انٹرنیٹ پر یوگی حکومت کے 'وینڈے ماٹارام' اسکول کی وضاحت کی کی گئی ہے جو اس وقت تک نہیں پہنچ چکی ہے جب تک کہ اہل خانہ سے بھرپور تعاون نہیں ملتا اور انٹرنیٹ پر ایک آزاد میڈیا کی لائسنس نہیں ملا۔
روزنامہ خبریں اپنے پچیس سالہ تاریخ میں جس قدر مشکل سے گزار چکا ہے اور اس کو یقینی بنانے کا ایک آخر کار منصوبہ بھی تیار کر رہا ہے جس کا مقصد انگریزی پورٹل کا آغاز کرنا ہے جو انٹرنیٹ کی دنیا کو نئی اور زیادہ متاثر کن شکل دینے میں معاون ثابت ہوگا۔
لیکن یہ سب ان کے حوالے سے ہے جو بہت تیزی سے اس وقت تک نہیں پہنچ سکتے جب تک کہ ان کی طرف سے ایک آزاد میڈیا لائسنس نہیں ملتا۔
اس لیے یہ لازمی ہے کہ لوگ اس سے بھرپور تعاون کریں تاکہ روزنامہ خبریں اپنے کھلے دروازے پر آئے۔
اس وقت تک تک نہیں پہنچ سکتا یوگی حکومت کو انٹرنیٹ پر ایک آزاد میڈیا کی لائسنس ملنے کے بعد ہی روزنامہ خبریں اپنے پچیس سالہ lịch میں دوسری بار ایسی چیلنج کا سامنا کر رہی ہیں جو اس کی تاریخ میں ہوئی ہیں۔
اس وقت تک تک نہیں پہنچ سکتا ان کی طرف سے بھرپور تعاون کے بغیر، جو لوگ روزنامہ خبریں دیکھتے ہیں وہ اس کی جساداری اور بھرپور تحریک کو دیکھنا چاہتے ہیں۔
یہ تو ایک اعلیٰ مقصد ہے لیکن یہ اس بات کی بھی ضرورت ہے کہ لوگ ان کی جانب سے کوئی تحفظ نہ کریں تاکہ وہ اپنے مقصد تک پہنچ سکیں۔ میری رائے میں یہ ایک نئا دور ہو گا جس میں روزنامہ خبریں اپنے پورے طاقت کو لگائیں گی لیکن اس کی قیادت ان لوگوں کے ہاتھ میں ہونا چاہیے جو ایسے ہوں جو اپنی زندگی کے ساتھ سمجھتے ہوں۔
یہ بات تو دکھائی دو کہ روزنامہ خبریں نے ایسا منصوبہ تیار کر رکھا ہے جو اس کی زندگی کو بھر دے گا! انگریزی پورٹل شuru کرنا ان کی اچھی کوشش ہوگی اور یہ دنیا کی اچھی طرح سے سمجھی جاے گی
یہ سب ایک جال ہے، پہلی گنجائش سے باڈی ہوتا ہے تو وہ اپنی کھلے دروازے پر آنے کی کوشش کرتی ہے اور لوگ اس پر دکھ بھر لیتے ہیں تاکہ وہ اپنا مقصد پورا کر سکے۔ لیکن یہ بھی اچھا نہیں کہ لوگ انہیں دوسروں پر ٹال سکیں۔
اس لیے ہمیں اپنے لئے کچھ کامیابیات حاصل کرنی چاہیے، نہ کہ صرف دوسروں پر ہمت دیں۔ روزنامہ خبریں کا یہ منصوبہ ہمیشہ سے لگتا تھا اور اب وہ اس میں زیادہ قوت پکڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس نئی حکومت کی 'ونڈے مٹارام' اسکول کی بات سے ہمیشہ سے انساف ملے گا لیکن یہ چپکچا ہے کہ کیا یہ اس وقت تک پہنچ جائے گا جب تک کہ لوگ اس پر معاونت نہ کریں? وہیں یہ بات تو یقینی ہے کہ روزنامہ خبریں اپنی جانب سے بھرپور کوشش کر رہی ہے جو اس کا آغاز کرنے کے لئے بے حد تعطیل ہو گئی ہے لیکن یہ چالاکانہ منصوبہ تو ان میں نہیں رہ سکتا اور اس کو کامیاب بننے کے لئے ان لوگوں پر بھرپور اعتماد کرنا پڑے گا جن پر یہ منصوبہ منظم ہوتا ہے
