وزیراعظم اور فیلڈ مارشل سے سعودی افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، تعلقات مزید مضبوط بنانے کا عزم

مرغابی

Well-known member
وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے وزیراعظم خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی، جس میں دوسرے اعلیٰ حکام کی بھی شرکت ہوئی۔ اس ملاقات کے دوران شہباز شریف نے سعودی عرب کے ساتھ دوسری طرف سے بھی گہری تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا اعادہ کیا اور دو ممالک کے درمیان تعلقات کی تعینات کو مزید مضبوط کرنے پر زور دیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے وزیراعظم سے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ سعودی عرب سے اقتصادی، دفاعی اور سیکیورٹی سمیت دیگر تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے اپنے خواہشات رکھتے ہیں، جس سے دو ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط بناए جا سکتے ہیں۔

وزیراعظم نے فیاض بن حمید رویلی کو اپنا خیرمقدم کیا اور سعودی عرب کی طرف سے انہیں وہ اسٹےلimenti فراہم کرنے پر زور دیا جس سے پاکستان کی مسلح افواج کے لیے تعاون ہوگا، جو اس وقت تک اپنی تعینات میں رہیں گئیں اور ان سب کو ایک نئی بلندیوں پر پہنچانے کا ارادہ ہے جس سے پاکستان کی مسلح افواج میں بھرپور تبدیلی آئے گی۔

شہباز شریف نے اپنی ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات مشترکہ عقیدے، یکساں اقدار اور باہمی اعتماد پر مبنی ہیں، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط بنائے جا سکتے ہیں۔
 
اس ملاقات کی تقریباً ایسی بھی ہوگئی جیسا کہ اس سے دو ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط بنائے جا سکتے ہیں، لیکن کیا یہ حقیقت تھی کہ سعودی عرب کی طرف سے وہ اسٹیلمینٹ پاکستان کی مسلح افواج کو ملا جاسکتا تھا؟ انسانی زندگی میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے کہ آپ کو فخر محسوس ہوتا ہے اور آپ کو ناکام کہ لگتا ہے، یہاں یہ بات ایک بار پھر سامنے آئی ہے کہ ملکی سرگرمیوں میں تھوڑا سا نقصان بھی نہیں ہوتا، اس کی جگہ فائدہ اور حقداری کا منہ گزارنا پینا چاہیے۔
 
سعودی عرب کی طرف سے ان کے لیے معاشی اور دفاعی مدد کا وعدہ، یوں تو ایک بڑا قدم اٹھایا گیا ہے، لیکن اس پر یقین نہیں رکھ سکتے کیونکہ جب تک ان معاملات میں کچھ نئی چیز نہیں آئی تو یہ سیکڑھا ہی رہے گا 🤔
 
اس ملاقات سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کی دو طرفہ تعلقات بڑھنے کی بات کروانے کی کوشش کی جا رہی ہے لेकिन اس پر نتیجہ اچھا نہیں لگ رہا. پچاس سالوں سے سعودی عرب پاکستان کو تعاون دے رہی ہے۔ اگرچہ انھوں نے ابھی تک کسی اہم جسٹ نہیں دیا ہے تو اس پر ایک نئی طاقت کی بات کروانے سے کیا فائدہ ہوسکتا ہے؟
 
بہت اچھا دیکھا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کی طرف سے بھی تعاون میں اضافہ کرنے پر زور دیا ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج کو ایسے اسٹیلمانیوں سے تعلقات مضبوط بنانے کا موقع مل گیا ہے جو وہیں ملنے پر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ یہ بھی دیکھا جائے گا کہ دونوں ممالک کی تعلقات ایک نئی بلندیوں پر پہنچنے پر فائدہ اٹھائیں گی۔
 
اس گھنٹوں میں سے بھی یہ سچا نہیں کہ سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کو وہ تمام آرمز ہی دے دے گا جو شہباز شریف نے رکھے ہوئے تھے؟ یہ کیا سچ لگتا ہے؟
 
