وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی، ان دونوں اہلکار واقفین تھے جنہیں جائے وقوعہ پر جانے کے لئے بھیجا گیا تھا۔
اس واقعے نے अमریکی ریاست واشنگٹن میں ہر پناہ گزین کو ہلاک یا زخمی کر دیا، یہ واقعہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ سے شروع ہوا تھا جس کے نتیجے میں ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
امریکی ریاست واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے قریب ایک مشتبہ شخص نے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔ امریکی ریاست واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے قریب ایک مشتبہ شخص نے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
فائرنگ سے ایک ہی وقت میں دو اہلکار زخمی ہوئے، یہ واقعہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ سے شروع ہوا تھا جس کے نتیجے میں ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
اس واقعے کی وجہ یہ نکلتی ہے کہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی جبکہ فائرنگ سے ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
فائرنگ میں ہلاک یا زخمی ہونے والے دو اہلکاروں کی شناخت واقفین تھی جبکہ فائرنگ سے ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
ایک رپورٹ کے مطابق فائرنگ میں ہلاک یا زخمی ہونے والے دو اہلکاروں کی شناخت واقفین تھی جبکہ ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق فائرنگ سے ایک ہی وقت میں دو اہلکار زخمی ہوئے، ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا اور ان کی حالت بدلی گئی۔
ایک رپورٹ کے مطابق فائرنگ میں ایک ہی وقت میں دو اہلکار زخمی ہوئے جن کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا، ان کی حالت بدلی گئی۔
فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس نے وائٹ ہاؤس کو عارضی طور پر بند کردیا جبکہ جائے وقوعہ کے اطراف کے علاقے کو بھی گھیرے میں لیا گیا تھا، شہریوں کو آئی اسٹریٹ کے قریب جانے سے گریز کی ہدایت کی گئی تھی۔
اس واقعے نے ان کھلے جائے وقوعہ کو ایک خطرناک مقام قرار دیا جبکہ جائے وقوعہ کے اطراف کو گھیرے میں لیا گیا تھا اور شہریوں کو آئی اسٹریٹ کے قریب جانے سے گریز کی ہدایت کی گئی تھی۔
فائرنگ کے واقعے نے وائٹ ہاؤس کو عارضی طور پر بند کردیا جبکہ جائے وقوعہ کے اطراف کو بھی گھیرے میں لیا گیا تھا، شہریوں کو آئی اسٹریٹ کے قریب جانے سے گریز کی ہدایت کی گئی تھی۔
امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی کی سیکرٹری نے کہا کہ ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ملکر معلومات اکٹھی کر رہے ہیں، یہ واقعے میں انسداد دہشت گردی کی لڑائی جاری ہوگی۔
اس واقعے نے اس حقیقت کو ظاہر کیا کہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی جبکہ فائرنگ سے ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
ایک رپورٹ کے مطابق اس واقعے نے وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیوٹ کو جانچنے پر ماحول میں بدلाव لاکھیا، انہوں نے کہا کہ وہ تمام تر صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور صدر ٹرمپ کو فائرنگ کے واقعے سے متعلق بریفنگ دیدی گئی تھی۔
دوسری جانب اس واقعے نے امریکا کی حکومت کو ایک خطرناک مقام پر پہنچایا جبکہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی۔
وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی جبکہ فائرنگ سے ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا، یہ واقعے نے امریکا کی حکومت کو ایک خطرناک مقام پر پہنچایا۔
اس واقعے میں ٹرمپ نے کہا کہ فائرنگ کرنے والا شخص جانور قرار دیا گیا ہے اور انہیں بھاری قیمت چکانی ہوگی، یہ واقعہ نفرت اور برائی کی علامت ہے جو نیشنل گارڈ کے اہلکاروں پر فائرنگ سے شروع ہوا تھا۔
اس واقعے میں ٹرمپ نے کہا کہ وائٹ ہاؤس سے صرف چند قدم دور پر نیشنل گارڈ کے اہلکاروں کو گولی مار دی گئی، ان کی جانچ بھی لازمی ہوگی جبکہ یہ واقعہ ایک خطرناک مقام پر پہنچایا گیا۔
ان دونوں اہلکاروں کا تعلق ریاست ویسٹ ورجینیا سے تھا، وہ دو بڑی شہریں ہیں جن میں ان کے تعلقات بہت مضبوط ہیں، اور اس واقعے نے ریاست ویسٹ ورجینیا کو بھی خطرناک مقام پر پہنچایا جبکہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی۔
فائرنگ کے واقعے کے بعد واشنگٹن کے رونالڈ ریگن ائیرپورٹ پر پر وازوں کو سکیورٹی کی وجہ سے گراؤنڈ کردیا گیا لیکن اس نے نہایت دیر تک بھرے ہوئے ماحول کو پورا کرنا کھوجنا پڑا، جبکہ بعد میں ائیروپورٹ پر معمول کی کارروائیاں دوبارہ شروع کردی گئیں۔
