خیبرپختونخوا اور دیگر علاقوں میں سیکیورٹی فورسز نے فتنہ الخوارج کے 9 دہشتگرد کو ہلاک کر دیا ہے، جس میں ٹانک اور لکی مروت میں بھی کارروائیوں کی گئیں جن کے دوران اسلحہ اور گولہ بارود بھی قبضہ میں لیا گیا ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے ایک اہم آپریشن کیا جس میں فتنہ الہندوستان کے 4 دہشتگرد کو ہلاک کر دیا گیا تھا، جو قلات میں رہتے تھے اور جو خفیہ معلومات کی بنیاد پر سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کیا تھا۔ ان کے ہاتھ سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی قبضہ میں لیا گیا تھا۔
سی ٹی ڈی نے ایک اہم کارروائی میں کالعدم ٹی ٹی پی کے انتخاب عالم گروپ کا دہشت گرد حماد ظاہر کو ہلاک کر دیا تھا، جس سے اس کے دہشتگردوں میں سے 7 دہشتگرد مارے گئے تھے اور علاقے کو کلیئر کر دیا گیا تھا۔
دوسری جانب سی ٹی ڈی نے پنجاب کے مختلف شہروں میں دہشتگرد عناصر کے خلاف مؤثر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے جن کے نتیجے میں 24 دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔
سی ٹی ڈی نے ایک اہم کارروائی میں لاہور سے فتنہ الخوارج کا دہشت گرد شاکر کو گرفتار کر لیا گیا تھا، جس سے اس کی جانب سے دھماکہ خیز مواد، 4 آ ای ڈی بم، 24 ڈیٹونیٹرز، فیوز وائر، پمفلٹس، نقدی اور پرائمہ کورڈ برآمد ہوئے تھے۔
بالآخر بلوچستان میں بھی انسداد دہشت گردی کی مؤثر حکمت عملی کے تحت فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں نے ریاست کو ہتھیار ڈال دیے تھے اور امن فورس قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
بھائی یہ تو انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں بڑا ترورس پڑ رہا ہے، سب سے زیادہ کچھ لاہور میں فتنہ الخوارج کے دہشتگرد شاکر کو گرفتار کر لیا گیا تھا اور اس سے تو ان کے ہاتھ سے دھماکہ خیز مواد بھی ملا تھا۔ وہ کارروائیوں میں ابھی تو انسداد دہشت گردی کی حکمت عملیاں لگ رہی ہیں اور پھر ایسے دہشتگرد کو گرفتار کر لیا جاتا ہے، یہ سچ ہے کہ ان سے لڑتے ہوئے ہماری آزادی اور امن کھلنے کی طرف بڑی دیر نہیں رہی۔
یہ تازہ ترین کارروائیوں سے پتہ چلتا ہے کہ دہشت گردی کی جانب سے لایا جاسکتی ہے، یہ تو واضح ہے اور فوری کارروائیوں سے بھی نتیجہ ملتا ہے لیکن دیر کے نتیجے کیا ہوگا؟
اس وقت اس کے بارے میں بات کی جا رہی ہے کہ فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے دہشتگرد کو ہلاک کر دیا گیا ہے لیکن یہ بھی بات یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ ان کی گروہوں میں اور باقی دہشت گردوں کو بھی قیادت دینے والے لوگ بہت ہی خطرناک ہیں۔
لہٰذا، یہاں تک کہ اس نئے دور میں جہاں سرگرمیوں میں بھرپور ترجیح دی جاتی ہے تو بھی اس پر فائن لٹریچ جیسا جو دیر سے کر رہے تھے کو چھوڑنا چاہیے اور ایسی کارروائیوں کے نتیجے کو پورا ملازم کرنا چاہیے جس سے دہشت گردی کی بھی ایک پہل تو نہ ہوسکے اور بعد میں وہ تازہ ترین کارروائیوں پر مجبور نہ ہون۔
