بھارت میں ایک خطرناک ہواؤں کی فتوہ تيز ہوئی جس نے دنیا بھر سے لوگوں کو دنگ کر دیا۔ اس میں ایک ہیلی کاپٹر کے دروازے پر رہنے والے ایک سابق نیوی افسر کیپٹن نوتیج سنگھ نے ایئرل فوٹوگرافی کرائی تھی۔
یہ انتہائی بلندی پر ہونے والی ہواؤں کا مقابلہ کرنا پکڑ کر سچ بھرپور کامیابی حاصل کی۔ جب وہ دروازہ کھول کر آئے تو ایسی شدید ہوا کا سامنا کرنا پڑا کہ چہرے پر لرز اٹھنے کے ساتھ جلد میں لہروں کی صورت دکھائی دی تھی اور ہونٹ کپکپانے لگے تھے۔
بھارت کے سابق نیوی افسر کیپٹن نوتیج سنگھ نے کہا کہ یہ انتہائی شدید ہوا کا دباؤ ہی وہاں بے رحم تھا جس کا سامنا کرنا پڑا۔ انھوں نے کہا کہ یہ ہوا صرف چھوتی نہیں بلکہ وہی ہوا بھی کرتے جس سے چہرے سے ٹکرا کر اسے ہلا دیتی ہے، جلد لہرا اٹھاتی ہے، پٹھے مڑ جاتے ہیں اور آنکھیں دھندلا جاتی ہیں۔
وہاں تک کہ ایسا لگ رہا ہے کہ لوگ اس انتہائی شدید ہوا سے دنگ رہے ہیں تو یہ بھی لگتا ہے کہ وہ انہیں ایسی ہوا میں ہلا دیں گے جو وہاں پہنچ جاتے ہیں... کپٹن نوتیج سنگھ کی ایسے انتہائی اچھے کارناموں کا جواب ہے، یہ بہت دلچسپی بخش ہے مگر میں اس پر دباؤ ڈالنے والا نہیں ہون گا...
واضع طور پر یہ خبر کچھ تو شدید ہوگئی ہے ، دنیا بھر سے لوگوں کی توجہ اس کی طرف مڑ رہی ہے اور اس میں جان جتنے لوگ شامل ہوں گے وہ سب ان شان میں آئیں گے کہ آپ کس نے ایسا کرنا ہے۔ یہ ہیلิคاپٹر پر چڑھنے والا ایک پیارے آدمی نے ایسے لولتے جھونٹو حالات کی سجھ بوجھ کیا ہے اور اس پہلو کو ایسے سمجھنا ہی مشکل ہے جو مینے اپنی زندگی میں کبھی نہیں دیکھا ہے۔
وہ سچمنا آسمان کا مقابلہ کرنا پکڑ کر ہی چل پاتا تھا! میں تو اس کی بے حد کامیابی کو دیکھتے ہوں اور اس پر مہربانی کرتا ہوں کہ وہ ایسے انتہائی شدید ہوا کے سامنے بھی نہیں ہٹتے تھے۔ میں یہ بھی بتاتا ہوں کہ اس کی پریشانگی میں وہ ایسا کیا کہ جس سے چہرے سے ٹکرا کر اسے ہلا دیتی ہے اور جلد لہروں سے لھوٹتی ہے... وہ ان میں بھی فاسل نہیں ہوا! میرا بھی مشابہ ہے کہ یہ کامیابی کی پہلی آسمان سے ہٹ کر بنتی ہے!
