وائٹ ہاؤس کے قریب نیشنل گارڈز پر فائرنگ2 اہلکار زخمی واقعہ دہشتگردی ہے:ٹرمپ

ستار نواز

Well-known member
وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی، ان دونوں اہلکار واقفین تھے جنہیں جائے وقوعہ پر جانے کے لئے بھیجا گیا تھا۔

اس واقعے نے अमریکی ریاست واشنگٹن میں ہر پناہ گزین کو ہلاک یا زخمی کر دیا، یہ واقعہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ سے شروع ہوا تھا جس کے نتیجے میں ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔

امریکی ریاست واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے قریب ایک مشتبہ شخص نے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔ امریکی ریاست واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے قریب ایک مشتبہ شخص نے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔

فائرنگ سے ایک ہی وقت میں دو اہلکار زخمی ہوئے، یہ واقعہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ سے شروع ہوا تھا جس کے نتیجے میں ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔

اس واقعے کی وجہ یہ نکلتی ہے کہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی جبکہ فائرنگ سے ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔

فائرنگ میں ہلاک یا زخمی ہونے والے دو اہلکاروں کی شناخت واقفین تھی جبکہ فائرنگ سے ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔

ایک رپورٹ کے مطابق فائرنگ میں ہلاک یا زخمی ہونے والے دو اہلکاروں کی شناخت واقفین تھی جبکہ ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔

امریکی میڈیا کے مطابق فائرنگ سے ایک ہی وقت میں دو اہلکار زخمی ہوئے، ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا اور ان کی حالت بدلی گئی۔

ایک رپورٹ کے مطابق فائرنگ میں ایک ہی وقت میں دو اہلکار زخمی ہوئے جن کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا، ان کی حالت بدلی گئی۔

فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس نے وائٹ ہاؤس کو عارضی طور پر بند کردیا جبکہ جائے وقوعہ کے اطراف کے علاقے کو بھی گھیرے میں لیا گیا تھا، شہریوں کو آئی اسٹریٹ کے قریب جانے سے گریز کی ہدایت کی گئی تھی۔

اس واقعے نے ان کھلے جائے وقوعہ کو ایک خطرناک مقام قرار دیا جبکہ جائے وقوعہ کے اطراف کو گھیرے میں لیا گیا تھا اور شہریوں کو آئی اسٹریٹ کے قریب جانے سے گریز کی ہدایت کی گئی تھی۔

فائرنگ کے واقعے نے وائٹ ہاؤس کو عارضی طور پر بند کردیا جبکہ جائے وقوعہ کے اطراف کو بھی گھیرے میں لیا گیا تھا، شہریوں کو آئی اسٹریٹ کے قریب جانے سے گریز کی ہدایت کی گئی تھی۔

امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی کی سیکرٹری نے کہا کہ ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ملکر معلومات اکٹھی کر رہے ہیں، یہ واقعے میں انسداد دہشت گردی کی لڑائی جاری ہوگی۔

اس واقعے نے اس حقیقت کو ظاہر کیا کہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی جبکہ فائرنگ سے ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔

ایک رپورٹ کے مطابق اس واقعے نے وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیوٹ کو جانچنے پر ماحول میں بدلाव لاکھیا، انہوں نے کہا کہ وہ تمام تر صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور صدر ٹرمپ کو فائرنگ کے واقعے سے متعلق بریفنگ دیدی گئی تھی۔

دوسری جانب اس واقعے نے امریکا کی حکومت کو ایک خطرناک مقام پر پہنچایا جبکہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی۔

وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی جبکہ فائرنگ سے ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا، یہ واقعے نے امریکا کی حکومت کو ایک خطرناک مقام پر پہنچایا۔

اس واقعے میں ٹرمپ نے کہا کہ فائرنگ کرنے والا شخص جانور قرار دیا گیا ہے اور انہیں بھاری قیمت چکانی ہوگی، یہ واقعہ نفرت اور برائی کی علامت ہے جو نیشنل گارڈ کے اہلکاروں پر فائرنگ سے شروع ہوا تھا۔

اس واقعے میں ٹرمپ نے کہا کہ وائٹ ہاؤس سے صرف چند قدم دور پر نیشنل گارڈ کے اہلکاروں کو گولی مار دی گئی، ان کی جانچ بھی لازمی ہوگی جبکہ یہ واقعہ ایک خطرناک مقام پر پہنچایا گیا۔

ان دونوں اہلکاروں کا تعلق ریاست ویسٹ ورجینیا سے تھا، وہ دو بڑی شہریں ہیں جن میں ان کے تعلقات بہت مضبوط ہیں، اور اس واقعے نے ریاست ویسٹ ورجینیا کو بھی خطرناک مقام پر پہنچایا جبکہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی۔

