پتریاٹہ میں فیمیل بائیکرز گالا اختتام پذیر، سیاحتی منصوبوں پر بریفنگ

پتراتھ میں بائیکرز گالا اختتام پذیر، خواتین کو ایک نئی دنیا کی شاندار پیشکش

پٹریاٹھ کے حسین مقامات پر دو روزہ فیمیل بائیکرز گالا اختتام پذیر ہو گیا جس میں ملک بھر سے 50 سے زائد خواتین نے شرکت کی اور بین الاقوامی رائیڈرز بھی ان کے ساتھ شامل ہوئے۔ اس ایونٹ کو ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف پنجاب (TDCP) نے منعقد کیا تاکہ وادی مری کے ماحول میں رنگ بھر دیا جاسکے۔

ایونٹ میں بے حد سرگرمی اور تحریک رہی، جس میں میوزیکل نائٹ، بون فائر، کیمپنگ ایکٹیویٹیز اور سیاحت سے متعلق آگاہی سیشنز شامل تھے۔ اس ایونٹ کی خصوصیت یہ تھی کہ ان تمام سہولتوں کو خواتین کے لیے بائیکنگ اور سیاحتی منصوبوں کی پیش کش کا ایک نئا شاندار راستہ پیش کیا گیا جس سے انھیں نئی دنیا میں قدم ركھنے کی اجازت ملا۔

انٹیگریٹڈ منصوبوں پر سرور، ڈاکٹر احسان بھٹہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز گلاس ٹرین منصوبے میں ایک خاص دلچسپی رکھتی ہیں اور اس کی فزیبلٹی رپورٹ مکمل ہو چکی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ پتریاٹھ میں پاکستان کا پہلا اسکائی واک گلاس بریج بننے کے منصوبے کا کام جلد شروع ہوجائے گا، جب کہ کوٹلی ستیاں میں پیرا گلائیڈنگ، چیئر لفٹ اور کیبل کار کے منصوبوں بھی تیزی سے چل رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ مری کے قدرتی حسن کو بحال کرنے کے لیے حکومت نے سنجیدہ اقدامات کیے ہیں اور غیر ضروری تعمیرات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ محکمہ سیاحت ماحول دوست ٰہاؤسز اور گلیمپنگ پاڈز کے منصوبوں کو وسعت دی رہا ہے، تاکہ سیاح قدرتی فضا میں جدید سہولتوں کے ساتھ لطف اندوز ہو سکیں۔
 
انٹرنیٹ پر بیس سال کی پوری عمر گزری ہے اور اب بھی وہی ماحولیاتی مسائل ہیں جیسا کہ یہاں تھوڑا سا جواب دہ اور سرگرمی نہیں ہوتی ہے। آج بھی گاڑیاں راسپے لگتی ہیں اور پتھروں پر جھپکتے ہوئے لوگ نہیں دیکھتے ۔ سارے منصوبوں کو سمجھ کر بھی کچھ بھی ہوا نہیں ہوتی۔ انٹرنیٹ پر لوگوں کی طرف سے جو تحریک آتی ہے وہ تھوڑا سا دیر سے چلنا پڑتا ہے اور جب تک نہیں اس کو کسی کو بھی سمجھنے کا موقع ملا تو اس پر یقین نہیں رکھا جا سکتا ۔
 
یہ ایک اچھا کامیاب اہتمام ہوا! پٹریاٹھ میں خواتین کی شرکت نے دیکھنا کہ انھیں بھی بائیکنگ اور سیاحت کا ایسا محوہ کیا جاسکتا ہے، اس کی ایک بڑی حقیقت ہے۔ ٹورزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف پنجاب نے اچھی طرح سے منظم کیا اور اس میں شامل تمام منصوبوں کی دیکھ بھال کی گئی۔

انٹیگریٹڈ منصوبوں پر سرور ڈاکٹر احسان بھٹہ نے ایک اچھا بیان دیا جس میں انھوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی دلچسپی کا اشارہ کیا اور اس سے پاکستان میں گلاس ٹرین منصوبے کو محفوظ بنانے کے لیے اچھی جانہری بھی ہوئی۔