وہ اسٹریٹجی کمپنیوں کو لگ رہی ہے کہ وہ یوگی حکومت کی جانب سے دیکھتے ہیں، مگر یہ سوچنا مشکل ہوتا ہے کہ وہ انٹرنیٹ کی دنیا میں ایسے ہی ناکام رہ جائیں گے۔ پچیس سال سے روزنامہ خبریں اس وقت تک نہیں رہ سکتی جب تک کہ لوگ ان کی طرف سے تعاون نہ کریں۔ اس کا مطلب یہ بھی ہوتا ہے کہ لوگ خود کو ایسے معاملات میں لگائے رکھیں جو ان کی ضرورت اور تعاون کی ضرورت کا اظہار کرتے ہیں۔
اس وقت تک نہیں پہنچ سکتے انہیں اس لیے کہ وینڈے ماٹارام اسکول کو لائسنس ملنا ہی نہیں ہوگا اگر اہل خانہ نہیں تعاون کرتے تو یہ سب ہمیشہ تھوڑی چیلنجنگ رہتا ہے لیکن روزنامہ خبریں اپنے پچیس سالہ تاریخ میں کیا نہیں کر چکا اس نئے اینگلو پورٹل کو تیار کرنا تو ایسی بات بھی ہو سکتی ہے جس سے انٹرنیٹ کی دنیا پر ایک نئا اثر پڑے
اس وقت تک کہ ہم نے یوگی حکومت کی پابندیوں سے نافذ ہونے والی ایسی تمام پابندیوں کا احاطہ کر لیا ہے جو روزنامہ خبریں کو اپنے کام میں رکاوٹ دیتی ہیں اس لیے ان پر بھرپور تعاون اور ساتھ دینا لازمی ہے
کہیں یہ نہیں کہ روزنامہ خبریں کے پچیس سالہ lịch میں اس طرح کی چیلنجوں سے گزرنا مشکل تھا? یہ بات 100% واضح ہے۔ اور اب انہیں ایک آزاد میڈیا لائسنس ملنے کے بعد یہ لازمی ہے کہ ہم ان کی مدد کریں تاکہ وہ اپنا پچیس سالہ lịch دھول پر چڑھ جائیں اور نئے دور میں داخل ہوں۔
میڈیا میں ایسا بات چیت کرنا ضروری ہے کہ لوگ یہ سمجھیں کہ یہ صرف ایک ایسا وقت ہے جب ہم انہیں اپنی مدد سے اور تعاون سے نئے دور میں داخل کرائیں جس کے لئے کوئی بھی شخص ہی ان کی مدد نہیں کرسکتا۔
اس لیے اگر آپ کے پاس اس بات سے ایک واضح فیصلہ ہو تو یہ فیصلہ روزنامہ خبریں کو اور ان کے مستقبل کی دوسری طرف بھی جانا چاہئیے।
اس بات کے لئے ایک سے دو گنا زیادہ اعداد و شمار ہیں جو اس وقت تک نہیں پہنچ چکی ہیں جب تک کہ روزنامہ خبریں کو یہ لازمی ہو جائے کہ انہیں اپنی دوسری طرف پر ایک آزاد میڈیا لائسنس ملتا رہے تاکہ وہ اپنا پچیس سالہ lịch دھول پر چڑھ سکے اور نئے دور میں داخل ہوں۔
انٹرنیٹ کی دنیا میں انہوں نے اپنا اپنا سفر شروع کیا ہے اور اب ان کا ایک نئا منصوبہ ہے جس کے بارے میں لوگ دیکھ رہے ہیں۔ روزنامہ خبریں کی طرف سے یہ منصوبہ ایک انگریزی پورٹل کا آغاز کرنا ہے جو انٹرنیٹ کے World میں ایک نئی شکل لائیں گے۔