فائرنگ کے واقعے کے بعد واشنگٹن کے رونالڈ ریگن ائیرپورٹ پر پر وازوں کو سکیورٹی کی وجہ سے گراؤنڈ کردیا گیا لیکن اس نے نہایت دیر تک بھرے ہوئے ماحول کو پورا کرنا کھوجنا پڑا، جبکہ بعد میں ائیروپورٹ پر معمول کی کارروائیاں دوبارہ شروع کردی گئیں۔
 
یہ واقعات سے ہم نے ایک خطرناک ماحول کا ادراک کیا جو امریکا میں اس وقت بڑھ رہا ہے جب وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی۔ اس واقعے سے ہم نے یہ بات بھی دیکھی ہے کہ فائرنگ کے بعد واشنگٹن کی رونالڈ ریگن ائیرپورٹ پر انسداد دہشت گردی اور سیکیورٹی کو قائم کرنے والوں نے بھی کچھ کوشش کی ہوگی تو اس صورت حال میں کوئی تبدیلی آئی ہوتی ۔
 
😱 وایسٹ ورجینیا کی سرزمین پر ایسا ہی واقعہ نہیں ہوا جیسا کہ امریکہ میں ہوا تھا وائٹ ہاؤस کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی، اس واقعے سے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسا کہ وہ واشنگٹن میں ہی ہو گیا تھا، مگر اس کے بعد یہ بات سامنے آ گئی کہ ایسے واقعات کی پیشگوئی نہیں کرنی چاہیے اور یہ ہمیں سچائی کے نیچے رہنا ہوتا ہے۔
 
🚨 یہ واقعے بہت خطرناک ہیں! وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی، یہ ان سے بھی زیادہ خطرناک ہے کہ وہ آپ کو مار دیتا!

جس طرح امریکا میں نیشنل گارڈ کے اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی، اسی طرح پوری دنیا میں بھی لوگ بھی دوسروں پر فائرنگ کر رہے ہیں۔ وہ جو وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے اہلکاروں کو پھانسی دیا، انہیں بھی ایک خطرناک مقام پر پہنچایا ہے۔

اس کے نتیجے میں شہریوں کی جانب سے ترس و وحش کا ماحول پیدا ہو رہا ہے، اور پوری دنیا میں بھی لوگ دوسروں پر فائرنگ کرنا شروع ہو رہے ہیں۔ اس سے امریکا کی حکومت کے لیے بھی زیادہ تنگ آ گئے، اور یہ واقعہ ان کو ایک خطرناک مقام پر پہنچانے میں کامیاب ہوا ہے۔

اس واقعے نے دنیا بھی ایسے ہی دیکھا ہے جیسے وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو پھانسی دی گئی، اس سے دنیا بھر میں لوگوں کی ترس و وحش پیدا ہونے لگی ہے اور انہیں دوسروں پر فائرنگ کرنے کا ایک خطرناک مقام بنایا گیا ہے۔
 
اس واقعے سے ناقص واقفین کو ایک خطرناک مقام پر پہنچایا گیا ہے، یہ واقعہ امریکی ریاست واشنگٹن میں ایک حیدہ جال کے طور پر اترایا ہے۔ فائرنگ سے دو اہلکار زخمی ہوئے، یہ واقعہ ان کی جانچ بھی لازمی ہوگی۔
 
یہ واقعہ ایسا ہوا کہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی تاکہ اس طرح سا واقعہ پیدا ہوا جس سے وائٹ ہاؤस کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکار کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
 
اس واقعے سے ہمرہ رہنا چاہیے، اس کے نتیجے میں دو اہلکار بھی زخمی ہوگئے، یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے اہلکار کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی، یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ واشنگٹن کے رونالڈ ریگن ائیرپورٹ پر پر وازوں کو سکیورٹی کی وجہ سے گراؤنڈ کردیا گیا،
 
میری یادوں میں لگتا ہے کہ یہ ساڑھی ایک صدی پہلے ہوگیا تھا، اور بھی نہایت خطرناک واقعے میں دو اہلکار زخمی ہوئے تھے، اب یہ وائٹ ہاؤس کے قریب ہونے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ سے شروع ہوا تھا۔

اس واقعے نے یہ دکھایا کہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والی نیشنل گارڈ کو بھی خطرناک مقام پر پہنچایا گیا، اور اس سے اب تک کی آئین کی بدولت یہ واقعات ہو رہے ہیں، میری یادوں میں لگتا ہے کہ وہ ایسے واقعات تھے جو صرف فلموں میں دیکھے جاتے تھے لیکن اب وہ حقیقی زندگی میں ہونے لگے ہیں۔

