کورنگی میں کمرے کی چھت گرنے سے ڈیڑھ سالہ بچی جاں بحق،ایک بچی اور 2 خواتین زخمی

بھیڑیا

Active member
کورنگی کے سیکٹر 32-اے تھانہ زمان ٹاؤن کی حدود ضیا کالونی میں ایک حادثے نے شام کو سرتھ لگایا، جس میں ایک ڈیڑھ سالہ بچے کا جان بحق ہو گیا اور دو خواتین زخمی ہوئیں۔

علاقہ پولیس کے مطابق حادثے کے موقع پر اس جگہ میں کرایہ دارہتے تھے، لیکن یہ بات ابھی سے معلوم ہورہی ہے کہ کس چیز نے ان کے جان بحق کر دیا۔ حادثے میں اچانک چھت کا بیم ٹوٹنے کی وجہ سے ملبہ ان پر آ گیا، جس سے وہ زخمی ہو گئے۔

ابتدائی طور پر یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ 40 سے 50 گز کے اس مکان کی چھت کمزور تھی، جس کی وجہ سے اس میں_weight پھنس کر چھت ٹوٹ گئی، جو حادثے کو ہوا دی۔

ایک ڈیڑھ سالہ بچے کا نाम عائشہ محسن ہے، جس کا جان بحق ہو گیا تھا۔ اس طرح دو خواتین زخمی ہوئیں اور انہیں جناح اسپتال منتقل کر دیا گئا۔
 
یہ حادثے کی واضح نہیں ہوگا کہ یہ چھٹ ٹوٹنے سے قبل اور بعد میں کیے گئے کس کام سے یہ ملبہ ہوا، یہ بات ابھی سے معلوم ہورہی ہے اور تو انٹرنیٹ پر بھی یہ بات نہیں مل رہی کیونکہ یہ کچھ نئے وائرل ہو رہا ہے۔

اس بات سے محض میم اور انٹرنیٹ پر گام بھاگ رہا ہے کہ پہلی بار جب یہ خبر سامنے آئی تھیں تو وائرل ہو کر سرتھ لگایا اور اب اس پر پوری دنیا نے دیکھنا شروع کر دیا ہے۔
 
🚨 کیا تمہیں بھی یہ بات معلوم نہیں کہ جان ساتھ ہی پلا کر رہتی ہے، لیکن یہ حادثات ہی دیکھتے ہیں کہ جان اور معاشرہ کے درمیان کی گہرائیوں کا خلا مظالم کی طرف بھاگتا ہے।
 
عادی طور پر میں نظر نہیں دیتا، لیکن یہ حادثے بہت غمگسار ہیں... یہ سب سے پہلے ڈیڑھ سالہ بچے کی جان کی آوازیں نکل گئیں، ان کا وہی بچپن جو ہمیں تازگی اور حیات دیتا تھا... پھر دو خواتین کو بھی زخمی کر دیا گیا، ان کی زندگی بھی اس حادثے میں رک گئی... کیا ہوشیار ہونے کی آگ ایسی محفوظ تھی جو ان لوگوں کی جان کو نجات دہندہ بن سکے? ملبہ ان پر اچانک چھت ٹوٹنے کی وجہ سے آ گیا، اگر وہ کافی محفوظ تھے تو یہ حادثہ نہیں ہوا پاتا... اس حادثے میں ایسی کمزور چھت کی جانب بات کرنی چاہئیے جو لوگوں کو محفوظ بنائی.
 
ایسا تو حادثے کا نتیجہ بہت گھٹیا، ایک بچے کی جان اور دو خواتین زخمی ہوئیں... یہ بات بھی حیران کن ہے کہ کرایہ داروں کو پہلے سے بھی جگہ پر رہائش پزیر ہونا چاہئے، اب یہ بات ابھی سے معلوم ہورہی ہے کہ کس چیز نے ان کے جان بحق کر دیا... اچانک چھت کا بیم ٹوٹنے کی وجہ سے ۔ یہ بات بھی ضروری ہے کہ اس مقام کی چھت کمزور تھی، جس کی وجہ سےWeight پھنس کر چھت ٹوٹ گئی...
 
عصبیہ میرے لئے یہ ایک دھمaki حادثہ ہے ،چھت ٹوٹنے کی وجہ سے بچا بچا اور خواتین زخمی ہوئیں تو کیا ان لوگوں کو ابھی یہ سیکٹر میں رہنے کا موقع نہ دیا جائےga? اس جگہ پر اس قدر کمزور بیئم تھا تو ان کے جان بحق کر دیا جا سکتا تھا ،اس پر سیکٹر کا ملازمت وارڈن ہی ان لوگوں کو یہ پکڑیں اور اس کے بعد تک ایسے حادثات نہ ہونے دیجئےga. ہمیں اچھا سیکٹر 32-اے تھانہ زمان ٹاؤن بھی چاہیے جہاں لوگ کو یہ پکڑیں نہ دیا جائےga.
 
