پشاور میں آج ہی خیبر پختونخوا کابینہ نے 9 مئی کیسز کے خاتمے کی منظوری دی ہے، جس پر وزیر اعلیٰ سے خصوصی طور پر طلب تھی۔
انہوں نے انہیں آج ایک اعلان میں بتایا کہ 51 مقدمات میں ریاست کابینہ کی منظوری کی گئی ہے، جس سے اس وقت تک 9 مئی واقعات کیسز میں دستبردار ہوگئے ہیں۔
کبھی بھی انعقاد کے لیے کابینہ اجلاس میں ہاشمی شاہ فیصل اتمان خیل کو خصوصی طور پر طلب کیا گیا تھا، لہذا ان کی موجودگی کبھی بھی ایک اہم واقعات میں نہیں آئی تھی۔
اب اس صورتحال میں کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی گئی ہے جو ان واقعات کی تحقیقات کے لیے بے حد ضروری ہوگی اور انہیں ایڈووکیٹ جنرل آفس نے اپنے سرکاری ذرائع سے بتایا تھا کہ ان 51 مقدمات میں ایک نواں دور شروع ہوگا جس میں پی ٹی آئی اور اس کے کارکنان کو بھی شامل کرنا پڑے گا، جو 9 اور 10 مئی کیسز کے حوالے سے تھے۔
اس وقت ایسا لگتا ہے کہ ان واقعات پر پورا یقین نہیں لیا گیا ہے اور اس کی تحقیقات کو آئندہ برسوں میں جاری رکھا جائے گا، ایسے میں اس صورتحال سے لطف اندوز ہونے کے لیے یہ رہی رپورٹ۔
ایسے واقعات کیسز کی تحقیقات پر پورا یقین نہیں لیا جاسکتا... کبھی بھی انہیں ایک اہم واقعات میں شامل ہونے سے پہلے ہاشمی شاہ فیصل اتمان خیل کو خصوصی طور پر طلب کیا گیا تھا... اب یہ کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی گئی ہے جو ان واقعات کی تحقیقات کے لیے بہت ضروری ہوگی... اس صورتحال سے لطف اندوز ہونے کے لیے یہ رہا...
اس صورتحال کو کبھی بھی نہیں سمجھا جاتا ہے کہ کیوں ان واقعات پر یقین نہیں لیا گیا ہے اور اب اس کی تحقیقات کو آئندہ برسوں میں جاری رکھنا پڑے گا؟
کبھی بھی کابینہ اجلاس میں ہاشمی شاہ فیصل اتمان خیل کو خصوصی طور پر طلب کیا گیا تھا لیکن ان کی موجودگی اس اہم واقعات میں نہیں آئی، یہ بات تو واضح ہے کہ اب اس صورتحال سے لطف اندوز ہونے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ان واقعات کی تحقیقات کے لیے بے حد ضروری ہوگا، یہ تو واضح ہے کہ اس صورتحال کو سمجھنے میں کچھ اور چیلنج ہیں جو لے گئے ہیں۔
اس ممتازہ کیسز کی صورتحال میں انشعاب اور عدم یقین دہانی کی پھر سیہم نکل آئی ہے، اس کی وجہ سے 9 اور 10 مئی کی واقعاتوں پر تحقیق کیسے شروع کی جائے گی؟ انہیں سمجھنا ہے کہ کبھی بھی ہاشمی شاہ فیصل اتمان خیل کو کابینہ اجلاس میں طلب کیا جانا تھا، اور اب وہ کیسز میں ایک اہم کردار ادا کر رہے ہیں، یہ بات بھی سچ ہوگی کہ پی ٹی آئی اور اس کے کارکنان کو بھی شامل کیا جائے گا، لیکن انہیں بھی ایسا نہیں لگ رہا کہ وہ ان واقعاتوں پر یقین دہانی کر سکیں، اس صورتحال کو حل کرنے کے لیے ہمہ جہت پابندیاں لگی ہیں۔
ایسے مظالم پر انکوائری کرتے وقت یقین نہیں ملتا، پھر بھی ہاشمی شاہ فیصل اتمان خیل کی موجودگی ایک اہم واقعات میں تو آئی تھی لیکن اس سے کیا فائدہ ہو گا؟ 51 مقدمات میں نواے دور کا آغاز ہو گا، یہ ان تمام افراد کو شامل کرے گا جو اس واقعات میں رہ چکے ہیں اور اب ان کا انکوائری کی گئی ہے، پھر بھی یقین نہیں ملتا، لیکن اب ایسے سے اس صورتحال میں کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی گئی ہے جو ان واقعات کی تحقیقات کے لیے بے حد ضروری ہوگی۔
