GOHATTI ٹیسٹ: جنوبی افریقا کی گرفت مضبوط، بھارت شکست کے دہانے پر
جنوبی افریقا نے میچ پر اپنی گرفت مضبوط کرلی ہے اور ایڈن گارڈنز میں بھارت کو پہلی اننگز میں پہلے رک ڈال چکا ہے۔ پروٹیز بالنگ اٹیک کی شاندار کارکردگی کی بدولت مہمان ٹیم ریکارڈ قائم کرنے کو تیار ہے۔
دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز کا کھیل بھی مہمان ٹیم کے نام رہا جس میں اوپنرز نے ٹیم کو پُر اعمدت آغاز فراہم کرتے ہوئے دن کے اختتام تک بغیر کسی نقصان کے 26 رنز بنائے، اس سے جنوبی افریقا کی برتری 314 رنز تک پہنچ گئی ہے۔
پہلی اننگز میں بھارتی ٹیم جنوبی افریقا کے 489 رنز کے تعاقب میں 201 رنز پر ڈھیر ہو گئی جس میں یشاسوی جیسوال نے 58 رنز اور واشنگٹن سندر نے 48 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کو بڑا نقصان سے بچانے کی کوشش کی۔ دونوں نے ساتویں وکٹ پر 72 رنز کی شراکت قائم کی جس دوران میزبان ٹیم صرف 122 رنز پر 7 وکٹیں کھو چکی تھیں۔
جنوبی افریقا کی جانب سے مارکو یانسن نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 6 وکٹیں حاصل کیں اور بھارتی بیٹنگ لائن کو شدید مشکلات میں ڈال دیا جس سے بھارت کے بیٹرز کو کوئی وعدہ نہیں ملا اور انہوں نے پہلی اننگز میں اپنی کارکردگیوں کی طرف دیکھا تو خوفزدہ تھے۔
جنوبی افریقا کے بیٹرز نے پہلی اننگز میں بھارتی بولرز کو مشکل میں ڈالے رک ڈالا اور آل راؤنڈر سینوران متوسوامی نے کیریئر کی پہلی سنچری اسکور کی جبکہ مارکو جانسن نے 93 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ بھارت کی جانب سے کلدیپ یادیو نے چار وکٹیں حاصل کیں، محمد سراج، جسپریت بُمرہ اور رویندرا جڈیجا نے 2 آؤٹ کیے۔
دوسری جانب جنوبی افریقا کے پاس برسوں بعد بھارت میں ٹیسٹ سیریز جیتنے کا یہ شاندار موقع ہے اور انہوں نے اس کو اپنی جانب سے حاصل کرنا ہے۔ جنوبی افریقا اب تک بھارت میں صرف ایک بار ٹیسٹ سیریز جیتا ہے جو 1999-2000 کے سیزن میں تھی اور اس سیریز میں جنوبی افریقا نے دو میچوں کی سیریز میں کلین سوئپ کیا تھا۔
واضح رہے کہ پہلے میچ میں شکست کے بعد بھارتی ٹیم کو پلیئرز کمبینیشن کے حوالے سے بھی مسائل کا سامنا تھا اور پچ پر بھی اعتراضات سامنے آئے تھے تاہم گوہاٹی کی بیٹنگ فرینڈلی پچ پر بھی بھارتی بیٹرز تاحال خاطر خواہ کامیابی نہیں دکھا سکے ہیں۔
جنوبی افریقا کی فتح بہت عجیب ہے، پہلے رن بریک کے بعد بھارتی بیٹنگ لائن تیز ہوئی اور مہمان ٹیم کو مشکل میں ڈال دیا گیا اور وہ فینٹسٹک سکرچ کے طور پر ان کے سامنے نظر آئے، جیسا کہ آل راؤنڈر سینوران متوسوامی نے اپنی پہلی سنچری اسکور کی اور مارکو جانسن نے 93 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔
دوسری جانب جنوبی افریقا کے پاس بھارت میں ٹیسٹ سیریز جیتنے کا یہ شاندار موقع ہے اور انہوں نے اس کو اپنی جانب سے حاصل کرنا ہے، جنوبی افریقا کے لیے ایسا بھی قابل استحاب کے طور پر دیکھیاجاتا ہے۔
میتھیوز مارکر کے لئے یہ اچھا سائنز رہا۔
جنوبی افریقا کی بطور میزبان ٹیم کی پوسیشن مہمان ٹیم کے لیے ایک چیلنج ہے اور اس نے دیکھا ہے کہ جنوبی افریقا کے لیے یہ میچ ایک اہم موقع ہے، اس لیے ٹیم کو ایسی کارکردگی حاصل کرنی ہوگی جس سے وہ اپنے ہی ملک کے سامنے یقین دہانی فٹ بن سکیں۔
یہ واضح ہے کہ جنوبی افریقا نے پہلے رک ڈال دیا ہے اور ابھی بھارت کو پچ پر ڈھیر اٹھانے کی ضرورت ہے تو کہیں بھی انہیں ناکام نہ ہو سکا. یہ بات بھی چپکچا کر رہی ہے کہ بھارتی ٹیم کی بیٹنگ لائن اس میچ میں جھلکی آگ لگ کر پھیل گئی ہے. مارکو جانسن کو 93 رنز کی اننگز کھیل کر دیکھا جائے تو وہ کہتے تھے کہ یہ بھارت کے بیٹرز پر اچھا اثر ڈالا.
