جیتھے مقبوضہ کشمیر کا علاقہ پہلگام ہے وہاں کولاہوئی گلیشئر تیزی سے پگھل رہا ہے، اس سے ماحولیاتی نظام بالہاتھوں متاثر ہو رہا ہے جس کے نتیجے میں بلندیوں پر پتلی اور شکندار برفانی پٹی دکھائی دے رہی ہے، جبکہ مغربی ہمالیہ میں ان کی پھیلنا کم ہوتی جارہی ہے۔
پہلے کULAہوئی گلیشئر کسی علاقے کو پانی فراہم کرنے والا تھا، لیکن اب جب اس کی برف کم ہو رہی ہے تو وہاں کے کھیتوں اور جنگلات کو پانی فراہم کرنے کی صلاحیت ختم ہو گئی ہے، جو اس سے نتیجہ خیز ماحولیاتی تبدیلیاں لائی ہیں۔
الپائن پودوں کے لیے جو ان کھیتوں میں ملتا تھا اب کھٹ کر رہے ہیں، مسک ہرن اور ابیکس کو یہاں کا اپنا ایک نئا مقصد حاصل ہوگئے ہیں جبکہ شکار کے لیے خوراک کم ہونے سے ان کے لیے قیمتی علاقوں کی کمی ہو رہی ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ایک ایسا خطہ ہے جو مغربی ہمالیہ میں سب سے زیادہ ڈرامائی ماحولیاتی تبدیلیوں کو دیکھ رہا ہے، جس نے کھڑی چٹانوں، دراڑدار برف اور نئی بننے والی الپائن چرائی گاہیں جنم دیا ہے۔
درجہ حرارت میں اضافے اور انسانی سرگرمی جیسے گاڑیوں سے آلودگی، لکڑی جلانا اور تعمیرات برف پگھلنے کی رفتار کو تیز کر رہی ہیں، جو اس خطے کے ماحولیاتی نظام کو بھی متاثر کرتا جا رہا ہے۔
کولاہوئی گلیشئر کی پگھلتی برف کشمیر کے پانی، زراعت اور ماحولیاتی نظام کی زندگی کو جکڑ کر رکھتی ہے، یہ اس خطے کا ایک نئا چیلنج بن چکی ہے جو ابھی بھی انسانی زندگی، کھیتوں اور کمیونٹی کے لیے خطرناک ہے۔
پہلے کULAہوئی گلیشئر کسی علاقے کو پانی فراہم کرنے والا تھا، لیکن اب جب اس کی برف کم ہو رہی ہے تو وہاں کے کھیتوں اور جنگلات کو پانی فراہم کرنے کی صلاحیت ختم ہو گئی ہے، جو اس سے نتیجہ خیز ماحولیاتی تبدیلیاں لائی ہیں۔
الپائن پودوں کے لیے جو ان کھیتوں میں ملتا تھا اب کھٹ کر رہے ہیں، مسک ہرن اور ابیکس کو یہاں کا اپنا ایک نئا مقصد حاصل ہوگئے ہیں جبکہ شکار کے لیے خوراک کم ہونے سے ان کے لیے قیمتی علاقوں کی کمی ہو رہی ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ایک ایسا خطہ ہے جو مغربی ہمالیہ میں سب سے زیادہ ڈرامائی ماحولیاتی تبدیلیوں کو دیکھ رہا ہے، جس نے کھڑی چٹانوں، دراڑدار برف اور نئی بننے والی الپائن چرائی گاہیں جنم دیا ہے۔
درجہ حرارت میں اضافے اور انسانی سرگرمی جیسے گاڑیوں سے آلودگی، لکڑی جلانا اور تعمیرات برف پگھلنے کی رفتار کو تیز کر رہی ہیں، جو اس خطے کے ماحولیاتی نظام کو بھی متاثر کرتا جا رہا ہے۔
کولاہوئی گلیشئر کی پگھلتی برف کشمیر کے پانی، زراعت اور ماحولیاتی نظام کی زندگی کو جکڑ کر رکھتی ہے، یہ اس خطے کا ایک نئا چیلنج بن چکی ہے جو ابھی بھی انسانی زندگی، کھیتوں اور کمیونٹی کے لیے خطرناک ہے۔