یہ انسانی عقل کا سچا ٹیسٹ ہے کہ بھارتیوں نے یہ ہوا کا مقابلہ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے؟ آپ کو اس نتیجے تک پہنچانے کے لیے ان لوگوں کی بھرپور کوشش پر کام کیا ہو گا جو اس عمل میں شامل تھے۔
یہ ہواؤں کی شدت ایسی تھی کہ یقیناً ہر انسان کو دھلے لگنا پڑتا۔ لیکن، جب انہیں پہچاننا پڑتا ہے کہ کیا ہوا ہو رہی ہے یا یہ ایک دھارچہٹا نہیں ہے، تو اس وقت تک ہی ماہرین محفوظ طور پر کام کر سکتے ہیں۔ وہ لوگ جو ان بے پناہ ہواؤं میں رہتے ہیں، وہ اپنی جائیداد اور کفایت کی صلاحیت کو سمجھتے ہیں۔
وہاں تک کہ اس نئے ورلڈ ہیلتھ اوارننگ سسٹم بہت معقول نہیں لگ رہا، اور جیسے جیسے ٹیکنالوجی بہتر ہو رہی ہے وہ ایئر لائنز نا-safe بن رہی ہیں। اس ہیلی کاپٹر میں کھل کر پڑنا، اس طرح کی شدید ہوا میں پہنچنا صرف ایک ایسا دھمپ ہوگا جو دنیا بھر میں لوگوں کو دنگ کر دے گا؟
بھارت میں یہ انتہائی خطرناک ہواؤں کی فتوہ تیز کرنے والا ہی کیا ہوتا ہے؟ یہ سب سے بڑی دباؤن کا سامنا کرنے والے لوگ کو چھوٹا نہیں رہتا! پہلے ایک ہیلی کاپٹر کے دروازے پر رہتے وہاں کی مینٹل ٹینشن سے دباؤ کیسے بھی لگتا ہوگا؟
انہوں نے جو یہ پہلی فتوہ دی تھی وہی انتہائی بلندی پر ہونے والی ہواؤں کا مقابلہ کرنے کے لیے بھرپور کامیابی حاصل کی! مگر ان کو اس کا سامنا کرنا پڑا جو کوئی نہ کوئی دوسری طرح کے میڈیم فتوہ تیز کرنے والا ہے تو بھرپور کامیابی کیسے حاصل کیجائے?
میں تو یہ سوچتا ہوں کہ ہوا صرف دباؤ اور شدت سے باہم ہوتی ہے، یہی نہیں؟ انہیں ایسی فتوہ تیز کرنے والا کوئی بھی نہیں ہوتا جو یہ سبھی چراتے اور ساتھ مل کر فتوہ تیز کرتا! یہ انتہائی خطرناک ہواؤں کی فتوہ تیز کرنے والے اسے تو ایسا نہیں لگ رہا!
میں بھارت میں یہاں کی ہواؤں کے بارے میں پڑھ رہا تھا، نہیں تو۔ بھارتی افسر کیپٹن نوتیج سنگھ کے اپنے آپ کو یہاں کے دروازے پر لے کر آئے اور انھوں نے انہی ہواؤں سے مہنگی کامیابی حاصل کی جو میں اسے بھی پڑھ رہا تھا۔ یہ وہ ہوا ہی نہیں ہوتا جس سے ٹکرات ہوتی ہیں بلکہ وہ اور بے گناہ ہی ہواؤں کا مقابلہ کرنے میں پھنسے، یہ نہیں تو۔
اس نئی ہواؤں کی فتوہ سے ہر کس کو خوفناک محسوس ہوا، وہاں تک کہ ایک نوجوان جو دروازہ کھول کر آیا تھا اسے لرز آ گئی اور جلد میں لہروں کی صورت دکھائی دی، یہ ایسے ہوا کا مقابلہ کرنا ہوتا ہے جیسا انسان کبھی بھی نہیں dekھا ہو گا۔
آج بھی ناکاموں کو ہوا کے بارے میں نہایت کامیابی سے بات کرنا اور انہیں یہ دکھانا کہ وہ نچنے والے ہیں، کتنی آسان باتیں ہیں! میرا خیال ہے کہ ہوا بہت بڑی اور خطرناک ہو سکتی ہے، اس میں کوئی بات نہیں جو اپنی جگہ پر پوری نہیں کر سکتی۔ میرے وہاں ایسے لوگوں کو یہ سمجھنا اچھا ہوگی جو ہوا کے بارے میں بھرپور تجربہ رکھتے ہیں۔ آپ کے پاس کسی نوجوان کی جگہ پہلے سے اس پر بات کرنے والا جو بھی کچھ کہے وہ تازہ ہوگا اور اسی وجہ سے بہت زیادہ حقیقت پر چلے جائے گا۔
