موجودہ وقت میں ویتنام کا لوہا نہیں ہے جب سیلاب اور طوفانی بارش کی وجہ سے دھارہ ہر گھر ایک دھوا ڈال رہا ہے۔ وہ 55 ہلاک اور لاپتہ ہو چکے ہیں جس کے بعد انہیں نئی زندگی کی کوشش کرنا پڑے گی۔
ایسا کیسا ہوا کہ سیلاب اور طوفانی بارشوں کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ ویتنام کی ڈیزاسٹر ایجنسی نے بتایا کہ وسطی ویتنام میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مرنے والوں کی تعداد اب تک 55 ہو چکی ہے جبکہ لاپتہ ہونے کا بھی کوئی خفیہ نہیں۔
ایک بار پھر یہ سوال اٹھتا ہے کہ وہ لوگ کیوں رہتے ہیں جس پر سیلاب یا طوفانی بارش کا بھار نہیں پڑتا۔ ویتنام میں ایسے ہی کئی علاقے موجود ہیں جہاں 1500 ملی میٹر سے زائد بارش ہوتی ہے اور ان لوگوں نے اپنے گھروں کو ایسی صورتحال کی پیشگوئت کے لیے تیار کیا ہوتا ہے۔
لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے ملک بھر میں 1.9 لاکھ گھروں میں دھارہ ہو چکا ہے جس کے بعد لوگ پھنس گئے ہیں اور ان کی زندگی ایسی نئی ہو گئی ہے جو اب تک کھو دینے کو لگتی ہے۔
یہ بات بہت غم zen karta hai ke logon ko thoda samajh nahi aata ki in aas-paas ki awaaz sunna hoti hai, toh unke ghar khul-kar khanda ho jaate hain aur unki janaaza bhi usi tarha ho jaati hai
main sochta hoon koi logon ko yah samajh nahi aata ki woh bhi ek dino me aage badhte the. kya wo bhi 1000 year pehle thoda samajhta tha? unki jaanwaron, unki chijon, unke ghar... sab kuch khatam ho gaya aur ab usi tarha ka khayal hai
یہ سیلاب اور طوفانی بارش ویتنام میں ہونے والی بڑیProblem ہے، یہاں لوگوں کے گھروں کو ایسا بنایا گیا ہے جس میں ان کی زندگی کے بعد بھی ایک دھوا ڈال رہا ہے، یہ تو میرے لئے انتہائی problem hai
جب تک وہ لوگ جو 1500 ملی میٹر سے زائد بارش کا سامنا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ اپنی زندگیوں کو ایسی طرح سے بناتے ہیں جس سے وہ آگے بھی چل سکیں، لیکن جو لوگ طوفانی بارشوں کا سامنا نہیں کر سکتے وہ اپنی زندگیوں کو یہاں تک ہی اس طرح سے بناتے ہیں کہ آپکے گھر میں دھارہ ہونے پر آپ فٹ رہنے کی کوئی شانس نہیں ہوتی
جس سے ویتنام کی پوری دھارا میں دھوا ڈال رہا ہے، یہ تو اچھا نہیں لگتा
زندگی میں تو سیلاب کس قدر تباہی اور ناکام کی صورتحال پیش کرتا ہے! یہ دیکھتے ہیں کہ لوگ اپنے گھروں کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں لہذا کیا نئے اقدامات نہیں کرنا پڑتے؟ ویتنام میں 55 ہلاک اور لاپتہ ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، یہ تو غلطی ہے کہ ان سے پہلے کوئی نہیں سمجھتا تھا!
