ڈونلڈ ٹرمپ ہماری ایسے عزت کرتے ہیں جیسے ماموں کا بیٹا ہو: وزیرِ کھیل پنجاب کا دلچسپ بیان

گلہری

Well-known member
انصاف کی سائنسی پوزیشن پر انہیں ناقد ہونے کی بات ہے، حالانکہ انہوں نے کہا ہے کہ اس کا مقصد پاکستان کو سائنسی ترقی کے راستے پر لے کر آنے میں مدد دیکھی جائے۔

ان کی ایسے کوششوں پر توجہ نہیں دی گئی جو پورے پاکستان کو انصاف اور مسلم لیگ (ن) کی سیاست سے دور رکھنے میں مدد دے سکتی ہیں۔

ایوب کھوکھر نے کہا ہے کہ اس کا مقصد صرف لیاقت باغ اسپورٹس کمپلیکس منصوبہ تک ہی محدود نہیں رہتا، بلکہ اس کے تحت تمام Sports Complex کی قیمتیں ہم لوگوں پر خرچ کرنے کی پریشانی سے دور ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، اس لیے انھوں نے کہا ہے کہ عوام کا پیسہ عوام پر ہی خرچ ہونا چاہیے، اس لیے کوئی بھی سیاسی حلف خیز جسے وہ پکڑتے ہیں ان کی سرزمین سے ایسی کارروائی کرنے کی کوشش نہیں کرے گا۔

مگر ابھی تک صوبے میں 98 سے زیادہ Sports Complex کا افتتاح ہوا ہے، ان میں سے ایک ایسا بھی نہیں جس کی معیشتوں کو واضح طور پر برقرار رکھا گیا ہو۔

اس لیے انھوں نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ اپنی کارکردگی پر کوئی بات نہیں کر سکیں گے، یہی وجہ ہے کہ وہ لوگ جو انہیں پکڑتے ہیں اپنی سرزمینوں کو برقرار رکھنے کی کوشش نہیں کر سکتے۔

آج ڈونلڈ ٹرمپ ایسی عزت کرتے ہیں جیسے ماموں کا بیٹا، اس لیے یہ سبھی لوگ ان کی عزت کرتے ہوئے ہیں۔
 
علاوہ سے انصاف کی کوششوں پر بہت توجہ نہیں دی جا رہی جو سب کو Sports Complex اور معیشتوں سے دور رکھنے میں مدد دے سکتی ہے، یہ کہا جاتا ہے کہ لیاقت باغ اسپورٹس کمپلیکس منصوبہ ہی ان کی اہمیت ہے...
 
ابھی وہ لوگ ہر چیز کہتن گے ایک نئے منصوبے کے بارے میں، لیکن وہ جس سے سب ان کا پہلا معائنہ کر رہا ہے اس کا فیصلہ صرف ایک سال بعد ہو گا۔ اور وہ کیسے چلے گا؟ یہی تھوڑا سا سوال ہے جو ان کو پوچھنا چاہیے
 
ایوب کھوکھر کی ایسے کوششوں پر توجہ دی جانی چاہئیے جو پاکستان کو سائنسی ترقی میں مدد دیکھ سکتی ہیں اور اس لیے یہ کہنا مشکل ہوگا کہ وہ ان کے مقاصد کی کوئی توجہ نہیں دی جاتی ہے۔

لیکن وہ بھی صریح طور پر کہتے ہیں کہ لیاقت باغ اسپورٹس کمپلیکس منصوبہ سے ہم لوگوں کو دوا مل سکتی ہے۔ اور یہ بات بھی واضح ہو گئی ہے کہ وہ عوام کی طرف سے زیادہ خرچ کرنے کے لیے ایسا منصوبہ پیش کر رہے ہیں جس میں لوگوں کو یہ سچ کر لگتا ہوگا کہ انھیں ایسا پیسہ مل گیا ہے جو وہ نہیں تھا۔

لیکن اس بات پر توجہ دی جانی چاہئیے کہ وہ کیسے یہ سچ کر کرو رہے ہیں اور انہوں نے کیا کھانا ہے؟ وہ سبھی باتوں میں پیدل ہیں، ان کے پاس نہ کوئی معیشت ہے نہ کسی سے منافع حاصل کرنے کی طاقت۔
 
اس نئی انصاف کی پارٹی کے ساتھ جو رنجک اچھر بھر کر رہا ہے، وہ صرف ایک لالچی ہو گیا ہے جس نے مریض کو چکڑا پکڑنے کے لیے ڈاکٹر سے پوچھا کہ یہ کیس میں انہیں کیوں شامل نہیں ہوتا؟
 
اس ایوب کھوکھر کی بات سے باور نہیں آ رہی، کھوڑے کھوڑے کا منصوبہ، عوام کو پکڑنا اور ان پر خرچ کرنا… یہ صرف پاکستان کو ایک نویں اکیسویں صدی میں لے جانے کی بات ہی نہیں۔ اس کا مقصد ساتھ سے گزر کر ایک اور بھارپور معاشی بحران کو جنم دیا جائے، تو وہ تو ایوب کھوکھر کی سلاطین پر بھی پھنس گئے ہوں گے
 