یہ ایک بڑا سچائی کا وقت ہو رہا ہے، جب یہاں پر ہونٹ کپکپانے لگتے ہیں تو پھر اس کی سادہ حقikat کو سمجھنا بھی ضروری ہو جاتا ہے۔ یہ رہنما جو ایسے شدید موسم میں کام کرتا ہے، وہی ہوا ہوتا ہے جو حقیقت کو ظاہر کرتی ہے۔ اگر پہلے سے ہی ایسا کامیاب رہنا پڑتا تو یہ نئے موسم میں بھی آسانی سے کام کرنے والا نہیں ہوتا۔ اس رہنما کی پوری صلاحیت اس پر مشتمل ہے جو اسے اپنی سرگرمیوں میں کامیابی حاصل کرنا چاہتا ہے۔
اس ہواؤں کی بات سن کر میں بہت سنجیدگی سے سوچ رہا ہوا کہ کیا یہ ہر شخص کے لیے ایسا ہی ہوسکتا ہے۔ میں نے کھانے کی دھول لگنے پر بھی ایسی شدید بوجھوں کی اور اب اس صورت حال میں یہی محسوس ہوتا ہے۔
اسprevious نیوی افسر نے کہا تھا کہ یہ انتہائی شدید ہوا کا دباؤ بے رحم تھا، لیکن میں سوچتا ہوں کہ ایسے حالات میں کوئی راز نہیں تھا، صرف یہی reality تھی کہ ان کے سامنے شدید ہوا اور بوجھ۔
وہاں سے ایسے خطرناک ہوا کا مقابلہ کرنا بہت مشکل ہوتا ہے، مجھے لگتا ہے کہ ایسے حالات میں سب سے اہم بات یہ ہوتی ہے کہ اس وقت پر موجود ٹیکنالوجی کو بھی اپنے فائدے میں استعمال کیا جائے، آپ کسی بھی خطرناک situations میں جان لینے اور سہارے کے لیے ہائی ٹیک ایسنسٹیوٹل گاڈیز یا ڈ्रاؤنز جیسے ٹیکنالوجی کو استعمال کر سکتے ہیں۔
یہ بہت خطرناک ہواؤں کا سفر ہوا تھا، مچل رہی وہ ہوا جو سب کو دنگ کر دی تھی! ہیلی کاپٹر پر انسفلیشن کی فتوہ نے اچھی طرح سے لوگوں کو جھمیکا دیا تھا... میں تھوڑا سا دیکھنے والا تھا اور یہ بھی کہا کہ اس سے ہونٹ مڑ جاتے ہیں!
ارے یہ ہواؤں کا حال بہت غضبوں فجے سے لگ رہا ہے! میں نہیں سمجھ سکا کے انہوں نے ایک ہیلی کاپٹر پر پھنس کر آئے تھے اور پھر انہوں نے جو فتوہ دیا یہ تو ایسا ہی ہو گیا کہ لاکھوں لوگ دنیا بھر سے دنگ رہے ہیں! اور جب وہ دروازہ کھول کر آئے تو انہوں نے انہیں ایسا محسوس کرنا پڑا کہ یہ ہوا انہیں اپنی خود سے لڑنے پر مجبور کر دیتی ہے!
میں نہیں جانتا کے انہوں نے کیسے آئے تھے اور ان کی زندگی کتنی کمزوری تھی کہ انہیں اس طرح کی ہوا سے لڑنا پڑا! میرے پاس ایک ہیلی کاپٹر بھی نہیں اور میں اس جگہ نہیں بن سکا کہ وہاں کچھ بھی ہوا!
بھارت میں اس خطرناک ہواؤں کی فتوہ کے بعد ہوا تو صرف پہلی نئی نسل ہی بچ سکی جس کی نہ بھال تھی۔ آج تک ہم لوگ بھرپور طاقت اور ہار نہیں جانے والے سے بھاگتے رہے ہیں، لیکن یہ دیکھنا ہلاکہ خوفناک ہے کہ ایک ایسا شخص جس نے خطرناک ہواؤں کو مقابلہ کرنا پڑا تو بھی سچ میں بے آداب اور بے پناہ ہونے کے باوجود ابھی بھی قوت کے سامنے کامیابی حاصل کی۔
بھارت میں ہوئی یہو کی فتوہ بہت چیلنجنگ ہے، میرا کھان پینا بھی انہی ہوا کے درمیان نہیں ہوتا۔ میں بتاتے ہوں کہ یہ ہواؤں کی وہ شدت وہی ہوتی ہے جس کا سامنا کرنا نیلамگ ہوتا ہے، پھر بھی میرا خیال ہے کہ بھارتی نیوی کو اس کی ٹیکسٹچر ایمپورمٹی پر مزید توجہ دینی چاہئے تاکہ وہ آگے بڑھ سکیں۔
امید ہے کہ اس طرح کی انتہائی شدید ہوا کا مقابلہ کرنے میں بھارتی نیوی نے اپنی ٹیم پر بھی سندھ اٹھا لی ہوگی، مگر یہ بات ایک بات ہے کہ وہ لوگ جو اس جھانکی میں اپنے پاپولر اور بھروپور فوٹو گراپھ کر رہے ہیں انہیں سب سے پہلے ان کے ہتھ پر ایک صحت مند آئر لائف جسٹس ہونا چاہیے۔