جنوبی افریقا کی بیٹنگ لائن بھارت کو دھچکنے کے لیے صاف کفایت کر رہی ہے، انہوں نے اپنی پہلی اننگز میں بھارتی بولرز کو شدید مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ مارکو یانسن کی شاندار بولنگ اور آل راؤنڈر سینوران متوسوامی کی سنچری نے جنوبی افریقا کے لیے بہت معاون رکھی ہے۔
لیکن، یہ بات پوری طور پر واضح ہے کہ بھارت کو اس میچ سے کیا lesson learn karega? انہوں نے اپنی بیٹنگ لائن میں کئی مسائل سامنے رکھے ہیں اور وہ اب تک جنوبی افریقا کے لیے چیلنج بن گئے ہیں۔
جنوبی افریقا کی فتح کے لیے اس وقت کو جوہاتی ٹیسٹ میں بھی اس قدر اچھا موقع ہے جس پر انہوں نے پلیئرز کمبینیشن سے بھی انتہائی فائدہ حاصل کیا ہے۔ انہوں نے بھارت کی بیٹنگ لائن کو ٹھس کیا ہے اور وہاں اس کی فیکٹری پر بھی بھارتی ٹیم کی پلیئرز کمبینیشن کا اثر دکھایا ہے۔ یہ فتح جنوبی افریقا کو دو سالوں میں پہلی بار بھارت میں ایک فریکشن ٹیسٹ سیریز جیتنے کا موقع فراہم کررہی ہے۔
میں تو یہ سب بہت غمگستہ کر رہا ہوں۔ یہ جیسا کہ میرے ساتھ ہوتا ہے کہ پہلی ٹیسٹ میچ میں بھارت کی شکست۔ اور اب اس نئے ٹیسٹ میچ میں بھی جنوبی افریقا نے بھارتی بیٹنگ کو ایسا ہی سایہ ڈالا ہے جیسا میرے لیے ہوتا ہے۔ اور یہ بات کتنی بھی عجیب نہیں تھی کہ جنوبی افریقا کے بولرز نے اس کی بیٹنگ کو ایسا ہی سایہ ڈالا ہے جو میرے لیے ہوتا تھا۔
لیکن یہ واضح رہے کہ میں بھارت کی ٹیم کو بھاگنے دوں۔ اور اب جنوبی افریقا نے اسے ایسا ہی موقع دیا ہے جیسا میرے لیے ہوتا تھا۔
بھارت کو ڈرامائی میچ میں ہارنا اور جنوبی افریقا کو 314 رنز سے فتح ملنا جس کی وہ کافی محنت کر رہے تھے، اُس دوسری جانب بھی مہم شاندار لگ رہی ہے۔
جنوبی افریقا نے ایڈن گارڈنز میں پہلی اننگز میں بھارت کو پہلے رک ڈالنا اور اس کے بعد اس کی فتح سے نچلا ہوا۔ مہمان ٹیم نے بھی محنت کی اور 26 رنز کے ساتھ اپنی پوری کارکردگیوں کو ظاہر کیا لیکن جنوبی افریقا کے پاس اس کے مقابلے میں کوئی نقصان نہیں تھا اور وہ اپنی فتح کو حاصل کرنے کی جانب چلے گا۔
جنوبی افریقا کے بیٹنگ لائن کو یہ فتح بہت فایڈ ہوگا اور انہیں 314 رنز پر فتح کا ایک محرک بنایا جائے گا۔
ਇਹ ٹیسٹ سیریز صرف اچھی ہوگئی تو جنوبی افریقا کو شاندار موقع ملا۔ لیکن اِس ٹیم کے پاس ابھی بھی ایسی situations ہیں جتھے وہ اپنی پوری طاقت نکل سکے۔ انہیں اپنے بیٹنگ اور بولنگ کو زیادہ سے بھی دیکھنا چاہئے اور اس سیریز کے بعد وہ اپنی پوسٹ سیزن ٹریننگ سے بھی زیادہ ہمت اور محنت نکل سکے
Southern Africa ko South Africa ki grip mazboot kar chuka hai aur unhone India ko pehli innings mein first over rak dala tha! Protees balling attack ki shandaar karmatagy ki badolata mahan team record qaim kar rahi hai.
Dusra test ka third day ka match bhi mahan team ke naam rahega jahaan openers ne team ko pura azamana shuru kiya tha aur din ke antim tak koi nakaat na karke 26 run banaye, isse South Africa ki adhikaariyat 314 runs tak pahin gayi hai!
Pehli innings mein Bharati team South Africa ka 489 run wale sahaara mein 201 run par deera hua tha jahaan Yshasvi Jaiswal ne 58 run aur Washington Sandeep ne 48 run ki innings kheli thi jo team ko bada nakaat se bachane ki koshish ki. Dono ne sath me 72 run ki sharakt qaim ki thi jab mezbana team 122 runs par 7 wickets khodi thi!