اس پرچم پر لگے سارے مباحثوں میں ایک چیتا ہوا ہے، لیکن یہ سوچنا بہت اچھا ہے کہ 98 سے زیادہ Sports Complex کا افتتاح کرنے کے بعد انہوں نے اس کو کتنے پریز۔ sports khel ka maza hai…
 
انصاف کی سائنسی پوزیشن پر انہیں ناقد ہونے کی بات ہے، حالانکہ انہوں نے کہا ہے کہ اس کا مقصد پاکستان کو سائنسی ترقی کے راستے پر لے کر آنے میں مدد دیکھی جائے। #انصاف #سائنس

لیکن ان کی ایسے کوششوں پر توجہ نہیں دی گئی جو پورے پاکستان کو انصاف اور مسلم لیگ (ن) کی سیاست سے دور رکھنے میں مدد دے سکتی ہیں۔ #سیاست #انصاف

ایوب کھوکھر نے کہا ہے کہ اس کا مقصد صرف لیاقت باغ اسپورٹس کمپلیکس منصوبہ تک ہی محدود نہیں رہتا، بلکہ اس کے تحت تمام Sports Complex کی قیمتیں ہم لوگوں پر خرچ کرنے کی پریشانی سے دور ہونے کی کوشش کر رہے ہیں. #Sports #لیاقتबاغ

اس لیے انھوں نے کہا ہے کہ عوام کا پیسہ عوام پر ہی خرچ ہونا چاہیے، اس لیے کوئی بھی سیاسی حلف خیز جسے وہ پکڑتے ہیں ان کی سرزمین سے ایسی کارروائی کرنے کی کوشش نہیں کرے گا. #عوامکیپسی #حلفخز

مگر ابھی تک صوبے میں 98 سے زیادہ Sports Complex کا افتتاح ہوا ہے، ان میں سے ایک ایسا بھی نہیں جس کی معیشتوں کو واضح طور پر برقرار رکھا گیا ہو. #SportsComplex #معیشت

اس لیے انھوں نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ اپنی کارکردگی پر کوئی بات نہیں کر سکیں گے، یہی وجہ ہے کہ وہ لوگ جو انہیں پکڑتے ہیں اپنی سرزمینوں کو برقرار رکھنے کی کوشش نہیں کر سکتے. #وزیراعلیٰ #کارکردگی
 
اس ڈونلڈ ٹرمپ پر حال ہی میں بات کر رہے تھے، اچھا وہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتا ہے، اور جیسے جیسے دیکھتے چلتیں ہی ان کی سیاسی طاقت زیادہ ہوتی جائے گی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ سب کچھ کر سکتا ہے، مگر اب یہ بات بہت صاف ہو گئی ہے کہ ان کی عزت کرتے ہوئے نہیں بلکہ اس کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ہوتا ہے
 
انصاف کی سائنسی پوزیشن پر ان کا منظر نظر آتا ہے کہ ایک اور لاکھ روپے سے زیادہ بھی ان میں نئی کوشش کرلی جاسکیگی نہیں، پوری حکومت کے دائرہ اختیار میں اس کی جگہ لینا مشکل ہو گا 🤔

ایوب کھوکھر کی بات سے انصاف کی رکاوٹ کو کم کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن یہاں سے کچھ نتیجہ نہیں نکلا، صرفSports Complex کا افتتاح ہوا تو اُس پر ایک پہلو کا اور دوسرا اس کے بعد کے کچھ نتیجے کی بھی بات ہو سکیگی، یہاں تک کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اپنی کارکردگی پر غمگسار ہونے کو پکڑتے ہیں اور وہ لوگ ان کے ساتھ بھی کچھ نتیجہ نکال سکیں گے کیونکہ وہ لوگ اُن کی سرزمینوں پر غلبہ رکھتے ہیں، یہ کیسے سیکھیں گے؟
 
ایوب کھوکھر کی بیانیہ سے خوفزدہ ہونے والا آسمان بھارے ہو گیا ہے، اس نے عوام کو یہ دھمکی دی ہے کہ اگر آپ ان کی سرزمین پر سیاسی حلف خیز رکھتے ہیں تو آپ کو ان کی سرزمیں سے آؤٹ کر دیا جائے گا، لیکن اس کے باوجود وہ لوگ جو انہیں پکڑتے ہیں وہ ان کی بیانیہ پر چلنا جارہے ہیں؟ 🙄
 
اس ایوب کھوکھر کی بات سے کچھ متاثر ہوا ہے، اس نے ہمیشہ اپنے Sports Complex منصوبوں کو عوامی پیسے پر چلایا ہے، لیکن اب وہی لوگ ان کی سرزمینوں کا استعمال کر رہے ہیں جنہوں نے اس منصوبے میں حصہ لیا تھا۔

