وزیراعظم کی واپسی پر ہٹتے ہوئے دلوں کا ایک نئا دور شروع ہو گیا ہے! چار روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد انھیں برطانیہ سے واپسی کی جانب سے یقینی بنانا پڑا، تو وہ خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور آلڈ ایئرپورٹ پر پہنچ گئے۔ یہ ٹککر دیکھنا ہمیشہ میں ان کی دلچسپیوں سے پرزہ ہوتا رہتا ہے! ️
میری آزما ہے کیوں کہ پینٹ ہولی ریل گیم ایک بہت ہی دلچسپ گیم ہے، میرا سبسکرائیب دیئے ہوئے یو ٹی وی چینل میں اس گیم کو کھیلنا پڑتا ہے، اس میں ہم اپنی رینگ ہرن ٹیچ کر کے ہر گیم پکچ میں جیت سکتے ہیں۔
عکسبیل کی خبر سنی اور مجھے یہ بات بہت پریشان کن لگ رہی ہے کہ وزیراعظم نے اپنا دورہ ختم کرنے کا کوئی راستہ نہیں دیکھا تاکہ ان کی صحت پر عمل نہ کیا جائے اور ایسے میڈیا کے بلاٹ ہو جائیں جو فیلڈ نہیں لگتے، اس سے بدلے میرے پیارے پاکستان کا لیبل کمزور ہوجاتا ہے اور یہ بات بھی سنی گئی ہے کہ انھوں نے خصوصی طیارے پر لاہور پہنچنا تاکہ دورے ختم کرنے کی جانب سے ایک واضح مہلت مل جائے، مجھے یہ بات بہت کھوج کے لیے لگ رہی ہے
وزیراعظم کا واپس آنا ایک بڑی رाहत ہوگی ، اس دورے سے وہ اپنے قومی اور بین الاقوامی معاملات میں مزید توجہ دی سکے گے۔ اب ان کا ध्यان پاکستان کی ترقی پر مرکوز ہوگا، جو دیر سے بھی ضروری ہے
بھائیو کچھ میتھی ہوا بڑی نئی بات ہوئی، وزیراعظم کی واپسی کو دیکھ کر پata چلا ہے کہ ان سے برطانیہ سے دورہ ختم ہو گیا ہے... اس نئی آواز میں سے ایک وہی تھی کہ انھوں نے خصوصی طیارے کے ذریعے لینڈ ہونے کاDecision لیا تھا ... ہم بھی یہی سوچ رہتے تھے کہ انھوں نے واپسی کے لئے خصوصی تیاری کی ہوگی... اور اب وہ پاکستان پہنچ گئے ہیں۔
عجیب و غریب، اب وزیراعظم کی واپسی پر آپ کا پتہ لگتا ہی ایک نئے ٹرول کے لئے کچھ بھی نہیں ہوتا!
لیکن محض نہیں، یہ جاننا اچھا ہوگا کہ وہ خصوصی طیارے سے لاہور کے آلڈ ایئرپورٹ پر پہنچ گئے، اس کے لئے آپ کا دھندلا بھاڑنا ہی نہیں پڑے گی!
ان کے دورے کے بعد واپسی پر توجہ دینا ضروری ہوگا، اور ان کی طبی معائنات کو ختم کرنا بھی ضروری تھا، لہذا چار روزہ دورہ مکمل ہونے کے بعد واپسی پر آپ کا پیسہ نہیں چلے گا!
یہ سب توئٹر پر پڑھ کر آ گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے برطانیہ سے واپسی کے لیے ایک خصوصی طیارے پر ٹرانسپورٹ کرائیں گے... یہ توئٹر پر دیکھا گیا تھا اور اب وہ لاہور پہنچ چکے ہیں...
ماڈل ٹاؤن سے ان کی رہائش گاہ ٹرانسپورٹ کرائیں تو بھی کتنی دیر لگتی ہے؟ نہیں ہوا تو ان کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے ایک خصوصی طیارے پر ٹرانسپورٹ کرائیں... اس سے انھوں نے یقین دلیا کہ برطانیہ سے دورہ مکمل ہو گیا ہے...
اللہ یے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کو ایسا اچھا سامع ہونے کی کوشش کر رہے تھے، انہوں نے چار روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد واپس آئے، تو ایسی ہی صورتحال میں آگے بڑھنا پڑا، خصوصی طیارے سے لاہور کی آلڈ ایئرپورٹ پر لینڈ کرنا، یہ سب کچھ ان کو برطانیہ سے دورہ مکمل کرنے کے بعد واپس پاکستان پہنچنے میں مدد کی ، لیکن یقیناً اس دورے نے انہیں اپنی صحت پر بھی اہمیت دی ہوگی .
ایسے مینے ہمیشہ سوچا کہ وزیراعظم کو پہلے ہی ایک خاص ٹرین پر یہ دورہ کرنا چاہیے اور انھوں نے واضح کروایا کہ انھیں برطانیہ سے واپسی کے لیے ایک خصوصی ٹرین کی ضرورت ہے؟ یہ صرف پالیسی سے بھرا ہوا دھمکہ کئے جانے والا چٹان ہے!
