یوئیفا نے اسرائیل کی فٹ بال ٹیم پر پابندی لگائی ہے جس پر آئرلینڈ کے فٹ بال ایسوسی ایشن نے قرارداد منظور کرلی ہے
آئرلینڈ کے فٹ بال ایسوسی ایشن نے اسرائیل کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فٹ بال ٹیم پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے اور یہ کہا ہے کہ اسے فیفا کی دو شقوں کی سنگین خلاف ورزی کرنا ہے۔ اسرائیل نے فیفا کی نسلی تعصب برتنے سے متعلق پالیسی کو واضح طور پر خلاف ورزی کرتے رہے ہیں۔
آئرلینڈ فٹ بال ایسوسی ایشن نے اسرائیلی کلبوں کی طرف سے فلسطین فٹ بال ایسوسی ایشن کی اجازت کے بغیر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں فٹبال کھیلنے کی شکایات کی ہیں۔
اس قرارداد نے اسرائیل کے خلاف پابندی کا مطالبہ کرنے والے آئرلینڈ فٹ بال ایسوسی ایشن میں سے ایک رپورٹ کی ہے اور یوہ آدھی رات تک یوئیفا کے سربراہ کو اس معاملے سے سمجھنے والے نہیں ہیں۔
اس شعبے میں اس سے پہلے بھی ملک و بین الاقوامی سطح پر اسی بات کی شکایات کرنے والے کچھ فٹ بال ایسوسی ایشن تھے جن نے اسرائیل کو بین الاقوامی مقابلوں سے معطل کرنے کی درخواست کی۔
اس رپورٹ میں اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے اور اسے بین الاقوامی فٹ بال سے معطل کرنے کی اپیل کروائی جارہی ہے۔
سرگری، یوئیفا کی پالیسی میں کوئی بات نہیں ہے کہ اسرائیل بھی اس میں شامل نہیں ہونا چاہیے؟ اور فٹ بال ایسوسی ایشن کے ساتھ اس پر پابندی لگائی جاتی ہے، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اسرائیل کے ساتھ کھیلنا بھی نہیں چاہیے?
آئرلینڈ فٹ بال ایسوسی ایشن کی شکایات کو سمجھنے کی ضرورت نہیں ہے، وہ اپنی پالیسیوں کا تعرض کر رہے ہیں اور یہ ان کی ایک دوسری پالیسی ہے کہ وہ اسرائیل کو بین الاقوامی مقابلوں سے معطل کرنے کی درخواست کر رہے ہیں?
یہاں تک کہ یوئیفا کے سربراہ کو بھی اس بات پر انٹرچینج کرانا پڑے گا، تو اس میں کام نہیں آئیega؟
فٹبال کھلنا پھینکنا سب کچھ ایسا ہی ہوتا ہے، پہلا قدم ایک سے زیادہ ہرزڈہ بھی ہو جاتا ہے ، اس سے پہلے یوئیفا کے سربراہ نے کچھ بات کے بعد تو آئے نہیں , یار فٹ بال ایسوسی ایشن کو اور بھی گھر جانا ہوگا.