اس وقت سے میں سوچتا ہوں کہ لاکھ لاکھ لوگ ایک دوسرے کی مدد اور سمجھ کے ساتھ رہتے ہیں تو ایسا ہی کیا جائے گا۔ یہ سیکٹر انچارج ہمیں دیکھنے لگتا ہے کہ آپ کو کیسے محنت کرنا ہوگی اور آپ کی مدد کیسے کی جائے گی؟
جی تو یہ بہترین کارروائی ہے ان دہشت گردوں پر لگائی گئی ہے، لیکن یہ بات کوئی جھگڑا نہیں کرتی کہ وہ جو ابھرا تھا وہ اچھا رہے گا تو اس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کے پاس کوئی رہائی کی صلاحیت نہیں، یہ دیکھنا بھی انیس سالوں کی بات ہے کہ اس سے بھی پتہ چلتا ہے کہ ان کو ایسا ہی کچلنے دو گے۔
علاوہ سے یہ بہت अचھا خبز ہوا … دہشت گردی ایک بڑا مسئلہ ہے جو ہماری پوری ملک کو لپٹ رہی ہے اور کسی نہ کسی صورت میں یہ مسائل حل نہیں ہوگئے … دوسری جانب سے یہ بھی بہت اچھا عمل ہوا کہ اسلحہ اور گولہ بارود قبضہ میں لیا گیا … ان سب کارروائیوں سے ملک کو ایک نئی hope ملا ہوگا …
اس لیے یہ سب ہوا، دہشت گردوں کو روکنے کی کارروائیوں میں لاکھوں کی بجائے لاکھوں سے زیادہ لوگ حصہ لیا ہیں . انہیں سمجھنا چاہئیے کہ دہشت گردی بھی ایک معاشی اور سماجی مسئلہ ہے، نہ ہی یہ صرف دہشت گردوں کی بات ہے بلکہ ان کی جگہ یہی لوگ رہتے ہیں . اس لیے ہمیں اس کی حل کے لئے ایسی کارروائی کرنی چاہئیے جو معاشی اور سماجی پچھوں میں بھی دخل ڈالے۔
یہ آپریشن نہ صرف ایک دہشت گرد گروپ کو ہلاک کرنا ہے بلکہ ان تمام علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کے لیے ایک بڑا موقع ہے۔ اگر یہ آپریشن سلیبیٹی اور دھمکیوں سے متعلق کامیابی سے ہوتا ہے تو اس سے دوسرے علاقوں میں بھی دہشت گردی کم ہوجائے گی، مثال کے طور پر وہ آپریشن جو کالعدم ٹی ٹی پی کے انتخاب عالم گروپ پر تھا، یہ پورا علاقہ ساف اور سیکورٹی رکھنے والا بن گیا ہے اور پھر کئی دوسرے علاقوں میں بھی ایسا ہونا چاہیے جو وہ آپریشنز جیسے ساف لگتے ہیں
جب بھی کچھ بھی ہوتا ہے تو دوسروں کی جانب سے لڑنا مشکل نہیں ہوتا ، آج بھی دہشت گردی ایسے واقعات کا باعث بن رہی ہے۔ اس کے بعد کچھ سے پہلے کیا کرتے تھے وہ ابھی بھی نہیں کرتے گا۔ سب کو اپنی جان لینے اور اپنے مقاصد پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔
جب میں بچے تھے تو ایسے دہشت گردوں کی خبر ہونے سے بھی خوف نہیں رہتا تھا اور ان سے لڑنے کا کوئی موقع نہیں ملا تھا، لیکن اب دیکھنا پورا دھمکہ ہے ، فتنہ الخوارج کی ایسے افراد کو ہلاک کر دیا گیا ہے جو ٹانک اور لکی مروت میں بھی کارروائیوں میں تھے، یہ سب سے بڑی بات ہے کہ ان دہشت گردوں نے پوری زندگی خوفناک طرز پر اپنی جان جیت رکھی تھی اور اب وہ ہلاکت کا شکار ہوئے، یہ سب ایک بڑا فائدہ ہے ، میں یقین رکھتا ہوں کہ ان دہشت گردوں سے ریاست کو اور عوام کو بھی بھائیوں، بھائیاں کی طرح سے محفوظ رہنا چاہئے.
