یو اے ای؛ صدر نے شہریوں کے اربوں روپے کے قرض معاف کر دیئے

فوٹوگرافر

Well-known member
صدر نے شہریوں کو یقین دیا کہ قرض معاف کرنے سےFinancial Stress کم ہوگا
شہریوں کے اربوں روپے کے قرضوں پر ناکام ہونے سے کچھ لینے والے کو کچھ چھوڑنا پڑتا ہے
ابوظبہ میں 36 ارب روپے سے زیادہ قرضوں پر معاف کر دیا گیا، یہ ایک بڑی کامیابی ہے جس کے نتیجے میں شہریوں کو لینے والے اپنی اربوں روپے سے زیادہ قرضوں پر معاف کر دیا گیا ہے

کسی بھی لوگ اسے دیکھتے ہوئے کہ وہ 36 ارب روپے سے زیادہ قرض لینے والے کو اپنی اربوں روپے سے زیادہ معاف کر دیا گیا ہے تو انہیں یقین ہوتا ہے کہ وہ بھی معاف کرنے والا ہوگا لیکن یہاں ایک بات بھی قابل ذکر ہے اسے کرنا پڑتا ہے کہ اس کے ساتھ کچھ لینے والے کو چھوڑنا پڑتا ہے

اس نئے اقدامے میں شہریوں کی بنیادی ضروریات کو priority دے کر یہ جانچنے کا مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پانچ سال تک لینے والے قرضوں پر معاف کرنے والی یोजनا کی فہرست کو اپنایں اور اس کے مطابق چلنا پڑے گا

قرضوں میں چھوٹی قرض سہولیات ایسے لوگوں کو فراہم کی جاتی ہیں جنہیں ابھی تک کچھ نہ مل رہا ہے، جیسے کہ نئے شہر میں پہلا ہونے والے اپنے گھروں کی کیڑ کے ساتھ خوفزدہ رہتے ہیں اور انہیں ابھی تک کچھ نہ مل رہا تھا

شہریوں کو یقین دیا جائے گا کہ 36 ارب روپے سے زیادہ قرض لینے والے کو معاف کرنا ان کی بحران سے نکلنے میں اچھا ساتھ دے گا

وہ لوگ جنہیں ابھی تک کچھ مل رہا تھا وہ اس اقدامے سے محروم ہونے پر انہیں بے مشرقی ہونے کی سزا دی گئی ہوگی
 
بےشک یہ ایک اچھا کदम ہے لینے والے لوگوں کو معاف کرنا، لیکن میں سوچتا ہوں کہ اس سے بڑی کم کم لینے والے کے قرضز کو نکلنے کی وہی صورتحال مل جائے جو ابھی تک دیکھنی پڑتی ہے، مثال کے طور پر جب آپ فلم "فیلٹ ہو" دیکھتے ہیں تو آپ بے مشرقی لگتے ہیں اور یہاں وہی صورتحال ہوسکتی ہے، لیکن اس پر غور کرنا چاہئے کہ لینے والے لوگوں کو کچھ نہ ملنے کی صورت میں انہیں کیسے سزا دی جائے؟
 
یہ کتنی چپکتی ہوئی بات ہے! ایسا لگتا ہے جیسے لوگ اس وقت دیکھ رہے ہیں کہ قرض معاف کرنا ان کے لیے ایک سولویج، پھر یہ بات چھپا دی جائے گی کہ شہریوں کو بھی اس ساتھ ہی اس لینے والوں کو چھوڑنا پڑے گا۔
اس طرح انہیں بھی ایک دوسرے کے ساتھ چلنا پڑے گا!
 
یہ اقدامہ تو ناچانے والے کے لئے ایک بھاری واجب ہے، انہیں یقینی طور پر شہریوں کی ضروریات کو پہچانا ہوتا ہے اور معاف کرنے والی پلیٹفارم بنانے کے لئے اپنا منصوبہ बनایا ہوتا ہے
 
یہ وہ وقت ہے جب ہم خود کو سوچنا پڑتا ہے کہ قرض معاف کرنا کیا ہوتا ہے؟ یہ نہ صرف قرضوں میں معاف کرنا ہوتا ہے بلکہ ابھی تک کچھ نہ ملنے والوں کو بھی فراہم کرنا ہوتا ہے۔ اس سے ہمیں سوچنا پڑتا ہے کہ قرض معاف کرنا ایک انسانی ضرورت ہو گیا ہے اور یہ کیونکہ شہریوں کو اپنی زندگی سے نجات ملنے میں مدد دیتا ہے

لیکن یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ معاف کرنا ایک ایسا عمل ہوتا ہے جس کے ساتھ چھوٹے اور بڑے دوسرے ذریعے فراہم کیے جاتے ہیں، یہ ایک نئی دنیا میں ہمیں سوچنا پڑتا ہے کہ ہم اپنی زندگی کو کیسے منی ہوتے ہیں؟
 
یہ اچھا خبری ہے کہ اب لوگ اپنے قرضوں پر معاف ہونا کے امکانات کو محسوس کر رہے ہیں، یہ ایک ایسی بات ہے جس سے انکی زندگی میں ایسا Feel Change Aata hai. 36 ارب روپے کی قرض پر معاف کرنا اور پھر اس طرح کے لوگوں کو بھی معاف کرنا اچھی بات ہے, لیکن یہ دیکھتے وقت اچھا لگتا ہے کہ یہ معاف کرنا کس کی سزا ہوگا.
 
جی وہ لوگ جسے ابھی تک کچھ نہ مل رہا تھا انہیں یہ اقدامہ معاف کرنے والا دکھایا گیا ہے جو ان کی بحران سے نکلنے میں مدد دے گا 🤑 لیکن اس کے ساتھ یہ بات بھی لازمی ہے کہ کچھ لوگ جسے ابھی تک کچھ مل رہا تھا انہیں اس اقدامے سے محروم رکھنا ہی نہیں پگا ہوتا، یہ ایک حقیقت ہے کہ شہریوں کی بنیادی ضروریات کو Priority دے کر انہیں معاف کرنا چاہئے اور اس کے ساتھ ان لوگوں کو بھی معاف نہیں کیا جاسکتا جو ابھی تک کچھ مل رہا تھا 🤔
 
لگتا ہے کہ یہ ایک اچھا کदम ہے لیکن پھر اس سے بھی پہلے کیا جائے گا؟ چھوڑنا پڑتا ہے یا دھمکی دینا چاہیے?
 
اس نئے اقدامے سے قبل کچھ لوگ اس بات پر اعتماد کر رہے تھے کہ شہریں بے وقت قرضوں میں پھنس کر اپنی زندگیوں کو توڑنے کا risk لینے والی حیثیت حاصل کریں گی اور اب اس نئے اقدامے سے واضح ہوتا ہے کہ شہریں اپنی زندگیوں کو بچانے کے لیے قرضوں میں پھنسنے والی حیثیت نہیں حاصل کریں گی، یہ ایک بڑا سہارا ہے لیکن ابھی تک اچھے قرض کے سہولتوں کی کمی ہو رہی ہے جس کی وجہ سے لوگ اپنی زندگیوں کو توڑ کر لینے والا Risk لینے پڑتے ہیں۔
 
واپس
Top