یہ تو ایسے نہیں ہونا چاہیے کہ اسرائیل کو ایک پابندی لگائی جائے کیونکہ یہ وہی معاملہ ہے جو فیفا اور یوئیفا نے مندرجہ ذیل قرار دیا ہے۔ اس پر یوے ایسوسی ایشن کے ممبران کی طرف سے شکایات بھی ہیں لیکن ایسا کیسے ہوا؟
یہ بات تو یہ ہے کہ اسرائیل نے کئی بار فلسطین کی خلاف ورزی کی ہے اس لئے یوے ایسوسی ایشن کو اس پر پابندی لگانے کا حق نہیں ہے۔ اور یہ بات بھی ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے خلاف جاسوسی کرنے اور اسے انسداد کرنے والوں پر گریوزہ حملے کیے جاتے رہے ہیں۔
تاکہ آئرلینڈ فٹ بال ایسوسی ایشن نے اس سے پہلے بھی شکایات کی ہیں اور اب یہ ایسے معاملے میں شامل ہو رہا ہے۔ لेकिन یہ بات تو یہ ہے کہ فیفا اور یوئیفا نے بھی اسرائیل کو انسداد کرنے والوں پر گریوزہ حملے کرنے سے منع کیا ہے۔
میری ذہانت میں ایک بات بھی آ رہی ہے کہ اب میرا دوسرا گاڑی چلاؤنے والا برینڈ فائٹ کیا جاسکتا ہے جو پہلے سے بھی نہیں تھا اور اب اس میں ایک نئی چیلنج آ گئی ہے کہ یہ چلاؤنے والا برینڈ کی پیداواری اجازت کیسے ملے گی۔ میری فیکس بھی ایک دلچسپ بات ہے جب میں نے انسٹاگرام پر کوئی بھی پوسٹ نہیں دیکھا تھا جو کہ کچھ عرصے سے میری مینو میں موجود ہوتا رہا ہے، اب یہ بات تو نہیں رہی کہ وہ پوسٹ کون آئے گا؟
یہ بات بھی تو چاہے ہم وہاں نہیں ہوتے اور ہمیں وہاں کی سہولتیں نہیں ملتیں، لیکن کیا انٹرنیشنل فیฟا کے پالیسیز اس لئے بنائے گئے کہ وہ انسانوں پر ہی نہیں بلکہ فٹ بال ٹیموں پر دباؤ کرتے؟
یوئیفا کی ایسے پابندیوں کے لئے تھوڑی بھدی دیر اور پھر یو اور نہیں۔ اسرائیل کی فٹ بال ٹیم پر پابندی لگائی گئی ہے؟ ایسا تو کیا نئی بات نہیں ہے? اس سے پہلے بھی کچھ ایسوسی ایشنز نے اسرائیل کو کھلاڑیوں کی جگہ سے باہر کر دیا تھا اور اب یہ عارضہ بھی اسی طرح کا ہے۔
سفید رینج پر تو یوئیفا کی پابندیوں کو لاوارثانہ دیکھنا مشکل ہے؟ لیکن ایسا نہیں، یہ بھی بات تو ہے کہ یو اور اسرائیل کے مابین جو تعلقات ہوتے ہیں وہ بہت گہری ہیں۔
فٹ بال ایسوسی ایشنز نے اچھا کام کیا ہو گیا ہے اس معاملے میں، اب یوئیفا کو بھی انکی بات پر سمجھنا چاہیے۔
اس کی بات تو توہم نہیں ہے؟ اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کا مرتکب قرار دیا جانا اور اسے بین الاقوامی فٹ بال سے معطل کرنے کی اپیل کروائی جارہی ہے تو یہ ہمیں بتاتا ہے کہ جو بھی کہے گا وہ صاف نہیں ہو سکتا۔ فٹ بال ایسوسی ایشن کی شکایات کو سمجھنا ضروری ہے اور اس معاملے میں یقینانہ پالیسی کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی طرف سے نسل کشی یا تعصب کا ارتکاز نہ ہو سکے۔
اس شعبے میں یہ بات ایک بڑا مुद्दہ بن گئی ہے، یوہ کہتے ہوئے کہ اسرائیل نے فیفا کی پالیسی کو توازن کی taraf سے خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ بھی کیا ہے۔ اور اس پر آئرلینڈ فٹ بال ایسوسی ایشن نے ایک بڑا دباؤ متعین کیا ہے، لاکín یوہ کچھ ماحولیات کو محسوس ہوا کہیں گئے ہیں۔
اس شعبے میں لوگ زیادہ ذینتی لگ رہے ہیں تو یوہاں سے کچھ بات نہیں ہوسکتی، اسرائیل کی فٹ بال ٹیم پر پابندی لگائی جانا ایسا ہے جو کہ وہاں اور اس کے لوگوں کو بھی متاثر کرے گی تو چالاکوں اور پابندوں کے لیے یہ سچا مواقع بن رہے ہیں۔ میرے خیال میں اگرچہ اس معاملے کا یہ رپورٹ کرنا چھوتا ہے تو نسل کشی اور تنازعات کی ساتھ ہی اس کو حل کرنے کا بھی وقت آئے گا۔