اس ملاقات میں دوسرے اعلیٰ حکام کی شرکت ہونے سے بات چیت کرنے کا ایک اور نئا پہلو مل گیا ہے۔ واضح طور پر وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے ساتھ دوسری طرف سے گہری تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی تجویز پیش کی اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر زور دیا ہے۔

اس ملاقات کے دوران وزیراعظم نے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب سے تعاون بڑھانے کی انہی خواہشات رکھتے ہیں، جو دو ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا۔

مگر یہ بات تو بھی نہیں کی جا سکتی کہ اس ملاقات سے سعودی عرب نے پاکستان کے لیے کسی بھی معاشی اور سیاسی لینے کو منسلک کرنے والا معاہدہ نہیں کیا ہوگا۔

اس ملاقات سے واضح طور پر یہ بات ملتی ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات مشترکے عقیدے، یکساں اقدار اور باہمی اعتماد پر مبنی ہیں۔
 
اس ملاقات سے پوری دنیا متاثر ہوگی 🌎. سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بہت مضبوط بننے چاہئے، پاکستان کو یہ بڑا فائدہ ہوگا جو اسکے لیے ضروری تھا 💸. شاہ سلمان اور محمد بن سلمان جیسے اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقات کرنے کی شہbaz شریف کی کوشش بہت بڑی ہوگی، ان دو ممالک میں تعلقات مزید مضبوط بنائے جا سکتے ہیں 🌟. اس ملاقات نے پاکستان کو کافی رینج میں پہنچایا ہوگا، اور اب تو یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ دونوں ممالک کی تعلقات مزید مضبوط ہونگی 🤞. #سعودی عرب_سےتعاون_بڑھانےکاخواہشات #تعلیممدرنائزے #پاکستانکیمسلحافواجمیں تبدیلی
 
شہbaz شریف کوSaudi Arabia کی ملکی اور سیاسی situation میں گھر گھروں نہیں، وہاں کیا تحفظ کس کی مدد سے حاصل ہوا? Saudi Arabia پر Pakistani army ki pressure thodi si zaroorat hai kyunki unki security ko bhi stable hona chahiye, lakin Pakistan kisi bhi tarha ki military intervention mein nahi gira.
 
سعودی عرب کی جانب سے اس پر انہاں اپنے معاشی اور سیاسی جہت سے بھی دباؤ ڈال رہا ہے، پھر بھی شہباز شریف کا منظر یہی رہا کہ وہ سعودی عرب سے تعاون بڑھانے کی خواہشات رکھتے ہیں، لیکن یہ بات تو چیت کے ساتھ بات کی جائے گی یا اس پر ان کو دباؤ دینا شروع کر دیا جائے گا؟

اس ملاقات میں سعودی عرب نے بھی اپنے معاشی اور سیاسی مددگاروں کے ساتھ تعاون میں اضافہ کیا، لیکن یہ بات تو چیت ہے کہ پاکستان میں ان کی واضح ناکام پالیسیوں نے اس پر اٹھا دیا ہے، اب شہباز شریف کو دوسری طرف سے بھی یہی بات کہنی پیٹی ہوگی؟
 
اس نئے معاہدے کی بات کر رہے ہیں، سعودی عرب کی جانب سے کیا انہیں بھی ایسے خواہشات نہیں ہوگے؟ آپ جانتے ہو گے کہ پاکستان کی مسلح افواج میں کتنے نئے ڈیزائن ہو سکتے ہیں، ان سب کو ایک نئی بلندیوں پر پہنچانے کا ارادہ ہے؟ یار اپنی بھرپور optimism ko kahan se le aaya?
 
اس ملاقات کی وجہ سے کچھ اچھا لگ رہا ہے، سعودی عرب سے تعاون بڑھانے کے بعد پاکستان کی مسلح افواج کو نئی بلندیوں پر پہنچانے میں یقین ہے 🤞 تاہم، یہ بھی دیکھنا چاہیے کہSaudi Arabia پاکستان کی مسلح افواج کو نئی اسٹےلimenti فراہم کرنے میں کس حد تک تیار ہو سکتے ہیں؟
 
یہ ملاقات تو مندرجہ عمل تھا، اب دیکھتے ہیں کہ سلمان بھی پاکستان کے رکھنے لگتے ہیں تو کیوں نہیں؟ 😂 وہ سبسائڈی میکس کیا جاسکتا ہے!