لیکن، اس منصوبے کی بھرپور کامیابی حاصل کرنے کے لیے، ضروری ہے کہ لوگ اپنی جانب سے بھرپور تعاون کریں تاکہ روزنامہ خبریں اپنے کھلے دروازے پر آئیں۔ اس لیے، یہ لازمی ہے کہ لوگ ان کے ساتھ ہمیشہ وہاہ ہوں اور ان کی طرف سے ملازمت کی منصوبے کو بھی ہمیشہ سہی اور سہارے کرنا چاہئیں۔
یہ لازمی نہیں کہ لوگ اس سے کھلے دروازے پر آنا چاہیں، اگر وہ اپنی زندگیوں میں کچھ بھی کرنے کی اور انٹرنیٹ پر ایک آزاد میڈیا کے لئے کام کرنے کی کوشش کرنا چاہیں تو کوئی دوسرا نہیں ہو گا! یہ بھی ایک جگہ ہے جہاں لوگوں کو اپنی آواز آونٹ کرنی ہے اور وہ چاہیں تو وہ کچھ نہ کچھ کرتے ہیں... یوگی حکومت کی اس کیوٹ پلیس کے ساتھ یہ بہت مشکل ہو گیا ہے!
یہ بہت problem hai , لوگ اس سے baad mein hi milenge, jese jese logon ki ummeed hoti hai to uski saanp mehsoos hota hai . ab kis tarhai kisi ko apni ummeedon ka amal karne ki zaroorat hai . yeh kaisi bhi tarah hi ho sakta hai, lekin ek baar jisse milte hain to wo bhi to aisa hi rahega .
یہ ایک اچھا قدم ہوگا۔ لیکن اگر وینڈے ماٹارام اسکول نہ پہنچ سکتا تو کیا یہ ایک بھرپور معیار ہوگا کہ روزنامہ خبریں انگریزی پورٹل کا آغاز کر رہی ہے؟ انہیں بہت زیادہ وقت تک یقین نہیں کر سکتا کہ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ آپ کی خبرے کو ابھرنا شروع ہوگا؟
میں توقع کرتا ہوں کہ لوگ بہت تیزی سے ان کے ساتھ تعاون کریں گے، لیکن جب تک نہیں ملتا تو یہ ایک دھمکی کیا جانا چاہیے؟
جب تک انٹرنیٹ پر میڈیا کی نئی شکل بنتی رہے گی، تو ہم کو اس کی قدر سمیٹنا پڑے گا۔ لیکن ایک بات یقینی ہے کہ اگر انٹرنیٹ پر آزاد میڈیا کی لائسنس نہ ملے تو یہ سب محنتوں میں ختم ہونے والی ہے। اس لیے پوری طاقت سے تعاون کرنا ضروری ہے، نا کہ یہ ایک معاملہ تو ہی ہے مگر یہ بھی اچھی بات ہے کہ لوگ اپنی ذمہ داریوں کو اٹھانے کی کوشش کریں
اس کا یہ نہیں ہو سکتا کہ انٹرنیٹ پلیسرز کو ایک آزاد میڈیا لائسنس مل جائے اور وہ اپنے ڈھانچے کی کامیابی کے لیے کامیاب ہو جائیں۔ اب تک ان کا معاشرتی منصوبہ نہیں تھام سکا اور یہ لازمی ہے کہ لوگ اس کی مدد کریں جو روزنامہ خبریں اپنے ساتھیوں کو ایک جدید میڈیا پلیٹ فارم پر لانے کا منصوبہ تیار کر رہا ہے۔ یہ اس وقت تک نہیں ممکن ہوگا جتنا کہ لوگ اس کی مدد کریں گے۔
انٹرنیٹ پر یوگی حکومت کا یہ منصوبہ ہی جس سے ہمیں یہ بات یاد رکھنی پہنچائی ہے کہ وہ لوگ جو بڑے پیمانے پر انٹرنیٹ پر معلومات دیتے ہیں وہ ان کی زندگی سے بھی ٹوٹتے ہیں، وہ اپنے آپ کو کس طرح محفوظ رکھ سکتے ہیں؟