امریکا نے اپنے ایجنسیوں سے تعینات ہونے والے تمام افغان غیر ملکیوں کو ملک بدر کرایا گیا ہے، جو اس وقت واشنگٹن ڈی سی میں دہشت گرد حملہ کرتے ہوئے شہر پر قبضہ کی کوشش کر رہے تھے، جس سے اس کا خطرہ ملک کے سلامتی کے لئے نکلتا ہے اور اس کی جانچ و جانچ میں ان کے خلاف ملاحظات اس وقت تک لگتے رہیں گے، جب تک کہ وہ ملک سے باہر نہ نکال دیا جائے۔
اسٹیٹ ڈپٹی سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے میڈیا کے ساتھ بات چیت کی اور کہا، "اب ملک بدر کرایا گیا ہے۔"
صدر ٹرمپ کے اقدامات سے غیر قانونی امیگریشن میں ایک تاریخی کمی رہی ہے۔
عوامی لوگ یہ جانتے ہوئے بھی تھے کہ یہ خفیہ Operation Dawn of the Cross اور یہ ان کا پہلا ایم آر آئی آپریشن ہے۔
یہ بات تو واضح ہو چکی ہے کہ امریکا میں ہمیں بھی انسداد دہشت گردی کی لڑائی سے انکار نہ کرنا پڑ سکتا ہے! انفرادی طور پر یہ بات بھی کہنا مشکل ہو گا کہ کتنی اور کتنے غیر ملکی امریکے میں رہنے والے نیک دل کی قوم کی سرزمین پر حملہ کر رہے ہیں؟
جن لوگ یہ کہتے ہیں کہ ان سے کچھ نہیں ہوا، وہ صرف امریکا میں دہشت گردی کی پالیسیوں کو critic کرتے رہے ہیں! لاکھوں لوگوں نے اپنے جانوں کے خلاف معاف کر لیا ہوتا ہے۔ اب یہ بات یقینی طور پر ایک جسمانی عمل میں تبدیل ہو گئی ہے، اور اس کے نتیجے میں امریکا نے اپنے ایجنسیوں کو غیر ملکیوں سے تعینات ہونے والے تمام افغان غیر ملکیوں کو ملک بدر کر دیا ہے!
میں یقینی طور پر اس Operation Dawn of the Cross کے بارے میں انٹریس رکھتا ہوں، کہنے والی بات یہ ہے کہ وہ پہلا ایم آر آئی آپریشن تھا، اس پر بھی میری رائے سے ناکام رہی ہو گئی ہے!
یہ ماجرا دیکھتے ہوئے میں بہت خوش ہوں، اب یہ لوگ اپنے ملک سے باہر نہ جانا چاہتے کیوں؟ یہ سب کو ایک lesson ہے کہ ملک کے لئے کام کرنا چاہیے اور دوسروں کے خلاف سرگرمیا نہیں کریں۔ انہیں اپنے ملک کی پھرتی و ناز نہ بننی چاہیے۔
اس وقت تک میرا خیال ہے کہ وہ افغان غیر ملکی جو اس وقت واشنگٹن ڈی سی پر حملہ کر رہے تھے ابھی ایک جانب جھپکتے ہوئے نکل گئے ہوں گے تو یہ کہنا مشکل ہوگا کہ ان کا وہ حملہ بھی سچا تھا؟ اس طرح کی جانچ و جوảnhانیوں میں ساتھیوں کو جھپکایا گیا ہوتا ہے۔
میری Opinion is yeh kya kehna hoga? America ka kya faisla hai apni agents ko afghan non citizens ko deport karna? Yeh tohi sach hai ki unki janabat ka khilaf mazaq udaaya jaa raha hai. Maine apne friends se bhi puchha tha ki kya yeh sach hai, unhone bhi bataya ki koi galat nahi hai.
Mera socha hai ki America ko lagta hai ki wo aaj ke din afghan non citizens ka dabaav kam karne mein safal ho jaayega. Maine apni maa se puchha tha, woh bhi batayi ki yeh operation sunaana hi achha nahi hai. Maine apna bhai bhi pucha, woh bhi bataya ki koi galat nahi hai.