اب سلمان بھی پاکستان کے ڈرامے کے اداکار بن گئے ہیں، کچھ نئے ڈرامے لگتے ہیں تو میں انہیں بھی دیکھنا چاہیں گا! 🤣

میں یہ سोच رہا تھا کہ شہباز شریف اور سلمان کی ملاقات ایک ڈرامے کا حصہ ہو گی، اور اب میں بتاؤں یہ کیسے کیا گیا? 🤔
 
تومorrow pakistan ki defence budget 12 trillion se bhi kam hoga, Saudi arab ki wajah se apne military equipment ke liye Pakistan ko kuchh bhi milna chahiye. Yeh ek badhai hai ki Saudi arab Pakistan ki Defence ke liye equipment de raha hai lekin agar yeh Pakistan ki defense budget ko asani se kam kar dega to wo bhi sahi decision hai. Kisi bhi country ki defence budget pe koi bhi foreign government ka influence nahi chalna chahiye. 🤔
 
سعودی عرب کی طرف سے ہونے والے یہ معاہدے پاکستان کے لیے بہت نچوں اور فائدہ مند ہو گئے ہیں۔ اپنی طرف سے کی گئی ان امدادوں میں سے ایک ہی اسٹےلimenti کا بھی شامل ہے جو پاکستان کی فوج کو اچھی طرح سے استعمال کر سکے گی۔ یہ تعاون دوسرے ممالک کے ساتھ بھی بڑھانے میں معاون ہوگا اور پاکستان کی فوج کو ایک نئی بلندی پر پہنچانے میں مدد فراہم کر گے۔
 
شاہ سلمان کو اس بات پر زور دینا چاہئے کہ وہ اپنے ملک کی تینوں مسلح افواجوں کو ایک نئی بلندیوں پر پہنچانے کے لیے سعودی عرب سے توسیع کرے، اس سے پاکستان کی فوج کے درمیان تعلقات بھی مضبوط ہوگئے ہوں گے۔
 
مگر یہ تو دوسری طرف سے بھی گہری تعلقات بنانے کی کوشش ہے، مگر اس کی وجہ کیا؟ پہلے تو بھارت کے ساتھ گہری تعلقات بنانے کی کوشش کر رہے تھے اور اب سعودی عرب کے ساتھ، مگر یہ سب ایک ہی منصوبے کا حصہ ہے نا؟

سعودی عرب میں دوسری طرف کے ممالک کی بھی شرکت تھی، جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ پہلے سے بھی اس پر کیا مشورہ دیا گیا؟ مگر یہ سب ایک ایسا منصوبہ ہے جس کی کوئی نئی بات نہیں، مجھے لگتا ہے کہ اس میں دوسری طرف سے بھی گھٹیا معاملات بننے کا امکان ہے۔
 
اس ملاقات کی واضح بات یہ ہے کہ اب تو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات بھی بہت مضبوط بن گئے ہیں، ابھی ہی وہ دونوں ملکوں نے ایک دوسرے سے کافی تعاون کرنا شروع کیا ہے، جس کی وجہ سے دو ممالک کے درمیان تعلقات بھی اتنی مضبوط بن گئے ہیں۔

آج سے پہلے تو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات بھی تھے، لیکن اب وہ دونوں ملکوں نے دوسرے اعلیٰ حکام کی شرکت کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ معاونت کرنا شروع کر دی ہے، جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بھی اتنی مضبوط بن گئے ہیں۔

مالاقات کے بعد تو وہ دونوں ملک نے ایک دوسرے سے کافی معاونت کی، ابھی ہی وہ دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے لیے کافی کوشش کی ہے، اور اس ملاقات کے بعد تو دو ممالک کے درمیان تعلقات بھی اتنی مضبوط بن گئے ہیں۔
 
واپس
Top