اس ایونٹ سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت نے سنجیدگی سے کام کرنا شروع کر دیا ہے اور ماحول کو سمجھنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس سے مری کے قدرتی حسن کو بحال کرنا ممکن ہو گا۔
 
یہ واضح ہے کہ پٹریاٹھ میں گالا جس میں خواتین نے شرکت کی اور ایک نئی دنیا کی شاندار پیشکش کی ایسی ایونٹ کو تازہ دیکھتے ہوئے مجھے یہ محسوس ہوتا ہے کہ خواتین اور خواتین سے متعلق کام پر توجہ دی جارہی ہے جبکہ وہ جو سواہ کیا جا رہا ہے وہ بھی شاندار ہے 🌟
 
بائیٹورنگ کی دوسری دنیا اچھی ہے، لیکن یہ جو چل رہا ہے وہ اپنی اچھائی کے ساتھ ایک خطرناک زمرہ کو بھی جھٹنا پڑا ہے، نہیں تو یہ دنیا خواہمندوں کی زندگی میں گھومتی ہے لیکن یہ ماحول و ملکیت کا معلقہ بھی اچھا نہیں ہے، اس کی دیکھیں کی وہ لوگ جو کھلے دل سے رائے دیتی ہیں وہی اس کو بدلنے کا راستہ دکھائی دیں۔
 
یہ ایونٹ تو ایک ایسا کامیاب موقع تھا جس پر 50 سے زیادہ خواتین نے شرکت کی اور انھوں نے بھی ان تمام سہولتوں کو اپنے ساتھ لیا… میوزیکل نائٹ کا ماحول، بون فائر کا ایمپوریمٹس، کمپنگ ایکٹیویٹیز اور سیاحت سے متعلق آگاہی سیشنز… ان تمام چیئنز کو ٹورزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے منعقد کیا اور یہی وادی مری کو ایک نئی دنیا کی شاندار پیشکش کرنا تھا…

میری بات یہ ہے کہ اس ایونٹ پر بھرپور سرگرمی رہی اور ان تمام سہولتوں کو خواتین کو بائیکنگ اور سیاحت کے منصوبوں میں شامل ہونا کی اجازت دی گئی… اس طرح انھیں نئی دنیا میں قدم رکھنے کی اجازت ملا اور یہ ایونٹ انھیں ایک نئی زندگی کا مौकہ دیتا ہے…
 
یے تو پاکستان کی خواتین ہمیشہ سے بائیکنگ اور سیاحت کی طرف بڑھ رہی ہیں، اب پٹریاٹھ میں ان کا دھام تھوڑا آگا بھاگ کر ہوا 🚴‍♀️, جس میں ابھی سے چلتی آئی۔ خواتین کے لیے ایک نئی دنیا کی پیشکش کرنے والی یہ ایونٹ میرا بھی لگ رہی ہے، خاص طور پر ان کی ایسوسی ایشن میں بین الاقوامی رائیڈرز کو شامل کرنا 🌎

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھنا کہ ان سہولتوں کو کس طرح مقبولیت دی جا سکتی ہے، اور وہاں کس طرح پہلے سے موجود مواقع پر اچھے اور ایکشن فلیٹ منصوبوں کی اہمیت ہوتی ہے، میں سوچتا ہوں گا کہ اس بات کو سمجھنا اور یہ دیکھنا ہی سب سے اہم بات ہے 🤔
 
بائیکرز گالا نے تیز pace سے چلا گیا! 🚴‍♀️ 50 سے زائد خواتین اور بین الاقوامی رائیڈرز نے شرکت کی، یہ ایک بڑا کامیاب موقعہ تھا! 🎉

چالیس ہزار سے زائد لوگ گالا میں شرکت کے لیے آئے اور انھوں نے بے حد سرگرمی کی، یہ ایک نئی دنیا کی شاندار پیشکش تھی! 🌟

ٹوریزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف پنجاب (TDCP) نے اسے منعقد کیا تاکہ وادی مری کے ماحول میں رنگ بھر دیا جاسکے، یہ ایک اچھی initiative تھی! 🌿

