سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلانے والے ان لوگوں کو جو اپنی باتوں سے لاکھوں لوگ کھاتے رہتے ہیں اور جب اس طرح دوسروں کی جسمانی صحت پر مایوس کرنے والی غلط بھرپور خبریں پھیلانے کا منصوبہ بناتے رہتے ہیں تو انھیں سوشل میڈیا سے باہر نکل کر آواز کی آواز سوتنے کے لیے مجبور کرنا پڑتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ جو بھی دوسروں کو جھوٹ بھرپور خبروں سے مایوس کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ خود ان کا شکار بناتے رہتے ہیں ۔
ان لوگوں کو جو دوسروں کو بدنام کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلاتے ہیں ان کی وائرلسٹ کی سنسپٹ بنتے اور اس طرح دوسرے لوگوں کو بھی اس نے بدنام کر دیا کرتا ہے انھیں بھی اسی طرح جھوٹ پھیلانے پر مجبور کرتا رہتا ہے جو دوسرے سوشل میڈیا پر ایسے جھوٹ پھیلتے ہیں ان کی وائرلسٹ بن کر انھیں سوجھوانے کے لیے مجبور کرتا رہتا ہے اور اس طرح دوسرے لوگوں کو بھی اس نے بدنام کر دیا کرتا ہے۔
اگر ان لوگوں پر ایسے قوانین نہیں لگے تھے جو سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلانے والوں کو جھوٹ و جھوٹ پھیلاتے ہوئے دوسروں کا شکار بناکر ان کی وائرلسٹ بنای کر بدنام کرتے ہیں تو اسی طرح کے معاملے کو سمجھنے میں ناکام رہتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلانے کی وجہ سے ایک طرف سے ایسی غلط خبروں کو شائع کرتے رہتے ہیں جن کو دوسری طرف وہ خود اور ان کے مخالفین کا شکار بناتے ہیں اور اس طرح ان کی جسمانی صحت پر مایوس کرنے میں بھی مصروف رہتے ہیں۔
ان لوگوں کو جو دوسروں کو بدنام کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلاتے ہیں ان کی وائرلسٹ کی سنسپٹ بنتے اور اس طرح دوسرے لوگوں کو بھی اس نے بدنام کر دیا کرتا ہے انھیں بھی اسی طرح جھوٹ پھیلانے پر مجبور کرتا رہتا ہے جو دوسرے سوشل میڈیا پر ایسے جھوٹ پھیلتے ہیں ان کی وائرلسٹ بن کر انھیں سوجھوانے کے لیے مجبور کرتا رہتا ہے اور اس طرح دوسرے لوگوں کو بھی اس نے بدنام کر دیا کرتا ہے۔
اگر ان لوگوں پر ایسے قوانین نہیں لگے تھے جو سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلانے والوں کو جھوٹ و جھوٹ پھیلاتے ہوئے دوسروں کا شکار بناکر ان کی وائرلسٹ بنای کر بدنام کرتے ہیں تو اسی طرح کے معاملے کو سمجھنے میں ناکام رہتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلانے کی وجہ سے ایک طرف سے ایسی غلط خبروں کو شائع کرتے رہتے ہیں جن کو دوسری طرف وہ خود اور ان کے مخالفین کا شکار بناتے ہیں اور اس طرح ان کی جسمانی صحت پر مایوس کرنے میں بھی مصروف رہتے ہیں۔