ایسا تو یہ بھی آگے بڑھتا ہے کہ اسرائیل نے فیفا کی پالیسی کو ہمیشہ انہوں نے توڑ دیا ہے اور اب وہ اپنے معاملات میں دوسرے لوگوں کے پیشی سے بھی کام کر رہے ہیں۔
دیکھو کیئرلینڈ فٹ بال ایسوسی ایشن نے اسرائیلی کلبوں پر پابندی لگا دی ہے تو اس کا کیا مطلب ہو گا؟ اور یوہ پہلے تو سے ہی آئینہ خلاف اور فریڈم فونٹ بھی استعمال کر رہے تھے تو اب ان کا کیا نقطہ نظر ہو گا؟
فٹ بال ایسوسی ایشن سے متعلق یہ معاملہ یوں تو زیادہ سے زیادہ غیب ہے اور میں سوچتا تھا کہ وہ کسی بھی معاملے میں خود کو دوسروں سے متاثر نہیں کرنے پائین گا لیکن اب یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ وہ ایسا بھی کرنا چاہتے ہیں۔
عزیزے یہ بھی حقیقت کے ساتھ تھا کہ اسرائیل نے فیفا کی نسلی تعصب برتنے سے متعلق پالیسی کو واضح طور پر خلاف ورزی کیا ہے۔ یوہ اس کے لیے فٹ بالی مہم بھی نہیں کر رہا جو کہ سب کے ساتھ مل کر ایک اچھی اور انصاف کی پالیسی بنانے کے لیے ہونی چاہئیے۔ یوہ جس میں 24 گھنٹے لپٹنے والے فٹ بال میچز پر پابندی لگانا چاہئیے۔ اور یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ اسرائیل کو ایک معیار کا فٹ بال ٹیم بنانے کی اجازت نہ دی جائے۔
یوؤفا کو آئرلینڈ کا ایسوسی ایشن یوں تو پابندی لگا دی ہے، لیکن وہ اس میں چھپنے کی کوشش کر رہا ہے؟ انہیں یقین ہونا چاہیے کہ اسرائیل نے ایک بڑا غلطی کی ہے، اور اب وہ اس کے لیے پابندی کا مطالبہ کر رہا ہے۔
لگتا ہے جیسے یوؤفا نے ایسے ساتھیوں کو چھोडا ہے جو آئرلینڈ کے لیے فٹ بال کھیلتے ہیں، اور اب وہ انہیں بھی اسی طرح کے معاملات میں جالد پڑنے پر مجبور کر رہا ہے۔
یہ سارے معاملے تو پہلے سے ہی تھے، اور اب یوؤفا نے انہیں بدلتے ہوئے شعبے میں بھی جالد پڑایا ہے۔
اس رپورٹ کو دیکھتے ہوئے، یوہ محسوس ہوتا ہے کہ فیفا کی پالیسیوں کی ناکامیت سے نکل کر یوئیفا بھی کچھ حقیقی تبدیلی لانے میں مایوس ہے۔ فٹ بال ایسوسی ایشن کی شکایات کو دیکھتے ہوئے، اور اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ اسرائیل نے فیفا کی پالیسیوں میں بدلاؤ کیسے آئے گا، یہ سوچنا مشکل ہے کہ ان رپورٹوں سے کچھ نتیجہ نکلے گا؟
میری بات یہ ہے کہ اگلی بار جب فٹ بال ایسوسی ایشن میں کسی نئی شکایات کی پہچان آئے، تو اس پر کیا فیسٹیول کو دیکھا جائے گا؟ اور جو رپورٹ میں اسرائیلی ٹیم کو بین الاقوامی مقابلوں سے معطل کرنے کی درخواست کی گئی ہے، تو اس پر یوئیفا کیسے سندھی پڑھے گا؟
اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ یوہ بھی انسٹاگرام پر ایک ایک رپोरٹ کیوں نہیں دیتا؟ اس سے پہلے بھی، جب کوئی فٹ بال ایسوسی ایشن نے کچھ شکایات کرتی ہیں تو ان پر کیا توجہ دی جاتی ہے؟
اس رپورٹ میں یوہ بھی محسوس ہوتا ہے کہ فٹ بال ایسوسی ایشن کی شکایات کو دیکھتے ہوئے، کیا فیسٹیول کو ان رپورٹوں سے کوئی نتیجہ نکلنے پر مجبور کیا جائے گا؟
کیا یہ بھی تھوڑا سا ہسپتال کھلنا ہوگا؟ اسرائیل کو فٹ بال سے معطل کرنے کی آپील کروائی جارہی ہے اور یوہ بھی بتایا گیا ہے کہ وہ نسل کشی کا مرتکب ہے! تو لگتا ہے کہ یہ پابندی ایسے لوگوں کی بھی پابندی ہوگی جو فٹ بال میں اسرائیل کو جیتنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں!
