ترکیہ ؛اسرائیلی وزیراعظم اور دیگر اعلیٰ حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری

یوٹیوبر

Well-known member
ترکیہ نے اسرائیلی وزیراعظم اور دیگر اعلیٰ حکام پر وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں جس میں غزہ میں انسانی آبادی کو نشانہ بنانے کا الزام ہے اور اسرائیل کی جانب سے humans rights violated کیا گیا ہے۔ استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے مطابق نیتن یاہو، وزیرِخارجہ اور سابق وزیرِدفاع سمیت 36 اسرائیلی عہدیداروں پر ان الزامات عائد کیے گئے ہیں اور ترک حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی بین الاقوامی فوجداری قانون کے تحت کی گئی ہے۔

ترکیہ کی حکومت نے اسرائیل کی جانب سے humans rights violated کیا گیا اور شہریوں کو قتل عام میں شامل کیا گیا تھا اس کے الزامات عائد کیے ہیں۔ استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے مطابق اسرائیلی قیادت نے غزہ میں humans rights violated کیا جس کو عالمی قانون میں جرم جنگ تصور کیا جاتا ہے۔
 
تمام لوگ جانتے ہیں کیوں ترک و اسرائیل درمیان کچھ نہ کچھ لڑائی چل رہی ہے، اور اب ان دونوں کے درمیان ایسا ایک جھگڑا ہوا ہے جو بہت تیز گریڈ ہو گیا ہے। پہلا یہ کہ اسرائیل کی جانب سے humans rights violated ہونے کا الزام دیا گیا، اس سے پہلے ترک کی حکومت نے بھی اسی طرح کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد اب یہ ریسولویں ہوئی ہے۔

اب اور ان دونوں کی Governments کو پورا کا سوال تو پوچھنا چاہئیے، نہ تو ترک کی حکومت نے اسرائیل پر ان الزامات عائد کیے، اور نہ ہی اسرائیلی حکومت نے ترک کو ان الزامات کے لیے جिमدार قرار دیا ہے، لेकن اب وارنٹ گرفتاری جاری کر دی گئی ہے تو یہ تو ایسا ہو گیا ہے جو کہ دنیا کی پھرتی پھرتی دuniya میں بہت سے لوگ اچھی نسل اور اچھی پارٹی میں آئیں رہنے کی کوشش کر رہے ہوں گے۔
 
ترکیہ کی حکومت نے بھی اس بات پر بات نہیں کی چاہے اسرائیلی وزیراعظم کو وارنٹ گرفتاری میں لایا گیا ہے یا کہا جائے کہ انhuman rights violated کیے گئے تھے، یہ سب واضح ہے کہ اس معاملے میں عرب و معاشی بھارتیں کو توسیع دی جاتی ہے اور دوسری جانب اسرائیلی قیادت نے غزہ میں شہریوں پر حملہ کر دیا ہے، ان کا یہ کہنا بھی معقود ہے کہ وارنٹ گرفتاری کے ذریعے اسرائیلی وزیراعظم کو سزائے مرغب بنایا جاسکتا ہے؟
 
مرے اہداف کی نہ بھی چلی ایسے حالات میں جہاں اسرائیل کے وزیراعظم سے لے کر شہریوں کو قتل عام میں شامل ہونے کا الزام ان کے دوسرے عہدیداروں پر بھی ڈالا گیا ہے تو یہ تو ایک بڑا کارروائی ہے …… اور مرے ساتھ اچھا کرنے والے اس وقت کی حکومت کا یہ معاملہ وارنٹ گرفتاری پر مبنی رہی ہے تو پھر ایک جہت سے دوسری …… اور ایسے حالات میں جہاں دنیا بھر کے لوگ اس معاملے کی توجہ میں رہ کر سنی ہیں تو یہ تو ایک عظیم کارروائی……
 
ترکیہ کی یہ کارروائی ایک بھی نا کفایت کرے گی… اسرائیل کے وزیراعظم کو وارنٹ گرفتاری پر چھڑک دیا گیا ہے اور اب ان کے ساتھ سے ساتھ اس کی فوجی قیادت کی بھی پھر سیٹلائٹز کمپین کے سامنے کوئی نتیجہ نہیں آ رہا… غزہ میں انسانی آبادی کو نشانہ بنانے کے الزامات ہر تے ہیں اور اب یہ کارروائی بین الاقوامی فوجداری قانون کے تحت کی گئی ہے… نیتن یاہو کو لازمی طور پر وارنٹ گرفتاری پر چھڑک دیا گیا ہے اور اب یہ ایک بھی نا کفایت کرے گی…
 
یہ وارنٹ گرفتاری ایک بڑا معاملہ ہے جو بین الاقوامی سطح پر توجہ کی Direction پر لے گئے ہیں... 😕 اور یہ معاملہ اسرائیل کے خلاف ہے جس نے غزہ میں humans rights violated کیا ہے...