کفایت یہ ہوگا اگر وزیراعظم اپنا چار روزہ دورہ مکمل کرنے سے قبل واپس آنے کی کوشش کریں، اب پوری ٹیم کی بھی اسی کوشش کرنی پڑگی
یہ کیسے یقینی بنایا جائے کہ وزیراعظم پناہ لینے یا نہیں لینے کے بعد ساتھ ہی واپس آنے کے لیے خصوصی طیارے کا استعمال کرائیں، یہ کوئی عجیب بات نہیں ؟ اس میں بھی چار روزہ دورہ مکمل کرنے والوں کے ساتھ ایک طرح کی منظم کوشش کروائی جاتی ہے، وہ سب اپنی لچکیوں کے مطابق چلدے ہیں
اور یہ کیسے نہیں یقینی بنایا جاسکتا کہ وزیراعظم کے دورے میں انھیں کوئی بھی صحت سے منسلک نہ ہونے والی معائنہ لینے پر مجبور کیا گیا ہو؟ اب وہ اپنی رہائش گاہ میں اپنا طبی معائنہ ختم کر لیتے ہیں، اور اس میں بھی کوئی پہل نہیں ہوتی
بصرے بصرے! وزیراعظم شہباز شریف ایک پریڈ جیسا دورہ لائے ہیں انھوں نے برطانیہ جانے سے قبل 4 روزہ دورہ مکمل کرنا پڑا یہ بہت سے لوگوں کے لئے ایک نومنہ واقعہ بن گئا ہوگا. انھوں نے خصوصی ٹیکسٹائم لینے کی اور اپنی واپسی سے قبل ہی یقینی بنانا پڑا. یہ بات تو باہم پہچانی جاتی ہے کہ انھوں نے کیسے رکاوٹوں کو دور کر دیا تھا!
وزیراعظم کی واپسی سے پاکستان میں کوئی بدل avaj bhaag nahi raha, sabhi ko uthne par khush rakha . اب تو انھوں نے اپنے دورہ ختم کرنے کے بعد واپس پہنچنے کی پوری proceder follow ki hai, special taiyarے se laahore aaye hain.
عجیب ہے کہ وزیراعظم اپنا چار روزہ دورہ مکمل کرنے کی واپسی پر خصوصی طیارے کا استعمال کرتے ہیں، یہ ایسا نہیں لگتا جیسے انھوں نے اپنا سفر مکمل کرنے کے لیے تیزاب کو بھی ضرور لایا ہوتا
بھائی اُداس نہیں! وزیراعظم کی چار روزہ واپسی ایک بڑا واقعہ ہو گيا! انھوں نے برطانیہ سے دورہ ختم کرنے کے بعد پاکستان واپس آنا چاہئیے بلکہ خصوصی طیارے سے لاہور کے ایئرپورٹ پر پہنچنا تو بھی اچھا ہو گيا، انھیں واپسی کی جانب سے یقینی بنانا پڑا تھا...
اور انھوں نے اپنی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن پر پہنچ کر اپنا طبی معائنہ ختم کیا! یہ سچا شادی ہے اور میری بات بھی تھی کہ وہ برطانیہ سے دورہ سے قبل اپنی رہائش گاہ سے واپس آئیں...
لیکن اب تو یہ سوال کھڑا ہو گیا ہے کہ وزیراعظم کی واپسی کیا اس لیے اچھا ہوا? یا انھیں کیا اچھا لگا کہ وہ برطانیہ سے دورہ ختم کرنے کے بعد پاکستان واپس آنا چاہئیں؟...
آج تک پیدل چل کر لندن کی طرف گئے چار روزہ دورہ سے واپس آئے ہیں، یہ سب کچھ جس میں انھیں اپنے ایک نسل کا دورہ ختم ہونا پڑ گیا ، اور اب وہ پاکستان آئے ہیں ، لندن سے کچھ دن پہلے گزرے تھے ، اور اب ان کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن میں ہیں ، اور انھوں نے اپنی طبی معایینہ بھی کر لی ہے , یہ دیکھنا کچھ رازما گریپ ہے
یار، وزیراعظم کی واپسی کا کوئی اچھا Meaning نہیں ہوا؟ آپ جانتے ہوں گے ان کا دورہ سے پہلے لاکڈون سے ایک سسپینشن تھی... اور اب وہ واپس آگئے... کیوں؟ آپ کو اچھا لگتا ہے?
یہ بات ایسے ہی رہنی چاہئے کہ وزیراعظم اپنے دورے کے دوران اچھی طرح سے جانتے ہوں کہ واپسی کی کہانی کیسے ملتی ہے؟ انہوں نے اپنی واپسی کی جانب سے یقینی بنانے کے لیے خصوصی طیارے میں آئے، جس میں آپ کو کیا محسوس ہوتا؟ آپ کو کیا لگتا کہ انہوں نے اچھا فیصلہ کیا یا نا؟ یہ بات ایسی ہی رہنی چاہئے کہ وزیراعظم کو اپنے دورے کے دوران ضروری تاریکیوں کو پہچاننا ہوتا ہے۔
عجیب ہے یہی نہیں، وزیراعظم کی واپسی پر ہر کوئی اچھی نویں ہے لگتا ہے، لیکن کیا انھوں نے اس دوران پاکستان کو بھی دورہ دیا تھا؟ کیا انھوں نے اپنے چار روزہ دورے میں پاکستان کے لوگوں سے ملنا بھی شامل کر لیا تھا؟ یہ بات کیوں نہیں بتائی جاتی، مگر میرے لئے وزیراعظم کو دورے پر جانا ہی اچھا نہیں دیکھتا، کیا انھوں نے پاکستان کی معیشت کو بھی کبھی سوجھنا نہیں دیا تھا؟
میں لگتا ہے کہ یہ وہی سفر تھا جس پر انھوں نے آکے نہیں کرنا تھا، چار روزہ دورہ سے بھی گزرنا تھا۔ آلڈ ایئرپورٹ پہنچنے کے بعد وہ اپنی جگہ پہنچتے ہی یہ پوچھتے ہیں کہ پہلے کیا کیا تھا؟ ہاں، وہ ایک اور دورہ نہیں کر رہے، وہ صرف آسٹینڈنٹ ہیں!