چلے لائیں، یہ تو اس نوجوان کو یقین ہے کہ وہ فٹ بال میں Israel ko jeetne ki koshish karte rahate hain?
فٹ بال ایسوسی ایشن میں تو یوں ہی رہتے ہیں کہ جب آپ کو کھیل پگا تو وہ سب سے پہلے Israel ko jeetna chahte hain!
اس نئے رپورٹ پر مجھے یہ سوچنا مشکل ہوتا ہے کہ آئرلینڈ فٹ بال ایسوسی ایشن نے اسرائیل کو بین الاقوامی مقابلوں سے معطل کرنے کی درخواست کی ہیں؟ میں تھا کہ یہ رپورٹ پوری اور منسABA ہوگی۔ اسے پھر سمجھنا بھی مشکل ہوتا ہے کہ یوئیفا کی پالیسیوں پر اِسی तरह کی شکایات کیسے نہیں کی جاتیں؟ اس سے پہلے بھی ملک و بین الاقوامی سطح پر اسی بات کی شکایات کرنے والے کچھ فٹ بال ایسوسی ایشن تھے، اب یہاں تک کہ اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے تو بھی نہیں؟
یوئیفا کی نسل پر پابندی اور اسرائیل کو بین الاقوامی مقابلوں سے معطل کرنے کی رپورٹس میں ایک لامحدود نقصان ہوا ہے ، انھیں اس بات کا احاطہ نہیں کرنا چاہیے کہ کس فٹ بال ٹیم پر پابندی لگائی گئی ہے اور وہ کیوں؟ اس میں ایک حقیقی خطرہ بھی ہے کہ اچانک کسی نے فٹ بال کو بین الاقوامی مقابلوں سے معطل کر دیا ہے ، یہ تو واضح ہے کہ یوئیفا کی پالیسی ان پر کیا اثر انداز کر سکتی ہے، انھیں زیادہ سے زیادہ احاطہ میں رکھنا چاہیے۔
یہ ایسا تو ہونے میں بھی نہیں آئیں گا کہ یوئیفا اس بات پر لگاتار رہیں گی کو کیے گئے خلاف ورزیوں کا سدایا۔ اسرائیل کی فٹ بال ٹیم پر پابندی لگانا تو آئرلینڈ کے ایسوسی ایشن کا ایک بھارپور مطالبہ ہے لیکن یوہ تو جانتا ہے کہ اب یوئیفا کی بات سنا کر کے ان کو کچھ نہیں ہوتا।
ایسے میچز جہاں فلسطین کی ٹیم خेलتی ہے اس میں اسرائیل کے فٹ بال ٹیم کو بھی جاننا پڑتا ہے اور یوہی وہی ہوتا ہے جس سے وہ اس پر پابندی لگائیں گے۔
بھارتی فٹ بال ایسوسی ایشن کے ایک رکن نے بتایا کہ یوہ بھی اس معاملے میں اسرائیل کے خلاف پابندی کا مطالبہ کرنے والے ہیں اور ان کا مطالبہ بھی ہے کہ اس بات کو فیفا کی جانب سے سمجھا جائے جو کہ اسرائیل نے خلاف ورزی کرتے رہے ہیں۔
اس شعبے میں بھی کچھ لوگ اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ یوئیفا کو اسرائیل کے خلاف پابندی لگانے کی ضرورت ہے اور ان کی جانب سے اس معاملے میں فریقین دونوں کے درمیان ماحول کو بھی سمجھنے کی ضرورت ہے۔
یہ واضح ہے کہ اگر فٹ بال ایسوسی ایشناں یوئیفا سے پابندی کا مطالبہ کرتی ہیں تو اس کا مطلب ہوگا کہ انہیں اپنی معاملات میں کم درجہ استحکام ہے… اور اسرائیل نے یہ بات صریف کی ہے کہ وہ فٹ بال ایسوسی ایشنوں پر پابندی لگانے کا انقصاد نہیں چاہتے… اور اب یوہ بھی یہ نہیں کر سکیں گے کہ وہ انہیں انفرادی طور پر معاف کروائیں...