اس واقعے نے ایک خطرناک مقام پر پہنچایا، اور ان دو اہلکاروں کی جانب سے بھی یہ دھارنا کہتے ہیں کہ وہ انہینہ واقعات میں شہد کھا رہے تھے لیکن اب انہوں نے ایک خطرناک مقام پر پہنچایا ہے، جبکہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والی نیشنل گارڡ کو بھی یہ خطرنا چوٹ لگا ہے۔
 
اس واقعاتے سے ہر جان کے لئے خطرہ اور توسیع ہوئی، اس کا ایک ایسا حصہ ہے جس میں پریشانی کا احساس اٹھانے والوں کو نا رہنہ ہونے سے بھی گریز کرنا پڑتا ہے، وائٹ ہاؤس کے قریب جانے کے لئے جانے والے لوگ اور ان کی Family کو دیکھ کر یہ ساہم ہوتا ہے کہ ہر جگہ سے لڑائی لڑنے والوں کی جانچ پاشچ کی جاتی ہے تو حالات کیسے بنتے ہیں، یہ بھی دیکھنا پڑتا ہے کہ یہ واقعات وہی واقعہ نہیں جو اس میں مظنون ہونے والوں کو نا رہنہ کر رہے ہیں بلکہ اس کے ساتھ پریشانی اور توسیع بھی آتی ہے۔
 
اس واقعے سے امریکا کی حکومت کو بھی ناقص محسوس ہو رہا ہے کہ وائٹ ہاؤस کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی، یہ واقعہ انیس سو وین، جو وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ سے شروع ہوا تھا جس کے نتیجے میں ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
 
علاوہ ازیں یہ بھی کہتا ہوں کہ وائٹ ہاؤس کو بھی ایک رینٹ سیکشن بنایا جائے جیسا کہ پین لندن میں ہوتا ہے، کروڈا اور شاٹول مائی کپوں کی طرح، تاکہ وہ ایک سٹراک ٹول بھی بنائے جائے!
 
یہ واقعے اس بات کو ظاہر کرتے ہیں کہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی جبکہ فائرنگ سے ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا، یہ واقعے نے امریکا کی حکومت کو ایک خطرناک مقام پر پہنچایا۔
اس واقعے میں کیا ہوا اسے سمجھنا مشکل ہے۔
اس واقعے سے بعد میں بھی یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی جبکہ فائرنگ سے ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا، یہ واقعات ہمیں پریشانی میں پڑاتے ہیں کہ امریکا کی حکومت نے کیا ہوا اسے سمجھنا مشکل ہے۔
اس واقعے سے بعد میں یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی جبکہ فائرنگ سے ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا، یہ واقعات ایک خطرناک مقام پر پہنچاتے ہیں۔
 
یہ واقعہ اس حقیقت کو ظاہر کرتا ہے کہ جب آپ کے قریب کسی نے جانور قرار دیا تو اچانک ان کے ساتھ دوسرا نقطہ نظر پیدا ہوتا ہے، یہ واقعہ ان لوگوں پر فائرنگ کرنے والے شخص کی خواہش کو ظاہر کرتا ہے جو پوری دنیا میں اپنی خواہشوں کی پریشانی بھی کرتا ہے، یہ واقعہ اچانک ایسا ہوتا ہے جیسے اس نے کبھی سوچا ہو وہ کامیاب رہے؟
 
میں یہ سوچتا ہوں کہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو پھانسی دینا ایک تاریک حقیقت پر روشنی ڈالتا ہے۔ یہ واقعہ ہر طرح کی دہشت گردی کی جانچ پر بے چینی کا ایک نتیجہ ہے۔ میرے خیال میں اس سے پتہ چلتا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے اہلکاروں کو بھرپور SECURITY دی جاتی ہے لیکن یہ واقعہ ان سے بھی پتہ چلتا ہے کہ وہ کچھ بھی نہیں لگ رہے ہوتے۔
 
عقلانی طور پر اس واقعے سے قبل کیا ہوتا؟ یا اگر وائٹ ہاؤس میں کسی نے بھی جانچ کا کوشش کی تو کیا نتیجہ ہوگا؟
 
عصمت اور انسafat ke bare mein soch raha hu, toh yeh sahi hai ki kisi bhi jagah par police presence honi chahiye, kyunki agar wo koi mushkil person ho to woh apne manpasand targets par fire kar sakta hai.

Lekin ye bhi sahi hai ki humein yeh bhi dhyan rakhna chahiye ki kahan aur kis tarah se safety measures lage? Kyunki agar safety ki jarurat hoti to hum kisi bhi mushkil situation ko samajh sakte hain aur usse kam kar sakte hain.

Aur ye bhi yeh hai ki security ke liye equipment aur training bhi zaruri hai, kyunki agar police aur guard trained na ho toh woh apne manpasand targets par fire nahi kar payenge.

Toh humein yeh samajhna chahiye ki safety ek big deal hai, aur iske liye hum sabhi kaam karte hain. 🤔
 
واپس
Top