اب بھی کبھار پھول جاتے ہیں اور اب ایسا ہوا ہے، خیبر پختونخوا کی کبینہ نے 9 مئی کیسز پر دستبردار ہو جانے کی منظوری دی ہے لیکن پھر بھی ابھی تو وہاں واقعات کی تحقیقات میں کام نہیں کر رہا تھا، اب ان کیسز کے حوالے سے ایک نواں دور شروع ہوگا اور ابھی تک وہاں کی تحقیقات کو کیا جائے گا، میٹھا سوچتے ہوئے یہ رہا۔
بہت بڑی خوشی ہوئی! 9 مئی واقعات کیسز ختم کرنے کی منظوری دی گئی ،یہ ایک اہم قدم ہے۔ اب تو تحقیقات شروع کرنی چاہئیں تو لاکھوں لوگ اس صورتحال سے لطف اندوز ہونگے. کبھی بھی ان واقعات کی تحقیقات میں نہیں آئی تھی ،اب یہ ناکام رہنے والوں کو منسلک کرنی چاہئیں گی۔
بھانے وھانے دیکھتا ہوں کیوں یہ واقعات آسماں میں لگتے ہیں؟ کیوں نہیں توڑ پینے دی۔ ابھی یہ تھا کہ وہ شاہ فیصل اتمان خیل کیسز کو ہاشمی شاہ کی موجودگی سے بچائے؟ آسماں میں کیسز لگتے ہیں تو کیوں نہ ہاشمی شاہ کو چھڑکنے دیں؟
کیونکہ اس میں بھی کچھ سافٹ ویسٹلنگ آئی پائے گئے ہیں، جو دیکھنا تھا کہ ان کیسز کی تحقیقات کے لیے یہ کابینہ کو 51 مقدمہ دیں؟ ابھی تو وہ سڈیو لگا رہے تھے اس میں آئندہ برسوں کا پلاان بنایا ہوا ہوتا?
کیونکہ یہ بھی ہے کہ جس شہر کی لگن ہوتی ہے وہی شہر سچائی کو روکنے میں لگتا ہے!
اس کی بڑی اہمیت نہیں ہو سکتی، اس بات کو یقینا کرنا ہوتا ہے کہ ان واقعات پر پورا یقین ہوچکا ہے لیکن ابھی بھی یہ سوچ نہیں کی جا سکتی کہ یہ تمام واقعات اس طرح ہوئے تھے جیسا کہ 9 مئی کیسز کا خاتمہ ہو چکا ہے۔
سچائی کو حاصل کرنے کے لیے کمیٹی کی تشکیل ایک اہم قدم ہے، لیکن یہ کم از کم ایسا محसوس کیا جائے گا کہ ان واقعات پر پورا یقین نہیں لیا گیا ہے، اس لئےInvestigation کو آئندہ برسوں میں جاری رکھا جائے گا۔
اس صورتحال کو نظرنے سے بھی کم نہیں کہا جائے۔ 9 مئی کیسز کی تحقیقات کی گئی ہے، لیکن ابھی تک وہ نہیں ختم ہوئے۔ یہ رائے تھی کہ ان واقعات پر پورا یقین نہیں لیا گیا ہے اور جاری رکھا جائے گا، ابھی تک بھی اس کی یقینیات کے بارے میں کوئی جواب نہیں ملتا۔
Wow 9 مئی کی واقعات پر مزید دھاروں نکلتے ہیں! انہیں ایک نیا دور شروع کرنے کا یہ کام کبھی بھی آئندہ برسوں میں نہیں کیا گیا تھا، اب اس صورتحال کو حل کرانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے, جس کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی اور اس کی کارکنوں کو بھی شامل کرنا پڑے گا। یہاں تک کہ ان واقعات پر ایک نئی دھاری نکل رہی ہے، اور ان کی تحقیقات کو آئندہ برسوں میں جاری رکھا جائے گا, ایسے میں یہ صورتحال سے لطف اندوز ہونے کے لیے یہی رہا!
یہ ویکلشن کیا پھیلانے والوں کی کوششوں سے ہوا ہوگی۔ 9 مئی کیسز کا اس صورتحال یقیناتھوں میں ہے اور اب انہیں ایک نئی کوشش کی جانے والی ہے کہ یہ واقعات اس وقت تک نہ ہو سکیں گے جب تک ایسا رشک نہ ہو۔ یہ کام تو بھی مشکل ہوگا کیونکہ اس صورتحال میں کبھی آنکوں کی کچھ بھی گنجائش نہیں ہوگی اور نئی کوششوں سے فائدہ ہاسکنا مشکل ہوگا۔
جب تک ان واقعات کے بارے میں کوئی بات نہیں چل سکتی تو اس کی تحقیقات کو جاری رکھنا بہت ضروری ہوگا । پٹھان کوہ میں یہ واقعات کس نے کیا تھا ان سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی جانب سے بھی گواہی لینے کی ضرورت ہوگی। اب جب کابینہ نے اس صورتحال میں کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی ہے تو یہ رہا hope ki case study koi bhi nahi hai aur aapka khayal rakhegi