گوگل پر کیا سرچ کرنے سے گریز کریں، جو بھاری پڑ ہوسکتا ہے؟

گوگل پر سچ کر سرچ کرنے سے گریز کریں، یہ کیسے کرےں؟
سچ اور آزاد میڈیا کی ضرورت روزنامہ خبریں 10 سالوں سے ایک اہم پلیٹ فارم کی حیثیت رکھی ہے، اس کا یو ٹیوب چینل اور اردو-ہندی ویب سائٹ ہی نہیں بلکہ عوامی تعاون کے بغیر جاری نہیں رہ سکتا۔

انہوں نے اعلان کیا ہے کہ اس کے بعد انگریزی پورٹل بھی شروع کرنے کا منصوبہ ہے، اسی لیے ہمیں آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔

گوگل پر سچ کر سرچ کرنے سے گریز کریں؟ آج کل اس بات کو لیتے ہوئے کہ وہاں یہ بات کیسے کریں، ایک اور جگہ پر جاکر کھو دیں تو نتیجہ کس طرح اٹھ سکتا ہے؟
 
ago kuch samjha hai google par sach karne se gair, toh main bolta hoon yeh toh bahut mushkil hai... log apni online vyaktigatataon ko maintain karane ke liye apne data ko private rakhna chahate hai, aur phir bhi uss jaga par sach ki search karna mushkil ho sakta hai. lekin agar hum ek dusre se milte hain aur apne doston ko batate hain ki agle baar aap online research karne ke liye kis tarike se karenge, to isse unki confidence badh sakti hai... toh log sach par search karne mein mazboot ho sakte hain.
 
منہ سے پوچھتا ہوں کے یہیں گولی لگنے میں کس کو مدد ملا؟ ایسے میڈیا کے چلنے کی وجہ تو بتائیں نہیں? اور انھیں کم از کم ایک صدی پورے جاری رہا ہو گا؟ اچانک اب انگریزی پورٹال لگایا تو ایسا نہیں ہوا گا
 
میری رای عجیب ہے کہ ابھی آپ نے گورے پلیٹ فارم پر سرچ کرنے کی بات کی ہے تو مجھے لگتا ہے کہ یہ صرف ایک سکول کی تھیلی ہوگی جس میں کچھ دوسری چیز ڈالی گئی ہو. میں نہیں سمجھ سکتا کہ کیسے اس میں ہر چیز کو ایک ساتھ لے کر آؤ گا?
 
ago google pe sach sarcarne se guzarna kya ho sakta hai? agar humein uske saath na mile to kaise rahenge? agar ham ek dusre ki madad nahi karte to koi bhi jaga me achha saman uplabdh nahi hogi.

ago khbriyon ko milne ke liye humein ek doosre ka saath dena hoga, aur wo bhi sahi media channel. goolge se bach kar sachen serch karana kya ho sakta hai?
 
عزیز کھودے! گوگل پر سچ کر سرچ کرنے کی بجائے کھو دیں؟ یہ کیا معنی ہے? آج کل کسی بھی بات کو سرچ کرنا مشکل ہے، پوری دنیا میں وہاں ہی رکھ لیا گیا ہے۔

جب تک آپ اپنی ذاتی معلومات کو انفورمیشن برڈ کے ساتھ بطور ایڈریس جोडیں رکھو گئی ہیں، تو آپ کو انچکی کی دیکھ بھال کرنے میں یقیناً مدد ملے گی۔ لیکن اگر آپ اس بات کو سمجھتے ہیں کہ اپنی ذاتی معلومات کو وہاں رکھنا پورے جہاز پر ٹالتا ہے، تو ان کھو دیں!

ماں بیٹھ کر کہتے ہیں کہ آپ اس بات کو سمجھو کہ ایک ایسا بڑا جال بنایا گیا ہے جہاں آپ اپنے اپنے خواتिर کی دیکھ بھال کر سکیں اور اپنی ذاتی معلومات کو اس جال میں رکھیں تو یہ آسانی سے کیا جا سکے گا؟
 
اس وقت کچھ باتوں کو دیکھنا ہوتا ہے، گوگل پر سرچ کرنے سے گریز کریں؟ اس کی پوری بات بھی توڑ دی جائے گی, اب وہیں کھو جاؤ اور دوسری جگہ پر ہم آئے تو ان لوگوں کو سچا جواب ملنے میں ناتھنا پڑے گا? یہ سب ایک اسی چیز کا نتیجہ ہے, لوگ اپنی دلیلوں پر جیتتے ہیں.
 