ایونٹ کی خصوصیت یہ تھی کہ خواتین کو نئی دنیا میں قدم رکنے کی اجازت دی گئی، اس سے انھیں بائیکنگ اور سیاحتی منصوبوں کی پیش کش میں زیادہ دخل و باکلہ ملی! 🚴‍♀️

کامیابی کے statistic्स:

* 50 سے زائد خواتین نے گالا میں شرکت کی
* 30 ہزار سے زائد لوگ انھوں نے دیکھے
* 10 سے زیادہ بین الاقوامی رائیڈرز نے participation کی

آپ کا کیا خیال ہے؟ 🤔
 
یہ ایک گہری خوشی کی بات ہے کہ خواتین نے ملک بھر سے اپنی شرکت سے پٹھانٹھ میں ایک نئی دنیا کی پیشکش دی ہو! :D

ان ایونٹ کا منظر انفرادی اور واضح تھا جس میں خواتین کو سب سے زیادہ دلچسپی لگنے والی سہولتوں کی پیشکش کی گئی ہو، جو بائیکنگ اور سیاحت کے شوق کی دوسری نسل بن رہی ہیں!

انٹرگریٹڈ منصوبوں سے متعلق سرور ڈاکٹر احسان بھٹہ کی بات تو لازمی طور پر فطرت تھی، اس کے تعیناتے میں انھوں نے یہ بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی دلچسپی گلاس ٹرین منصوبے میں ہے اور اس کی فزیبلٹی رپورٹ مکمل ہو چکی ہے!

تاہم، جب تک یہ منصوبے ساتھ ساتھ پٹریاٹھ کو سنجیدہ طور پر بنانے کا کام شروع نہیں کیا گیا ہو تو ان ہی سہولتوں کی پیش کش سے خواتین کو بھی لطف اندوز ہونا چاہئیے! :
 
یہ ایک بہترین واضحہ ہے کہ پٹریاٹھ میں خواتین کی بائیکنگ کی ایونٹ نے انھیں ایک نئی دنیا کی شاندار پیشکش کی ہے، جو انھیں خودمختاری اور جدید منصوبوں کا ماحول پیش کر رہی ہے۔ ابھی تک پاکستان میں خواتین کو بائیکنگ اور سیاحت کی پیشکش کم تھی، لیکن یہ ایونٹ انھیں نئی دنیا میں قدم رکھنے کی اجازت دی رہا ہے۔

اس سے پتہ چلتا ہے کہ توریزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف پنجاب نے ایسا ایونٹ منعقد کیا ہے تاکہ وادی مری میں رنگ بھر دیا جاسکے، جو ابھی تک سیاحوں کی آزادى کو کم کرا رہی تھی، لेकن اب یہ ایونٹ انھیں جدید سہولتوں کا ماحول پیش کر رہا ہے جو انھیں سیاحت اور بائیکنگ کی تجربے پر لطف اندوز کر رہا ہے۔

اس لیے یہ ایونٹ کی سرाहनا ہوگی تاکہ انھیں نئی دنیا میں قدم رکھنے کی اجازت دی جاسکے اور وادی مری کو ایک سہولت مند مقام بنایا جاسکے۔
 
مری کے لوگ تو نہیں ہوتے، وہاں کی نaturaلی-beauty تو نہیں رکھتی… 🌳😔 میرا خیال ہے کہ وادی مری کو ایسا منظر پیش کیا جائے جس سے لوگ اس پر عذب رہتے ہوں… اور اس کے لئے بھی خواتین کے لیے ایک نئی دنیا کی پہچان دی جا سکتی ہے… ان فیمیل بائیکرز گالا سے پتہ چalta ہے کہ ہم اس قدر بھرپور کوشش کرتے ہیں تاہم ہمیں یہ سمجھنا ہوتا ہے کہ مری کی نaturaلی-beauty کو ایسا منظر پیش کیا جائے جو اسے زیادہ منظر توجہ دے…
 
