خالدہ ضیا کو علاج کیلئے تاحال لندن کیوں منتقل نہیں کیا جا سکا ؟ وجہ سامنے آ گئی

شاعرِدل

Well-known member
لندن میں خالدہ ضیا کو علاج کیلئے منتقل نہ کرنے کی ایسی وجہ سامنے آگئی جس کی وضاحت بنگال دیشی فضائی حکام نے کی ہے۔ قatarsے جنہوں نے بیگم خالدہ ضیا کو جرمن ایئر ایمبولین سے لندن منتقل کرنے کا مشورہ دیا تھا، ان کی طرف سے کوئی سرکاری درخواست ڈھاکہ میں طیارے کی لینڈنگ کے لیے نہیں موصول ہوئی۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی تصدیق کی ہے کہ کوئی فلائٹ شیڈول یا لینڈنگ کی اجازت کی لیے_REQUEST جمع نہیں کی گئی۔ یہ بات یقینی طور پر سچ ہے کہ اگر خالدہ ضیا کی صحت بہتر ہو جائے اور طبی ٹیم نے سفر کی اجازت دی تو وہ اتوار تک لندن منتقل ہوسکتی ہیں۔

بنگلہ دیشی حکام کا موقف یہ ہے کہ قطر ایئر ایمبولینس میں تکنیکی مسائل کی وجہ سے مقررہ وقت پر نہیں پہنچ سکتی تھی۔ اگر خالدہ ضیا کی صحت مستحکم ہو جائے تو وہ اتوار تک لندن منتقل ہوسکتی ہیں۔
 
اس معاملے میں، یہ بات حقیقت ہے کہ Qatar Airways Medical Team کی جانب سے تقریبا 24 گھنٹے قبل ڈاکہ میں جانے والے ایک فلیٹ کی جگہ بھی نہیں لی گئی ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہاں کوئی اچھی طرح کوئی نہیں تھا ۔ لیکن اب تو خالدہ ضیا کی صحت میں ایسے سے بہتری آ رہی ہے کہ اسے لندن جانے کے لئے کوئی بات نہیں ہے۔ اگر وہ اتوار تک لندن پر پہنچ سکتی ہیں تو یہ بھی صاف ٹریک ہو جائے گا۔
 
یہ بات سچ ہے کہ پھر سے انٹرنیٹ پر نہیں، آج بھی یہ نکلتا ہے کہ کیوں نہیں آے ؟ کیا کوئی ایسا شخص ہے جو اپنے فون کا لات کر رہا ہو؟ یہ بات بھی سچ ہے کہ بنگلہ دیش کی طرف سےTechnique problem kya ho sakti hai? Kuch bhi nahi, toh aapki government jaisi cheezon par focus karte reh jao. Lekin aaj is maamle par comment karne ka maja hai.
 
یہ تو بہت دیر ہوئی! ابھی پچیس منٹ سے خالدہ ضیا کی شان ہو رہی ہے اور اب یہ بات سامنے آئی کہ کوئی چالاکانہ بھی نہیں ہوا? قطر ایئر ایمبولین سے لندن جانا ایک بڑا کارنامہ ہو گا اور اب یہ بھی بات سامنے آئی کہ یہ ممکن نہیں تھا? ایسا لگتا ہے جیسے کوئی حقیقت کو پہچانتا نہیں ہوا!
 
یہ بات بالکل دیر سے ہوئی تھی، بنگلہ دیش کا موقف یہ تو نہیں چلا کہ وہ ہمیشہ بھرپور سرگرمیوں میں رہتے ہیں یا اس صورت حال کی ساروچن کرنا ہی نہیں ہوتا؟ قطر ایئر ایمبولین کا مشورہ تو بہت حتمی تھا، اگر وہ یہاں پہنچ نہ سکتے تو اس کا کوئی فائدہ ہوا کیا؟ اور وہاں کی ایسیCondition کیسے ہو سکتی جس سے ہمیشہ بھرپور صحت کی صلاحیت رکھتا ہو؟ اب خالدہ ضیا کو لندن منتقل کرنا ہی چاہیے تاکہ ان کے لئے سہولت کے بھی مواقع مل سکیں ۔
 
منظور یہ بات کبھی بھی نہیں ہونا چاہیے کہ وہ شخص جو اپنی سسٹر کو جرمن ایئر ایمبولین سے لندن منتقل کرنے کا مشورہ دیتا ہے وہ اس کی ذمہ داری بھی نہیں لیٹتا ہے... میرا خیال ہے کہ وہ کبھی بھی اپنی سسٹر کو لندن یا وہاں کے ہسپتال لانے کا مشورہ نہیں دیتا۔