Mera socha hai ki America ko lagta hai ki wo aaj ke din afghan non citizens ka dabaav kam karne mein safal ho jaayega. Yeh to meri opinion hai, mujhe koi galat nahi maloom hai.
اسٹیٹ ڈپٹی سیکریٹری نے یہ کیا؟ اب تین دن بعد ملک بدر کرایا گیا ہے؟ چھوٹے چھوٹے کسے بات ڈال رہے ہیں؟ میں بتاتا ہوں گا کہ یہ اپنا پہلا ایم آر آئی آپریشن نہیں ہے بلکہ یہOperation Dawn of the Cross کا ایک مشتمل حصہ ہو گا، اس کو انھوں نے کچھ مینوں سے پہلے ہی شروع کر دیا تھا۔
میں اس بات سے متعجب ہو رہا ہوں کہ अमریکا کیا کر رہی ہے؟ پہلے وہ کیسے لگائیں گے؟ اب ان سے ملک بدر کرایا گیا ہے تو اس سے نکلنا ایسی بات ہے جو وہ اپنی جان پر جیتا ہے نہیں۔
میں یہ سोचتا ہوں کہ اس Operation Dawn of the Cross کی چال پھول بھی کچھ آئیڈے ہے۔ یہ بھی ایک سیاسی معاملہ ہے جس میں وہ اپنی جان پر جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایسی صورتحال نہ ہوتے تو ملک بدر کرایا گیا سارے لوگ کو یہ انڈیا اور افغانستان میں بھی چلنا پڑ جاتے۔
امریکا نے افغان غیر ملکیوں کو ملک بدر کرایا ہے، وہ تو دہشت گرد حملے کرتے رہتے تھے۔ اب یہ بھی اچھا ہوگا؟ اس Operation Dawn of the Cross میں ان کی جانچ و جانچ کیسے ہوئی؟ کیا وہ سلیقہ جال میں پھنس کر اپنی خواہشوں کا منصوبہ بناتے رہتے تھے، یا کسی نے ان کو ملک بدر کرایا ہی نہیں؟ اس پر تو کچھ نہ کچھ بھر پور جांच ہونا چاہیے۔
یہ تو دیکھتے ہیں کس طرح امریکا اپنے منصوبوں کو چلانے کے لئے ان پُشتونوں سے ناتھا ہے؟ وہ پہلے یہ کہتے تھے کہ انہیں انخلا کرنا پڑے گا، اور اب یہ کہتے ہیں کہ وہ بھاگ گئے ہیں! اس کا یہ راز تو کیا ہوگا؟
اور یہ بھی دیکھتے ہیں کہ ان کے حملے کے بعد میں، جب ملک بھागنے والوں کی جانچ وจรاحتی ہوتی ہے تو ان پر آرام سے ملاحظات نہیں لگتے! یہ تو امریکا کا ایک منفرد منظر بن رہا ہے، جس میں وہ صرف اپنے منصوبوں کو چلانے کی کوشش کر رہے ہیں!
اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس operaion ke liye historical reduction in irregular immigration ho gayi hai! یہ تو ایک جال بن رہا ہے، جس سے وہ اپنی پوری تاریک میں چل سکے گا!
تمام افغان غیر ملکیوں کو واشنگٹن ڈی سی میں دہشت گرد حملوں کے بعد ملک سے باہر کر دیا گیا ہے؟ یہ ایک بڑا सवाल ہے! اس کے بعد تو آپ ان لوگوں کی جانچ و جانچ کیسے کر رہے ہو? آپ ان کے خلاف ملاحظات لگای سکتے ہیں یا نہیں؟ میں یہ سोचتا ہوں کہ اگر ان کی پالیسیں بھی کسی طرح سے ایکٹیولی کیا جاتی ہیں تو ان کا ایم آر آئی آپریشن کام کر رہا ہوگا!