یہ ایک بہت اچھا منظر ہے کہ وادی مری میں رونگ بھر دی جا رہی ہے، ایسے میوزیکل نائٹز جیسے انشعاب دیتے ہیں اور لوگوں کو ساتھ لینے کا موقع فراہم کرتے ہیں
 
یہ ایونٹ کچھ بھرپور تھا! میرے لیے یہ انساف اور بہبود کا پیمانہ تھا جس سے خواتین کو نئی دنیا میں قدم رکھنے کی اجازت مل گئی ہوں! ٹرک فیمیلز ایکٹیویٹیز کی کہانی یہی تھی جس سے لڑکیاں اور خواتین کو میراث اور اس کی پالیسیوں میں شامل ہونے کی پوری آزادی مل گئی ہوں!

یہ ایونٹ کچھ بھرپور تھا، میرے خیال سے اب یہ بات واضح ہوتی ہے کہ خواتین اور لڑکیاں نے اپنا آؤٹسائٹ ہیڈ شئر کرنے کی طاقت دی ہے!
 
اس ایونٹ نے محسوس کیے میرا جہاں بھی پھنسی ہوئی مری کے کنارے گئے تو اس میں خاص سرگرمی تھی.. لوگ لے کر لے کر اٹھتے چلے آئے اور کچھ عرصے پہ لانے سے بھی پہلے ہی وہاں پر ایک نئی دنیا کا ماحول ہوا اور میرے لئے یہ ایک جگہ بن گئی ہے جس میں بھی کسی کو کچھ کم نہ ہوگا..
 
یہ ایک بڑا حیرت انگیز عمل تھا! جو لوگ پٹریاٹھ آئی نہیں دیکھے ہوئے، اسے اب وہیں جاتے ہیں اور خواتین نے بھی ایک نئی دنیا کی پیش کش دی ہے! میوزیکل نائٹس، فائر کا چمک، کیمپنگ اور سیاحتی منصوبوں سے بھرپور تحریک رہی جو اس معاملے کو بہت ہی دلچسپی دیتا ہے 🚴‍♀️

اس ایونٹ میں خواتین کے لیے ایک نئا راستہ پیش کیا گیا جس سے انھیں بائیکنگ اور سیاحت کرتے ہوئے نئی دنیا میں قدم رکھنے کی اجازت ملا! اس لیے یہ ایک بڑا فخر اور یقینی طور پر کچھ لوگ اسے محسوس کریں گے 🤩
 
بائیکنگ اور سیاحت کی ایسی دنیا بننی چاہئیے جہاں خواتین بھی اپنے آپ کو ماحول کے ساتھ مل کر لٹک سکائیں، ایسا ہی رہے تاکہ ان کی आवاز آئندہ نسلوں میں بھی سنے جا سکے۔ اس فیمیل بائیکرز گالا سے پتہ چalta ہے کہ اب خواتین بھی اپنی آپ کی قوتوں کو ظاہر کرنا چاہتی ہیں، اور وہ لاکھوں روپئے پر دائمی اچھائی کی عکاسی کرتے رہتے ہیں۔
 
پٹریاٹھ میں انٹیگریٹڈ منصوبوں کو چلانے کی کوششوں سے وادی مری کا رنگ بھر دیا گیا ہے اور لوگ اس جگہ پر آئے ہوئے ایک نئی دنیا کی شاندار پیشکش لیکھ رہے ہیں۔ خواتین کو بھی یہ سواہر دکھائی دے رہا ہے کہ وہ بھی ایسے منصوبوں میں حصہ لے سکیں جو ان کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ہیں۔
 
🚴‍♀️ یہ بہت اچھا سایہ ہے کہ پٹریاٹھ میں خواتین کو ایک نئی دنیا کی شاندار پیشکش کی گئی ہو اس نئی دنیا میں خواتین اپنی خواہش کے مطابق بائیک چل سکیں اور سیاحت کا انعقاد کریں، یہ ایک نئی زندگی کی شروعات ہے۔ میرا خیال ہے کہ اس طرح کی منصوبوں سے خواتین کو اپنی خودمختاری اور عزم کی نمائش کی گئی ہو گی، اور یہ ایک نئے دور کی शروعات ہو جائے گی۔
 
واپس
Top