اس بات پر فیکس ہو گیا ہے کہ قطر ایئر ایمبولین نے وہاں کے ایئر پورٹ سے وکال بھی مواصلت نہیں کی... اس کا معاملہ بنگلہ دیش کو اس وقت تک نہیں ہو سکتا جب تک وہ اپنی ایئر لائنز اور ہسپتال نہیں بناتی جو ایسی صورتحال میں بھی کامیابی حاصل کر سکتی ہیں۔

لندن میں خالدہ ضیا کو علاج کیلئے منتقل کرنے کی اس ناقصت سے باوجود جس کی وضاحت بنگال دیشی فضائی حکام نے کی ہے، یہ بات اس وقت تک نہیں سکتی کہ قطر ایئر ایمبولین کی مواصلت اور سروسز بھی یہاں پہنچ رہی ہیں یا نہیں۔
 
اس بات پر کچھ سوچنا پڑا، چاہے نہ یہ حقیقی طور پر تقریر ہو یا نہ یہ سارے معاملات کچھ سیاسی سرگرمی کی طرح مشغول ہوئے ہیں۔ Qatar Airways ایئر ایمبولینس کو لندن میں بے پناہ طور پر آزاد بنایا گیا ہے، کیا وہی وجہ نہیں ہے جو پاکستان نے امریکی ہوائی جہازوں کو بھی اتارنے پر لاک ڈال دیا تھا؟

اس بات پر کچھ سوچنا پڑا، Qatar Airways کی technicians کسے بھی یہ وقت نہیں دیتے، وہ اسی طرح سے پاکستان آئی ایرویز کے ہوائی جہازوں کو لندن میں اتارنے پر بھی رکاوٹ پیدا کر سکتے ہیں، کیا یہ تو بھی ایک سیاسی معاملہ نہیں ہوتا؟

اس حوالے سے یہ بات اچھی طرح قابل علاج نہیں ہو سکتی کیونکہ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کوئی بھی فلائٹ شیڈول یا لینڈنگ کے لیے درخواست جمع نہیں کی گئی، اگر خالدہ ضیا کی صحت بہتر ہو جائے تو وہ اتارنے پر کوئی بھی رکاوٹ نہیں پائگی۔

لیکن اب یہ بات یقینی طور پر سچ ہے کہ اگر ایسا ہوا تو بھی، خالدہ ضیا کی یہ سفر ایک سیاسی معاملہ بن جاتی ہے، اور اس میں سیاسی سرگرمیوں کو نہیں دیکھنا چاہئے۔
 
مریض کی زندگی ایسے ہوتا ہے جیسے ایسا نہ رہنا چاہئے 😔 لاکھوں پر لاکھوں پाउنڈ لگاتے ہیں، ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ لاکھوں ڈالر لگاتے ہیں اور اب ایسا نہ رہا چاہئے… میرا خیال ہے یہ بہت اچھا ہوا کہ خالدہ ضیا کی مدد میں ہم آں مل کر اس کے لیے ساتھ ہی نہ رہیں… یہ لوگ جو دکھپتے ہیں وہیں پھنس گئے ہوں… میرا خیال ہے یہ بھی ایک ایسا موقع تھا جس پر ہم نے اس کے لیے ساتھ دیکھنا چاہیا تھا…
 
WOW! یہ بتانے کا بھی انساف نہیں اور بات سے بھی نہیں کی گئی، قطر ایئر ایمبولینس نے بیگم خالدہ ضیا کو لندن منتقل کرنے کا مشورہ دیا تو آپ اس سے پہلے ہی چلی گئے تھے! اب یہ بات کتنے معقد کیوں ہوئی?
 
ایسا تو نہیں کہیں یہ بھی جانب دے کر ڈھاکا سے بیٹھ رہے ہیں کیوں جو خالدہ ضیا کو لندن لے جانے کا ایسا مشورہ دے رہے ہیں جنھیں نہیں مل سکا یہ بھی نہیں کہیں آن کے وقت کو چیلنج کر رہے ہیں اور اب وہاں کیا ہوا اس پر بات نہیں کی جاسکتی ۔ میں تو ایسا محسوس کرتا ہوں کہ بھی ہالینت کو جاننے والی سارے پہلو کیا ہوا اس پر بات نہیں کی جا سکتی؟
 
یار آپ کو یہ بات کھانے دو، ایسا موقف بھی ہو سکتا ہے جس پر پھر ایسے فیصلے ہوتے ہیں جو آپ نہیں چاہتے اور آپ کو غصہ کر دیتے ہیں... لندن میں بیگم خالدہ ضیا کے سفر پرTechnical مسائل کی وجہ سے کوئی بھی فیصلہ لینا مشکل ہوگیا اور یہ واضح ہے کہ ایسے مواقع پر ایک دوسرے کی طرف سے درخواستیں نہیں آتیں... لال چڑیاں ہیں یہاں جب بھی کوئی شخص بڑی حیثیت رکھتا ہے تو اس پر ایسے مواقع کے پہلے سے اپنی پالیسیوں کی جگہ دینی پڑتی ہے...
 
واپس
Top