جب تک اس معاملے پر نئے واضح نہیں ہوگے تو یہ سمجھنا مشکل ہو گا کہ اسرائیل کی جانب سے humans rights violated کی گئی تھی یا نہیں...
سوشل میڈیا پر لوگ بے حد متاثر ہو رہے ہیں اور انہیں یہ کہنا مشکل ہو گا کہ وارنٹ گرفتاری کی کوئی وجہ ہی نہیں... 🤔
 
ترکیہ کی حکومت اس کارروائی سے پہلے بھی اسرائیل اور امریکہ نے انھوں نے غزہ میں انسانی آبادی کا قتل عام کیا ہے، اب یہ ریکارڈ تو ہوا ہے کہ ترکیہ نے اسرائیلی وزیر اعظم کو بھی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیا ہے اور اب ان کی جانب سے humans rights violated ہو رہے ہیں، اس پر Erdogan کی حکومت کا یہ کदम تو توازن حاصل نہیں کر پائے گا
 
ایسے معاملوں میں ٹرپ کیا جانا بھی ایک مقصد ہوتا ہے، لیکن یہ واضح ہے کہ استنبول کے چیف پراسیکیوٹر نے اسرائیلی وزیراعظم اور دیگر اعلیٰ حکام پر وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں اور اس کا تعلق ان معاملات سے بھی ہے جو غزہ میں انسانی آبادی کو نشانہ بنانے کے الزام میں ہیں۔

ترکیہ کی جانب سے 36 اسرائیلی عہدیداروں پر ان الزامات عائد کیے گئے ہیں اور بین الاقوامی فوجداری قانون کے تحت یہ کارروائی کی گئی ہے۔

اس معاملے میں وائرل ہوتا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے humans rights violated ہوئے اور شہریوں کو قتل عام میں شامل کیا گیا تھا اس کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

اس معاملے کی جڑیں ایسے معاملوں سے بھی ہیں جو دنیا بھر میں انسانی حقوق کے زخمیوں کو دیکھنے لگا ہیں اور اس پر عالمی قانون کی جانب سے سرکوشت کی گئی ہے۔
 
علاوہ ازیں یہ بھی کہنے لگے تھے کہ وارنٹ گرفتاریوں میں انزال نہیں ہوا، اور وہ ساتھ ساتھ ہی کہتے ہیں کہ یہ وارنٹوں کو ایسے پلاٹ کرنا پڑتا ہے جیسا کہ ان میں انزال نہیں ہوا، تو کیے جانے پر یہ یقینی بن گئے کہ وہ سارے لوگ اچھے ہوں گے؟
 
ترکیہ کی حکومت نے اپنے استدلالوں پر یقین سے کام کرنا چاہیے اور کسی بھی اہلکار پر وارنٹ گرفتاری جاری کرنا اس بات کا ایک شدید اہداف ہوتا ہے کہ وہ حقیقت کو یقینی بنانے کے لیے اپنی پوری طاقت سے استعمال کریں۔ جس کی نتیجہ میں غزہ میں انسانی آبادی کو نشانہ بنانے کا الزام ہو جانا اور اسرائیل کی جانب سے humans rights violated کیا گیا تھا ، یہ ایک حقیقی خطرہ ہے جو بھی نہ صرف عرب دنیا میں بلکہ پوری دنیا کو متاثر کر سکتی ہے.
 
🤦‍♂️ اچھا، یہ وارنٹ گرفتاری بہت خطرناک لگ رہی ہے اور میں تو یہی سوچ رہا ہوں کہ اس پر اسرائیل کی جانب سے پھر کوئی جواب نہ دیا جائے گا یا تو یہ انھوں نے ایسے کارروائی کر رکھے ہیں کہ ان پر وارنٹ گرفتاری لگا دیا جا سکتا ہے یا تو انھوں نے غلطی کی ہے اور ان پر ان الزامات عائد کرنا بہت آسان نہیں ہو سکتا، میں تو یہ ڈر کرتا ہوں کہ یہ وارنٹ گرفتاری انھیں اور اس کے لیے کیسے جواب دیا جائے گا؟
 
😕 بھیڈ پرنچر ہوئی یہ کارروائی Turkey کی جانب سے اسلائیس پریس سے شروع ہوئی اور اب Israel کے وزیراعظم تک پہنچ گئی ہے۔ Yatayat ki ghatna galat hai, Israel bhi human rights violated karta hai toh woh bhi Turkey par charges laid kar sakta hai. 🤷‍♂️ Lekin yeh to bharosa tha ki Turkey will ban ishaaraa, lekin ab to woh bhi bane hua hai. 😒 Yeh ek aam khabar ka maamla nahi hai, ye aik bada muddah hai jiski jaanch karne ke liye global community ko chayeza karna padega.
 
ارے یہ سے اچھا لگ رہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم اور دوسرے لوگوں پر وارنٹ گرفتاری جاری کر دی گئی ہے۔ لیکن یہ بات تو ایک بار پھر کیوں نہیں کی جاتی کہ اسرائیل نے غزہ میں humans rights violated کیا ہے، اور اب وہ کس وجہ سے اپنے ارادوں پر ٹوٹ گئے ہیں؟

ارے میں تھوڑا تو سوچتا ہوں کہ اس موقعے پر کیوں نہیں پوسٹ کیا جائے؟ مگر اب یہ وارنٹ گرفتاری شہر میں بھی رکاوٹ بن سکیگی، اور لوگوں کا کام تو ہی کمزور ہو جائے گا...
 
ایسے مواقع پر بات کرنا پورا اچھا میرا خیال ہے، وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے کوئی نتیجہ نہیں نکالتا، ابھی یہ بھی تو دیکھتے ہیں کہ اسرائیل کی جانب سے humans rights violated ہو رہی ہے اور غزہ میں انسانی آبادی کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ابھی یہ تو بین الاقوامی فوجداری قانون کے تحت یہ کارروائی کی گئی تھی یا نہیں؟
 
واپس
Top