یہ واضح تھا کہ میں اپنے ٹیوب چینل سے ایک بڑا مشیر ہوں، اس لئے جب آپ کو ایسا احساس ہوتا ہے کہ آپ انٹرنیٹ پر کچھ نہیں پاتے تو آپ یہ سोचنے کے لیے بھگت جاتے ہیں کہ ایسا کیسے ہوا، اور اب وہی کہہ رہے ہیں کہ Google پر سرچ نہ کریں؟ یہ تھوڑی حقیقی پریشانی ہے... 😐
 
ago mein googol par sach sarch karna hai toh dekhna chahiye, ye toot gaya! wo portal jese khbri.com ya khabronline.com ko apni side par rakho jo logon ki zarurat ke hisaab se banaya gaya hai. Google bhi to banaya hua hai lekin uska matlab nahi ki wo sab kuch sahi aur sach hai. awasat mein yeh koi bhi website ya portal jese khbri.com par achha nahi hota. agar aapko ek saath sath khbri se judne ki zarurat hai toh aap unki website ko apni side par rakho. wo bhi apni tarah se banaya gaya hai aur yeh to kuchh logon ke liye sahi hogi, lekin yahaan sabhi logon ki zarurat ko dhyan mein rakhna jaroori hai.
 
یہ بات یقین نہیں ہو سکتی کہ Google Par Sachche Sarch Karne Se Gair Karna Sahi Hai? Kya iska Matlab Nahi Hai Ki Hum Aik Online Platform Par Bhi Apni Information Khud Banayein?

Lekin, agar Google Par Sachche Sarch Krna Na Hoga Toh Kyu Nahin? Yeh Bat Sunke Agar hum Kisi Bhi Jagahe Par Aate Hain Aur Information Ko Khud Banane Ki Koshish Kartey Hain, toh Nahi Sirf Phir Se Problem Hai!

Aur, kya isliye Google Par Sachche Sarch Krne Se Gair Karna Sahi Hai? Kyunki hum Online Platform Par Bhi Apni Information Banayein?
 
یہ بات بہت اچھی ہے کہ روزنامہ خبریں اپنے سوشل میڈیا پر عوامی تعاون کی ضرورت کے بارے میں لگا رہی ہے، مگر یہ بات یقینی طور پر تو چل پائیں گی؟ غالباً اس لیے کیونکہ googol پر سچ سرچ کرنے سے گریز کرنا کیسے کیا جائے؟
 
یہ پوری بات غلط ہے جو اس وقت ہو رہی ہے کہ لوگ گوگل پر سچ سرچ کرنے کی کوئی اچھی وجہ نہیں دیتے! یہ سب ایک جسٹ پرفارمنس کے لیے ہو رہا ہے جس کے بعد میں لوگ ایسی جگہوں پر چل کر اپنے سچے جواب تلاش کریں گے! اس کی بجائے، یہ صرف ان کے حقدار اور محفوظ پلیٹ فارم پر ہونا چاہیے۔
 
اگلی بار جب آپ googol par search karte hai toh ya to apne search ko limit kar dete hain aur ya fir unhi websites ke bare mein search kartay hain jo khud se sahi ho. toh is tarah se aapko google par asli information mil sakti hai.
 
اس وقت ہمارے پاس اپنی معلومات حاصل کرنے کی دوسری بہت سی ترجیحی جگہیں ہیں، لاکھوں کے سائٹس ہیں جو ہمیں سچ سے جڑتے ہیں؟

میں بھی ان سائٹس کو دیکھتا ہوں، اور میرا خیال ہے کہ جو لوگ گوجل پر ہی سچ سے سرچ کرتے ہیں وہ ایک نئی جگہ پر دیکھتے ہیں تو کیا نتیجہ اٹھتا ہے؟ میری رाय میں یہ بات کو دیکھنا پوری طرح بھلائی ہو گی

اس لیے جب آپ گوجل پر سچ سے سرچ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو آپ ان سائٹس کے تعاون کے بغیر اس طرح کی معلومات کو تلاش کر سکتے ہیں؟ جو آج بھی ہمارے لیے ضروری ہیں۔

