڑوں کو حل کرنے کی جانب پیش آ رہا ہے۔ اس میں ایک فلسٹینی ریاست کی بنیاد رکھی جانی چاہیے جو دونوں ملکوں کے درمیان تنازعہ کو حل کر سکے۔
 
اس تنازعے سے نکلنے کا ایک طریقہ ہوتا ہے کہ فلسطینی لوگوں کو انھیں ایک ریاست کی بنیاد رکھنا چاہیے تاکہ وہ اپنی جائیدادیں محفوظ رکھ سکیں اور اسرائیلیوں کے ساتھ بھی بات چیت کرے اور اس سے دونوں ملکوں کے درمیان صلح اور امن کی سرگشا ہوسکے 💡
 
ایسریال اور فلسطین کے تنازعے کی واضح رہنما نہیں ہوسکتی ہے، اس میں دوسرے ملکوں کی مدد لیتی ہو اس کا کبھی اور پھر کچھ نتیجہ نہیں نکلا ہو گا۔ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کی بات بہت مشکل ہے، دوسری طرف اس سے اسرائیل کو خطرہ محسوس ہوگا۔ ایسا ہونے پر دونوں کی جڑوجگڑوں زیادہ شدید ہوسکتی ہیں۔ یہ بات تو سمجھی جائے جو کہ صلح کے راستے میں مدد مل سکتی ہے وہ بھی ایسا ہونے پر ہی ممکن ہو گا۔ لیکن یہ بات تو سمجھنی پڑے گی کہ اس راستے میں کتنے معاملات ہوتے ہیں۔
 
ایسا تو کچھ مفید ہوا تھی اس پاپ لیو کی بات پر، فلسطین کو ریاست تسلیم کرنا اور انہیں اپنی جگہ کی جدوجہد کرتے دیکھنا بہت چاہیے... لیکن یہ بھی بات ہے کہ ایسریال کی جانب سے بھی انkiں اپنی سرکار کی ناکامیوں پر بات کرنا چاہئے... یہ دونوں ملک کو ایک دوسرے سے وعدے پورا کرانا ہوتا ہے 🤞
 
اس پاپ لیو کی بات سے منچنے والا یہ خطاب تو کہنا ہی نہیں، ابھی بھی فلسطین اور اسرائیل دونوں کی وحدت کی کوشش کر رہے ہیں؟ یہ دوسرا تنازعہ تو حل ہو گیا ہو گا یا ابھی بھی یہ جڑوجگڑ نہیں کرتا?
 
ایسا لگتا ہے کہ پاپ لیو کو فلسطین اور اسرائیل دونوں سے بات کرنا ہی نہیں کافی تھا پھر اس کا یہ فیصلہ آ گیا کہ ایک فلسٹینی ریاست کی بنیاد رکھنی پہلی گہری بات ہوگی اور اگر وہ اس کے لیے دوسرے ممالک سے بھی حمایت مل جائے تو یقیناً ایسا سہولت پیدا ہوگی۔
 
واپس
Top