روسی صدر نے امریکی امن منصوبے کو اپنی حمایت کی تصدیق کی، اس پر یوکرین نے بھی اپنی جانب سے معاہدہ مسترد کر دیا ہے اور پورا ماحول ایسا ہی رہ گیا جیسا کہ روس نے اس پر منصوبہ بنایا تھا، انڈرچٹ نہیں کہیں یوکرین کو امریکیوں سے بھگتنا پڑ گیا ہے اور وہ اب روس کی جانب سے دوسری بار اپنی سرزمین پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔
روس کو اس بات کا اندازہ ہے کہ اگر یوکرین نہیں ٹھہرتی تو وہ پھر ایک اور علاقے پر قبضہ کر سکتا ہے جیسے انہوں نے قبل ہی کپینسک کو اپنی سرزمین میں شامل کر لیا تھا۔
روس کی پوری حمایت پر یہ بات بھی پتہ چلی آئی ہے کہ امریکی نے ایسا 28 نکات والا امن منصوبہ پیش کیا ہے جو یوکرین کو قبول کرنے پر مبنی ہے، لیکن اس میں بھی انہوں نے تھکاوٹ کی شقیں شامل کی ہیں جس پر روس اور امریکا کے مابین بات چیت کی جا سکتی ہے، یہ امن منصوبہ اس وقت تک یقینی نہیں ہے جب تک روس کو اس پر پوری طرح سے بات نہ کر سکیے۔
روس کو اس بات کا اندازہ ہے کہ اگر یوکرین نہیں ٹھہرتی تو وہ پھر ایک اور علاقے پر قبضہ کر سکتا ہے جیسے انہوں نے قبل ہی کپینسک کو اپنی سرزمین میں شامل کر لیا تھا۔
روس کی پوری حمایت پر یہ بات بھی پتہ چلی آئی ہے کہ امریکی نے ایسا 28 نکات والا امن منصوبہ پیش کیا ہے جو یوکرین کو قبول کرنے پر مبنی ہے، لیکن اس میں بھی انہوں نے تھکاوٹ کی شقیں شامل کی ہیں جس پر روس اور امریکا کے مابین بات چیت کی جا سکتی ہے، یہ امن منصوبہ اس وقت تک یقینی نہیں ہے جب تک روس کو اس پر پوری طرح سے بات نہ کر سکیے۔