South Africa ke name se Marco Jansen ne shandaar bowling kiya tha aur Bharati batting line ko mushkil mein daala, jis se Bharat ki beetas ko koi vajeh mila na tha. Pehli innings mein mahan team ne pehli over mein Bharati ballers ko mushkil me rak dala aur Allan Roshan Randu ne career ki pehli century score ki thi jabkhe Marco Jansen ne 93 run ki shandaar innings khili!
Dusra side South Africa ka ye shandar makan hai jo unhein South Africa mein test series jitaana hai aur yeh unke liye ek mahatvapurn mauka hai. Unhonein kai saal pehle bharat mei test series jeeta tha aur ab woh ise apne naam se lekar chaleinenge!
جنوبی افریقا کے کھلاڑیاں ٹیسٹ کرینس میں بالکل نئے رول پر آگے بڑھے ہیں، مہمان ٹیم کو پہلی اننگز سے دھمکاوا دیا گیا اور اس نے کچھ نقصانات بھی کئے!
جنوبی افریقا کی جانب سے مارکو یانسن کی شاندار بولنگ وala 6 وکٹیں لینے کے بعد بھارت کے بیٹرز میں ہمیشہ کی طرح خوفزدہ ہونے لگتے ہیں اور انہوں نے پہلی اننگز میں بھی بالکل نئے کھلاڑیوں سے کچھ نقصانات دکھائے!
جنوبی افریقا کی ٹیم اب 314 رنز کی قدامت پسندی پر ہے اور انہوں نے بھارت کو پہلی اننگز میں 489 رنز کے تعاقب میں بالکل نئے رول پر سے کچھ نقصانات دکھائے!
اس میچ سے لگتا ہے کہ جنوبی افریقا کی ٹیم نے بھارت کو ایسی طرح شکست دی ہوگی جیسے بھارتی کرکٹ کو خوفزدہ کیا ہو ۔ انہیں اس سیریز میں فتح حاصل کرنا چاہیے لیکن اس کے لئے ٹیم میں اچھی صلاحیت نہیں ہے۔ یہ ایک اچھی بڑی تباہی ہوگی جس سے وہ سیریز جیتنے کا موقع حاصل کر لیں گے
بھارتی ٹیم کو ابھی ان میچوں کے لیے چیلنج کرنا ہੋگا جس میں 2 ریکارڈ-breaking کھلاڑی شامل ہیں کیونکہ اس ٹیسٹ سیریز کو بھی انہوں نے جویت حاصل کرنی ہوگی اور وہ اس میچ پر قیمتی پوزیشن حاصل کرنا چاہیں گی، حالانکہ یہ کچھ Problem ہے کہ انہوں نے پہلے ایک بھی میچ نہیں جیتا تاکہ اس سیریز میں بھی کامیابی حاصل کر سکے
جنوبی افریقائی ٹیم نے اننگز میں واضح رکاوٹ کی اور اس طرح ان کو آگے بڑھنے کے لیے ایسا ماحول بنانے میں کامیاب ہوئی جو بھارتی بیٹرز کو تباہ کر رہا ہے۔ یہ رکاوٹ بھارت کی ٹیم کے لیے بڑے پریشانیوں میں ڈال دیتی ہے جو اس وقت ان کے لیے ماحول بنائی رکھتی ہے جس سے وہ آگے بڑھنے کی کوشش کر رہتے ہیں۔ اور یہ رکاوٹ انہیں اس وقت میں بھی ہے جب وہ اپنی پہلی اننگز کی طرف دیکھ رہتے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی یہ رکاوٹ اس بات کو بھی ظاہر کر رہی ہے کہ جنوبی افریقا کی ٹیم بھارت کی ٹیم کو بہت مشکل میں ڈالتی ہے اور اس طرح ان کو اپنی ٹیم کے لیے فائدہ مند ماحول بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
جی ٹیسٹ میں جنوبی افریقا کی حکومت نے ٹیم کو بہت پیار سے چھوڑا ہے، یہ انہیں ایک اچھی شان ملا ہو گا کہ وہ اس میچ میں جیت گیا ہو۔ بھارت کی ٹیم کو حال ہی میں مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا لے کہ اس نے پچ پر چھوٹی سے چھوٹی جیت حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن وہ بھی ناکام رہی۔ اب تو انہیں ایک دوسرا موقع ملا ہے اور وہ اس کو اپنی جانب سے حاصل کرنا چاہیں گے۔
بھارت کو ایسا محسوس ہوتا ہے جیسا کہ ان کی ٹیم کو بھی یہی محسوس ہوا جب وہ جنوبی افریقا کی ٹیم سے 2008 میں ٹیسٹ سیریز کھیل رہی تھی، ایسی صورتحال اب فिर سے پیش آ رہی ہے اور بھارتی ٹیم کو اپنی بیٹنگ کی واضح کمی اور ان کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے