کھانا پکانے والا
Member
بیان میں یوگی ناتھ نے کہا ہے کہ "سیاسی اسلام” ایک بڑا خطرہ ہے، جس کی سرگرمی ہندوستان کی آبادی کو تبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پچھلے گزشتہ لاکھوں سالوں میں اس خطرے سے نمٹنا بھی کیا لیکن آج یہ خطرات کے بارے میں بہت کم بات کی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "سیاسی اسلام” ایک خطرناک اور تفرقہ انگیز لہجہ ہے جو معاشرے میں تقسیم کو فروغ دیتا ہے اور سماجی ہم آہنگی کو کمزور کرتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال حلال سرٹیفیکیشن کے نام پر اکٹھے کیے گئے 25،000 کروڑ افراد کو دہشت گردی اور محبت جہاد میں شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم، ان دعوؤں کا تجزیہ عوامی طور پر ظاہر نہیں کیا گیا ہے اور اس سے سماجی خوف اور نفرت پیدا ہوسکتی ہے۔
یوگی ناتھ نے مزید کہا ہے کہ "سیاسی اسلام” کی مذہبی زبان ایک خطرناک لہجہ ہے جس سے politics میں مذہبی زبان کا استعمال کیا جاتا ہے اور سماجی تانے بانے کو کمزور کیا جاتا ہے۔ یہ لہجہPolitics میں ایک خطرناک طاقت بن سکتا ہے جو معاشرے میں تقسیم اور عدم تحفظ کو فروغ دیتا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ "سیاسی اسلام” کی خطرات ایک واضح توجہ کی ضرورت ہے، خاص طور پر ایک مذہبی گروہ کا غالب نظریہ، جو معاشرے میں تقسیم کو فروغ دیتا ہے اور سماجی ہم آہنگی کو کمزور کرتا ہے۔ اس لہجے کو ایک خطرناک اور تفرقہ انگیز پہلو کے طور پر پیش کرنا، خاص طور پر ایک مذہبی گروہ کا غالب نظریہ، معاشرے میں تقسیم کو فروغ دے سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ "سیاسی اسلام” کی خطرات کو سمجھنا اور اسے روکنے کے لیے ایک واضح توجہ کی ضرورت ہے، خاص طور پر اس کے متعلق پابندیوں اور معاشرتی اقدار کی طرف اشارے کرنے سے بھی۔ یہ لہجہPolitics میں ایک خطرناک طاقت بن سکتا ہے جو معاشرے میں تقسیم اور عدم تحفظ کو فروغ دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "سیاسی اسلام” ایک خطرناک اور تفرقہ انگیز لہجہ ہے جو معاشرے میں تقسیم کو فروغ دیتا ہے اور سماجی ہم آہنگی کو کمزور کرتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال حلال سرٹیفیکیشن کے نام پر اکٹھے کیے گئے 25،000 کروڑ افراد کو دہشت گردی اور محبت جہاد میں شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم، ان دعوؤں کا تجزیہ عوامی طور پر ظاہر نہیں کیا گیا ہے اور اس سے سماجی خوف اور نفرت پیدا ہوسکتی ہے۔
یوگی ناتھ نے مزید کہا ہے کہ "سیاسی اسلام” کی مذہبی زبان ایک خطرناک لہجہ ہے جس سے politics میں مذہبی زبان کا استعمال کیا جاتا ہے اور سماجی تانے بانے کو کمزور کیا جاتا ہے۔ یہ لہجہPolitics میں ایک خطرناک طاقت بن سکتا ہے جو معاشرے میں تقسیم اور عدم تحفظ کو فروغ دیتا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ "سیاسی اسلام” کی خطرات ایک واضح توجہ کی ضرورت ہے، خاص طور پر ایک مذہبی گروہ کا غالب نظریہ، جو معاشرے میں تقسیم کو فروغ دیتا ہے اور سماجی ہم آہنگی کو کمزور کرتا ہے۔ اس لہجے کو ایک خطرناک اور تفرقہ انگیز پہلو کے طور پر پیش کرنا، خاص طور پر ایک مذہبی گروہ کا غالب نظریہ، معاشرے میں تقسیم کو فروغ دے سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ "سیاسی اسلام” کی خطرات کو سمجھنا اور اسے روکنے کے لیے ایک واضح توجہ کی ضرورت ہے، خاص طور پر اس کے متعلق پابندیوں اور معاشرتی اقدار کی طرف اشارے کرنے سے بھی۔ یہ لہجہPolitics میں ایک خطرناک طاقت بن سکتا ہے جو معاشرے میں تقسیم اور عدم تحفظ کو فروغ دیتا ہے۔