وزیر دفاع نے ڈی اکانومسٹ کی رپورٹ پر اپنی نظر
خواجہ آصف نے کہا ہے کہ برطانوی جریدے ڈی اکانومسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے سیاسی اثرات سے متعلق کوئی حتمی رائے نہیں دے سکتا
اسلام آباد – وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ برطانوی جریدے دی اکانومسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے سیاسی اثرات سے متعلق کوئی حتمی رائے نہیں دے سکتا، تاہم ان کے خیال میں پاکستان تحریک انصاف اس کے خلاف عدالت سے رجوع نہیں کرے گی۔
انہوں نے ایک وژن ٹیلی ویژن کی ویب سائٹ نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس رپورٹ میں عمران خان کو توہمات پر یقین رکھتے ہوئے دکھایا گیا ہے اس کی بھی پوری وضاحت نہیں کی جا سکتی۔ ان کا یہ خیال بھی ہے کہ پی ٹی آئی کی پوری سیاست عمران خان جیل میں رہنے پر مبنی ہے، اس لیے وہ دکھائی دیتے ہوئے ایسے شخص کے اقتدار میں آنے سے ملک کو شدید نقصان پہنچا ہو گا۔
وزیر دفاع نے عمران خان کے دور پراشب تھا اور ملک اس کے اثرات سے بڑی مشکل سے نکل پایا ہے، جن لوگوں کے فیصلے غیر سنجیدہ عقائد پر مبنی ہوں وہ اگر اقتدار کے قریب پہنچ جائیں تو ریاستی سلامتی کے لیے خطرہ بنتے ہیں۔
انہوں نے بھارت کے ایک ایسے برسٹر کی جانب سے دی اکانومسٹ کی رپورٹ کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر پی ٹی آئی نے قانونی قدم نہ اٹھایا تو وہ خود معاملے کو عدالت میں لے جانے کے لیے تیار ہیں، کیونکہ یہ ضروری ہے کہ خبر کے تمام پہلو عدالت میں ثابت ہوں۔
انہوں نے رپورٹ میں اٹھائے گئے نکات پر سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید سے تحقیقات ہو سکتی ہیں، جبکہ ان سے یہ سوال بھی پوچھا کہ گوگی کہاں سے آئی اور کہاں چلی گئی۔
خواجہ آصف نے کہا ہے کہ برطانوی جریدے ڈی اکانومسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے سیاسی اثرات سے متعلق کوئی حتمی رائے نہیں دے سکتا
اسلام آباد – وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ برطانوی جریدے دی اکانومسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے سیاسی اثرات سے متعلق کوئی حتمی رائے نہیں دے سکتا، تاہم ان کے خیال میں پاکستان تحریک انصاف اس کے خلاف عدالت سے رجوع نہیں کرے گی۔
انہوں نے ایک وژن ٹیلی ویژن کی ویب سائٹ نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس رپورٹ میں عمران خان کو توہمات پر یقین رکھتے ہوئے دکھایا گیا ہے اس کی بھی پوری وضاحت نہیں کی جا سکتی۔ ان کا یہ خیال بھی ہے کہ پی ٹی آئی کی پوری سیاست عمران خان جیل میں رہنے پر مبنی ہے، اس لیے وہ دکھائی دیتے ہوئے ایسے شخص کے اقتدار میں آنے سے ملک کو شدید نقصان پہنچا ہو گا۔
وزیر دفاع نے عمران خان کے دور پراشب تھا اور ملک اس کے اثرات سے بڑی مشکل سے نکل پایا ہے، جن لوگوں کے فیصلے غیر سنجیدہ عقائد پر مبنی ہوں وہ اگر اقتدار کے قریب پہنچ جائیں تو ریاستی سلامتی کے لیے خطرہ بنتے ہیں۔
انہوں نے بھارت کے ایک ایسے برسٹر کی جانب سے دی اکانومسٹ کی رپورٹ کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر پی ٹی آئی نے قانونی قدم نہ اٹھایا تو وہ خود معاملے کو عدالت میں لے جانے کے لیے تیار ہیں، کیونکہ یہ ضروری ہے کہ خبر کے تمام پہلو عدالت میں ثابت ہوں۔
انہوں نے رپورٹ میں اٹھائے گئے نکات پر سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید سے تحقیقات ہو سکتی ہیں، جبکہ ان سے یہ سوال بھی پوچھا کہ گوگی کہاں سے آئی اور کہاں چلی گئی۔