یہ بہت غضبناک ہے کہ ایک حادثے میں ایک نوجوان کی جان بحق ہوگی اور دو خواتین زخمی ہوئیں. یہ سارے حالات تھانہ زمان ٹاؤن کے ضیا کالونی میں ہونے سے زیادہ کچھ نہیں ہوتا، لگتا ہے بہت سارے لوگوں کی اچھی اچھی صورتحال ہو رہی ہے لیکن ایسے حالات میں کیا یہ ممکن ہوتا ہے? اور یہ بھی بات قابل غور ہے کہ اس حادثے سے پہلے اس مقام پر کوئی فوری ایمرجنسی جوپنگ نہیں تھی.
 
اس حادثے کی واضح بات یہ ہے کہ صحت مند لاکھوں دوسرے لوگ ہوتے تو ایسے بچپن کے بچے ساتھ ریس کو چلایا جاسکتا تھا؟ اس بچے نے اپنی زندگی بھی کم نہیں کر لی، 40 گز اور لگ بھگ یوں اچانک چھت ٹوٹ گئی، جس سے وہ اور دوسری خواتین زخمی ہوئیں۔ یہ حادثہ ان کے جان بحق کرنے والا نہیں تھا، بلکہ زمین کا ہی ایک معقول نقطہ توٹنا، جس سے شام سرتھ لگائی ۔
 
اس حادثے کے بعد وہ لوگ جو اس میں تھے، ابتلاع کروائی جائے گی، لیکن یہ بات بھی معلوم ہو رہی ہے کہ ان لوگوں کی جان بچا نہیں سکی اور وہ ہمیں اس گھر میں داخل ہونے سے روک رہے تھے۔

اس گھر کو ایسی طرح دیکھنا پڑا کہ لوگ جانتے ہی نہیں کہ ان کے اچانک چھت ٹوٹنے کی وجہ سے وہ زخمی ہوا، یہ بھی بات معلوم ہورہی ہے کہ اس گھر میں نئے کرایہ دار تھے، لیکن یہ بات پتہ چلنا آ رہی ہے کہ ان لوگوں کو بھی اچانک چھت ٹوٹنے کی وجہ سے جان بحق کر دی گئی تھی! یہ ایسا کیسا ہوا گیا، اس بات کا جواب نہیں پاتا۔
 
ارے۔ یہ حادثہ تو بہت تھا! میرے لئے بچہ جان بحق ہونا دیر ہی سے میں کے ہو رہا ہاے، لگتا ہے اس کی والدین پر کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ محفوظ رہ سکیں। پھر یہ دو خواتین کو زخمی ہونا بھی دکھ ہا، چست کرنا مشکل ہو گا اس جگہ کے لیے یہ سارے ہوا دیں! میرے لئے ایسے حادثات نہ ہونے کی ضرورت ہے تاکہ لوگ اپنی جان پریس کر سکھیں اور ان کے بعد میں کوئی ایسا حادثہ نہ ہو جس سے لوگوں کو یہ واضح ہوجائے.
 
بچے کی مorte کے بعد، یہ بات تو معلوم ہو چکی ہے کہ یہ حادثے میں جان بحق ہونے والے بچے کا نوجوان بننا ہی نہیں تھا، مگر ان کی عمر اس سے زیادہ ہو رہی ہے!

ایسے جگہ پر ایک حادثے میں 40 سے 50 گز چھت کے ٹوٹنے کی وجہ سے ڈیڑھ سالہ بچے کا جان بحق ہو گیا اور دو خواتین زخمی ہوئیں!

حالانکہ ابھی یہ بات معلوم نہیں ہو رہی کہ کرایہ دار ان لوگوں پر تھے یا نہیں، مگر اس حادثے سے یہ بات پٹکتی ہے کہ ان جگہ پر سہولیات کی کمی ہے!

چھت ٹوٹنے کی وجہ سے ایسے تینوں لوگوں کو زخمی ہونے کو دیکھنا گھریلو کے لیے بے تحرک ہی ہے!

ہمیشہ یہ بات لگتی رہتی ہے کہ جو تینوں کی سہولت کرتا ہے، وہ اپنی جان بھی جسمت کے ساتھ دیتا ہے!

اس حادثے کو دیکھ کر یہ بات بھی پٹتی ہے کہ کچھ جگہوں پر لاکھوں کی مگر بھرپور سہولیات موجود نہیں!
 
اس حادثے کی خبر سن کر میں بہت دکھا گیا ہوں۔ ایک چھوٹا بچہ لگتا ہی تھا اور وہ ابھی انٹرمیڈیٹ نہیں ہوا تھا، وہ ڈیرا سالا کا رہنے والا تھا اور اس دوسری جانب دیا کے شام کو سرتھ لگا دیا گیا ۔ میوں 40 سے 50 گز کی چھت ایک پتلی بچھ ہوتی ہے۔ ابھی یہ بات صاف نہیں آ رہی کہ چھت ٹوٹنے کی وجہ سے عائشہ محسن کو جان بحق کر دی گئی اور دو خواتین زخمی ہوئیں۔ میرا تھوڑا دکھ ہو گیا ہے۔
 
واپس
Top