وزیراعظم کی کابینہ نے سائبر سیکورٹی ایکٹ کا ابتدائی مسودہ تیار کرلیا ہے، جس میں وفاقی سطح پر سائبر سیکیورٹی اتھارٹی قائم کرنے کا مشورہ کیا گیا ہے جو ملک کی اہم انفراسٹرکچرز کے لیے سائبر سیکورٹی منصوبوں کو تجویز کرے گی اور اسے نافذ کرے گی۔
اس مسودے میں ملک کے سب سے اہم اداروں کے انفارمیشن سسٹمز کی سیکیورٹی کو حکومت کی ترجیح قرار دی گئی ہے، جو بھی اہم املاکی سسٹمز پر چل رہی ہیں۔ اس سے ملک کے سربراہی اداروں کے لیے نئے منصوبوں میں بھرپور سائبر سیکورٹی کے احاطے میں رہنا ممکن ہو گا۔
سرٹ کونسل کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس پر ملک کے سرکاری اور نجی اداروں کو اپنے انفارمیشن سسٹمز میں بھرپور سائبر سیکورٹی کی پیشگی اہمیت کو تسلیم کرنا پڑے گا، جس کے ذریعے ہوائی، ریلوے اور سمندری منصوبوں میں سائبر حملوں کا جواب دینے میں بھی کام کرایا جا سکتا ہے اور ملک کو پوری طرح سے سائبر انفراسٹرکچر کے حوالے سے مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔
اس مسودے میں ملک کے سب سے اہم اداروں کے انفارمیشن سسٹمز کی سیکیورٹی کو حکومت کی ترجیح قرار دی گئی ہے، جو بھی اہم املاکی سسٹمز پر چل رہی ہیں۔ اس سے ملک کے سربراہی اداروں کے لیے نئے منصوبوں میں بھرپور سائبر سیکورٹی کے احاطے میں رہنا ممکن ہو گا۔
سرٹ کونسل کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس پر ملک کے سرکاری اور نجی اداروں کو اپنے انفارمیشن سسٹمز میں بھرپور سائبر سیکورٹی کی پیشگی اہمیت کو تسلیم کرنا پڑے گا، جس کے ذریعے ہوائی، ریلوے اور سمندری منصوبوں میں سائبر حملوں کا جواب دینے میں بھی کام کرایا جا سکتا ہے اور ملک کو پوری طرح سے سائبر انفراسٹرکچر کے حوالے سے مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