گزشتہ ہفتے چار دن تک ہر کوشش کی بھال نہ کرکے اپنے ٹاپ پوزیشن کو برقرار رکھتے ہوئے وین پلس 15 جی نے اس کا ساتویں کامیابی کا سال ختم کر دیا اور اپنی پہلی بار اپنی پوزیشن سے باہر نکل گیا ۔
اس وقت مقبول ترین اسمارٹ فونز کی ایک نیا ایڈیشن جاری ہے، جس میں سام سنگ گلیکسی اے 56 دوسری پوزیشن پر اور سام سنگ گلیکسی ایس 25 تیسرے نمبر پر رہے ہیں، جبکہ وین پلس 15 جی چوتھے نمبر پر، اس کے بعد شیاؤمی پوکو ایف 8 پرو اور اپل آئی فون 17 پرو میکس چھٹے اور ساتویں نمبر پر رہے ۔
آخری اٹھتے بہت پچاسویں نمبر پر سام سنگ گلیکسی اے 17، سام سنگ گلیکسی ایس 25 اور شیاؤمی پوکو ایکس 7 پرو رہے ہیں۔
بھٹا بھٹا ہر کوئی نہ کوئی اپنے اپنے ٹاپ پوزیشن پر چھپتے ہوئے ہیں اور اب وین پلس 15 جی کی بھی کچھ کامیابیوں کا سال ختم ہو گیا… یہ تو تو، اس وقت کبھی کبھار آپ کو ایسا لگتا ہے جو سام سنگ گلیکسی اے 17 اور 56 کی ایڈیشن سے زیادہ پچاسویں نمبر پر رہنا ہو، چاہے وہ سام سنگ یا شیاؤمی کا ہو… یہ ٹاپ پوزیشن حاصل کرنے کی کوشش تو ہمیشہ ہوتا رہتا ہے، لیکن ایسے میں یہ بھی اچھا ہے…
بھائیو کیا یہ بہت بھرپور ہوا! وین پلس 15 جی کو اب تک اس کی کامیابی کی زنجیر سے کبھی ٹکرانا نہیں پڑا، لہذے یہ چار دن تک برقرار رہنے میں بھی ہاسلہ تھمایا! آج کی دuniya میں ٹاپ پوزیشن کی راہنے میں کئی فونز ایس لینے میں ناکام رہتے ہیں، یہ وہی شاہد ہوتا ہے!
اب تک سام سنگ گلیکسی اے 56 اور سام سنگ گلیکسی ایس 25 میں کامیابی کا سال ختم کرنے میں ناکام رہتے تھے، لہذا ان سے اب تین رکھنا آسان ہو گیا!
ایسے میگزین کو دیکھتے ہیں تو یہ سوجاتا ہے کہ دنیا بھر کی فونز کی ایسی چال اور راز نہیں ہو سکتا!
