افغانستان اور پاکستان کے درمیان بھرپور تنازعہ، اس وقت تھا جب یورپی یونین نے افغانستان پر اپنا توثیق دے دیا تھا، ایک نئے دور کی شुरुआत تھی۔ پھر کیا یہ توثیق آج بھی افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے لئے ایک خطرناک راز بن گئی ہے؟
یورپی یونین کی توثیق کے بعد، افغانستان میں طالبان کی حکومت نے اپنا مظاہرہ جاری رکھا ہے اور یہاں تک کہ اس نے پاکستان کے ساتھ بھی اپنے لئے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے۔ اس توثیق کے بعد، فتنہ الخوارج اور افغان طالبان کو دونوں کو یورپی یونین کی سرحدوں پر بھی اپنا اثر و رسوخ چھڑانے کی لکیر ملا ہے۔
اےس بی سی کے مطابق، پاکستان کا یہ موقف ایسی صورتحال میں اس کے لیے آئیہ ہے جو دنیا کو دیکھ رہی ہے۔ فتنہ الخوارج اور افغانستان سے طالبان کی تعلقات، یہاں تک کہ ان کے لئے ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔
یہ بات بھی پتہ چلتी ہے کہ افغانستان میں موجود فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان، پاکستان میں حالیہ حملوں میں ملوث ہیں۔ اس طرح یہ بات سچ ہے کہ افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے لئے یورپی یونین کی توثیق ایک خطرناک راز بن گئی ہے، جس سے انھوں نے اپنی سرحدوں پر بھی اپنا اثر و رسوخ چھڑانے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔
ہمیشہ یوں سمجھتے تھے کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان ایسا کوئی تنازع نہیں ہوتا کیونکہ دونوں ملکوں میں ایسی صورتحال آتی ہے جس سے یہ ایک دوسرے کے خلاف لڑتے ہیں تو پھر اس کا مطلب کیا ہوتا ہے کہ اُن دونوں کی governmentsے نے اپنی سرحدوں پر بھی ایسا انصاف نہیں کیا جیسا کہ پچھلے دور میں ہوتا تھا۔
افغانستان اور پاکستان کے درمیان اس تنازعہ کی حقیقت یہ ہے کہ یہاں تک کہ افغان طالبان نے اپنے لئے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے، اس لیے یہ توثیق ابھی بھی تباہ کن ہوسکتا ہے۔ #فتنہ_خوارج #افغانستان #پاکستان #یورپی_یونین
اس وقت کیا اسے ایک خطرناک راز قرار دیا جائے تو یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ افغان طالبان اور فتنہ الخوارج دونوں نے اپنی سرحدوں پر بھی اپنا اثر و رسوخ چھڑانے کی لکیر ملا ہے #افغانستان_کی_سرحد #پاکستان_سے_تحریری #فتنہ_خوارج
اس توثیق سے ابھی بھی پاکستان کو ایسا موقف ملے ہوا ہے جیسا کہ دنیا کو دیکھ رہا ہے، اس لیے یہ بات پتہ چلتتی ہے کہ افغانستان میں موجود فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان، پاکستان میں تاریخی حملوں میں ملوث ہیں #فتنہ_الہندوستان #پاکستان_کی_سرحد
اس لیے یہ توثیق ابھی بھی ایک خطرناک راز بن گئی ہے، جس سے افغان طالبان اور فتنہ الخوارج نے اپنی سرحدوں پر بھی اپنا اثر و رسوخ چھڑانے کا سلسلہ شروع کیا ہے #افغانستان_کی_سرحد #فتنہ_خوارج
فتنہ اور طالبان کی پوری جڑی پھیلی ہوئی صورتحال کو یورپی یونین نے توثیق دے کر اچھا کیا? وہ توثیق صرف افغانستان تک محدود نہیں تھی، بلکہ یورپ کے ارد گرد بھی اپنی جڑیں پھیلانے کی سے کہیں زیادہ ہوا ہوگی؟ اس نے افغانستان میں طالبان کو ایک نئے دور کی شروعات کرنے کی اجازت دی، اب انھوں نے اپنی سرحدوں پر بھی اپنا اثر و رسوخ چھڑانے کا سلسلہ شروع کیا ہے، اور یہ توثیق انھیں ایک خطرناک راز بن گئی ہے، جس سے دنیا کو کبھر کر پھرایا جا رہا ہے
یورپی یونین کی افغانستان پر توثیق سے اب تک کوئی نہیں سوچتا تھا کہ یہ طالiban اور فتنہ الخوارج کے لیے ایک خطرناک راز بن جائگا...
افغانستان میں یہ توثیق ہونے کے بعد، افغانیوں نے اپنی توجہ بھارتی ہتھیاروں پر مرکوز کرنا شروع کر دی ہے اور اب وہ اس کی فوجی مدد کا استعمال کرتے ہیں۔ اب یہ بات سچ ہے کہ افغانستان میں نئے دور کا آغاز ہو گیا ہے اور اس میں بھارتیوں کو کردار ادا کرنا پڑega...
فتنہ الخوارج کے بارے میں اب لوگ زیادہ سے زیادہ بات کرتے ہیں اور اس پر ان کی سرگرمیوں کو بھی توجہ دی جائیگی...
ماڈریلیٹی یورپی یونین نے افغانستان کو اپنا ایک ایسا صدر ملا ہے جو کسی نئے دور کا آغاز کر سکتا ہے۔ اب انہوں نے پاکستان کے ساتھ ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے اور اس میں ہی ان کی فتنہ الخوارج کی سرگرمیوں کو بھی توجہ دی جائیگی...
یہ بات سچ ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان جو تنازعہ ہو رہا ہے وہ دوسرے تمام ممالک کو بھی متاثر کر رہا ہے۔ اب جب یورپی یونین نے افغانستان پر اپنا توثیق دیا تھا تو اس کا اچانک اثر و رسوخ دیکھنا مشکل ہے۔ اسے پہلے سے سمجھنا چاہیے کہ یورپی یونین کی اپنی نجی سرحدوں پر بھی فتنہ الخوارج اور افغانستان کی حکومت کے مظاہرے ہیں۔ یہاں تک کہ ایک نئے دور کی شروعات نہیں کی گئی تھی، بلکہ یہ صرف ایک خطرناک راز بن گیا ہے جس سے دوسرے تمام ممالک کو بھی خطرہ لگ رہا ہے۔