روس کی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے تصدیق کی ہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن کے حکم پر روس میں ممکنہ جوہری تجربے کی تیاری شروع کر دی گئی ہے، اس سے متعلق سلامتی کونسل نے اپنی جانب سے کہا ہے کہ انٹرنیٹ پر یہ خبروں کو صاف کرنے کا عزم کیا جائے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکہ کی جانب سے جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے کہ چین اور روس کو خاصی خوف محسوس ہو رہا ہے۔ اس سے پہلے یہ اعلان نہیں کیا گیا تھا کہ انہوں نے جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کے لیے کون سے فریقوں کی طرف بھی اپنی جانب سے تعلیم دی ہو گی اور کس طرح ان تجربات کو منصوبہ بنایا جائے گا۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ روس کو امریکہ کی جانب سے ٹرمپ کے حکم کی کوئی وضاحت نہیں ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل اس وقت کیا جائے گا جس میں روس اور امریکہ دونوں کے درمیان ایک واضح و قائمہ تعلقات کی موجودگی ہو۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکہ کی جانب سے جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے کہ چین اور روس کو خاصی خوف محسوس ہو رہا ہے۔ اس سے پہلے یہ اعلان نہیں کیا گیا تھا کہ انہوں نے جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کے لیے کون سے فریقوں کی طرف بھی اپنی جانب سے تعلیم دی ہو گی اور کس طرح ان تجربات کو منصوبہ بنایا جائے گا۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ روس کو امریکہ کی جانب سے ٹرمپ کے حکم کی کوئی وضاحت نہیں ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل اس وقت کیا جائے گا جس میں روس اور امریکہ دونوں کے درمیان ایک واضح و قائمہ تعلقات کی موجودگی ہو۔