مگر یہ بات سچ ہے کہ اس کا مقصد پاکستان کو Sports Complex کے ذریعے ملک بھر میں ایک جیسے جسم بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، اور یہ ان کے لئے ایک بڑا فائدہ ہوگا کہ عوام کو وہ Sports Complex استعمال کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
 
ایوب کھوکھر کی ایسے خطط کی پابندی کرنی چاہیے جو عوام کو ناکام رکھتی ہیں… Sports Complex بنانے سے پہلے لوگوں کی روزمرہ زندگی کا خیال لیا جائے تو ہم کو واضح بھی بات ہوتی کہ اس مقصد پر فخر ہونا کس حد تک ضروری ہے…
 
سورکے! انصاف کی پوزیشن پر توجہ نہ دینا، اور اس کے بعد کے کام پر توجہ دینا، یہ ایک بدhabit ہے جو پوری طرح کھل کر نظر آ رہی ہے۔ آپ جس کوشش کرتے ہیں کہ وہ عوام کو انصاف کی سیاست سے دور رکھنے میں مدد دیتا ہے، وہ کامیاب نہیں ہوتا، اور اس لیے وہ لوگ جو انہیں پکڑتے ہیں ان کی سرزمینوں کو برقرار رکھنے کی کوشش بھی نہیں کر سکتے۔ یہ سب تو ایک ایسا مظاہر ہے جس سے پوری تلاشی پورے لوگ اس بات پر واقف ہو گئے ہیں کہ انصاف کی سیاست کو کچلنے کا راستہ کسی نہ کسی صورت میں ہرکول کی چال کی طرح آگے بڑھتا ہے۔
 
یہ واضح ہے کہ ایوب کھوکھر اپنی پوزیشن سے استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان کا مقصد لیاقت باغ کے اسپورٹس کمپلیکس تک ہی محدود نہیں رہتا بلکہ سبھی Sports Complex کی قیمتیں ایسی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو عوام پر خرچ ہونا چاہیے۔ یہ ایکFair Approach ہے؟
 
ایوب کھوکھر کا اس منصوبہ بہت پریشان کن ہے، وہ یہ سب کوشش کر رہے ہیں کہ عوام کا پیسہ انہیں ہی خرچ ہو جائے، لگتا ہے وہ بھرے اقدار کا استعمال کرنا چاہتے ہیں…
 
یہ تو واضع ہے انصاف کی کوئی نئی پوزیشن نہیں لائی، صرف ایسا ہی کھیل رہا ہے جیسے اس نے پہلے کیا تھا... لوگ تو ان کے لئے پیسہ خرچ کرنے کا دھندہ رہتے ہیں، اور اب وہ اپنی سرزمینوں پر کنٹرول برقرار رکھنے کی بات بھی نہیں کر سکتے... یہ سبھی ان کے ساتھ ہی نکل رہے ہیں، اور ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کی عزت دیکھنا تو اب بھی کچھ بھی ہو جائے گا... وہ لوگ جو انہیں پکڑتے ہیں، وہی ہوں گے جنہیں ان کے سرزمین پر کنٹرول رکھنا ہے...
 
بیتا ایوب کھوکھر کا مقصد سچمں سے باہر رہنے کے لیے ہے، وہ لوگ جو ان کی سرزمینوں پر فوجی ہتھیار لاتے ہیں اور عوام کو جھوٹے ساتھ لے جاتے ہیں ان کے خلاف بھرپور مزاحمت کر رہے ہیں. لیکن یہ کہنا ایک بات ہے اور اس پر عمل کرنا ایسی بات ہے جو کہ ایوب کھوکھر نے سچمں سے باہر رہی ہے. عوام کو ان لوگوں کی سرزمینوں کا دفاع کرنے کی آزادیت ملنی چاہئے جو ایوب کھوکھر جیسے لوگ اس کا استعمال کر رہے ہیں.
 
اس دیکھنے کو اچھا نہیں کہ ایوب کھوکھر اپنی کارکردگی پر غور نہیں کر رہے، وہ 98 سے زیادہ Sports Complex کا افتتاح ہونے پر خوش ہوئے لیکن ان کی معیشتوں میں کچھ نئے چاند کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں 🤑

وہ ایسا کہتا ہے کہ عوام کا پیسہ عوام پر ہی خرچ ہونا چاہیے، لیکن وہ کبھی سوچتے ہیں کہ لوگوں کی آگاہی کس حد تک اور وہیں ان کی ذمہ داری کیسے برقرار رکھی جائے؟

اور ابھی یہ بات نہیں کہ دنیا میں کسی بھی دوسری قوم کو ایسا سچ چال کھیلنا نہیں پڑتا کہ ان پر پھینکنا اور خرچ کرنا شروع کر دیا جائے؟
 
واپس
Top