یہ سب سے واضح ہے کہ ماحول میں چلنے والا ٹیکسٹائل اور فونز کی پیداوار میں تیزی آ رہی ہے ، آپ کو یہ بھی نظر آنا چاہیے کہ اپنی پوزیشن کو برقرار رکھنے کے لیے کسی نے اچھی طرح کوشش کی ہے، وین پلس 15 جی نے اپنا ساتویں کامیابی کا سال ختم کر دیا اور اس نے اپنی پوزیشن کو برقرار رکھنے میں کافی کوشش کی ہوگی ، لیکن ابھی بھی اس نے اپنی پہلی بار اپنی پوزیشن سے باہر نکل گیا ہے، یہ سب فونز کی ایک نئی ایڈیشن ہے جو سام سنگ گلیکسی اے 56، سام سنگ گلیکسی ایس 25، وین پلس 15 جی، شیاؤمی پوکو ایف 8 پرو اور اپل آئی فون 17 پرو میکس کے ساتھ جانا جاسکتا ہے۔
ਮیرے لئے یہ بات توہین کا سبب بن گیتی ہے کہ وین پلس 15 جی نے اپنے ساتویں کامیابی کا سال ختم کر دیا اور اپنی پوزیشن سے باہر نکل گئی ۔ ابھی بھی اس کی تاقت کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے جیسے یہ ایسا کامیابی کا سال بھی پورا کر رہا ہو وہ ابھی اچھی تراخی سے چل رہا ہو ۔ اب دوسری ٹاپ فونز کی چال کے متعلق، میں سمجھتے ہوئۂ کہ سام سنگ گلیکسی اے 56 اور سام سنگ گلیکسی ایس 25 نے انھیں پیچھے چھوڑ دیا ہے، حالانکہ ان کی تاقت اور مینوفیکچر کی برتری یقینی طور پر ایسا ہو سکتا ہے لیکن دوسرے ٹاپ فونز کے اس پہلو کو میرا خاص لگتا ہے جو انھیں اچھے مقام پر رکھتا ہے ۔
یہی نہیں تھا یہ سچا ہوتا کہ ٹاپ پوزیشن پر بیٹھنے میں ایسے لوگ بھی مہارت رکھتے ہیں جو اس کے لئے سب کوشش کرتی ہیں اور دوسروں کو اپنا قدم چھوٹا دیتے ہیں! وین پلس 15 جی نے تو ساتویں سال ختم کر دیا ہے اور اب اس کا پوزیشن باہر ہو گیا ہے، لیکن یہ بات بھی دوسروں پر توجہ مبذول نہ کرے گی جو اب تک اس کی باقیات اپنے پاس رکھتی ہیں! ہر ایک کو اپنی پوزیشن پر توجہ دینا چاہئے اور کسی کے لئے بھی مایوس نہ ہونا چاہئے!
بھارتی فون مارکیٹ میں 15 جی کی یہ ونجائی بہت متحرک ہے، اس کا ساتویں کامیابی کا سال ختم کرنا بھی ایک قابل قدر کارکردگی کی نشانی ہے ****۔ لیکن جب بھی کچھ نئے فون نکلتے ہیں تو پیداوار میں کمی دیکھنا ضروری ہے، اس لیے انھیں وٹ کرکے نظر آنی چاہیے کہ یہ نئے فون کس طرح کام کر رہے ہیں ****۔ سام سنگ گلیکسی اے 56 اور ایس 25 کو دیکھتے ہوئے، وہ بھی اپنی پوزیشن میں ترقی کر رہے ہیں، لیکن وین پلس 15 جی کی یہ ونجائی انھیں کچھ متاثر کر سکتی ہے ****۔
وہاں تک وہی چکر جاری ہے، ابھی ٹچ سکن پر وین پلس 15 جی کو ٹھیک کرنا بہت مشکل ہے! میں اسے یہ نہیں مانتا کہ وہ ایسا کھینچ سکے گا جس سے اس کی پوزیشن دوبارہ برقرار ہو جائے گی، لیکن اس نے دکھایا ہے کہ وہ اپنے لئے بڑی تبدیلی کرنے کی طاقت رکھتا ہے!
اس ٹچ سکن میں ابھی سام سنگ گلیکسی اے، ایس اور وین پلس 15 جی کو اپنا کیا چکر ہے؟ میں یہ کہتا ہوں گا کہ یہ دو کچھ دن کے لئے ٹاپ سٹون پر رہتے ہیں، لیکن اس کے بعد چال آئے گا!
بہت حیرت کن بات یہ ہے کہ وین پلس 15 جی نے اپنی پوزیشن سے باہر نکل کر دکھایا ہے، لگتا ہے اس کی فیکٹری میں کسی بھی بات کا انتباہ نہیں تھا؟ اب وہ چوتھے نمبر پر ہیں، یہ تو دکھایاتا ہے کہ کیوں آپ اپنی پوزیشن کو برقرار رکھنا نہیں چاہتے؟ سام سنگ گلیکسی اے 17 اور سام سنگ گلیکسی ایس 25 نے 50واں نمبر پر کامیابی حاصل کی ہے، یہ دیکھ کر بتا دے کہ انہیں کون سے اچھے معاملات ہوئے؟