بھائے اس سیلاب کی خبر سونے سے بھی تھک جاتے ہیں، ویتنام میں لوگوں کا کتنا شok ہوا۔ 55 لاکھ یہ وہ تعداد ہے جو ایسے سیلاب کی وجہ سے جان گئے ہیں، اب تو ان کے بعد نئی زندگی کیسے شروع کرنی پڑے گی؟ دھاروں میں رہتے ہوئے لوگ نئے گھروں کی تلاش میں ہیں، یہ بہت کھوتا ہے۔
یہ دیکھنا بہت بھrucہ ہے، ویتنام میں لوگوں کی جان و مال چل رہی ہے جو سیلاب اور طوفانی بارش کی وجہ سے اپنے گھروں کو ختم کر رہے ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ لوگ جو ایسے علاقوں میں رہتے ہیں جہاں بارش اور سیلاب کی توقع ہوتی ہے، انہیں اپنی زندگیوں کا ایک قیمتی تعینات کرنا چاہئے۔ 55 ہلاک اور لاپتہ ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ بھی ایسا ہی جیسا ہوا کہ یہ دیکھنا بھrucہ ہے اور اس وقت تک تلافی نہیں مل سکا تاکہ ان کی نئی زندگی میں رہنے کی اجازت دی جاسکے۔
تجربہِ حیات کی ایک بار پھر پیداوار ہوئی! ویتنام میں اس سے زیادہ نہیں دیکھا جاسکتا کہ لوگوں کے لیے اپنی زندگی کو ایسی طرح سے منہ بھر کر رکھنا ہوتا ہے کہ وہ یہ سمجھ جائیں کہ دھارہ نہیں ہو سکتا، پھر بھی ایسے کہنے کی اور۔
جب 1500 ملی میٹر سے زائد بارش ہوتی ہے تو اس پر لوگ کیسے تیار ہوتے ہیں؟ وہ سیلاب یا طوفانی بارشوں کی پیشگوئت کس طرح کرنے کا چیلنج کیا کرتے ہیں؟ یہ سوال تو اس پریشانی کے ساتھ ہی رہتا ہے جو لوگوں کو دیکھنا پڑتا ہے۔
عجیب عجیب... ویتنام میں ایسا تو ہوتا ہے جیسا کہ تمنے بتایا ہے، سیلاب اور طوفانی بارش کا بھی دھارہ پڑتا ہے! لاکھوں لوگوں کی زندگی ایسی بدلی گئی ہے جس کے بعد تو یقیناً نئی زندگی کی کوشش کرنا پڑتی ہے... لیکن کیا یہ ویلنٹائیز ہیں جو لوگوں کو ایسی صورتحال میں پڑھتے ہیں؟ کیا ان گھروں کو نہ بنائیا جاسکتا جس میں لوگ اچھی طرح سے رہ سکیں?
اس دuniya میں حال ہی میں پھنسے لوگوں کی دھال ہر گھر ایک دھوا ڈال رہا ہے اور یہاں تک کہ ویتنام بھی اس کے شکار ہو گیا ہے جس نے ان 55 لوگوں کو اپنی دuniya سے ہٹا دیا ہے۔ اب یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا یہ ہوتا ہے کہ وہ لوگ رہتے ہیں جس پر سیلاب یا طوفانی بارش کا بھار نہیں پڑتا؟ یہ تو تو ہی ہوتا ہے کہ وہ لوگ جو اپنی زندگی کو ایسی صورتحال کی پیشگوئت کے لیے تیار کر لیتے ہیں انہیں آج کی دنیا میں بھی ساتھ رہنا پڑتا ہے۔ اور یہاں تک کہ وہ لوگ جو اپنے گھروں کو ایسی صورتحال کی پیشگوئت کے لیے تیار کر لیتے ہیں انہیں بھی پھنسنا پڑتا ہے اور ان کی زندگی ایسی نئی ہو جاتی ہے جو اب تک کھو دینے کو لگتی ہے۔
یہ ویتنام میں ہونے والے سیلاب اور طوفانی بارشوں کی وجہ سے نہیں، اس لیے کہ پوری دنیا میں ایسا ہوتا رہتا ہے، لیکن ویتنام کی خاصیت یہ ہے کہ اس پر انہوں نے اپنی زندگی کو ترمیمی طریقے سے بنایا ہے اور ابھی تک وہ ان مہanga اور خطرناک سیلابوں میں رہتے ہیں، ایسا کہنا بھی مشکل ہے کہ ہمارے خطے میں ان کو نہ ملتا جول ہو تو کیسے رہ سکتے ہیں؟
میری رائے ویتنام میں لوگوں کو پہلے بھی یہ سمجھنے کی ضرورت تھی کہ سیلاب اور طوفانی بارش جیسے خطرناک Condition کا سامنا کر رہے ہیں، لیکن اب وہ لوگ اپنی زندگیوں کو بھرپور روکھ کے رہتے ہیں اور اس کی وجہ سے 55 ہلاک اور لاپتہ ہونے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ ایک واضح بات ہے کہ لوگ اپنے گھروں کو سیلاب اور طوفانی بارش کی پیشگوئت کے لیے تیار کرنا چاہیں اور ان کی زندگیوں کو بھرپور روکھنا ہوga۔
تمارے ملک میں بھی اس طرح کا ہی ہوا کیا ہو گا، سبسٹینٹل سیلاب یا ٹائیفون کی وجہ سے لوگ دھوا ڈال رہے ہیں؟ ان کی زندگی ایسی نئی ہو جاتی ہے جو اب تک کھو دینے کو لگتی ہے۔ ویتنام میں بھی اس طرح کی صورتحال کو روکنے کے لیے، لوگوں کو اپنے گھروں کے لیے تیار کرنا پڑتا ہے اور ایسی صورتحال کے لیے سافٹ ویر کیا جانا چاہیے۔ اس لئے ویتنام میں بھی یو سی ال بی کو اپنی نئی پالیسی میں شامل کرنا چاہیے تاکہ لوگ ایسے سیلاب یا ٹائیفون کے بعد اپنے گھروں کی سافٹ وير کی سہولت حاصل کر سکیں۔