انگریز میں ڈاکٹروں نے اپنے معاشی منصوبوں پر تناؤ کا اظہار کر دیا ہے، انہوں نے کرسمس سے قبل 17 سے 22 دسمبر تک یہیڈھل کا اعلان کر دیا ہے جس کی وجہ اس وقت کی انفرادی تنخواہوں میں اضافے پر ناکام رہنے کی صورت حال سے متعلق ہے۔
ہدایت نامے کے مطابق، ان ٹریٹی کے معاہدوں میں تنخواہوں میں اضافے نہ ہونے کی صورت یہ رپورٹس کرنے والوں کے مطابق وہ انفرادی طور پر انفلویوں اور دیگر سمجھے جانے والے ماحولیاتی مسائل کو دور کرتے ہیں جبکہ اس میں ان کی انفرادی تنخواہ کا اضافہ نہیں ہو سکا، جو اس وقت تک تھوڑے برے اثرات کا سبب بن رہا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے انفلیشن میں اضافے اور دیگر سمجھی جانے والی معاشی مسائل کو دور کرنے کے لیے صحت مند منصوبے پیش کرنے میں ناکامی رہی ہے اسی لیے انہوں نے اپنی ملازمتوں سے لچک لے کر کہا ہے کہ اگر کوئی چارہ نہیں تو ہڑتال کرنا ہی ایسا واحد راستہ بن جاتا ہے جو انہوں نے اپنایا ہے۔
اس صورتحال کے مطابق، برطانوی میڈیا کے مطابق ریزीडینٹ ڈاکٹرز کو فی گھنٹہ 15 پاؤنڈ دیے جاتے ہیں جسے یہ رپورٹس کرنے والوں کے مطابق ناکافی قرار دیتے ہوئے انہوں نے ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہدایت نامے کے مطابق، ان ٹریٹی کے معاہدوں میں تنخواہوں میں اضافے نہ ہونے کی صورت یہ رپورٹس کرنے والوں کے مطابق وہ انفرادی طور پر انفلویوں اور دیگر سمجھے جانے والے ماحولیاتی مسائل کو دور کرتے ہیں جبکہ اس میں ان کی انفرادی تنخواہ کا اضافہ نہیں ہو سکا، جو اس وقت تک تھوڑے برے اثرات کا سبب بن رہا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے انفلیشن میں اضافے اور دیگر سمجھی جانے والی معاشی مسائل کو دور کرنے کے لیے صحت مند منصوبے پیش کرنے میں ناکامی رہی ہے اسی لیے انہوں نے اپنی ملازمتوں سے لچک لے کر کہا ہے کہ اگر کوئی چارہ نہیں تو ہڑتال کرنا ہی ایسا واحد راستہ بن جاتا ہے جو انہوں نے اپنایا ہے۔
اس صورتحال کے مطابق، برطانوی میڈیا کے مطابق ریزीडینٹ ڈاکٹرز کو فی گھنٹہ 15 پاؤنڈ دیے جاتے ہیں جسے یہ رپورٹس کرنے والوں کے مطابق ناکافی قرار دیتے ہوئے انہوں نے ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