امریکہ نے افغانستان سے آنے والے تمام تارکین وطن کے ایک دوپہر جائزے کا ایک نئا دور پہن لیا ہے، جو کہ ان کے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے کسی بھی شخص کو ملک سے باہر نکال دیا جائے گا۔
امریکی وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے بتایا کہ پناہ گزینوں سے متعلق تمام فیصلے، اسائلم کیسز اور خصوصی امیگرینٹ ویزوں کا اجرا فی الحال روک دیا گیا ہے اور یہ کہا کہ گزشتہ دنوں پیش آنے والے مناک واقعات کے بعد صدر ٹرمپ کی دھمکیوں سے بڑی پیمانے پر ڈی پورٹیشن منصوبہ کو ایک اہمیت اختیار کرلی ہے۔
اس طرح یہ کہا گیا ہے کہ اسائلم کی تمام درخواستوں پر فیصلے روک دیے گئے ہیں اور افغان پاسپورٹ پر سفر کرنے والے تمام افراد کے لیے ویزا معطل کر دیا گیا ہے، جبکہ پناہ گزینوں کے متعلق تمام فیصلوں سے روک تھام کی جانب بھی رغبت ظاہر کی گئی ہے۔
امریکی وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے بتایا کہ پناہ گزینوں سے متعلق تمام فیصلے، اسائلم کیسز اور خصوصی امیگرینٹ ویزوں کا اجرا فی الحال روک دیا گیا ہے اور یہ کہا کہ گزشتہ دنوں پیش آنے والے مناک واقعات کے بعد صدر ٹرمپ کی دھمکیوں سے بڑی پیمانے پر ڈی پورٹیشن منصوبہ کو ایک اہمیت اختیار کرلی ہے۔
اس طرح یہ کہا گیا ہے کہ اسائلم کی تمام درخواستوں پر فیصلے روک دیے گئے ہیں اور افغان پاسپورٹ پر سفر کرنے والے تمام افراد کے لیے ویزا معطل کر دیا گیا ہے، جبکہ پناہ گزینوں کے متعلق تمام فیصلوں سے روک تھام کی جانب بھی رغبت ظاہر کی گئی ہے۔