امریکا نے جس بات کر دی ہیں وہ سچ ہو گی، ملک بدر کرایا جاتا ہے مگر پھر یہ سوال ہے کہ وہ آتے تو کیسے؟ کیا انہیں اپنے ایجنسیوں کے ذریعے کوئی information دی جائے گی کہ ملک بدر کرایا جا رہا ہے? یہ تو ایک نئی بات نہیں ہے۔
اس کے بعد آج تک کوئی بھی غیر ملکی کو امریکہ سے باہر نہ نکال دیا گیا ہوگا۔ یہ تو ایک بار ایسا کرنا پڑتا ہے تو دوسرا یہ کچھ بھی نہ کرپوٹا ہوتا ہے۔ ملک کی سلامتی پر یہ انفرادی فیصلے دباؤ ڈالتے ہیں، تو یہ ایک نئا ریکارڈ بن جاتا ہے۔
mera sochta hai ki is operation ko pehle se hi aapne kya puchhe the? woh bhi unki security ke baare me. jese ki unke liye yeh operation kitna zaroori tha? aur america ki us operation kee lahaar kahan tak padegi? meri pasand hai ki usa ko kabhi bhi kisi country me nahi rakha jaaye, lekin bas apne country me hi rakha jaata ho. ab to vah log wahaan se hi koi harmat nahin kar sakte.
ایسا تو لگتا ہے کہ امریکا کا دھمکہ بھرنا ایک ایسی پالیسی سے شروع ہوتا ہے جس میں لوگوں کی جان کو اس پر نظر نہیں رکھتے، اگر وہ خفیہ آپریشن کے بارے میں تھوڑا سا کھل کر بتاتے تو اسے روکنے کے لئے ان کے دوسرے پلیٹ فارم استعمال کیے جاسکتے تھے، اور اب یہ سچ ہے کہ ملک بدر کرایا گیا ہے، لیکن اسے اس لئے کیا گیا ہو وہ تو ہمیشہ جان سکتے ہیں کہ یہ پالیسی ایسے شخص پر مہرا نہیں ہوتی جیسے ان کے خلاف سرورز لگائی گئی تھیں، اور آج وہ دہشت گرد حملہ کر رہے تھے تو اب انہیں یہ نہ مل سکتی ہے کہ اس کی جانچ و جانچ میں ایسی چھوٹی چھوٹی بات بھی سچ ہے یا نہیں؟
یہ کام کیا جا رہا ہے؟ امریکا نے اپنی بے وفاداریوں کی جانب سے واشنگٹن میں ایک دہشت گرد حملہ کرنے والے تمام افغان غیر ملکیوں کو ملک بدر کر دیا ہے۔ یہ کیا ان پر پھانسی دینے کی طرح ہے؟ کب تک وہ امریکہ میں رہتے رہیں گے اور ان کو دہشت گردی کا الزام لگایا جاتا رہتا؟ یہ سچا ہے کہ عوامی لوگ ان پر پھانسی دینا چاہتے تھے، لیکن اس بات کو کسی نہ کسی طرح کے قانونی اور معاشی قواعد میں لپٹنا پڑتا ہے
امریکا کی جانب سے ان تمام غیر ملکیوں کو ملک بدر کرایا جائے گا جو دہشت گرد حملہ کرتے رہتے ہیں تو یہ ایسا چلا نہیں گا کہ ان کے خلاف کوئی اقدامات نہیں ہوتے۔ اس سے قبل بھی ایسی صورتحال میں آنے پر ان کے خلاف اقدامات کرنے کی ضرورت تھی، اب تو وہ صرف ملک سے باہر نہیں رہتے گا۔ یہ کام ان کے جائزے سے نہیں ہوتا اور اس پر کوئی انفرادی فیصلہ لینا نہیں چاہیے، ایسے میڈیا کی بھی ضرورت ہے کہ وہ یہ باتوں کو پہلی جگہ سے شائع کرے اور لوگوں کو اس پر واضح رکھے
اس حد پر واشنگٹن ڈی سی میں دہشت گرد حملہ کرنا بہت خطرناک ہے، مگر یہ وہی نہیں ہے جس پر अमریکا کو اپنیSecurity کی لئے تھوڑا سا اقدامہ کرنا پڑ رہا ہے ، اس پر پورا ملک بدر کرنا مگر اس لیے نہیں ہوسکتا کہ ہر ایسے شخص کو ملک سے باہر نکلایا جائے گا جو دہشت گرد حملے میں शامिल ہو رہے ہیں؟