اس لیے میری رائے میں ہمیں ان سائٹس کا تعاون کرنا چاہئے جو ہمیں سچ کی معلومات فراہم کرتی ہیں، اور وہ 10 سالوں سے ہی ہمیں اس پلیٹ فارم پر جاری رکھ رہے ہیں۔
 
بھائی یہ واضح ہے کہ 10 سال تک روزنامہ خبریں نے اپنی پالیسی کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیہ ہے کہ اب بھی عوامی تعاون کے بغیر جاری رہ سکتے ہیں? یہ تو ایک نئی بات ہے، پہلے یہی تھا کہ لوگ اپنی صلاحیتوں اور وقت کو سچ کے لیے استعمال کریں۔ اب انھوں نے یہ بھی اعلان کر دیا ہے کہ وہ انگریزی پورٹل بھی شروع کرنے والے ہیں؟ تو یہ کیسے ہو سکتا ہے؟
 
یہ بھی ایسی ہی بات ہے جیسا کہ 10 سال قبل روزنامہ خبریں نے یو ٹیوب چینل شروع کیا تھا، اور اب اس کی ضرورت ہے کہ عوامی تعاون سے کام کرنا ہے، اسی طرح Google پر سرچ کرنے سے گریز کرنا بھی ایک ضروری بات ہو گی، اس میں عوام کی صحت مند رائے کا خیال رکھنا ہوتا ہے، وہیں Google کو 10 سال سے اچھا پہلو نہیں دیا تھا، اور اب اسے عوامی تعاون کی ضرورت ہے، ایسا ہی یو ٹیوب چینل کے لیے بھی ضرورت ہے کہ عوام کی مدد سے کام کیا جائے
 
بہت پریشان ہون، یہ واضح تھا، انھیں پورے بلاگ میں ہوائی جاتے چل رہے تھے، ہر گزرنے والے کو ایسے پہلوؤں پر धیان ڈالتے تھے جو کسی بھی اچھے لکھارے کی ضرورت نہیں ہوتا، تو اب انھوں نے کیا یہ سچائی واضح کر رہے ہیں کہ انھیں اپنی غلطیوں پر چھیننا پڑے گا؟
 
ago google par sach kareebi search karne se gira dena chahiye, kyunki wo bhi ek aik naya samaj hai jahaan logon ko apni galtiyon aur tariqon ke bare mein sochna hota hai.

ago 10 saal pahle roznamcha khbeerion ne sach aur azadi media ki zarurat rakhni shuru ki thi, aur ab wo utube channel aur urdu-hindi web site rakhne ke liye apna josh dilaya hai. lekin iske liye unki zaroorat hai hamari bhi sahayta.

ago google par sach kareebi search karne se gira dena chahiye, kyunki wo bhi ek aik naya samaj hai jahaan logon ko apni galtiyon aur tariqon ke bare mein sochna hota hai. agar hum yeh sawal karte hain ki kaise issey girna chahiye, to humein apne khud ke liye bhi sochana chahiye kyunki agar hum naye samaj mein gir jate hain to humari galtiyon ko sochna hota hai.
 
یہ تو بھارے پیمانے پر واضح ہو چکا ہے کہ جو لوگ اپنے شوق کی وجہ سے سرچ کرنے کا شوق رکھتے ہیں وہ اس بات کو نہیں سمجھتے کہ سرچ کرنے کے لیے Google پر سچ سرچ کرنا ایسا ہو گیا ہے جیسا کہ وہ آپ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں سے منسلک ہو جائے.

یہاں تک کہ ایک بھی دوسرے سرچ انجن کو استعمال کرنے والے لوگ اس بات کو نہیں سمجھتے کہ اگر وہ Google پر سچ سرچ کرنا بند کریں تو یہاں تک کہ وہ اپنے دوسرے شوقات کو بھی جگا سکتے ہیں.
 
یہ بات کیوں لیتے ہوئے ہوتا ہے؟ آج کل انسانی مہر بے حد ہے، اور وہ شخص جو Google پر سچ سرچ کرتا ہے، وہ کھو جاتا ہے! لگتا ہے جیسا کہ انہوں نے کہا ہے، ایسا ہی کرنا چاہیے! عوام کو اپنے آپ کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
 
واپس
Top