اس واقعے نے अमریکی ریاست واشنگٹن میں ہر پناہ گزین کو ہلاک یا زخمی کر دیا، یہ واقعہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ سے شروع ہوا تھا جس کے نتیجے میں ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
امریکی ریاست واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے قریب ایک مشتبہ شخص نے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔ امریکی ریاست واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے قریب ایک مشتبہ شخص نے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
فائرنگ سے ایک ہی وقت میں دو اہلکار زخمی ہوئے، یہ واقعہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ سے شروع ہوا تھا جس کے نتیجے میں ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
اس واقعے کی وجہ یہ نکلتی ہے کہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی جبکہ فائرنگ سے ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
فائرنگ میں ہلاک یا زخمی ہونے والے دو اہلکاروں کی شناخت واقفین تھی جبکہ فائرنگ سے ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
ایک رپورٹ کے مطابق فائرنگ میں ہلاک یا زخمی ہونے والے دو اہلکاروں کی شناخت واقفین تھی جبکہ ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق فائرنگ سے ایک ہی وقت میں دو اہلکار زخمی ہوئے، ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا اور ان کی حالت بدلی گئی۔
ایک رپورٹ کے مطابق فائرنگ میں ایک ہی وقت میں دو اہلکار زخمی ہوئے جن کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا، ان کی حالت بدلی گئی۔
فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس نے وائٹ ہاؤس کو عارضی طور پر بند کردیا جبکہ جائے وقوعہ کے اطراف کے علاقے کو بھی گھیرے میں لیا گیا تھا، شہریوں کو آئی اسٹریٹ کے قریب جانے سے گریز کی ہدایت کی گئی تھی۔
اس واقعے نے ان کھلے جائے وقوعہ کو ایک خطرناک مقام قرار دیا جبکہ جائے وقوعہ کے اطراف کو گھیرے میں لیا گیا تھا اور شہریوں کو آئی اسٹریٹ کے قریب جانے سے گریز کی ہدایت کی گئی تھی۔
فائرنگ کے واقعے نے وائٹ ہاؤس کو عارضی طور پر بند کردیا جبکہ جائے وقوعہ کے اطراف کو بھی گھیرے میں لیا گیا تھا، شہریوں کو آئی اسٹریٹ کے قریب جانے سے گریز کی ہدایت کی گئی تھی۔
امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی کی سیکرٹری نے کہا کہ ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ملکر معلومات اکٹھی کر رہے ہیں، یہ واقعے میں انسداد دہشت گردی کی لڑائی جاری ہوگی۔
اس واقعے نے اس حقیقت کو ظاہر کیا کہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی جبکہ فائرنگ سے ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
ایک رپورٹ کے مطابق اس واقعے نے وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیوٹ کو جانچنے پر ماحول میں بدلाव لاکھیا، انہوں نے کہا کہ وہ تمام تر صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور صدر ٹرمپ کو فائرنگ کے واقعے سے متعلق بریفنگ دیدی گئی تھی۔
دوسری جانب اس واقعے نے امریکا کی حکومت کو ایک خطرناک مقام پر پہنچایا جبکہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی۔
وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی جبکہ فائرنگ سے ان دونوں کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا، یہ واقعے نے امریکا کی حکومت کو ایک خطرناک مقام پر پہنچایا۔
اس واقعے میں ٹرمپ نے کہا کہ فائرنگ کرنے والا شخص جانور قرار دیا گیا ہے اور انہیں بھاری قیمت چکانی ہوگی، یہ واقعہ نفرت اور برائی کی علامت ہے جو نیشنل گارڈ کے اہلکاروں پر فائرنگ سے شروع ہوا تھا۔
اس واقعے میں ٹرمپ نے کہا کہ وائٹ ہاؤس سے صرف چند قدم دور پر نیشنل گارڈ کے اہلکاروں کو گولی مار دی گئی، ان کی جانچ بھی لازمی ہوگی جبکہ یہ واقعہ ایک خطرناک مقام پر پہنچایا گیا۔
ان دونوں اہلکاروں کا تعلق ریاست ویسٹ ورجینیا سے تھا، وہ دو بڑی شہریں ہیں جن میں ان کے تعلقات بہت مضبوط ہیں، اور اس واقعے نے ریاست ویسٹ ورجینیا کو بھی خطرناک مقام پر پہنچایا جبکہ وائٹ ہاؤس کے قریب جانے والے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو ایک مشتبہ شخص نے پھانسی دی۔
فائرنگ کے واقعے کے بعد واشنگٹن کے رونالڈ ریگن ائیرپورٹ پر پر وازوں کو سکیورٹی کی وجہ سے گراؤنڈ کردیا گیا لیکن اس نے نہایت دیر تک بھرے ہوئے ماحول کو پورا کرنا کھوجنا پڑا، جبکہ بعد میں ائیروپورٹ پر معمول کی کارروائیاں دوبارہ شروع کردی گئیں۔