یہ بھی محسوس ہوتا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کی لہر اب بھی نہیں ٹوٹتی تو یہی صورتحال 2025 تک برقرار رہے گی… سیکیورٹی فورسز کو بھی اپنی جگہ پر چیلنج کرنا پڑے گا… 24 دہشتگرد کو گرفتار کرلینے کا یہ کامیاب آپریشن بھی صرف ایک نئے Problem کا باعث بن سکتا ہے … فتنہ الہندوستان اور ٹانک کی ایسی صورتحال پھیل گئی ہے جس کا حل نہیں مل سکتا… اور ابھی بھی لکی مروت میں کارروائیوں کی جا رہی ہے …
جب تک ہم ایک دوسرے سے منسلک نہیں رہتے، دہشت گردی کی وہ چالوں کو ٹالنا نہیں پورا ہوتا। انسداد دہشت گردی کے لئے آپریشنز کرنے والیSecurity Forces میں بھی ایک نئی چال آئی ہے، جس سے یہ کہا جاسکتا ہے کہ وہ ان دہشت گردوں کو پھانسنے میں بھی ہمت ہارچکی ہے اور وہ ان کے ذریعے مواقع حاصل کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ اس وقت بھی دیکھا جاتا رہا ہے کہ دہشت گردی کے سائنوں میں ایسے لوگ شامل ہوتے ہیں جو نہ تو ہدایت نگری میڈیا کے سامنے آتے ہیں اور نہ ہی ان کا کوئی منصوبہ بنتا ہے، وہ صرف ایسے لوگ شامل ہوتے ہیں جنہوں کے پچھلے تجربات سے کچھ کیا نہیں ہوا، انہیں دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ اچھا کوئی منصوبہ بنایے گا تو دوسرے لوگ اس میں شامل نہیں ہو سکتے، لیکن ایسا نہیں ہوتا۔
Wow! 9 دہشتگردوں کی مار پیچی سے خواتین، بچوں اور پرستے کو سہولت مل سکتی ہے۔ Interesting! انسداد دہشت گردی کے عمل میں ٹانک اور لکی مروت میں کارروائی کی گئی، یہ ایک بڑا کامیاب مہم تھی۔ Wow!
یہ سب کی وہ بات تو پٹھا چلا گیا، ابھی تک سیکیورٹی فرس کو ان دہشت گردوں پر نظر نہیں آئی، لگتا ہے کہ وہ بچتے رہتے ہیں اور فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کو بھی نہیں ہٹایا گیا ہے؟
پنجاب میں دہشت گرد عناصر کے خلاف آپریشن کرنا ایک بڑا سافٹ رن کلاس ہے، پھر یہ 24 دہشتگرد کو گرفتار کر لیا گیا اور علاقے کو کلیئر کر دیا گیا، یہ تو کچھ بات کی ہے، ابھی تک کی گئی کارروائیوں میں بھی ان کے ساتھ دلاں لگ رہی ہیں
لاکھوں کا انٹیلی جنس آپریشن کرنا اور 7 دہشتگردوں کو مارنے کے بعد بھی فتنہ الہندوستان کے دہشت گرد ابھی بھی رہتے ہیں، جس کا کیا اہل ہیں؟
آج تک بھی دہشت گردی سے لڑنے کی پوری اقدامات ہوتی رہتی ہیں، لیکن یہ بات ایک بار فیر دل جھوٹتا ہے کہ اس نے ایسا کیا ہے؟ ان دہشتگردوں کو ہلاک کرنے سے پھر نئی گناہوں کی سرزمی نہیں ہوتی? وہ ٹانک اور لکی مروت میں بھی کارروائیوں کیوں کیا کرتا تھا؟ ان دہشتگردوں کو ہلاک کرنے سے پھر ان کی خاندانی گناہ و جھottiں نہیں ہوتیں؟ ہم نے ان کے قائد فتنہ الخوارج کو بھی ہلاک کر دیا اور ان کے ساتھ دہشت گردوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے؟ یہ بات تو بالکل نہیں ہے۔
اب سے پورے ملک میں دہشت گردی کی صورتحال میں کمی دیکھنا ہو رہا ہے، اور یہ ایک بہت اچھی بات ہے! سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز کی وجہ سے دہشت گردوں کو پہنا ہوا ہے اور انہیں اپنے منصوبوں کو جاری رکھنے کا موقع نہیں مل رہا ہے۔
[diagram of a bomb with a red "X" through it]
لیکن ابھی بھی دہشت گردی کی समसعہ موجود ہے، اور یہ بات ایک حقیقت ہے کہ آپریشنز جاری رہنے چاہیے تاکہ انہیں پھر سے نافذ کرنا مشکل ہو جائے۔
[diagram of a person with a badge that says "Intelligence" on it]
اینٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشنز کرنا بھی اچھا ہے، کیونکہ یہ دہشت گردوں کو اپنے منصوبوں سے باہر رکھتا ہے اور ان کے لئے آپریشنز پرتیجیت بناتا ہے۔
اس وقت کی دہشت گردی کی صورتحال بہت گھبراہٹ فیل آ رہی ہے کیونکہ سیکیورٹی فورسز نے ایسی کارروائیں کی ہیں جس کے نتیجے میں 9 دہشتگرد ملک بھر میں مچھلیں پکڑ لئی گئیں ہیں اور ان سے دھماکہ خیز مواد کی سبزیوں کا اخراج ہوا ہے۔ یہ ایک اچھا قدم ہے جو نتیجہ دیکھتے ہیں، لیکن یہ بات بھی یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ انہوں نے دوسرے سے زیادہ دھماکہ خیز مواد لئے ہیں یا نہیں...